وجود

... loading ...

وجود

چین کے تحفے

پیر 31 جولائی 2023 چین کے تحفے

روہیل اکبر
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چین نے پاکستان میں جو بھی ترقیاتی کام کیے وہ پائیدار اور مضبوط بنیادوں پر کیے ،ہماری طرح نہیں کیے کہ آج سڑک بنائی تو اگلے دن ہی اس میں گڑھے بن جائیں۔ لاہور میں اورنج لائن لاہوریوںکے لیے چین کا خوبصورت تحفہ ہے۔ سی پیک پر کام جاری ہے۔ جس کا ایک حصہ مکمل ہو چکا ہے جبکہ پاک چین اقتصادی راہداری کا دوسرا مرحلہ خاص طور پر تعلیم، پیشہ ورانہ تربیت، غربت کے خاتمے، صحت اور زراعت جیسے شعبوں میںپر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ پاکستان میں اعلی تعلیم کا شعبہ سی پیک کے تحت اپ گریڈبھی ہونے والا ہے۔ 2013 میں سی پیک معاہدے کے اختتام کے بعد سے اعلیٰ تعلیم میں پاک چین تعاون میں توسیع ہو رہی ہے۔ اس سلسلہ میں بیجنگ پاکستانی نوجوانوں کو اسکالرشپ، پیشہ ورانہ تربیت اور چینی زبان کے کورسز فراہم کر رہا ہے جس سے پاکستانی طلبہ کوتعلیمی اور تحقیقی تعاون کے مواقع فراہم ہو رہے ہیں۔پاک چین تعلیمی تعاون تقریبا پاکستان میں اعلی تعلیم کے فروغ کے لیے چین کے عزم کی بدولت چین میں 32,000 پاکستانی طلبہ زیر تعلیم ہیں جن میں سے زیادہ تر اسکالرشپ پر ہیں۔ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق اب تک 193 پاکستانی طلبہ کو چینی حکومت کے اسکالرشپ پروگرام کے تحت وظائف دیے جا چکے ہیںجن میں2019 میں 40، 2020 میں 58، 2021 میں 59 اور 2022 میں 36 طلبہ شامل ہیں۔ سی پیک کولابریٹو ریسرچ گرانٹ حال ہی میں شروع کیے گئے۔ سی پی ای سی کنسورشیم آف یونیورسٹیز کے تحت تعاون کے کلیدی اجزا میں سے ایک ہے۔ اس منصوبے کا مجموعی مقصد وسیع بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو اور اس کے پاکستان کے مخصوص جزو کو مدنظر رکھتے ہوئے تاریخی عالمی جیو اسٹریٹجک اور جیو اکنامک ٹرانزیشن اور خطے پر بالعموم اور پاکستان پر بالخصوص اس کے اثرات کو سمجھنا اور اس کا جواب دینا ہے۔ سی پی ای سی کنسورشیم آف بزنس سکولز اگست 2017 میں اسلام آباد میں ایچ ای سی اور چائنا ایسوسی ایشن آف ہائر ایجوکیشن کے زیر اہتمام قائم کیا گیا تھا۔ اس کا بنیادی مقصد دونوں ریاستوں کے درمیان تجارتی اور کاروباری روابط کو فروغ دینا تھا۔ نومبر 2017میں اس کا دائرہ کار دیگر مضامین تک بڑھا دیا گیا اور ایسوسی ایشن کا نام تبدیل کر کے ‘سی پی ای سی کنسورشیم آف یونیورسٹیز’ رکھ دیا گیا۔ سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کے تحت اس تعلیمی تعاون میں پاکستان بھر کی مختلف یونیورسٹیوں میں چائنا اسٹڈی سینٹرز کا قیام، مشترکہ تحقیقی منصوبے شروع کرنا، زبان کی تربیت اور ہنر کی آبیاری، ثقافتی سرگرمیاں اور مشترکہ کانفرنسیں، ورکشاپس اور نمائشیں شامل ہیں۔ طلبہ کی رہنمائی کے لیے یہاں بتاتا چلوں کہ پاکستان میں سی پیک کنسورشیم آف یونیورسٹیز کی فہرست درج ذیل ہے جہاں طلبہ داخلہ لے سکتے ہیں۔ ان میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز کوئٹہ، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس اسلام آباد،یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد پنجاب یونیورسٹی لاہور، انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) کراچی، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور،سکھر آئی بی اے یونیورسٹی سکھر، قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت،انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز(آئی ایم ایس) پشاور ، مہران یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ،یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز لاہور ،نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد ،نیشنل یونیورسٹی آف کمپیوٹر اینڈ ایمرجنگ سائنسز ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی،نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد ،قائداعظم یونیورسٹی اسلام آباد،یونیورسٹی آف پشاور، یونیورسٹی آف ایگریکلچر فیصل آباد،آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد، لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز لسبیلہ، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈ بائیولوجیکل سائنسز کراچی، یونیورسٹی آف کراچی، نیشنل یونیورسٹی آف میڈیکل سائنسز اسلام آباد، یونیورسٹی آف بلوچستان کوئٹہ، آزاد جموں و کشمیر یونیورسٹی مظفرآباد، فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی راولپنڈی، انٹرنیشنل سینٹر فار کیمیکل اینڈبائیولوجیکل سائنسز کراچی، نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اسلام آباد، سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی ٹنڈوجام، فانڈیشن یونیورسٹی اسلام آباد ،بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان، یونیورسٹی آف ہری پور، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی لاہور ،یونیورسٹی آف سرگودھا اور نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز شامل ہیں جس کا مقصد پاکستان اور چین کی یونیورسٹیوں کی مشترکہ تحقیق کے ذریعے سی پیک سے متعلقہ مسائل کا حل تلاش کرنا ہے۔ جبکہ دونوں اطراف کے تعلیمی اداروں کی تحقیقی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی جائے گی اس وقت پاکستان میں کنفیوشس کے پانچ بڑے ادارے کام کر رہے ہیں جن میں نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز اسلام آباد، یونیورسٹی آف سرگودھا، یونیورسٹی آف پنجاب، یونیورسٹی آف ایگریکلچر اور یونیورسٹی آف کراچی شامل ہیں ۔
4اپریل 2005 کو قائم ہونے والے نمل میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کو مسلم دنیا میں قائم ہونے والا سب سے قدیم اور پہلا کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ چین کی سنکیانگ نارمل یونیورسٹی کے ساتھ نمل کا تعاون فیکلٹی اور طلبا کے مزید روابط اور فکری تبادلوں کا بہترین ذریعہ بھی ہے۔ پاک چین جوائنٹ کوآپریشن کمیٹی کے مطابق چین پاکستان میں پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کے قیام کے لیے ایک ارب ڈالر کا قرضہ فراہم کررہا ہے جس میںچین کے پاکستان کے لیے 210تکنیکی اور پیشہ ورانہ تعلیم اور تربیت کے شعبوں میں، 36 ایکسی لینس سینٹرز کا قیام، بین الاقوامی کورسز کی فراہمی، اور چین میں مزید تعلیم حاصل کرنے اور ملازمتوں کے مواقع شامل ہیں۔ سی پیک ہیلتھ کوریڈور2022 میں چین اور پاکستان نے تین نئی راہداریوں کا اعلان کیاتھا جن میں گرین، ڈیجیٹل اور ہیلتھ کوریڈور شامل ہیں جس سے پاکستان میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا۔ ہیلتھ کوریڈور پاکستان میں صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر اور جدید بنانے کی سمت متعین کریگا۔ سی پیک کے وژن اور مقاصد کے مطابق نئے ہسپتالوں، میڈیکل یونیورسٹیوں، تحقیقی مراکز، فارمیسیوں اور دیکھ بھال کرنے والی تنظیموں کا قیام اس راہداری کا مرکز ہو گا اسی سلسلہ میں پاک چائنا فرینڈ شپ ہسپتال چینی حکومت کی مالی معاونت سے گوادر میں 68ایکڑ اراضی پر قائم کیا جا رہا ہے۔ گزشتہ دو سالوں میں لاکھوں کوویڈ 19 ویکسینز کے علاوہ پاکستان کو 2022 میں چین کے ہیپاٹائٹس کی 100,000 سے زیادہ خوراکیں موصول ہوئی ہیں ۔پاکستان میں سیلاب کے بعدکی صورتحال سے نمٹنے میں چینی مدد بھی ناقابل فراموش ہے۔ چینی طبی ٹیموں نے سیلاب زدگان کی مالی مدد کے علاوہ طبی نگہداشت بھی کی معدے، متعدی امراض، سانس کی ادویات، ڈرمیٹولوجی، جنرل سرجری، نرسنگ، مانیٹرنگ، تجزیہ اور متعدی امراض کی روک تھام، پینے کے پانی کی صفائی، مچھروں کے ویکٹر مانیٹرنگ اینڈ ٹرانسمیشن، ماحولیاتی خاتمے اور لیبارٹری ٹیسٹنگ کے ماہرین پر مشتمل ٹیموں نے اسلام آباد، کراچی کا دورہ کیااور سندھ میں بری طرح سے متاثرہ ضلع خیرپورمیں امداد فراہم کی چین واقعی دوستی کا حق ادا کررہاہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر