وجود

... loading ...

وجود

اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے!

جمعرات 11 مئی 2023 اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم پر بھارت کا محاسبہ کرے!

ریاض احمدچودھری
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے پیر پنجال، پونچھ اور راجوری میں بھارتی فورسز آپریشن سے شہریوں کی مشکلات میں اضافے پر تشوتش کا اظہار کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے پر بھارت کا محاسبہ کرے اور تنازعہ کشمیر کو عالمی ادارے کی قرارداد کے مطابق حل کرانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ مقبوضہ جموں وکشمیر میں گروپ 20 کامجوزہ اجلاس علاقے میں بھارتی جنگی جرائم کو چھپانے کے سوا کچھ نہیں۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے سری نگر میں مجوزہ جی 20 اجلاس کے انعقاد 22 کے خلاف 22مئی کو مقبوضہ کشمیر اور آزاد جموں وکشمیر میں مکمل ہڑتال اور دنیا بھر میں کشمیریوں سے احتجاجی مظاہرے کرنے کی اپیل کی ہے۔بھارت جی20 ممالک کے سیاحت سے متعلق ورکنگ گروپ کی میزبانی سری نگر میں 22 سے 24 مئی تک کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ جبکہ نیویارک، لندن،واشنگٹن، برسلز، جنیوا اور دنیا کے دیگر شہروں میںبھارت مخالف مظاہرے کیے جائیں گے تاکہ عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی جانب مبذول کرائی جاسکے۔
بھارتی حکومت نے شمالی مقبوضہ کشمیر میں دو مقامات پر کان کنی کا ٹھیکہ 99 سال کے لیز پر ایک اسرائیلی کمپنی کو دیا ہے۔ اس کی تصدیق ہندوستانی حکومت اور اسرائیل میں قائم اروا مائنز فرم کے درمیان لیز کے ایک افشا شدہ سرکاری معاہدے سے ہوئی ہے۔ یہ معاہدہ سامنے آیا ہے جس میں اسرائیلی کمپنی کو مقبوضہ کشمیر میں نچاہاما اور ہانگنی کوٹ کان کنی کی جگہیں دی گئی ہیں۔جموں و کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور اسکی آزادی کیلئے ایک لاکھ سے زائد لوگوں نے جانوں کی قربانی دی۔ جبکہ ہزاروں بچے یتیم ہو گئے۔ ماؤں بہنوں کی عصمتیں لٹ گئیں۔ لاکھوں بے گناہ شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بھارت مقبوضہ کشمیر میں قتل و غارت گری کا بازار گرم ہے اور وہاں کے عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی۔لوگوں کو اب بھی بلاوجہ گرفتار کیا جارہا ہے۔ حراستی اموات، گرفتار کے بعد لاپتہ کردینے، شہریوں کے مکانات نذر آتش کردینے اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کے واقعات برابر جاری ہیں۔
1989 میں جب کشمیر میں مسلح تحریک نے جنم لیا تو بہت سے کشمیری گھروں ، دفتروں ، شاہراہوں اور بازاروں سے غائب ہونے لگے۔ آغاز میں لوگوں کا خیال تھا کہ ان لوگوں کو بھارتی فوج اور ایجنسیاں ا ٹھا رہی ہیں اور یہ لاپتہ افراد یا تو بھارتی جیلوں میں ہوں گے یا بھارتی فوج کے زیر سایہ کام کرنے والے ٹارچر سیلوں میں پڑے ہوں گے۔حریت تحریک کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج نے 10000 کشمیری نوجوانوں کو شہید اور 2300 کشمیری خواتین کی عصمت دری کی ہے اور یہ سب کچھ کشمیر میںمتعین بھارتی کو فوج دیئے گئے خصوصی اختیارات کی بدولت کیا جا رہا ہے۔ ان اعدادوشمار پر کشمیر کے وزیر اعلیٰ نے بھی بھارتی حکومت سے احتجاج کیا مگر انہوں نے یہ کہہ کر بات ختم کر دی کہ فوج سے خصوصی اختیارات واپس لینا گویا کشمیر کو آزاد کر دینا ہے۔
انسانی حقوق کے عالمی دن پر جاری ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ 22 سالوں میں بھارتی فورسز نے مقبوضہ کشمیر کے 93 ہزار 712 بے گناہ شہریوں کو شہید کیا۔ ان میں سے 6 ہزار 989کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ کشمیریوں کی بے پناہ شہادت کے نتیجہ میں 22762 خواتین بیوہ ہوگئیں اور 1 لاکھ 7 ہزار 434 بچے یتیم ہوئے۔ 10019 خواتین کی بے حرمتی کی گئی۔ بھارتی فوج کے زیر حراست 10 ہزار سے زائد کشمیری لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خدشہ ہے کہ شہید کر دیئے گئے۔ حال ہی میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبریں اس بات کا ثبوت ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں 38 گمنام قبروں کا سراغ ملا ہے جن میں کم از کم 2156 نامعلوم افراد دفن ہیں ۔انسانی حقوق کمشن کی تحقیقاتی ونگ کی رپورٹ کے مطابق بارہ مولہ میں 851، بانڈی پور میں 14، ہندواڑہ میں 14 جبکہ کپواڑہ میں 1277 لاشیں برآمد ہوئیں۔ ان میں کچھ مسخ شدہ، 20 جلی ہوئی اور پانچ لاشوں کی محض کھوپڑیاں ہی ملی ہیں۔ 18 قبروں میں ایک سے زائد لاشیں موجود ہیں۔ زیادہ تر قبریں ایسے دیہات میں پائی گئیں ہیں جو لائن آف کنٹرول کے قریب واقع ہیں۔ پولیس نے ان کو نامعلوم عسکریت پسند قرار دے کر اجتماعی طورپر دفن کر دیا تھا۔
بھارتی فورسز کی طرف سے بے گناہ مظلوم کشمیریوں کاصرف جانی ہی نہیں مالی نقصان بھی کچھ کم نہیںکیا گیا۔ 1 لاکھ 5 ہزار 936 عمارتیں، گھر اور دکانیں تباہ کر دی گئیں۔ جب مقبوضہ کشمیر میں کسی مکان کو آگ لگائی جاتی ہے۔ اس مکان کے مکین کھلے آسمان تلے بے بسی کی تصویر بنے اسے جلتا دیکھتے رہ جاتے ہیں۔مجبور ہیں ۔ ظلم کے خلاف آواز کیسے اٹھائیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
خاموش بہار ۔وہ کتاب جوزمین کے دکھوں کی آواز بن گئی وجود منگل 22 اپریل 2025
خاموش بہار ۔وہ کتاب جوزمین کے دکھوں کی آواز بن گئی

یوگی ٹھاکر کے راج میں ٹھاکروں کی مہابھارت وجود منگل 22 اپریل 2025
یوگی ٹھاکر کے راج میں ٹھاکروں کی مہابھارت

مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات وجود منگل 22 اپریل 2025
مودی سرکار اور مقبوضہ کشمیر کے حالات

پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر