وجود

... loading ...

وجود

حضرت بلال حبشی

اتوار 02 جولائی 2023 حضرت بلال حبشی

میر افسر امان
نام بلال بن رباح، والدہ کا نام حمامہ تھا۔حبشی نژاد غلام تھے۔ مکہ میں ہی پیدا ہوئے تھے۔ ان کے آقاکا نام جمح تھا۔حضرت بلال صورت میں تو سیاہ تھے، مگر اسلام نے ان کو عربوں کا سردار بن دیا تھا۔ ان کا دل شروع سے شفاف تھا۔ ان کو ایمان اس وقت نصیب ہوا، جب وادی بطحہ کی اکثر گوری مخلوق غرور اور حسن کے زعم کی گمراہیوں ٹھوکریں کھا رہی تھی۔ شروع میں جن بزرگوں نے داعی حق حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو لبیک کہا تھا ان سات میں سے ایک حبشی غلام حضرت بلال تھے۔ حضرت بلال نے اسلام کے لیے بہت ہی مصیبتیں برداشت کیں۔ تپتی ریت پر لیٹا دیا جاتا۔ دہکتے انگاروں پر لٹائے جاتے۔ مشرکین کے شرارتی لڑکے حضرت بلال کے گلے میں رسی ڈال کر بازاروں میں پھراتے۔ ابو جہل ان کو سنگریزوں پر لٹا کر اوپر سے چکی کاپاٹ رکھ دیاتھا۔ کہتا، لات و منات کو خدا مانو۔ طرح طرح کی اذیتیں دیتا، مگر حضرت بلال کے منہ سے احد احد کی ہی آواز نکلتی۔ مشرکین مکہ میں سے امیہ بن خلف سب سے زیادہ اذیتیں دیتا۔ کبھی گائے کی کھال میں لپیٹ دیتا۔ لوہے کی زرہ پہنا کر جلتی دھوپ میں بٹھا دیتا۔ کہتا کہو، خدا لات اور عزی ہے۔ لیکن حضرت بلال کی زبان سے احد احد کے سوا کچھ بھی نہیں نکلتا۔
اسی طرح حضرت بلال کو اذیتیں دی جارہیں تھیں کہ اُدھر سے حضرت ابوبکر صدیق کا گزر ہوا۔عبرت ناک منظر دیکھ کر حضرت ابو بکر صدیق کا دل بھر آیا۔ ایک گرانقدر رقم معاوضہ میں دے کر اس عاشق رسول اللہۖ کو آزاد کرایا۔ اس کے بعد حضرت بلال پر تکلیفوں میں کمی آئی۔حضرت بلال دوسرے صحابیوں کے ساتھ جب مدینہ ہجرت کر گئے توحضرت ابوردیحہ بن عبداللہ بن عندالرحمان انصاری سے مواخات ہوئی۔ رسوال اللہ ۖ نے حضرت بلال کی شادی ایک عرب کے ابو بکر نامی (ابوبکر صدیق نہیں)کی بیٹی سے کرائی تھی۔ اس طرح رسول اللہۖ نے ایک حبشی اور عرب کے درمیان تفریق مٹا دی۔صحابی جب مدینہ پہنچے تو سب سے پہلے مسجد تعمیر کرائی گئی۔اس میں پانچ وقت کی نمازیں شروع ہوئیں۔ حضرت بلال پہلے شخص تھے کہ جن کو رسول اللہۖ نے اذان دینے پر لگایا۔ اس طرح حضرت بلال وہ پہلے شخص ہیں جنہوں نے نمازیوں کو مسجد بلانے کے لیے اذان دی۔حضرت بلال سفر و حضر میں رسول اللہۖ کے ساتھ رہتے تھے اور رسول ا للہۖ کے موذن خاص تھے۔ حضرت بلال رسول اللہۖ کے ساتھ مشہور غزات میں شریک ہوتے تھے۔ غزوہ بدر میں انہوں نے امیہ بن خلف جو اسلام کا بڑا دشمن تھا اور ان پر مکہ میں ظلم و ستم بھی کرتا تھا کو جہنم واصل کیا۔ غزوہ فتح مکہ کے بعد رسول اللہۖ نے بلال کو حکم دیا کہ خانہ کعبہ کی چھت پر چڑھ کر اذان دے۔ آپ نے خانہ کعبہ کی چھت پر پہلی اذان بلالی دی۔حضرت ابو بکر صدیق کے دور حکومت میں ان کے ساتھ رہے اور انہیں جنگوں میں شریک ہونے سے روکے رکھا۔حضرت عمر کا دور آیا تو حضرت بلال نے ان سے جنگوں میں شریک ہونے کی درخواست کی جو منظور ہوئی۔ پھر حضرت بلال شام کی جنگوں میں شریک ہوئے۔حضرت بلال نے رسول اللہ ۖ کے بعد اذان دینا بند کر دیا تھا۔ جب حضرت عمر نے درخواست کی تو اذان پھر سے دی۔ اذان سن کو حضرت عمر اتنے روئے کہ ہچکی بندھ گئی۔ اسی طرح حضرت ابو عبیدہ اور حضرت معاذ بن جبل بھی بہت روئے۔ اصل میں ان حضرات کو رسول اللہۖ کا دور اور اذانِ بلالی یاد آگئی تھی۔حضرت عمر کادور خلافت تھا۔حضرت عمر کی محفل میں عرب کے سردار تشریف فرما تھے۔ اتنے میںحضرت بلال تشریف لے آئے۔ حضرت عمر نے عرب کے سرداروں سے کہا کہ ہمارے سردار آئے ہیں ان کے لیے جگہ خالی کرو۔ عرب کے سرداروں نے حضرت بلال کے لیے جگہ خالی کی اور خود سب سے پیچھے جا کر بیٹھ گئے۔ آپس میں چہ مگوئیاں کرنے لگے کہ ایسا وقت آ گیا ہے۔پھر ان کی سمجھ میں آیا کہ جس وقت اسلام مشکل میں تھا تو حضرت بلال نے اسلام کا ساتھ دیا تھا۔ اب تم ،تب ہی عزت پا سکتے ہوکہ اسلام کا جھنڈا بلند کرنے کے لیے جنگوں میں شریک ہو۔ اسلام کی خدمت کروتو تب اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر سکتے ہو۔ حضرت بلال بہت اچھے اخلاق کے مالک تھے۔جب شام میں مقیم تھے تو ایک دفعہ خواب میں رسول اللہۖ آئے۔ فرمایا ہم سے ملاقات کرو۔ فوراً مدینہ پہنچے۔ روضہ اقدس پر حاضری دی۔ حسن اور حسین کو گلے سے لگایا۔ ان دونوں کی فرمائش پر فجر کی اذان دی۔ بلالی اذان سن کر سارا مدنیہ مسجد کی طرف اُمنڈآیا۔ رسول اللہ ۖ کا زمانہ لوگوں کو یاد آگیا۔بیان کیا جاتا کہ ایسا سماں اس سے قبل مدینہ میں کبھی بھی دیکھنے کو نہیں ملا۔حضرت بلال شام میں مقیم ہو گئے تھے۔ دمشق میں ہی20 ہجری میں وفات پائی ۔ ساٹھ سال عمر پانے کے بعد دمشق میں باب الصغیر میں مدفون ہوئے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر