وجود

... loading ...

وجود
هفته 21 ستمبر 2024

چھوڑنا نہیں بجاتے رہو!

منگل 28 مارچ 2023 چھوڑنا نہیں بجاتے رہو!

عطا محمد تبسم
۔۔۔۔۔۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم ایک زرد پتے کے مانند ہو۔ موت کے کارندے تماری گھات میں لگے ہوئے ہیں۔ تم ایک سفر کا آغاز کر رہے ہو۔کوئی اور تماری مدد نہیں کرسکتا۔ کیا یہ بہتر نہ ہوگا کہ تم جلد ایک شمع بن جاؤجو تماری خامیوں کو جلائے اور خوبیاں روشن کرے تاکہ تمھیں وہ جوان زندگی میسر آئے جو بڑھاپے اور موت کی زد سے باہر ہے ۔
ہماری زندگی کیسے ہی کھٹن حالات و واقعات سے گزرے ، ہمیں مایوس نہیں ہونا چاہئے ، اسی لیے مایوسی کو کفر کہا گیا ہے ۔ ہماری زندگی میں کیسے ہی اشتعال انگیز واقعات پیش آئیں، جو ہماری روح کو گھائل کردیں، وہ تاریک رات ہی کی طرح کیوں نہ ہوں۔ لیکن ہمیں یہ امید رکھنی چاہئے کہ ہر تاریک رات کے بعد ایک روشن صبح نمودار ہونے والی ہے ، ہر آنے والا دن ہمارے رب کی طرف سے ایک انعام ہے ، ہمارا رب ہمارے ساتھ ہے ۔ اس پر ایسا ایمان و ایقان ہونا چاہئے ، جیسا حضور اکرمۖ کو تھا، احد کے میدان میں دشمن نے ہر طرح سے آپ پر یلغار کر رکھی تھی۔ لیکن آپ ۖکو اپنے رب پر بھروسا تھا اور آپ ڈٹ کر کھڑے رہے ۔جب ہم مشکلات میں ہوتے ہیں، اور زندگی کی جدوجہد میں مصروف ہوتے ہیں ، تو خدا ہمارے ساتھ ہوتا ہے ، اور خدا ہمارے اندر دور کہیں سرگوشیاں کر رہا ہوتا ہے کہ “چھوڑنا نہیں” کوشش جاری رکھو، تم تنہا نہیں ہو۔ ہم دونوں مل کر ٹوٹے ہوئے لوگوں کی زندگیوں کو بہترین گیتوں میں ڈھال دیں گے ۔ جیسے ایک چھوٹے لڑکے اور پیانو بجانے والے ایک عظیم ماسٹر نے کیا تھا۔
ایک چھوٹا لڑکا پیانو بجانا سیکھ رہا تھا، ایک دن اس کی ماں اس کی حوصلہ افزائی کے لیے اسے ایک مشہور پیانو ماسٹر کے کنسرٹ میں لے گئی، ہال بھر ا ہوا تھا، اس دوران ماں اپنی ایک جاننے والی سے بات چیت میں مصروف ہوگئی، لڑکے کو موقع مل گیا، وہ اسٹیج کی طرف چلا گیا، اور مختلف دروازوں سے گزرتا ایک دروازے کے پاس پہنچا، جہاں لکھا تھا” اندر آنا منع ہے “اس دوران ہال کی روشنیاں مدھم ہوگئیں، کنسرٹ شروع ہونے لگا، ماں اپنی نشست پر آئی تو چھوٹا بچہ وہاں موجود نہیں تھا۔اچانک اسٹیج کے پردے اٹھنے لگے ۔ماں کی نظر اسٹیج پر پڑی تو اس نے دیکھا، اس کا بچہ پیانو پر بیٹھا، کی بورڈ سے کھیل رہا ہے ، اور اپنی پسندیدہ دھن” ٹونکل ٹونکل لٹل اسٹار بجا رہا ہے ۔ٹھیک اسی لمحے مشہور پیانو ماسٹر اسٹیج پر آئے ، وہ تیزی سے پیانو کی طرف گئے ، اور لڑکے کے کان میں سرگوشی کرتے ہوئے کہا” چھوڑنا نہیں، بجاتے رہو” وہ لڑکے پر جھک گیا، پیانو پر اور کی بورڈ پر انگلیاں پھیرنے لگا۔ دونوں نے فضا میں ایک نئی خوب صورت اور دل فریب دھن تخلیق کی کہ پورا ہال تالیوں سے گونج اٹھا۔جب ہم کچھ کرنے کی اپنی سی ٹوٹی پھوٹی کوشش کر رہے ہوتے ہیں ، تو اللہ ہمارا ہاتھ پکڑ لیتا ہے ، ہمارے کام میں برکت دیتا ہے ، ہمیں ایسا راستہ سجھا دیتا ہے ، جس پر کامیابی کھڑی ہمارا انتظار کر رہی ہوتی ہے ۔
اٹلی میں مقیم 23سالہ سینیگالی نوجوان”خابی لام”ٹک ٹاک کا بے تاج بادشاہ ہے ۔اس پلیٹ فارم میں سب سے زیادہ فالورز خابی کے ہیں۔155.6ملین فالورز۔وہ 13ملین ڈالر کا مالک ہے ۔ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ خابی حافظ قرآن ہے ۔اس نے 14سال کی عمرمیں قرآن ی حفظ کیاتھا۔خابی لام(پیدائش 9 مارچ 2000) اٹلی میں مقیم سینیگال میں پیدا ہونے والی ایک نہایت مشہور و معروف سوشل میڈیا شخصیت ہے ۔ لام اپنی ٹک ٹاک (TikTok)ویڈیوز کے حوالے سے دنیا بھر میں جانے جاتے ہیں ،جن میں وہ خاموشی سے ان لائف ہیک ویڈیوز کا مذاق اڑاتے ہیں جو حد سے زیادہ پیچیدہ ہوتی ہیں۔ شہرت کا تعارف کرانے کے لیے بس اتنا کافی ہے کہ لام 2022 میں (ٹک ٹاک) پر دوسرا سب سے زیادہ فالو کیا جانے والا شخص ہے ۔خابی 2020 میں ایک عام سا فرد تھا۔ جب کورونا کی وبا پھیلی تو وہ شمالی اٹلی کے ایک قصبے میں فیکٹری ورکر کے طور پر اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ان کے والد نے انھیں دوسری ملازمتوں کے لیے درخواست دینے کو کہا ۔ لیکن اس نے Khaby Lameکے نام سے TikTokپر ویڈیوز پوسٹ کرنے کا فیصلہ کیا۔ 2022 میں، وہ ٹک ٹاک پر سب سے زیادہ فالور رکھنے والا شخص بن گیا، 22 سالہ سینیگالی نژاد تخلیق کار، جو اٹلی میں مقیم ہے ، سوشل میڈیا ایپ پر دوسرے تخلیق کاروں کی جانب سے متعارف کرائے گئے پیچیدہ “لائف ہیکس”کو توڑنے اور اپنی ویڈیوز کو بڑی آنکھوں سے گھور کر ختم کرنے کے لیے مشہور ہے ۔لیم کی کہانی کا سب سے اہم حصہ یہ ہے : وہ ایک لفظ بھی کہے بغیر اپنے سنکی مزاح کو بیان کرنے اور عالمی کامیابی حاصل کرنے میں کامیاب رہا۔ 2021 میں، لیم نے نیویارک ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں اعتراف کیا کہ ان کے بے معنی، اظہار خیال ردعمل نے انہیں دنیا بھر کے مداحوں کے دلوں تک پہنچنے کا موقع دیا”۔یہ میرا چہرہ اور میرے تاثرات ہیں جو لوگوں کو ہنساتے ہیں،”لیم کا کہنا ہے کہ اس کا خاموش ردعمل ایک “عالمی زبان” ہے ۔
انسان کو اپنی قسمت کے بارے میں کچھ نہیں معلوم ، لیکن اللہ نے اسے علم، محنت، دانش، قوت عمل، تخلیقی صلاحیتوں سے نواز کر اسے اپنا نائب بناکر اس دنیا میں بھیجا ہے ۔اسے اپنی ان صلاحیتوں سے کام لینا ہے ، اور اس امتحان میں پورا اترنا ہے ۔ مشکل حالات میں ہمارا رویہ کیسا ہونا چاہئے ، کیا اللہ سے شکوہ اور شکایت ہی میں زندگی گزارنا چاہئے یا اس میں تبدیلی لانے کے لیے اپنی بھرپور کوشش کرنی چاہئے ۔ اگر چہ چند ہی افراد ایسے ہیں، جو حالات کارخ موڑ نے کی کوشش نہیں کرتے ، لیکن اپنی زندگی کو بدل دیتے ہیں۔ ہمیں یہ سیکھنے کی ضرورت ہے کہ ہم بدترین حالات میں کیسے اپنی زندگی کو زیادہ آسان ، زیادہ پرامن اور پرمسرت اور نافع بنا سکتے ہیں۔ ہم اپنی خوابیدہ صلاحیتوں کو کام میں لاکر اپنی ذات کو بہتر بنا سکتے ہیں۔ اگر ہم سے کچھ چھن گیا ہے تو جو کچھ باقی ہے ، اس سے کام لے سکتے ہیں۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ وجود اتوار 22 ستمبر 2024
سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی کا عندیہ

خادم ومخدوم وجود اتوار 22 ستمبر 2024
خادم ومخدوم

ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف وجود اتوار 22 ستمبر 2024
ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کا خوف

بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث وجود هفته 21 ستمبر 2024
بھارتی حکومت سکھوں کے قتل میں ملوث

بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک وجود هفته 21 ستمبر 2024
بابری مسجد سے سنجولی مسجد تک

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں

رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر