... loading ...
حکومت نے گزشتہ روز رات کی تاریکی میں عوام پر پھر بجلی بم گرا دیا ہے۔ ملک میں بجلی کے بنیادی ٹیرف میں 3 سے 7 روپے 50 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا گیا۔ذرائع کے مطابق کابینہ نے سرکولیشن کے ذریعے سمری کی منظوری دے دی ہے۔ نیپرا بھی رواں مالی سال کے لیے بجلی کے ٹیرف میں اضافے کی منظوری دے چکا ہے۔قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم جولائی سے کرنے کی تجویز ہے جس کے تحت 100 یونٹ والے گھریلو صارفین کے لیے بجلی 3 روپے فی یونٹ 101 سے 200 یونٹ والے صارفین کے لیے بجلی 5 روپے جبکہ201 سے 300 یونٹ والے صارفین کے لیے 5 روپے 301 سے 400 یونٹ والے صارفین کے لیے 6 روپے 50 پیسے اور 400 سے 700 یونٹ والوں کے لیے ساڑھے 7 روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق اضافہ مئی کے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ چارجزکی مد میں کیا گیا۔ قیمت میں اضافے کا اطلاق جولائی کے بلوں پر ہو گا۔حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر عملدرآمد کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے جس کے باعث ایک بار پھر عوام پر بجلی بم گرایا گیا ہے۔ابھی چند روز قبل ہی حکومت نے بجلی مہنگی کی تھی لیکن حالیہ اضافے سے عوام کی جیبوں سے اربوں روپے نکالنے کا منصوبہ ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں اس اضافے سے عام آدمی کوجن مسائل ومصائب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس سے قطع نظر ملک کی صنعتوں کو بھٹہ بیٹھ جانے کا اندیشہ ہے جس کا سب سے زیادہ بڑا اور برا اثر ہماری برآمدات پر پڑے گا۔یہی وہ صورت حال جس کے پیش نظر ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کی نمائندہ تنظیم اپٹما نے وزیر اعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر اصلاح احوال کی فریاد کی ہے۔ خط میں وزیر اعظم کو یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ آئی ایم ایف کی ہدایت پر بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بے محابا اضافے سے ملکی صنعتیں خاص طورپر برآمدی نوعیت کی بنیادی صنعتیں کس بری طرح متاثر ہورہی ہیں،اس خط میں وزیراعظم کو یہ بتانے کی کوشش کی گئی ہے کہ عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ 2.2 فیصد سے کم ہو کر 1.76 فیصد رہ گیاہے۔ آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں بار بار اضافے اور اس کی فراہمی میں رکاوٹ کی وجہ سے عالمی خریداروں کو دوسرے ملکوں کے مقابلے میں مناسب قیمت اور وقت پر مال بنا کر دینا شدید متاثر ہوا ہے،اور اس صورت حال سے فائدہ اٹھاتے ہوئے عالمی منڈی میں پاکستان کے روایتی مخالف بھارت اور بنگلہ دیش اپنا حصہ بڑھا رہے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ بھارت میں بجلی کے نرخ 6 سینٹ، بنگلہ دیش میں 8 جب کہ پاکستان میں 16 سینٹ فی یونٹ ہے۔ بنگلہ دیش میں شرح سود 6 فیصد، بھارت میں 5 سے 7 فیصد اور پاکستان میں 22 فیصد ہے۔
ٹیکسٹائل انڈسٹری کو پاکستان کی سب سے بڑی اور ترقی یافتہ صنعت کا درجہ حاصل ہے۔ یوں بھی صدیوں سے پاکستان کا ایک بہت بڑا علاقہ کپاس کی پیداوار کے لیے مشہور رہا ہے اور دنیا میں جب کپاس کی پیداوار کی رینکنگ ہوئی تو یہ ملک کبھی چوتھے اور کبھی پانچویں نمبر پر براجمان نظر آتا رہا، گزشتہ کئی صدیوں سے برصغیر کے کپڑے کی تجارت کرنے والے خاندان خوش حال زندگی بسر کر رہے تھے۔ پاکستان میں کئی معروف و مشہور خاندان ایسے ہیں جوکہ صدیوں سے پشت در پشت کپڑے کی تجارت سے وابستہ تھے۔قیام پاکستان کے بعد یہاں کے کپڑے کے تاجر درآمدی کپڑوں کی فروخت سے مالا مال ہو رہے تھے۔ 1970 کی دہائی میں بھی کئی بڑے کاروباری خاندانوں نے اس شعبے کو اپنایا اور ان علاقوں میں بھی ٹیکسٹائل ملیں قائم ہونے لگیں جہاں کپاس کی پیداوار نہیں تھی،ٹیکسٹائل ملوں کے قیام سے علاقے کے بے روزگار افراد کو روزگار میسر آیا۔ملک کے طول و ارض میں پھیلنے والی ٹیکسٹائل انڈسٹری سے ملک کے بڑے بڑے صنعتکاروں کی وابستگی نے اس شعبے کو چار چاند لگائے اور پاکستان نے اس شعبے میں اپنا خاص مقام بنا کر عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں اپنا حصہ ڈالا۔نائن الیون نے پاکستان کی ٹیکسٹائل کی صنعت پر منفی اثر ڈالا۔ پھر ملک بھر میں دھماکوں نے بیرون ممالک تاجروں کے قدم روک لیے،جبکہ لوڈ شیڈنگ اور بجلی کے بڑھتے بلوں نے اس صنعت کو شدید متاثر کیا۔جس کی وجہ سے بہت سے صنعتکار دیگر ممالک کو ہجرت کرگئے۔حتیٰ کہ پاکستان ٹیکسٹائل کی صنعت میں دنیا کے ان ملکوں سے بھی بہت پیچھے چلا گیا جو کہ پہلے پاکستان سے کم درجے پر تھے۔ اس طرح اب اپٹما کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ کم ہو کر 1.76فیصد رہ گیا ہے۔ پاکستان جس قسم کے معاشی حالات سے گزر رہا ہے ایسی صورت میں پاکستانی برآمدات میں 60 فیصد حصہ ادا کرنے والے اس شعبے کا جو ملکی معیشت میں اب بھی اپنا بڑا حصہ ادا کر رہا ہے اور ملک کے بے روزگار افراد کو روزگار فراہم کرنے میں پیش پیش ہے زوال پذیر ہونا ملکی معیشت کے لیے انتہائی بدشگونی کا باعث بن رہا ہے۔اپٹما اپنا مقدمہ طویل عرصے سے ایوان کے اقتداروں میں بیان کر رہا ہے، لیکن بہت ہی کم اس کی شنوائی ہو رہی ہے۔ اس وقت جب کہ برآمدات میں گزشتہ سے پیوستہ مالی سال کے مقابلے میں تقریباً 13 فیصد کی کمی ہوچکی ہے۔ملک میں زرمبادلہ لانے کا اہم ذریعہ ٹیکسٹائل کا شعبہ ہے جسے ایک طویل عرصے سے اس کے حال پر چھوڑا ہوا ہے۔ پاکستان کے خصوصی معاشی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی ٹیکسٹائل مارکیٹ میں پاکستان کا حصہ بڑھانے کے لیے خصوصی فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے جس کے لیے اپٹما کے ساتھ مل کر لائحہ عمل طے کیا جانا چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ ملک میں کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافے کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدام کئے جائیں،وطن عزیز دنیا میں کپاس پیدا کرنے والا چھٹا بڑا ملک ہے اور ایشیا میں بھارت اور چین کے بعد پاکستان تیسرے نمبر پر آتا ہے۔ پاکستان میں جیننگ اور ا سپیننگ کے ہزاروں یونٹ کپاس سے ٹیکسٹائل مصنوعات بنا رہے ہیں۔معیشت کی بہتری کیلئے کپاس کی فصل بہت اہمیت کی حامل ہے۔ملک میں کپاس کی مجموعی پیداوار کا تقریباً 70 فیصد پنجاب سے حاصل کیا جاتا ہے۔ کپاس کی فصل کاشتکار وں کیلئے نہ صرف منافع بخش ثابت ہوتی ہے بلکہ کپاس کی کاشت سے کثیر آبادی کو روزگار بھی ملتاہے۔ ملکی معیشت کو مضبوط بنانے کیلئے اس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ دور حاضر کی اہم ضرورت ہے۔کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافے سے ایک طرف ملک میں ٹیکسٹائل ملز کو ان کی ضرورت کی کپاس ملک ہی میں دستیاب ہوسکے گی اور اس کی درآمد پر زرمبادلہ خرچ کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ کاشتکار اپنی آمدنی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ قیمتی زرمبادلہ کی آمدنی کا ذریعہ بھی بن سکتے ہیں۔اس مقصد کیلئے ضروری ہے کہ موسمی حالات کے موافق کپاس کے بیج کی نئی اقسام متعارف کرائی جائیں تاکہ کپاس کی فصل کو موسمی حالات کے برے اثرات اور حشرات الارض کے حملوں سے محفوط بنایا جا سکے۔ جعلی زرعی ادویات کے انسداد کیلئے بھر پور کریک ڈاؤن کیا جائے۔اس وقت ملک کو زرمبالے کی شدید ضرورت ہے صرف کپاس کی کاشت میں اضافے اور ٹیکسٹائل ملز کو ضروری سہولتوں کی فراہمی کے ذریعے پاکستان کو عالمی منڈی میں اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلانا اور زرمبادلہ کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ کرنا زیادہ مشکل نہیں ہے،لیکن اگر حکومت نے آنکھیں بند کرکے اسی طرح کلہاڑا چلانے کی روش برقرار رکھی تو اس دودھ دینے والی گائے کو زندہ رکھنا مشکل ہوجائے گا جس کا خمیازہ بحیثیت قوم ہم سب کو بھگتنا پڑے گا۔ٹیکسٹائل انڈسٹری مالکان کے مطابق ٹیکسٹائل کے شعبے میں یہ ترقی برقرار رکھنے یا بڑھانے کے لئے مواقع سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے،جس سے نہ صرف صنعتی پیدوار بڑھے گی،بلکہ ملکی ذر مبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہو گا اور بیروزگاری بھی کم ہو گی۔امید کی جاتی ہے کہ پاکستانی حکام اس جانب فوری توجہ دیتے ہوئے مسائل حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...
بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...
مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...
نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...
ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...
عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...
علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...
بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...
مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...
پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...
خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...