... loading ...
٭راولپنڈی کے شہری نے قرضہ ایپ کی جانب سے ہراساں کرنے پر زندگی ختم کرلی، غیرقانونی اورنان رجسٹرڈ کمپنیوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا
٭خطرناک ایپس کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ روایتی بینک پسے ہوئے اور عام افراد کو بھی کم مالیت کے قرضے فراہم کرنا شروع کر دیں،ماہرین
٭گزشتہ ایک سال میں ان آن لائن ایپس کے ذریعے 112 ارب روپے کے قرضے دیے گئے، تقریباً 52 لاکھ صارفین اس سے مستفید ہوئے جن میں بڑی تعداد خواتین کی ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
قرضہ ایپس کے ستائے ہوئے راولپنڈی کے شہری محمد مسعود نے گلے میں پھندہ ڈال کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا ہے۔ جس کے بعد ان کمپنیوں کا کردار زیربحث ہے کہ یہ کمپنیاں شہریوں کے لیے سہولت ہیں یا پھر زحمت ہیں؟ ان کمپینوں کو کون کیسے ریگولیٹ کرتا ہے؟ مسعود احمد کا آخری آڈیو پیغام جو انہوں نے اپنی اہلیہ کو بھیجا، اس میں ان کمپنیوں کی جانب سے ڈالے گئے دباؤ کی جھلک واضح نظر آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ‘نہ میں آپ کے قابل ہوں نہ بچوں کے۔ کوئی اور آپشن نہیں مجھے معاف کر دینا، بہت سارے لوگوں کے پیسے دینے ہیں، سود کے۔ انہوں نے میرا جینا حرام کیا ہوا ہے۔ موت کے بعد میرا موبائل ایک ماہ تک بند رکھنا، بعد میں سمیں نکال کر بیٹے کو دے دینا۔ سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے آپ کی نظر سے ہر چند وقفوں کے بعد ایک اشتہار گزرتا ہے جس میں آپ کو چھوٹے موٹے معاشی مسائل سے نمٹنے کے لیے آسان اور انتہائی کم سود پر قرض کی فراہمی کے لیے مختلف ایپلیکشنز کے بارے میں بتایا جاتا ہے۔ بظاہر یہ ایک انتہائی آسان حل ہے۔ لیکن ایک بار قرض حاصل کرنے کے بعد قرض فراہم کرنے والی یہ کمپنیاں اور نمائندے اس سہولت سے فائدہ اٹھانے والوں کی زندگیاں اجیرن کر دیتے ہیں؟ یہ کمپنیاں آن لائن صارفین سے ان کے کوائف حاصل کرتی ہیں۔ ان کوائف میں شناختی کارڈ، موبائل نمبر، قریبی رشتہ داروں کے شناختی کارڈ اور موبائل نمبرز حاصل کرتی ہیں اور 10 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک قرضے دیتی ہیں۔ بظاہر یہ کمپنیاں جو شرح سود بتاتی ہیں کچھ ہی دنوں میں اس کے برعکس کئی گنا زیادہ سود کا تقاضا شروع کر دیتی ہیں۔جب کوئی صارف ان میں سے کسی ایپ پر سائن اپ کرتا ہے تو غیر محسوس طریقے سے اس سے یہ اجازت حاصل کر لی جاتی ہے کہ ایپ کو موبائل میں موجود تمام نمبروں اور تصاویر اور ویڈیوز تک رسائی حاصل ہو گی جس کی بنیاد پر یہ کمپنیاں ان صارفین کو بلیک میل کرکے کئی گنا رقم واپس بٹورتی ہیں۔ پاکستان میں کوئی بھی ایسا کاروبار جس کے ذریعے مالی خدمات (فنانشل سروسز) فراہم کی جائیں ان کا سیکیورٹی ایکسچین کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) میں رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے۔ جب یہ کپمنیاں اپنی خدمات فراہم کرنا شروع کر دیتی ہیں تو سٹیٹ بینک آف پاکستان بھی ان کو ریگولیٹ کرتا ہے۔‘ڈیجیٹل بینکنگ ایپس کو ریگولیٹ کرنا بنیادی طور پر ایس ای سی پی اور سٹیٹ بینک کا کام ہے۔ مسئلہ تب ہوتا ہے جب غیر قانونی اور نان رجسٹرڈ کمپنیاں بھی کام شروع کر دیتی ہیں اور کوئی ان کو روکنے والا نہیں ہوتا۔ ایس ای سی پی کے مطابق راولپنڈی واقعے کے بعد حقائق کا جائزہ لینے کے لیے ہماری ٹیم نے خودکشی کرنے والے شخص کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کیا ہے جس کے مطابق اس نے دو رجسٹرڈ کمپنیوں سے پہلے بھی قرض لیا تھا اور وہ ان کے کبھی ڈیفالٹر نہیں ہوئے اور بروقت رقم واپس ادا کر چکے تھے۔ان کے مطابق‘شاید اس بار انھوں نے کسی غیر قانونی اور نان رجسٹرڈ کمپنی سے قرضہ لیا جس کے نمائندوں نے ان کو حراساں کیا اور نوبت یہاں تک پہنچ گئی۔‘بلیک میلنگ کا کام غیررجسڑڈ کمپنیاں کرتی ہیں کیونکہ رجسٹرڈ کمپنیوں کی جانب سے کسی کا ڈیٹا غلط استعمال کرنے کا معاملہ فرانزک آڈٹ میں سامنے آ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق‘ان ایپس کو روکنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ روایتی بینک پسے ہوئے اور عام افراد کو بھی کم مالیت کے قرضے فراہم کرنا شروع کر دیں۔ اس سے دو فائدے ہوں گے ایک تو اس طرح کی کمپنیوں جو بے تحاشا شرح منافع کے ذریعے پیسے بناتی ہیں اور غریب طبقے کو لوٹتی ہیں سے جان چھوٹ جائے گی اور دوسری جانب غریب طبقے کا ملک کے بینکاری نظام پر اعتماد بڑھے گا۔ایس ای سی پی کے پاس کل 11 آن لائن قرضہ ایپس رجسٹرڈ ہیں جن کا فرانزک آڈٹ ہوتا ہے اور ان کے نمائندوں کی جانب سے صارفین کو کی جانے والی کالز کا ریکارڈ بھی ایس ای سی پی کے پاس جمع ہوتا ہے۔ ایس ای سی پی نے گزشتہ کچھ عرصے میں 52 ایپس کو ایف آئی کی مدد سے بلاک بھی کروایا ہے گوگل اس بات سے اتفاق کر چکا ہے کہ مستقبل میں گوگل پلے سٹور پر صرف ان ایپس کو جگہ ملے گی جو ایس ای سی پی سمیت متعلقہ اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ ہوں گے۔گزشتہ ایک سال میں ان آن لائن ایپس کے ذریعے 112 ارب روپے کے قرضے دیے گئے۔ تقریباً 52 لاکھ صارفین اس سے مستفید ہوئے جن میں بڑی تعداد خواتین کی ہے۔ اب ان ایپس نے اقساط پر اشیاء کی فراہمی بھی شروع کر دی ہے۔ دنیا بھر میں مائیکرو فنانسنگ فروغ پا رہی ہے، اس لیے ان کو بند کرنا حل نہیں ہے۔ تاہم غیرقانونی ایپس کے خاتمے کے ساتھ ساتھ رجسٹرڈ کمپنیوں کی حوصلہ افزائی یقینا بہتری لا سکتی ہے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...
تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...
پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...
رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...
لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...
پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...
سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...