وجود

... loading ...

وجود

پچاس لاکھ افراد بے روزگار ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں، شوکت ترین

جمعه 06 جنوری 2023 پچاس لاکھ افراد بے روزگار ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں، شوکت ترین

پاکستان تحریک انصاف کی معاشی ٹیم نے معیشت کی بدحالی پر اپنے جاری کردہ وائٹ پیپر کے متعلق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے موقف کو اعدادوشمار کے ساتھ مسترد کردیا،سابق وزیر خزانہ و رہنما تحریک انصاف شوکت ترین نے کہا کہ تحریک انصاف کا معیشت پر وائٹ پیپر حقائق پر مبنی ہے، ملک کی 77 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی امپورٹڈ حکومت کے دور میں ہوئی،اسحاق ڈار کا وائٹ پیپر پر موقف عوام کو درپیش مسائل اور مہنگائی سے توجہ ہٹانے کہ کوشش ہے۔ جمعہ کو ایک بیان میں شوکت ترین کا کہنا تھا تحریک انصاف کے وائٹ پیپر میں بیان کردہ تفصیلات اسحاق ڈار کی حکومت کے جاری کردہ اقتصادی سروے، اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار اور آئی ایم ایف کی رپورٹس کے اصل اعداد و شمار پر مبنی ہیں،کورونا وبا کے باوجود لگاتار دو سالوں تک 6 فیصد نمو کے ساتھ معیشت کی ترقی ہماری شاندار کارکردگی کا ثبوت ہے،موجودہ معاشی صورتحال میں امپورٹڈ حکومت کی پالیسیوں نے ریکارڈ مہنگائی اور بے روزگاری کے ذریعے عوام کو تکلیف میں مبتلا کیا۔انکا کہنا تھا کہ پریس کانفرنس میں اسحاق ڈار ایک بار پھر معیشت کو بچانے کے لیے کوئی قابل اعتماد لائحہ عمل فراہم کرنے میں ناکام رہے،ہم ان سے اخراجات میں ریکارڈ اضافے کے ساتھ گزشتہ 9 ماہ میں ہونے والی تباہی کا جواب مانگتے ہیں۔انہوں نے کہا جولائی تا دسمبر 2022 کے دوران افراط زر کی اوسط شرح 25 فیصد رہی جو اب تک کی سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی،مارچ تا جولائی مالی سال 2022 کے دوران تحریک انصاف حکومت کے تحت مہنگائی اوسطا 10.8 فیصد رہی۔پی ڈی ایم حکومت کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے ممکنہ طور پر 4 سے 5 ملین افراد بے روزگار ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔تحریک انصاف کی حکومت میں ہم ہر سال اوسطا 18 لاکھ نئی ملازمتیں پیدا کر رہے تھے۔اسحاق ڈار اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافے اور بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں پر ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے روڈ میپ پیش کرنے میں بھی ناکام رہے۔ انھوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے ہاتھوں زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہو کر صرف 5.8 ارب ڈالرز کی کم تعین سطح تک سکڑ چکے ہیں، اسحاق ڈار بتائیں کہ گزشتہ 9 مہینوں میں پی ڈی ایم وزرا کے بیرونی دوروں کے کیا نتائج برآمد ہوئے؟اسحاق ڈار بتائیں 3 ماہ گزرنے کے باوجود کے پی کے اور پنجاب کو سیلاب متاثرین کے لیے کیوں ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا؟حکومت کے پاس 76 رکنی کابینہ کے لیے پیسے ہیں مگر عوام کے لیے نہیں،دسمبر میں بنگلہ دیش کی برآمدات 5.4 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں،پاکستان کی16.6 فیصد کم ہو کر صرف 2.3 ارب ڈالر رہ گئیں،آئی ایم ایف سٹاف رپورٹ کے مطابق زرمبادلہ کے ذخائر اور ملکی معیشت پر سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں کمی واقع ہوئی،انکا کہا تھااسحاق ڈار کی جماعت کے پچھلے دورِ اقتدار میں موڈیز نے جون 2018 میں پاکستانی معیشت کی آٹ لک کو منفی قرار دیا،2018 میں پاکستان کو ن لیگ کے دور میں ہی فیٹیف کی گرے لسٹ میں شامل کیا گیا،ن لیگ کی معاشی نااہلیوں کی وجہ سے پاکستان کے “بلیک لسٹ” ہونے کے خطرات نے جنم لیا،2013 سے 2018 کے دوران ن لیگ کے دور میں مالیاتی خسارہ اپنی حدوں کو چھو رہا تھا،شوکت ترین نے کہا وزارت خزانہ کے اعداد و شمار کے مطابق جولائی تا اکتوبر 2023 میں بھی مالیاتی خسارہ 1,266 ارب روپے تک پہنچ گیا،مالیاتی خسارہ تحریک انصاف کے آخری سال کے 587 ارب کے مقابلے میں 116 فیصد تک بڑھ چکاہے،یہ خسارہ بجلی کی قیمتوں اور امپورٹڈ حکومت کی جانب سے ریکارڈ ٹیکسوں کے باوجود بڑھا ہے،دسمبر 2022 میں ایف بی آر کی وصولیوں میں ریکارڈ 220 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی،عمران خان کی حکومت میں برآمدات اور لارج سکیل مینوفیکچرنگ میں ریکارڈ پیداوار ہوئی،زرعی شعبے نے 2005 نے بعد مالی سال 2022 میں 4.4 فیصد کی ریکارڈ ترقی کی،انہوں نے مزید کہا بڑی فصلوں کی پیداوار میں 6.6 فیصد، جبکہ بڑی صنعتوں کو 11.7 فیصد کی ریکارڈ ترقی میسر آئی،تحریک انصاف کے دورمیں برآمدات 32 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں،مرکزی بینک کے اندازے کے مطابق پی ڈی ایم کے زیر انتظام موجودہ سال جی ڈی پی کی شرح محض 2 فیصد رہ جائے گی،ٹیکس کے سخت اقدامات اور درآمدات پر پابندیوں کی وجہ سے،مینوفیکچرنگ سیکٹر نے بھی ہاتھ کھڑے کر دئیے،مینوفیکچرنگ میں پہلے چار مہینوں میں صرف منفی2.9 فیصد پیداوار حاصل کی گئی ہے،آزاد تجزیہ کاروں کے اندازوں کے مطابق پی ڈی ایم کی ناک تلے مجموعی قومی پیداوار کی ترقی کی شرح منفی ہو گی،شوکت ترین نے مزید کہا امپورٹڈ حکومت کی منفی پالیسیوں نے عوام پر بے مثال مہنگائی کو مسلط کیا،سی پی آئی افراط زر رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں اوسطا 25.1 فیصد ہے،یہ ہماری 77 سالہ تاریخ میں سب سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی ہے،اشیائے ضروریہ بشمول خوراک، توانائی کی قیمتیں گزشتہ 6 مہینوں سے 30 فیصد سے زیادہ بڑھ رہی ہیں،انہوں نے کہا تحریک انصاف کی حکومت میں صارفین کے لیے بجلی کی اوسط قیمتیں تقریبا 16 روپے فی یونٹ تھیں،اب بجلی کی قیمتیں 100 فیصد سے زائد اضافے کے ساتھ 34 روپے فی یونٹ تک پہنچ گئی ہیں،پی ڈی ایم نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جب پیٹرول کی قیمت 150 روپے فی لیٹر تھی،اب امپورٹڈ حکومت نے پیٹرول کی قیمتیں 214 روپے فی لیٹر کر دیں ہیں،صارفین کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے میں ریکارڈ 50 روپے فی لیٹر پیٹرولیم لیوی شامل ہے،ہمارے دور میں تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے اثرات سے عوام کو بچانے کے لیے پیٹرولیم لیوی کو صفر کر دیا گیا،انکا کہنا تھا ڈیزل کی قیمتوں کا بھی یہی حال ہے جو پی ٹی آئی حکومت کے دور میں 150 روپے کے مقابلے میں 227 روپے میں مل رہا ہے،ادارہ شماریات کے مطابق آٹے کی قیمت 150 سے 160 روپے فی کلو تک بڑھ گئی ہیں،آٹے کی قیمت مارچ 2022 میں 58 روپے فی کلو کے مقابلے میں 38 فیصد زیادہ ہو گئی ہے،انہوں نے کہا جنوری 2023 میں مرغی 650 روپے میں مل رہی ہے، یہی مرغی مارچ 2022 میں 288 روپے میں میسر تھی،مارچ 2022 میں پیاز40 روپے فی کلو تھا جو ، اب جنوری 2023 میں 500 فیصد اضافہ ہو کر 240 روپے فی کلو ہو گیا ہے،ٹیکسٹائل ملز سے لے کر آٹوموبائل مینوفیکچررز تک، سبھی فیکٹریوں بند اور مزدور بے روزگار ہو رہے ہیں،تحریک انصاف حکومت کے تحت ایف بی آر نے ریکارڈ 6.1 کھرب روپے ٹیکس جمع کیا،ہماری حکومت نے 43 لکھ نئے ٹیکس دہندگان کی نشاندہی کی جنہیں ٹیکس نیٹ میں لایا جانا تھا،سابق وزیر خزانہ نے کہا امپورٹڈ حکومت کے دور میں جولائی تا اکتوبر 2022 کے دوران گردشی قرضے 500 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے،تحریک انصاف حکومت نے احساس پروگرام کو چلایا اور کوویڈ کے دوران ہم نے 15لاکھ سے زیادہ گھرانوں کو نقد امداد فراہم کی،ہماری حکومت نے 130 ملین سے زیادہ شہریوں کو کووڈ کے خلاف مفت ویکسینیشن فراہم کی،کم لاگت کا ہاؤسنگ پروگرام میرا پاکستان میرا گھراور کامیاب پاکستان پروگرام ہماری بڑی کامیابیاں ہیں،پاکستان بھر میں پہلی بار 70,000 سے زائد افراد کو گھر خریدنے میں فائدہ پہنچا۔


متعلقہ خبریں


26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 21 اپریل 2025

  ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...

26؍اپریل کو مکمل ملک گیر ہڑتال ہو گی، حافظ نعیم الرحمان

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق وجود - پیر 21 اپریل 2025

  پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...

دو اتحادی جماعتوں کی پنجاب میں بیٹھک، نون لیگ اور پیپلزپارٹی میںپاؤر شیئرنگ پر گفتگو ، ساتھ چلنے پر اتفاق

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...

جعلی لاگ ان صفحات سے صارفین کی او ٹی پی چوری کا انکشاف

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ وجود - پیر 21 اپریل 2025

  خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...

بجٹ میں 7؍ ہزار 222 ارب روپے کے خسارے کا خدشہ

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم وجود - پیر 21 اپریل 2025

  حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...

پولیو کے مکمل خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، وزیراعظم

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف وجود - پیر 21 اپریل 2025

  سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...

آصف زرداری سندھ کا پانی بیچ کر آنسو بہا رہے ہیں، قائد حزب اختلاف

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...

وزیراعظم کی کینال منصوبے پر پی پی کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار وجود - اتوار 20 اپریل 2025

  وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...

افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہئے، اسحق ڈار

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد وجود - اتوار 20 اپریل 2025

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...

9 مئی مقدمات، ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرد جرم عائد

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...

5؍ ہزار مزید غیرقانونی افغان باشندے واپس روانہ

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ وجود - اتوار 20 اپریل 2025

حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...

وزیر مملکت کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر حملہ

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت وجود - اتوار 20 اپریل 2025

کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...

وزیراعظم کی 60ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت

مضامین
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال وجود پیر 21 اپریل 2025
پاکستان کے خلاف امریکی اسلحہ کا استعمال

ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا! وجود پیر 21 اپریل 2025
ہندوتوانوازوں پر برسا سپریم جوتا!

ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے! وجود اتوار 20 اپریل 2025
ایران کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے!

یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال وجود اتوار 20 اپریل 2025
یکجہتی فلسطین کے لیے ملک گیر ہڑتال

تارکین وطن کااجتماع اور امکانات وجود اتوار 20 اپریل 2025
تارکین وطن کااجتماع اور امکانات

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر