... loading ...
دوستو، سب سے پہلے تو دو عدد غیرحاضریوں کی معذرت۔۔ اتوار اور بدھ کے کالم آپ پڑھ نہ سکے اس کی بنیادی وجہ صرف ایک یہی تھی کہ موسمیاتی تبدیلی کے زیراثر آگئے تھے، اور شدید بخار اور فلو نے ہمیں اچانک گھیر لیا تھا۔۔ ہمارے ساتھ بچپن سے ایک ٹریجڈی یہ بھی رہی ہے کہ ہمیں الرجی بھی ہے۔۔ بس موسم تبدیل ہوتے ہی،اندھادھند چھینکیں شروع ہوجاتی ہیں اس کے بعد نزلہ،زکام اور فلو گھیر لیتا ہے، اسے روکتے ہیں تو کھانسی شروع ہوجاتی ہے، کھانسی کا علاج کرتے ہیں تو بخار اپنی لپیٹ میں لے لیتا ہے۔۔ باباجی کو جیسے ہی پتہ لگتا ہے(انہیں پتہ اس طرح لگتا ہے کہ ہم جس رات ان کی بیٹھک سے غیرحاضر ہوتے ہیں )کہ ہم بیمار ہیں تو فوری گھر پر اپنی طرف سے ’’تعزیت‘‘ کے لیے آجاتے ہیں۔۔ اس بار بھی جب وہ اپنی طرف سے ہماری ’’تعزیت‘‘ کے لیے آئے اور ہمارا حال ،احوال دریافت کیا۔۔ جب ہم نے انہیں اپنے بخار کا بتایا تو حیرت کااظہار کرتے ہوئے پوچھنے لگے۔۔ رات کو چڑھتا ہوگا؟ ہم نے کہا ۔۔ نہیں ،یہ ملیریاوالا بخار نہیں کورنگی والا بخار ہے۔۔ یہ دن بھربھی رہتا ہے اور رات کو بھی ۔۔باباجی نے بخار کے توڑ کے چند گھریلو ٹوٹکے بتائے ،جب وہ ٹوٹکے بتارہے تھے تو ہمیں بالکل آپا زبیدہ لگ رہے تھے۔۔
آپ احباب اخبار بھی پڑھتے ہوں گے اور خبریں بھی دیکھتے ہوں گے۔۔ ہمارا کالم۔۔ اگر آپ پڑھ رہے ہیں تو ہمارے اندازے کے مطابق آپ کے صرف گیارہ منٹ ہی خرچ ہوئے ہوں گے۔۔ اخبار پڑھو، ٹی وی دیکھو یا سوشل میڈیا پر نظریں دوڑاؤ، ہر جگہ بری،بری خبریں ہی پڑھنے،دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں۔۔ ایک خبر یہ بھی ہے کہ۔۔ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے جنوبی ایشیا ریجن میں پاکستان کو دوسرا مہنگا ترین ملک قرار دیتے ہوئے ملک میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) نے سال 2022 کا آؤٹ لک جاری کردیاجس میں پاکستان میں آئندہ آنے والے مہینوں میں مہنگائی کی شرح زیادہ رہنے کی پیشگوئی کی، پاکستانی روپے کی قدر میں مزید گراوٹ ہوسکتی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 26.6 فیصد ہے۔اے ڈی بی کی پیشگوئی کے مطابق پاکستان میں توانائی مزید مہنگی ہونے کا خدشہ ہے، جنوبی ایشیا میں معاشی ترقی کی شرح سیلاب کی وجہ سے کم ہوگئی، پاکستان اور بنگلہ دیش کے سیلابوں نے معاشی ترقی کو متاثر کیا۔رپورٹ کے مطابق سری لنکا خطے میں سب سے زیادہ مہنگا ملک ہے جہاں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 70.6 فیصد ہے، بنگلہ دیش میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 8.9 فیصد جبکہ بھارت میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح 6.8 فیصد ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ سیلاب نے پاکستان کی معیشت کو پے در پے نقصان پہنچایا ہے، سیلاب سے زراعت خاص طور پر گندم اور لائیو اسٹاک کو نقصان پہنچا۔
ملکی معاشی حالات اور روزگار محفوظ ہونے کے بارے میں پاکستانیوں کی امید وں میں معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن اب بھی پاکستانی عوام کی اکثریت مالی پریشانی میں مبتلا ہونے کا شکوہ کررہی ہے،اس بات کا انکشاف اپسوس پاکستان کے 2022 کے’’کنزیومر کانفیڈنس سروے‘‘کی چوتھی سہ ماہی رپورٹ میں ہوا جس میں ملک بھرسے ایک ہزار سے زائد افراد نے حصہ لیا،یہ سروے 29نومبر سے 4دسمبر 2022کے درمیان کیا گیا،اپسوس کے مطابق گزشتہ سروے میں 93فیصد پاکستانی روزگار جانے کے خوف کا اظہار کررہے تھے لیکن موجودہ سروے میں 92فیصد نے بیروزگار ہونے کے خوف کا اظہار کیا،اسی طرح روزگار محفوظ ہونے کاکہنے والے پاکستانیوں کی شرح 01 فیصد اضافے کے بعد 08 فیصد ہوگئی،سروے میں گزشتہ ایک سال میں خود کے یا کسی جاننے والے کی ملازمت جانے کا کہنے والے پاکستانیوں کی شرح ایک فیصد اضافے کے بعد 55فیصد ہوگئی، البتہ 45فیصد نیکسی فرد کی ملازمت جانے سے انکار کیا۔95پاکستانیوں نے معاشی مشکلات کے باعث عام گھریلویا ذاتی استعمال کی اشیاء خریداری میں مزید مشکلات پیش آنے کا کہا جبکہ 05فیصد نے اس کے برعکس رائے دی،اسی طرح 95فیصد پاکستانی صارفین نے بڑی خریداری جیسے گھر یاگاڑی خریدنے کیبارے میں پُراعتماد نہ ہونے کا کہا البتہ 5فیصد نے پُراعتماد ہونے کا بتایا،92فیصد پاکستانیوں نے مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کیلیے بچت اور سرمایہ کاری کی صلاحیت سے بھی معذوری کا اظہار کیا جبکہ 8فیصد نے بچت اور سرمایہ کاری کی قابلیت ہونے کا کہا۔
شرابی کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں – آپ محسوس کریں گے کہ زندگی بہت آسان ہے۔
شروع میں ہم نے بات کی تھی۔۔گیارہ منٹ کی۔۔ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ آپ کے یہ قیمتی گیارہ منٹ بغیر کسی ٹینشن کے گزر جائیں،اسی لیے ہم آپ سے اوٹ پٹانگ باتیں کرتے ہیں اور ایسی باتیں کرجاتے ہیں کہ آپ کا جی بہلا رہے۔۔ لیکن کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ درددل سنانے کا جی بھی چاہتا ہے، یہی وجہ تھی کہ ہم نے شروع میں اپنی بیماری کا بتا کر آپ احباب سے معذرت کرلی۔۔ تو بات ہورہی تھی گیارہ منٹ کی۔۔فقیروں، سادھوؤں یا سنیاسیوں کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں، آپ کو اپنا سب کچھ خیرات کر دینے کی خواہش محسوس ہوگی۔۔۔لیڈر کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی تمام پڑھائی بیکار ہے۔۔۔لائف انشورنس ایجنٹ کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ مرنا ہی بہتر ہے۔۔۔تاجروں کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی کمائی بہت کم ہے۔۔۔سائنسدانوں کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ کو اپنی لاعلمی کا احساس ہوگا۔۔۔اچھے اساتذہ کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ دوبارہ طالب علم بننا چاہتے ہیں۔۔۔کسان یا مزدور کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کافی محنت نہیں کر رہے ہیں۔۔۔ایک سپاہی کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی اپنی خدمات اور قربانیاں معمولی ہیں۔۔۔ایک اچھے دوست کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں، آپ محسوس کریں گے کہ آپ کی زندگی جنت ہے۔۔اور اپنی بیوی کے سامنے 11 منٹ بیٹھیں ، آپ محسوس کریں گے کہ آپ دنیا کے بیکار ترین انسان ہیں۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔جنت میں دودھ کی نہروں کے خواب وہ بھی دیکھتے ہیں جودودھ میں پانی ملا کر بیچتے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔