وجود

... loading ...

وجود

2 اپریل، آٹزم کا عالمی دن

اتوار 02 اپریل 2023 2 اپریل، آٹزم کا عالمی دن

ڈاکٹر ذوالنورین طفیل سومرو

آٹزم سے متعلق علامات، بچاؤ اور علاج کی آگاہی کا عالمی دن ہر سال 2 اپریل کو منایا جاتا ہے، جو آٹسٹک لوگوں کی روزمرہ زندگی میں شمولیت کے بارے میں اور ان کے حقوق کی وکالت کے لیے منایا جاتا ہے۔ اس اہم ترین موضوع  پر سائنسی طور پر حالیہ برسوں میں اہم پیش رفت  ہوئی ہے جس نے آٹزم کو سمجھنے اور ان گنت قابل ذکر آٹسٹک چیمپئنز کو قبول کرنے میں سہولت فراہم کی ہے جنہوں نے اپنی فتوحات اور ترقی کو دنیا کے ساتھ بانٹنے کے لیے تندہی سے محنت کی۔ آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) دماغ میں اختلافات کی وجہ سے ایک دماغی معذوری ہے۔ بنیادی طور پر یہ ایک جینیاتی بیماری ہے لیکن اس کے ساتھ اور بھی عوامل ہو سکتے ہیں جو اس دماغی بیماری کا باعث بن سکتے ہیں اور سائنسدان اس پر تحقیق کر رہے ہیں۔

آٹزم کے خطرے کے عوامل:
آٹزم میں جینیاتی تبدیلی نمایاں کردار کرتی ہے۔ ریسرچ سے پتا چلا ہے کہ ایک جیسے جڑواں بچوں میں، اگر ایک بچے کو ASD ہے، تو دوسرے کو بھی ASD ہونے کے امکانات 36-95% ہوں گے۔ آٹزم والے بچوں کے بہن بھائیوں میں بھی عارضہ پیدا ہونے کا خطرہ %8-2 زیادہ ہوتا ہے۔
جینیاتی بیماریوں کی پیرنٹس ہسٹری، اور خاص طور پر شیزوفرینیا اور جذباتی عوارض، کو آٹزم کے بڑھتے ہوئے خطرے سے جوڑا گیا ہے۔ قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے (2500 گرام) میں بھی آٹزم کے خطرے سے دو گنا بڑھ جاتے ہیں۔ حاملہ ماؤں کا، خاص طور پر پہلی یا دوسری سہ ماہی کے دوران، وائرل یا بیکٹیریل انفیکشن سے، ان کے بچوں میں آٹزم سمیت عصبی امراض کا خطرہ 13 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

علامات :
آٹزم سپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) والے لوگوں کو اکثر سماجی رابطے قائم کرنے ، اور میل جول کرنے میں دشواری ہوتی ہے۔ ASD والے لوگوں کے سیکھنے، حرکت کرنے یا توجہ دینے کے مختلف طریقے بھی ہو سکتے ہیں۔ یہ نوٹ کرنا ضروری ہے  ASD کے بغیر کچھ لوگوں میں بھی ان میں سے کچھ علامات ہو سکتی ہیں۔ لیکن ASD والے لوگوں کے لیے، یہ خصوصیات زندگی کو بہت مشکل بنا سکتی ہیں۔
سماجی مواصلات اور تعامل کی مہارتیں، سماجی رابطے اور بات چیت کی مہارتی  ASD والے لوگوں کے لیے مشکل ہو سکتی ہیں۔ آٹزم کا شکار بچوں میں عام طور پر درج ذیل علامات پائی جاتی ہیں۔ بچے کا آئی کنٹیکٹ سے گریز کرنا یا نہ رکھنا۔
بولنے میں تاخیر کا ہونا۔
چلنے میں تاخیر کا ہونا۔
چھوٹی چھوٹی اسکلز کو سیکھنے میں تاخیر ہو جانا۔
انتہائی متحرک، متاثر کن،/یا لاپرواہی والا رویہ
مرگی یا دورے پڑ جانا۔
کھانے اور سونے کی غیر معمولی عادات۔
معدے کے مسائل (مثال کے طور پر قبض)
غیر معمولی موڈ یا جذباتی رد عمل
اضطراب، تناؤ، یا ضرورت سے زیادہ پریشانی کا ہونا۔
یہ نوٹ کرنا ضروری ہے کہ ASD والے بچوں میں تمام یا ان میں سے کوئی بھی علامات ہوسکتی ہیں۔

آٹزم کی تشخیص:
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) کی تشخیص مشکل ہو سکتی ہے کیونکہ اس عارضے کی تشخیص کے لیے خون کے ٹیسٹ کی طرح کوئی طبی ٹیسٹ نہیں ہے۔ ڈاکٹر تشخیص کرنے کے لیے بچے کی گروتھ کو دیکھتے ہیں۔ بعض اوقات آٹزم 18 ماہ یا اس سے کم عمر میں بھی پایا جا سکتا ہے۔ 2 سال کی عمر تک، ایک قابل ڈاکٹر کی تشخیص کو قابل اعتماد سمجھا جا سکتا ہے۔ تاہم، بہت سے بچوں کو زیادہ عمر تک حتمی تشخیص نہیں ملتی ہے۔ کچھ لوگوں کی تشخیص اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کہ وہ نوعمر یا بالغ نہ ہوں۔ اس تاخیر کا مطلب ہے کہ ASD والے لوگوں کو وہ ابتدائی مدد نہیں مل سکتی جس کی انہیں ضرورت ہے۔ تاہم دوران حمل جینیٹک ٹیسٹنگ اور کونسلنگ سے اس کو ڈائیگنوس کیا جا سکتا ہے اور یہی طریقہ رائج ہے۔

علاج :
آٹزم اسپیکٹرم ڈس آرڈر (ASD) کے موجودہ علاج ان علامات کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں جو روزمرہ کے کام کرنے اور زندگی گزارنے میں مداخلت کرتے ہیں۔ ASD ہر فرد کو مختلف طریقے سے متاثر کرتا ہے، مطلب یہ ہے کہ ASD والے لوگوں میں منفرد طاقتیں اور چیلنجز ہوتے ہیں اس لیے علاج کی مختلف ضروریات ہوتی ہیں۔ لہذا، علاج کے منصوبے میں عام طور پر متعدد پیشہ ور افراد کو شامل کیا جاتا ہے اور فرد کی طرف توجہ دی جاتی ہے۔

علاج کی اقسام:
علاج کی کئی اقسام دستیاب ہیں۔
1) Behavioral Approach :
عمل سے پہلے اور بعد میں جو کیا ہوتا ہے اس کو سمجھ کر طرز عمل کو تبدیل کرنے پر توجہ مرکوز کرنا اور اس کو ٹھیک کرنا Behavioal Approach میں آتا ہے ۔ ASD کی علامات کے علاج کے طریقوں میں سب سے بہتر اور کارگر یہی طریقہ ہے۔ ASD والے لوگوں کے لیے ایک قابل ذکر طرز عمل کو Applied Behavior Analysis (ABA) کہا جاتا ہے۔ ABA مطلوبہ طرز عمل کی حوصلہ افزائی کرتا ہے اور مختلف قسم کی سکلز کو بہتر بنانے کے لیے ناپسندیدہ طرز عمل کی حوصلہ شکنی کرتا ہے۔ اور پیش رفت کو ٹریک کیا جاتا ہے اور اسے استعمال کر کے ٹھیک کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

2) Developmental Approach :
یہ اپروچ مخصوص سکلز یا مہارتوں کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتی ہے ، جیسے لینگویج سکلز یا فزیکل اسکلز وغیرہ ۔
اسپیچ اینڈ لینگویج تھیراپی شخص کی فہم ، تقریر اور زبان کے استعمال کو بہتر بنانے میں مدد کرتی ہے۔ ASD والے کچھ لوگ زبانی طور پر بات چیت کرتے ہیں۔ دوسرے لوگ اشاروں، اشاروں، تصویروں، یا الیکٹرانک کمیونیکیشن ڈیوائس کے استعمال کے ذریعے بات چیت کر سکتے ہیں۔

Occupational therapy ایسی اسکلز سکھاتی ہے جو انسان کو ہر ممکن حد تک آزادانہ طور پر زندگی گزارنے میں مدد کرتی ہیں۔ ان اسکلز میں کپڑے پہننا، کھانا، نہانا، اور لوگوں سے تعلق شامل ہو سکتا ہے۔

سینسر انٹیگریشن تھراپی:
سینسری ان پٹ کے ریسپانس کو بہتر بنانے میں مدد کرنے کے لیے یہ مفید تھراپی ہے۔

جسمانی تھراپی:
یہ جسمانی مہارتوں کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہے، جیسے انگلیوں کی باریک حرکت یا جسم کی بڑی حرکت وغیرہ۔

3) Educational Approach :
تعلیمی علاج کلاس روم کی ترتیب میں دیا جاتا ہے۔ تعلیمی اپروچ کی ایک قسم آٹسٹک اور متعلقہ مواصلاتی معذور بچوں کا علاج اور تعلیم ہے (TEACCH) طریقہ۔ TEACCH اس خیال پر مبنی ہے کہ آٹزم کے شکار افراد مستقل مزاجی اور بصری تعلیم پر ترقی کرتے ہیں۔ یہ اساتذہ کو کلاس روم کی ساخت کو ایڈجسٹ کرنے اور تعلیمی اور دیگر نتائج کو بہتر بنانے کے طریقے فراہم کرتا ہے۔
4) Pharmacological Approach :

ایسی کوئی دوائیں نہیں ہیں جو ASD کی بنیادی علامات کا علاج کریں۔ کچھ دوائیں ایک ساتھ ہونے والی علامات کا علاج کرتی ہیں جو ASD والے لوگوں کو بہتر طریقے سے کام کرنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ادویات توجہ مرکوز کرنے میں ناکامی، یا خود کو نقصان پہنچانے والے رویے، جیسے سر پیٹنا یا ہاتھ کاٹنے کو کم کرنے میں میں مدد کر سکتی ہیں۔ دوائیں ساتھ ساتھ پیدا ہونے والی نفسیاتی حالتوں، جیسے اضطراب یا ڈپریشن کو سنبھالنے میں بھی مدد کر سکتی ہیں، اس کے علاوہ طبی حالات جیسے دورے، نیند کے مسائل، یا معدے یا معدے کے دیگر مسائل کا حل بھی ان سے ممکن ہے ۔
دوا کے استعمال پر غور کرتے وقت ایسے ڈاکٹر کے ساتھ کام کرنا ضروری ہے جسے ASD والے لوگوں کے علاج کا تجربہ ہو۔

5) Physiological Approach :
نفسیاتی طریقے ASD والے لوگوں کو پریشانی، ڈپریشن، اور دماغی صحت کے دیگر مسائل سے نمٹنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ Cognitive Behavioral Therapy (CBT) ایک نفسیاتی نقطہ نظر ہے جو خیالات، احساسات اور طرز عمل کے درمیان تعلق کو سیکھنے پر مرکوز ہے۔ CBT کے دوران، ایک معالج اور فرد اہداف کی نشاندہی کرنے کے لیے مل کر کام کرتے ہیں۔

6) Complementary and Alternative Treatment :
کچھ افراد اور والدین ایسے علاج استعمال کرتے ہیں جو کسی دوسرے زمرے میں فٹ نہیں ہوتے ہیں۔ ۔ ۔
ان میں خاص غذا، ہربل سپلیمنٹس، دیکھ بھال، آرٹس تھراپی، ذہن سازی، یا ریلیکسیشن تھراپی کے علاج شامل ہو سکتے ہیں۔ افراد اور خاندانوں کو ایک تکمیلی اور متبادل علاج شروع کرنے سے پہلے ہمیشہ اپنے ڈاکٹر سے بات کرنی چاہیے۔


متعلقہ خبریں


عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

تحریک انصاف کے اسلام آباد لانگ مارچ کے لیے مرکزی قافلے نے اسلام آباد کی دہلیز پر دستک دے دی ہے۔ تمام سرکاری اندازوں کے برخلاف تحریک انصاف کے بڑے قافلے نے حکومتی انتظامات کو ناکافی ثابت کردیا ہے اور انتہائی بے رحمانہ شیلنگ اور پکڑ دھکڑ کے واقعات کے باوجود تحریک انصاف کے کارکنان ...

عمران خان تین مطالبات پر قائم، مذکرات کا پہلا دور بے نتیجہ

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ وجود - منگل 26 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر پاکستان تحریک انصاف کے قافلے رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے اسلام آباد میں داخل ہوگئے ہیں جبکہ دھرنے کے مقام کے حوالے سے حکومتی کمیٹی اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات بھی جاری ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان چونگی 26 پر چاروں طرف سے بڑی تعداد میں ن...

اسلام آباد لانگ مارچ،تحریک انصاف کا مرکزی قافلہ اسلام آباد میں داخل، شدید شیلنگ

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن پیرکوبھی متاثر رہی، جس سے واٹس ایپ صارفین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ تفصیلات کے مطابق ملک کے کئی شہروں میں موبائل ڈیٹا سروس متاثر ہے ، راولپنڈی اور اسلام آباد میں انٹرنیٹ سروس معطل جبکہ پشاور دیگر شہروں میں موبائل انٹر...

پاکستان میں انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروس دوسرے دن بھی متاثر

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ وجود - منگل 26 نومبر 2024

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے اعتراف کیا ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور بین الاقوامی بہترین طریقوں کے پس منظر میں اے جی پی ایکٹ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے وزیر خزانہ نے اے جی پی کی آئینی ذمہ داری کو پورا کرنے کے لئے صوبائی سطح پر ڈی جی رسید آڈٹ کے دف...

اٹھارویں آئینی ترمیم پر نظرثانی کی ضرورت ہے ،وزیر خزانہ

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان وجود - منگل 26 نومبر 2024

وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا کہ حکومت کا دو ٹوک فیصلہ ہے کہ دھرنے والوں سے اب کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرامن احتجاج کرنے والوں کا رویہ سب نے دیکھا ہے ، ڈی چوک کو مظاہرین سے خال...

حکومت کا پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ کرنے کا اعلان

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان نے اسلام آباد اور ڈی چوک پہنچنے والے کارکنان کو شاباش دیتے ہوئے مطالبات منظور ہونے تک ڈٹ جانے کی ہدایت کی ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے بانی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ سے عمران خان سے منسوب بیان میں لکھا گیا ہے کہ ’پاکستانی قوم اور پی ٹی آئی...

جو کرنا ہے کرلو،مطالبات منظور ہونے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے ،عمران خان

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی وجود - منگل 26 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہ...

پی ٹی آئی احتجاج ،کارکنان علی امین گنڈاپور پر برہم ، بوتل مار دی

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ وجود - منگل 26 نومبر 2024

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس میں اپنا اضافی نوٹ جاری کر تے ہوئے کہا ہے کہ آمرانہ ادوار میں ججزکی اصل طاقت اپنی آزادی اور اصولوں پر ثابت قدم رہنے میں ہے ، آمرانہ مداخلتوں کا مقابلہ کرنے میں تاخیر قانون کی حکمرانی کے لیے مہلک ثابت ہو سکتی ہے ۔منگل کو...

سیاسی ٹرائل آمرانہ حکومتوں کیلئے طاقتور عدالتی ہتھیار ہیں، جسٹس منصور علی شاہ کا بھٹو ریفرنس میں اضافی نوٹ

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

مضامین
روس اور امریکامیں کشیدگی وجود بدھ 27 نومبر 2024
روس اور امریکامیں کشیدگی

تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا! وجود بدھ 27 نومبر 2024
تاج محل انتہا پسندہندوؤں کی نظروں میں کھٹکنے لگا!

خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر