... loading ...
پاکستان کی مسلح افواج نے افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اور آزادانہ کارروائی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے توقع ظاہر کی ہے کہ عبوری افغان حکومت دوحا معاہدے میں کیے گئے وعدوں کے مطابق حقیقی معنوں میں کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے ارتکاب کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی، اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں اوراب پاکستان کی سیکورٹی فورسز کی جانب سے موثر جواب دیا جائے گا۔پاکستان کی مسلح افواج کو افغانستان میں ٹی ٹی پی کی محفوظ پناہ گاہوں اور آزادانہ کارروائی پر شدید تشویش ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں افغان شہریوں کا ملوث ہونا ایک اہم مسئلہ ہے جس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے حملے ناقابل برداشت ہیں ۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مسلح افواج اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گی جب تک دہشت گردی کی لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا نہیں جاتا”۔وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی کہا ہے کہ ”پاکستان میں حملے کر کے شہریوں کا خون بہانے والے دہشت گرد افغانستان کی سرزمین میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ افغانستان ہمسایہ اور برادر ملک ہونے کا حق ادا کر رہا اور نہ ہی دوحا معاہدے کی پاسداری کر رہا ہے۔ 50 سے 60 لاکھ افغان شہری تمام تر حقوق کے ساتھ پاکستان میں 4 سے 5دہائیوں سے پناہ لیے ہوئے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستانیوں کا خون بہانے والے دہشت گردوں کو افغان سرزمین پر پناہ گاہیں میسر ہیں۔مسلح افواج کے سربراہ نے دوٹوک انداز میں متنبہ کیاہے کہ یہ صورتحال مزید جاری نہیں رہ سکتی، پاکستان اپنی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے لیے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لائے گا”۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت کورکمانڈرز کانفرنس نے بھی بیک آواز یہ کہا ہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور دیگر دہشت گرد گروپوں سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہے۔ کور کمانڈرز نے ایک پڑوسی ملک میں کالعدم ٹی ٹی پی اور دیگر گروہوں کو کارروائی کی آزادی، دہشت گردوں کے پاس جدید ترین ہتھیاروں کی دستیابی کو نوٹ کیا اور کہا کہ دہشت گردوں کے پاس یہ جدید ترین ہتھیار پاکستان کی سلامتی متاثر کر رہے ہیں۔آرمی چیف کے اس انتباہ اور کور کمانڈرز کی بریفنگ سے یہ ظاہرہوتا ہے کہ افغانستان سے پاکستان کے خلاف مسلسل کی جانے والی کارروائیوں اور پاکستان کی مسلح افواج اور اہم تنصیبات کے پے درپے واقعات سے اب پاک فوج کا پیمانہ صبر لبریز ہوچکاہے ،اور پاک فوج کے سربراہ اور کورکمانڈرز یہ سمجھتے ہیں کہ یہ مسئلہ پیار ومحبت کی زبان سے حل نہیں ہوگا بلکہ اس کیلئے طاقت کامظاہرہ کرنا ہوگا ،طالبان کی جانب سے مسلسل پاکستان کے انتباہات کو نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے بالاخر حالات اس نہج پر پہنچ گئے کہ آرمی چیف کو بھی طالبان حکومت سے کہنا پڑا کہ اگر وہ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کو لگام نہیں ڈالتی ان کے مراکز کا خاتمہ نہیں کرتی تو پھر پاکستان کو خود ایسا کرنا پڑے گا۔ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کی حالیہ بڑھتی ہوئی کارروائیوں نے پاک فوج کی برداشت کی حد عبور کر لی ہے۔
القاعدہ، داعش، طالبان، ٹی ٹی پی، اس سے منسلک متعدد چھوٹے بڑے گروپوں کے بعد اب الجہاد کے نام سے دہشت گردوں نے جو کارروائیاں شروع کی ہیں، اس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کے ڈانڈے بھی افغانستان میں موجود ان مراکز سے ملتے ہیں جنہیں بھارت کی طرف سے بھرپور مالی امداد و تربیت ملتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ حملہ آور جدید ترین جنگی ہتھیاروں جن میں تاریکی میں دیکھنے والے آلات شامل ہیں مسلح ہیں۔ پاکستانی طالبان کے پاس جدید امریکی ہتھیار ہونا کوئی نئی خبر نہیں۔ ٹی ٹی پی کے سابق رہنما حکیم اللہ محسود نے ایک بار امریکی فوجیوں سے چھینی اسنائپر گن دکھائی تھی۔ مسئلہ ان مہلک ہتھیاروں کا پاکستان کے خلاف استعمال ہے۔ژوب حملے کی ذمہ داری اگرچہ ایک نئی تنظیم تحریک جہاد پاکستان نے قبول کی لیکن اس کے بارے میں بھی قیاس ہے کہ یہ ٹی ٹی پی کا ہی دھڑا ہے۔پاکستان کے سیکورٹی ادارے کئی ماہ سے شدت پسندوں کے حملوں کی وجہ سے مسلسل بھاری جانی نقصان اٹھا رہے ہیں۔ شمالی بلوچستان کے علاقے ژوب میں گزشتہ ہفتے ایسے ہی ایک حملے میں 9 سکیورٹی اہلکاروں کی جانیں گئیں۔ اس علاقے کی سرحد شمال میں افغان صوبے نمروز سے ملتی ہے۔ یہ حملہ اس سال کے شدید ترین حملوں میں سے ایک بتایا جاتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی اور عسکری قیادت نے یک آواز مبینہ طور پر افغانستان سے کیے جانے والے حملوں پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرناپڑاہے۔پاکستان کے بعد امریکہ نے بھی افغان طالبان پر یہ واضح کرنے کی کوشش کی ہے کہ وہ اپنے ملک کو دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہ بننے دیں۔ امریکی وزرات خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ افغان طالبان یہ ہر صورت یقینی بنائیں کہ ان کا ملک دہشت گرد حملوں کے لیے استعمال نہ ہو۔دوسری جانب افغان طالبان ٹی ٹی پی کو پاکستان کا اندرونی مسئلہ قرار دیتے ہوئے اب بھی اپنی ذمہ داریوں کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اور یہ کہہ کر اپنی جان چھڑانے کی کوشش کررہے ہیں اور یہ کہتے ہیں کہ اسلام آباد اسے خود حل کرے۔ افغان وزیر خارجہ ہمیشہ ایسی وارداتوں کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دے کر جان چھڑانے کی کوشش کرتے رہے ہیں۔ مگر اب پاک آرمی کے سربراہ نے واضح کردیاہے کہ اگر یہ بزدلانہ دہشت گردی کی کارروائیاں سرحد پار سے بند نہ ہوئیں تو پاک فوج اس بات کا حق رکھتی ہے کہ وہ اپنے دفاع میں کوئی بھی جوابی قدم اٹھائے اور ان دہشت گردی کے مراکز کو تہس نہس کر دے۔ افغان حکومت کو یہ بات اچھی طرح سمجھ لینی چاہئے کہ یہ کوئی خالی خولی دھمکی نہیں۔ بھارت آزاد کشمیر میں ناکام فضائی آپریشن کے بعد اس کا مزہ چکھ چکا ہے۔ تمام تر سخت دفاعی انتظامات کے باوجود پاک فوج کے شاہینوں نے بھارتی سرحد سے اندر جا کر اس کو ایسا کرارا جواب دیا کہ تادیر اس کی کسک اور تکلیف بھارت کو محسوس ہوتی رہے گی۔ افغانستان ہمارا برادر اسلامی ہمسایہ ہے وہ کم از کم ایسی نوبت نہ آنے دے۔ ہماری دوستی بھائی چارے اور محبت و اخلاص کے جواب میں ہماری مہمان نوازی کی قدر کرے اور پاکستان مخالف عناصر کو اپنے اندر رہ کر پنپنے کا موقع نہ دے، ان شرپسندوں کے مراکز کو ختم کر کے ان کے شر سے پاکستان کو محفوظ رکھنے میں اپنے اسلامی برادر ملک کی مدد کرے۔ پاکستان بھی ہمیشہ سے ایسا ہی کرتا آیا ہے۔ آج بھی لاکھوں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے،لیکن پاکستان کے اس جذبہ خیر سگالی کے باوجود افغان طالبان مسلمان ہوتے ہوئے اور مقبوضہ کشمیر سمیت پورے بھارت میں مودی حکومت کی جانب سے مسلمانوں پر عرصہ حیات تنگ کیاجارہاہے، انھیں سر راہ راہ اذیتیں دے کر بہیمانہ انداز میں ہلاک کیاجارہاہے ،حیرت کی بات ہے آج تک افغان طالبان حکومت نے بھارتی مسلمانوں کی بربادی کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ آئے روز وہاں مساجد شہید ہو رہی ہیں، گائے کے ذبح کے نام پر مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جاتا ہے۔ مسلمانوں کی املاک نذر آتش ہوتی ہیں۔ کیا مجال
ہے جو داعش، القاعدہ، طالبان یا دوسری مذہبی جہادی تنظیموں نے اس بارے بھارت کو دھمکی دی ہو کہ خبردار ایسا نہ کرنا، ہم آ رہے ہیں۔ اس کے برعکس پاکستان میں تو ایسی کوئی صورتحال نہیں۔ اس کے باوجود صرف پاکستان کے خلاف بغض کیوں رکھا جاتا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ افغان طالبان کو اپنے اس رویہ پر خود ہی غور کرنا چاہئے اور کوئی ایسا قدم اٹھانے سے گریز کرنا چاہئے جس سے خود انھیں ناقابل تلافی نقصان اٹھانا پڑے۔
مولانا محمد سلمان عثمانی حضرت سیدناعمربن خطاب ؓاپنی بہادری، پر کشش شخصیت اوراعلیٰ اوصاف کی بناء پر اہل عرب میں ایک نمایاں کردار تھے، آپ ؓکی فطرت میں حیا ء کا بڑا عمل دخل تھا،آپ ؓ کی ذات مبارکہ کو یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ نبی مکرم ﷺ خوداللہ رب العزت کی بارگاہ میں دعا مانگی تھی ”...
بھارت میں عام انتخابات کا دوسرا مرحلہ بھی اختتام کے قریب ہے، لیکن مسلمانوں کے خلاف مودی کی ہرزہ سرائی میں کمی کے بجائے اضافہ ہوتا جارہاہے اورمودی کی جماعت کی مسلمانوں سے نفرت نمایاں ہو کر سامنے آرہی ہے۔ انتخابی جلسوں، ریلیوں اور دیگر اجتماعات میں مسلمانوں کیخلاف وزارت عظمی کے امی...
مولانا زبیر احمد صدیقی رمضان المبارک کو سا ل بھر کے مہینوں میں وہی مقام حاصل ہے، جو مادی دنیا میں موسم بہار کو سال بھر کے ایام وشہور پر حاصل ہوتا ہے۔ موسم بہار میں ہلکی سی بارش یا پھو ار مردہ زمین کے احیاء، خشک لکڑیوں کی تازگی او رگرد وغبار اٹھانے والی بے آب وگیاہ سر زمین کو س...
نگران وزیر توانائی محمد علی کی زیر صدارت کابینہ توانائی کمیٹی اجلاس میں ایران سے گیس درآمد کرنے کے لیے گوادر سے ایران کی سرحد تک 80 کلو میٹر پائپ لائن تعمیر کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ اعلامیہ کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے توانائی نے پاکستان کے اندر گیس پائپ لائن بچھانے کی منظوری دی،...
سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر گزشتہ روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹوئٹر جسے اب ا یکس کا نام دیاگیاہے کی سروس بحال ہوگئی ہے جس سے اس پلیٹ فارم کو روٹی کمانے کیلئے استعمال کرنے والے ہزاروں افراد نے سکون کاسانس لیاہے، پاکستان میں ہفتہ، 17 فروری 2024 سے اس سروس کو ملک گیر پابندیوں کا سامنا تھا۔...
ادارہ شماریات کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جنوری میں مہنگائی میں 1.8فی صد اضافہ ہو گیا۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ شہری علاقوں میں مہنگائی 30.2 فی صد دیہی علاقوں میں 25.7 فی صد ریکارڈ ہوئی۔ جولائی تا جنوری مہنگائی کی اوسط شرح 28.73 فی صد رہی۔ابھی مہنگائی میں اضافے کے حوالے سے ادارہ ش...
عالمی جریدے بلوم برگ نے گزشتہ روز ملک کے عام انتخابات کے حوالے سے کہا ہے کہ الیکشن کے نتائج جوبھی ہوں پاکستان کیلئے آئی ایم ایف سے گفتگو اہم ہے۔ بلوم برگ نے پاکستان میں عام انتخابات پر ایشیاء فرنٹیئر کیپیٹل کے فنڈز منیجر روچرڈ یسائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بیرونی قرض...
علامہ سید سلیمان ندویؒآں حضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت تعلیم او رتزکیہ کے لیے ہوئی، یعنی لوگوں کو سکھانا اور بتانا اور نہ صرف سکھانا او ربتانا، بلکہ عملاً بھی ان کو اچھی باتوں کا پابند اور بُری باتوں سے روک کے آراستہ وپیراستہ بنانا، اسی لیے آپ کی خصوصیت یہ بتائی گئی کہ (یُعَلِّ...
بلوچستان کے اضلاع پشین اور قلعہ سیف اللہ میں انتخابی امیدواروں کے دفاتر کے باہر دھماکے ہوئے ہیں جن کے سبب 26 افراد جاں بحق اور 45 افراد زخمی ہو گئے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اور خیبر پختون خوا دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں ہیں، آج بلوچستان کے اضلاع پشین میں آزاد امیدوار ا...
مولانا محمد نجیب قاسمیشریعت اسلامیہ نے ہر شخص کو مکلف بنایا ہے کہ وہ حقوق اللہ کے ساتھ حقوق العباد یعنی بندوں کے حقوق کی مکمل طور پر ادائیگی کرے۔ دوسروں کے حقوق کی ادائیگی کے لیے قرآن وحدیث میں بہت زیادہ اہمیت، تاکید اور خاص تعلیمات وارد ہوئی ہیں۔ نیز نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم،...
پاکستان میں صارفین کے حقوق کی حفاظت کا کوئی نظام کسی بھی سطح پر کام نہیں کررہا۔ گیس، بجلی، موبائل فون کمپنیاں، انٹرنیٹ کی فراہمی کے ادارے قیمتوں کا تعین کیسے کرتے ہیں اس کے لیے وضع کیے گئے فارمولوں کو پڑتال کرنے والے کیا عوامل پیش نظر رکھتے ہیں اور سرکاری معاملات کا بوجھ صارفین پ...
خبر ہے کہ سینیٹ میں عام انتخابات ملتوی کرانے کی قرارداد پر توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دائر درخواست پر سماعت رواں ہفتے کیے جانے کا امکان ہے۔ اس درخواست کا مستقبل ابھی سے واضح ہے۔ ممکنہ طور پر درخواست پر اعتراض بھی لگایاجاسکتاہے اور اس کوبینچ میں مقرر کر کے باقاعدہ سماعت کے بعد...