وجود

... loading ...

وجود

نوجوان نسل کو منشیات سے بچایا جائے

جمعرات 27 جولائی 2023 نوجوان نسل کو منشیات سے بچایا جائے

ریاض احمدچودھری

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جامعات۔ تعلیمی اداروں میں نوجوان نسل تباہ کی جا رہی ہے۔ یونیورسٹیز۔ کالجز میں نشہ عام ہے۔ حکومتی رپورٹس میں انکشافات کے باوجود بھی حکمران خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ بہاولپور یونیورسٹی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور ہوشربا ہے۔اس حقیقت سے انکار نہیں کہ والدین پریشان۔ پوری قوم سوال پوچھ رہی ہے کہ حکمران نوجوان نسل کو تحفظ فراہم کرنے میں کیوں ناکام ہیں؟ سمسٹر سسٹم نے سارے اختیارات اساتذہ کو دے دیے جس سے بلیک میلنگ کے دروازے کھل گئے۔ طلبا کا استحصال ہوتا ہے۔ بہاولپور یونیورسٹی واقعہ کی شفاف تحقیقات ہوں۔ ملوث عناصر کو کڑی سزائیں دی جائیں۔ سالہاسال سے اقتدار پر مسلط نااہل ٹولے نے ملک کو اخلاقی۔ سیاسی اور معاشی تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ اداروں کی بہتری پر توجہ نہیں دی گئی۔ ملک و قوم کی بجائے ذاتی مفادات کا تحفظ کیا گیا۔ اسلامی نظام ہی انسانیت کی کامیابی کا ضامن ہے۔
دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں منشیات کے عادی افراد خاص طور پر نشے کی لت کا شکار نوجوان طلباء و طالبات کی تعداد میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ بد قسمتی سے پاکستان میں بھی اس حوالے سے صورتحال اتنی اچھی نہیں۔ ہمارے تعلیمی اداروں میں منشیات کا استعمال بھی خطرے کی علامت ہے جس کے تباہ کن اثرات نہ صرف نشہ کرنے والے فرد بلکہ اس کے خاندان کے دیگر افراد اور معاشرے تک محسوس کئے جاتے ہیں۔یہ ضروری ہے کہ نئی نسل کو ہر قیمت پر منشیات کے زہر سے بچایا جائے ۔تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی قطعی طورپرناقابل برداشت ہے۔ نجی تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی اوراستعمال پر ادارے کے مالکان اورملازمین بھی ذمہ دار ہوں گے۔اسی طرح سرکاری تعلیمی اداروں میں بھی ملازمین اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ اس لعنت کو ادارے سے ختم کرے۔ نشے کی عادت جہاں انسانی تباہی کا باعث بنتی ہے وہیں کئی معاشرتی اور سماجی برائیوں کو بھی جنم دیتی ہے۔ منشیات کے عادی افراد میں ایک جانب زمانے کے ٹھکرائے ہوئے یا ناکامی کے بوجھ تلے افراد شامل ہیں جو صرف راہ فرار تو دوسری جانب شوقیہ نشہ کرنے والے دولت مند ہیں جو اپنی روزمرہ زندگی میں کسی تبدیلی یا ایڈونچر کی غرض سے نشہ کرتے ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ ان میں بڑی تعداد ایسی کم عمر لڑکیوں کی ہے جو مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں اوران کے دوستوں میں نشہ آور اشیا کا استعمال عام بات ہے اسی وجہ سے بیشتر لڑکیاں دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کیلئے جبکہ ایک بڑی تعداد وزن پر قابو پانے کرنے کیلئے چرس کا نشہ کرتی۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ قرآن و سنت کے احکامات کو نافذ کر کے ہی ملک بچایا جا سکتا ہے۔ نوجوان بہتری کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ قوم کی امیدیں نوجوانوں سے وابستہ ہیں جو ملک کی آبادی کا 65فیصد ہیں۔ پی ڈی ایم۔ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی نے یوتھ کو مایوس کیا۔ نوجوان جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم سے اسلامی جمہوری نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کریں۔ ملک میں 20سے25 فیصد بجلی چوری ہوتی ہے۔ حکمران، بیوروکریسی مفت بجلی استعمال کرتے ہیں۔ چوری سے ہونے والے نقصان کے ازالہ کے لیے اووربلنگ کی جاتی ہے۔ بل کی درستگی کے لیے شہری بجلی محکمہ کے چکر کاٹتے ہیں۔ ٹرانسمیشن سسٹم کو بہتر بنانے،کرپشن، چوری روکنے اورمراعات کے خاتمے کی بجائے حکومت نے آئی ایم ایف کے حکم پر الیکٹرسٹی ٹیرف میں ہوش ربا اضافہ کر دیا۔ گیس کی قیمتیں بھی مزید بڑھانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ چینی، آٹا، گھی کے نرخ پہلے ہی آسمانوں سے باتیں کررہے ہیں۔ پٹرول سونے کے بھائو بکتا ہے۔ گزشتہ تین برسوں میں ادویات کی قیمتوں میں تین سو گنا اضافہ ہوا۔ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی مہنگائی میں کمی کے دعوئوں کے ساتھ اقتدار میں آئیں۔ لیکن اس میں کئی سو گنا اضافہ کر دیا۔ مہنگائی حکمرانوں کی ناکام معاشی پالیسیوں۔ کرپشن اور سودکا نتیجہ ہے۔ ہر شہری آئی ایم ایف کا مقروض ہے۔ ملک پر 75برسوں سے مسلط حکمران طبقہ مسائل کا حل نہیں۔ یہ لوگ اپنی آئندہ نسلوں کے لیے مال بنا رہے ہیں اور انھیں بھی حکمران دیکھنا چاہتے ہیں۔ غریب کا بچہ بھوکا سوتا ہے۔ ملک کی 80فیصد آبادی مضرصحت پانی پینے پر مجبور ہے۔ مہنگائی اور بے روزگاری کے ساتھ بدامنی نے بھی قوم کی نیندیں اڑا دیں۔ دوفیصد حکمران اشرافیہ نے سارے وسائل ہڑپ کر رکھے ہیں۔ قوم کو اپنی تقدیر کا فیصلہ خود کرنا ہے۔ نوجوانوں کو مایوسی کے بجائے نئے عزم اور حوصلے سے مقابلہ کرنا ہو گا۔ مشکل کے وقت ملک چھوڑنے والوں کا ساتھ نہ دیا جائے۔ آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو مزید آزمانا خودکشی اور آنے والی نسلوں کو غلامی میں دینے کے مترادف ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر