... loading ...
سربراہ مسلم لیگ (ن) نواز شریف وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کو نگران وزیر اعظم کے طور پر دیکھنے کے خواہاں ہیں، تاہم پیپلزپارٹی نے اس تجویز پر سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے جس کا مؤقف ہے کہ شریف خاندان سے تعلق رکھنے والا فرد غیر جانبدار سیٹ اپ کی قیادت کے لیے موزوں نہیں ہو سکتا۔اطلاعات کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے ملٹری اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے تحفظات دور کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) دونوں ایک ایسے سیاستدان کو نگران حکومت کی قیادت سونپنا چاہتے ہیں جو انتخابات میں تاخیر کے کسی بھی اقدام کو روک سکے، اتحادیوں کو راضی کرنے کے بعد حکمران جماعت کی جانب سے اس حوالے سے باضابطہ اعلان کیے جانے کا امکان ہے۔نواز شریف کے ساتھ نگران سیٹ اپ کے حوالے سے معاملات طے کرنے کے لیے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری ایک بار پھر دبئی میں ڈیرے ڈالے ہوئے ہیں۔مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی دونوں کا خیال ہے کہ ایک قابل اعتماد نگران وزیر اعظم نہ صرف انتخابات میں تاخیر کے خطرے کو ٹالنے بلکہ دیگر سیاسی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے بھی ضرروی ہے۔دوسری جانب، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان دبئی میں ہونے والی ممکنہ ملاقات کے حوالے سے غیر یقینی برقرار ہے۔پیپلز پارٹی کے سیکریٹری اطلاعات اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی، مریم نواز بھی وطن واپس پہنچ چکی ہیں، قبل ازیں وہ اپنے والد کے ہمراہ متحدہ عرب امارات میں موجود تھیں۔حکومتی اتحاد میں شامل اراکین کے ساتھ پس منظر میں جاری بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ اسحٰق ڈار یا کسی اور سیاستدان کا نام ہی نگران وزیراعظم کے طور پر طے کیا جائے گا کیونکہ حکومتی اتحاد اس معاملے میں ’کسی اور‘کے مطالبے کو ماننے کے لیے تیار نہیں ہے، یہ واضح اشارہ بظاہر ’اسٹیبلشمنٹ‘ کی جانب ہے۔پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کے ایک رہنما نے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر میں آرمی چیف کی تعیناتی کی طرح نواز شریف نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحاد اپنی مرضی کا نگران وزیر اعظم مقرر کرے گا۔پارٹی کے اندرونی ذرائع نے کہا کہ اسحٰق ڈار کے نام پر آصف زرداری کے تحفظات دور کرنے کے لیے نواز شریف یہ مؤقف اختیار کر سکتے ہیں کہ سیاسی جماعتوں کے درمیان اس عہدے پر اختلاف اسٹیبلشمنٹ کو اس صورت حال کا فائدہ اٹھانے کا موقع دے گا، یہ ایک ایسی صورتحال ہوگی جو انتخابات میں غیر معمولی تاخیر کا باعث بن سکتی ہے۔مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری جنرل احسن اقبال نے کہا کہ اگر تمام اتحادی جماعتیں اور اپوزیشن متفق ہو جائیں تو اسحٰق ڈار نگران وزیر اعظم بن سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اسحٰق ڈار پر تمام جماعتیں اور اپوزیشن اتفاق کرتی ہے تو وہ بھی نگران وزیراعظم ہو سکتے ہیں، کوئی اور بھی ہو سکتا ہے، میں نہ کسی کو شامل کر رہا ہوں نہ ہی کسی نکال رہا ہوں، جس پر بھی سب کا اتفاق رائے ہوگا اس نام پر اتفاق ہوجائے گا۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے اسحٰق ڈار کی مخالفت
پیپلزپارٹی نے اس حوالے سے سخت تحفظات کا اظہار کیا ہے کیونکہ اسحٰق ڈار شریف خاندان کے رشتہ دار ہیں اور اس عہدے کے لیے موزوں نہیں ہیں جس پر ایک غیر جانبدار شخص کا تقرر مطلوب ہے لیکن نگران وزیر اعظم بہر حال ایک سیاستدان ہی ہونا چاہیے۔پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمٰن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے کسی کو بھی اس عہدے کے لیے تجویز نہیں کیا، نگران وزیر اعظم کے لیے ابھی تک ہمیں کوئی نام نہیں بھیجا گیا۔وزیر اعظم کے مشیر اور پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ان کی جماعت چاہتی ہے کہ نگران وزیر اعظم سیاست دان ہو لیکن تمام سیاسی فریقین کے درمیان اس بارے میں اتفاق رائے ہونا چاہیے۔رہنما پیپلزپارٹی فرحت اللہ بابر نے کہا کہ پارٹیوں کے درمیان نگران سیٹ اپ پر بات چیت جاری ہے، آصف زرداری اور بلاول بھٹو دونوں دبئی میں ہیں۔فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پیپلز پارٹی کے ساتھ کسی امیدوار کا نام شیئر نہیں کیا، اس حوالے سے پارٹی اپنی تجویز وزیر اعظم شہباز شریف کو پیش کرے گی۔
واضح رہے کہ نگران وزیراعظم کے لیے وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر دونوں کو 3، 3 نام پیش کرنے ہوں گے، جس میں سے ایک کا انتخاب کیا جائے گا۔دبئی ملاقاتوں کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دبئی میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔18ویں ترمیم کے بعد نگران سیٹ اپ نے ماضی قریب میں 2 عام انتخابات کی نگرانی کی، جس کی قیادت غیر جانبدار وزرائے اعظم نے کی، اگرچہ انتخابی قواعد انتخابات کی نگرانی کے لیے ایک غیرجانبدار نگران سیٹ اپ کا مطالبہ کرتے ہیں لیکن اس بارے میں آئین میں کوئی واضح شق موجود نہیں ہے۔تاہم اگر نگران حکومت کی قیادت کسی پارٹی کے وفادار کے ہاتھ میں ہو (مثلاً اسحٰق ڈار) تو اس سے انتخابات کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا۔
تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...
پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...
وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...
سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...