وجود

... loading ...

وجود

حضرت عبیدہ بن جراح امین الامت

بدھ 05 جولائی 2023 حضرت عبیدہ بن جراح امین الامت

 

میرافسر امان

حضرت عبیدہ بن جراح کا تعلق قبیلہ فہر سے تھے۔ حضرت عبیدہ کا نسب پانچویں پشت میں رسول اللہۖ سے جا ملتا ہے۔ابتدائی زمانے میں ہی اسلام لائے تھے۔ دوسرے ایمان لانے والوں کی طرح یہ بھی سرداران قریش کے مظالم کا شکار ہوئے تھے۔ حضور ۖ کی اجازت سے حبشہ کی طرف ہجرت کی۔رسول اللہ ۖ کی ہجرت مدینہ سے پہلے مدینہ ہجرت کی۔ مواخاتِ مدینہ میں حضرت طلحہ انصاری کے بھائی بنائے گئے۔ اسلام کی بے مثال خدمات پر رسول اللہۖ نے جنت کی بشارت دی ۔ یہ عشرہ مبشرہ میں شامل ہیں۔رسول اللہ نے اِنہیں امین الامت کا خطاب دیا۔حضرت عبیدہ حضرت ابو بکر صدیق کی محنت سے اسلام لائے تھے۔ حضرت عبیدہ رسول اللہ ۖ کے ساتھ سارے غزوات میں شریک ہوئے تھے۔ غزوہ بدر میں اپنے کافر والد عبدللہ کو قتل کیا تھا۔ غزوہ اُحد میں جب رسول اللہ ۖ کو زرہ کی دو کڑیاں چبھ جانے سے چہرہ مبارک زخمی ہو،ا اور دو دانت شہید ہو گئے تھے، حضرت عبیدہ نے اپنے دانتوں سے رسول اللہۖ کے چہرے سے زرہ کی کڑیاں نکالیں جس سے ان کے بھی دو دانت شہید ہوئے تھے۔ غزہ خندق اور اس کے بعد بنو قریظہ (یہودی قبیلہ) کی سرکوبی میں بھی سرگرم تھے۔6 ہجری میں قبیلہ ثعلیہ اور انجار نے قحط زدہ ہو کر اطراف مدینہ میں غارت گری شروع کی تو رسول اللہۖ نے ان کی سرکوبی کے لیے عبیدہ کو مامور کیا۔ چنانچہ حضرت عبیدہ نے ان کو شکست دی اور وہ پہاڑوں میں تتر بتر ہو گئے۔اسی سال بیعت رضوان میں شریک تھے۔ قریش مکہ اور رسول اللہۖ کے درمیان جو معاہدہ ہو اس میں ان کی شہادت تھی۔غزوہ خبیر میں رسول اللہۖ کے ساتھ شریک ہوئے۔ ایک مہم پر رسول اللہۖ نے حضرت عمرو بن العاص کو روانہ کیا۔ ان کے مقابلے میں دشمن کی تعداد زیادہ تھی۔ رسول اللہۖ نے حضرت عبیدہ کو دو سو جنگی بہادروں کے ساتھ اُن کی مدد کے لیے روانہ کیا۔ اس فوج میں حضرت ابو بکر اور حضرت عمر بھی شریک تھے۔8 ہجری کو ایک دستہ کا سردار بنا کر قریش کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے حضرت عبیدہ کو ساحل کی طرف روانہ کیا۔ ٨ ہجری کو فتح مکہ ہوا جس میں حضرت عبیدہ بھی شریک تھے۔ اس کے بعد حنین اور طائف کی جنگیں میں بھی پیش پیش تھے۔ حضرت عبیدہ نے دین کی دیگر خدمات بھی انجام دیں۔9 ہجری کو اہل نجران کی درخواست پر رسول اللہۖ نے امین الامت حضرت عبیدہ کو معلم بنا کر بھیجا۔ اہل نجران کے آپس کے جھگڑے بھی طے کیے۔ اہل بحرین سے جزیہ وصول کرنے بھی گئے۔10 ہجری رسول اللہۖ خطبہ حج الوداع کے لیے گئے تو حضرت عبیدہ ساتھ تھے۔
سقیفہ بنی ساعدہ میں خلافت کا جھگڑا پیدا ہوا تا ہم ان کی حکمت سے طے ہوا۔حضرت عمر نے ابوبکر صدیق کا نام پیش کیا تو مہاجرین اور انصار سب نے حضرت ابوبکر کے نام پر اتفاق کیا۔حضرت بو بکر کے دور خلافت میں اسلامی فوجوں کا سپہ سالار بنا کر روم کے طرف روانہ کیا گیا۔ اس میں خالد بن ولید بھی شامل تھے۔ اس فوج نے بصرہ،فحل،اور اجنادین کو فتح کر کے دمشق کا محاصرہ کر لیا۔جو بعد میں حضڑت عمر کے دور میں فتح ہوا۔اس کے بعد حمص کو فتح کیا۔ یر موک کی فتح سے پہلے ہرقل شہنشاہ روم نے اپنی تمام فوجوں کو جمع کیا۔عین جنگ کے موقعہ پر ہرقل کا کمانڈر عبیدہ کی کوشش سے اسلام لے آیا اور مسلمان فوجوں میں شامل ہو کر شہید ہوا۔حضرت عبیدہ نے جنگ سے پہلے رومیوںکو اسلام کی دعوت دی ۔ کہا کہ اسلام لے آئیں۔ ہم بھائی بھائی بن جائیں گے۔ یہ قبول نہیں تو جزیہ دو۔ اگر یہ بھی منظور نہیں تو جنگ کے لیے تیار ہو جائو۔ رومیوں نے جنگ کو ترجیح دی ۔ سخت مقابلہ ہوا۔ رومیوں کے ستر ہزارو سپاہی اس جنگ میں مارے گئے۔ مسلمانوں کی طرف سے صرف تین ہزار شہید ہوئے۔اس جنگ کے بعد تمام شام پر مسلمانوں کا قبضہ ہو گیا۔حضرت عمرو بن العاص بیت المقدس کا محاصرہ کیے ہوئے تھے۔ حضرت عبیدہ بھی ان کے ساتھ جا ملے۔ طویل محاصرے کے بعد عیسائی ہار مان گئے۔ ایک شرط رکھی کہ ہم امیر المومنین حضرت عمر کے ساتھ معاہدہ کریں گے اور شہر کی چابیاں اُن ہی کے حوالے کریں گے۔ حضرت عبیدہ نے قاصد مدینہ دارالخلافہ بھیجا۔ حضرت عمر بیت المقدس تشریف لائے۔ جب بیت المقدس پہنچے تو اونٹ کی مہار تھامے ہوئے تھے۔ غلام اونٹ پر سوار تھا۔یہ نظارہ عیسائیوں نے دیکھا تو حیرت زدہ ہو گئے۔ معاہدہ طے پایا اور بیت المقدس مسلمانوں کے قبضے میں آیا۔ اس کے بعد بھی رومیوں نے سازش جاری رکھی۔ رومی اپنی فوجوں کے ساتھ حمص کی طرف بڑھ گئے۔ حضرت عبیدہ نے اس آخری معرکہ میں بھی رومیوںکو شکست فاش دی۔شام میں تھے کہ طاعون کی بیماری پھیلی۔حضرت عمر خود شام کی طرف گئے ۔ حضرت عبیدہ کو شام سے نکل جانے کا کہا۔ مگر حضرت عبیدہ نے ایمانی قوت سے وہیں رہنے کا فیصلہ کیا ۔ طاعون کی بیماری میں مبتلا ہوئے اور وہاں پر وفات پائی۔حضرت عبیدہ خدا ترس،متبع سنت،،متقی، زاہد، متواضع اور رحم دل تھے۔ قد لمبا تھا۔ حدیث شریف میں ان کے عشرہ مبشرہ میں شامل ہونے کا ذکر ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر