وجود

... loading ...

وجود

جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر پابندی ختم

منگل 13 جون 2023 جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر پابندی ختم

ریاض احمدچودھری

بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی پر لگائی گئی دس سال کی بدترین پابندی ختم کرکے عام جلسہ کی اجازت دے دی گئی۔جس میں لاکھوں کی تعداد میں عوام کی شرکت یہ ثابت کر دیا کہ جماعت اسلامی ہر قسم کی سختیوں کے باوجود پہلے سے زیادہ مضبوط ، منظم اور مستحکم جماعت بن گئی ہے۔ اس میں ہمارے لئے بھی بہت بڑا سبق ہے کہ وہ لوگ پھانسیوں پر تو جھول گئے لیکن اپنی منزل نہیں بھولے نہ ہی موت ان کو ڈرا سکی۔امیر جماعت اسلامی بنگلہ دیش ڈاکٹر شفیق الرحمن سمیت بے شمار افراد آج بھی پاکستان سے وفاداری کے الزام میں سلاخوں کے پیچھے جیل کاٹ رہے ہیں۔ نائب امیر جماعت ڈاکٹر سید عبداللہ طاہر کی ساری جائیداد حسینہ واجد نے ضبط کر رکھی ہے۔ کتنے ہی رہنما پاکستان کی خاطر پھانسی کے پھندوں کو چوم چکے ہیں لیکن جلسہ عام میں یوں لگ رہا تھا کہ سارا ڈھاکہ امڈ آیا ہے ۔
2013میںبنگلہ دیش کی ہائیکورٹ نے جماعت اسلامی کی الیکشن کمشن میں رجسٹریشن غیر قانونی دیتے ہوئے آئندہ عام انتخابات میں حصہ لینے سے روک دیا تھا۔درخواست گزار نے جماعت اسلامی پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنے منشور میں بنگلہ دیش کی خود مختاری پر یقین نہیں رکھتی اور اسی کو بنیاد بنا کر اس پر پابندی عائد کی گئی ہے۔جماعت اسلامی بنگلہ دیش حسینہ واجد کے عتاب کا شکاررہی ہے۔ حسینہ واجد بنگلہ دیش میں پاکستان کیلئے نرم گوشہ رکھنے والے افراد کو عدالتوں کے ذریعے سزائیں دلوا کر انہیں دیوار سے لگانے کی ناکام کوشش میں ہیں۔ پہلے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو سزائیں دلوائی گئیں اس سے بھی دل نہ بھرا تو جماعت اسلامی کی الیکشن کمشن میں رجسٹریشن کو ہی غیر قانونی قرار دیدیا گیا۔ 3 رکنی پینل میں ایک جج نے اختلافی نوٹ تو لکھا لیکن اکثریت کی بنا پر فیصلہ دیکر جماعت اسلامی پر سیاست کے دروازے بند کر دئیے گئے ۔ مگر دس سال بعد عوام نے ثابت کر دیا کہ جماعت اسلامی کے جڑیں عوام میں ہیں اور بہت مضبوط ہیں۔
یہ دس سال جماعت اسلامی بنگلہ د یش پر بہت بھاری گزرے ہیں۔ بنگلہ دیش میں کمیونسٹ عناصر کی جانب سے صرف اسلامی جماعتوں اور تنظیموں پر پابندی ہی کا مطالبہ نہیں کیاگیا بلکہ اسلامی نظریات کے حامل کاروباری اور میڈیا اداروں پر حملے بھی کیے گئے۔ حکومت کی جانب سے تشکیل دیے جانے والے جنگی جرائم کے ٹربیونل کو عالمی برادری، بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں اور خود اقوام متحدہ نے متنازع اور خامیوں سے پْر قرار دیا گیا لیکن حکومت مخالفین کو اس ٹربیونل کے تحت سزائیں دیتی رہی ۔ کئی اسلامی جماعتوں کے قائدین کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا یا گیا۔بنگلہ دیشی حکومت بھارت نوازی میں اس قدر آگے بڑھ چکی تھی کہ واپسی ناممکن دکھائی دیتی تھی۔ نظربند رہنمائوں جن میں پروفیسر غلام اعظم، مطیع الرحمن نظامی، BNP کے صلاح الدین قادر چوہدری اور عبدالعلیم سمیت دس رہنمائوں کو سزائے موت دے دی گئی تو حالات مزید خراب ہو ئے۔ حکومت کو خبردار کیا کہ ان رہنمائوں کا عدالتی قتل کیا گیا تو عوام خاموش تماشائی بن کر نہیں رہیں گے اور خوفناک صورتحال کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔پہلے عبدالقادرملا کو پھانسی دی گئی’ پھر مولانا غلام اعظم کو پھانسی کی سزا سنائی گئی جو جیل میں وفات پاگئے۔پھر مولانا مطیع الرحمن کو پھانسی کی سزا سنا دی گئی۔ یہ انتہائی تکلیف دہ امر تھا۔بنگلہ دیش جماعت اسلامی درحقیقت اْس نام نہاد ‘امن کی آشا’ کے سامنے ایک آہنی چٹان ہے، جسے ڈھانے کے لیے برہمنوں ، سیکولرسٹوں اور علاقائی قوم پرستوں کے اتحادِ شرانگیز نے ہمہ پہلو کام کیا ہے۔ بھارتی کانگریس کے لیڈر سابق وزیراعظم من موہن سنگھ نے بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کو بے دست وپا کرنے، مولانا مودودی کی کتابوں پر پابندی عائد کرنے اور دو قومی نظریے کی حامی بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کو دیوارسے لگانے کے لیے حسینہ واجد حکومت کی بھرپور سرپرستی کی۔ دوسری جانب خود بھارت میں مسلم نوجوانوں کو جیل خانوں اور عقوبت کدوں میں سالہا سال تک بغیر کسی جواز اور عدالتی کارروائی کے ڈال دینے کا ایک مکروہ دھندا جاری رکھا ہے۔ افسوس کہ پاکستانی اخبارات و ذرائع ابلاغ اس باب میں خاموش ہیں۔
غدار مجیب الرحمن کی بیٹی اسلام و پاکستان سے محبت رکھنے والوںکو چن چن کر سزائیں دلوا رہی ہے۔ بنگلہ دیش میں نظریہ پاکستان ایک بار پھر بیدار ہو رہا ہے اور مضبوط تحریک کھڑی ہو رہی ہے۔ اسی سے خوفزدہ ہو کر بھارتی اشاروں پرپھانسیوں کی سزائیں سنا ئی جارہی ہیں۔بنگلہ دیش میں جن قائدین کو پھانسیوں کی سزائیں سنائی جارہی ہیں ان کا جرم صرف یہ تھا کہ جب بھارت نے اگر تلہ سازش کے تحت مجیب الرحمن جیسے غداروں کو کھڑ اکیااور مشرقی پاکستان پر باقاعدہ فوج کشی کی تو ان بزرگوںنے دفاع پاکستان کیلئے پاک فوج کے ساتھ مل کر بھارتی فوج کا مقابلہ کیاتھا۔ آج بنگلہ دیش پر اسی مجیب الرحمن کی بیٹی کی حکومت ہے جو اپنے باپ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کا نام لینے والوں کو جیلوں میں ڈال رہی ہے اوربھارت کی ہمنوا بن کر انہیں پھانسیاں دی جارہی ہیں۔
بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی جس ابتلا و آزمائش سے گزری ہے وہ سب کے سامنے ہے ۔ عوامی لیگ خود دہشت گردانہ کارروائیاں کرکے، ان جرائم کا الزام جماعت اسلامی پر دھر رہی ہے۔ بنگلہ دیش میں فی الواقع جماعت اسلامی ہی وہ منظم قوت ہے، جو بھارت کی بڑھتی ہوئی دھونس اور مداخلت کو روکنے میں اہم کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بھارت نے بنگالی صحافیوں، سیاست دانوں، قلم کاروں کو خرید رکھا ہے، لیکن وہ جماعت اسلامی کو خریدنے میں ناکام رہا ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر