وجود

... loading ...

وجود

سیلاب اور ہجرت

هفته 27 اگست 2022 سیلاب اور ہجرت

ہند کا بٹوارہ ہواتو لاکھوں مسلمانوں نے گھر ،کاروباراور جائیدادیں چھوڑ کر نئے ملک پاکستان کی طرف ہجرت کرلی وہ بھی ماں باپ اوربہن بھائیوں کے ساتھ ایک مہاجر قافلے میں شامل ہوگیا سفرکے مصائب ایک ٹرین میں سوار ہونے کی وجہ سے تھوڑی دیر کم ہوئے مگر بھوک و پیاس ختم کرنے کے لیے کچھ زادِ راہ نہ تھا پھر بھی چھوٹاہونے کی بناپر ماں باپ اور بہن بھائی اُس کا خاص خیال رکھتے اسی بناپر زہن میں بیٹھ گیا کہ ہجرت دراصل مصائب و آلام سے نجات کا باعث بنتی ہے مگر بلوائیوں کے حملے میں ماں باپ اور بہن بھائیوں سے محرومی کا صدمہ برداشت ناقابلِ برداشت تھا آخرکارکسی نہ کسی طرح آزاد وطن پہنچ گیا انجان لوگ اور انجان سرزمین کے باوجود اُسے کامل یقین تھا کہ اب یہاں کوئی اُسے نقصان نہیں پہنچاسکتالوگ باتیں کرتے کہ نئے ملک کومعاشی مسائل درپیش ہیں اسی لیے کسی کے آگے دامن پھیلانے کی بجائے لڑکپن میں ہی محنت مزدوری کرنے لگا کب بچپن رخصت ہوا ، کب جوانی آئی اورکب شادی ہوئی رحمت کے زندگی میں آنے سے ایک غمگسار رفیق مل گیا وقت گزرنے کا اُسے پتہ ہی نہ چلا اللہ نے اولاد کی نعمت سے نواز اتو ہجرت کے دُکھوں اور زخموں کی یادیں اور تکلیفیں کسی حدتک بھولنے لگیں لیکن تنہائی میں ماں باپ کی شفقتیں اور بہن بھائیوں کے لاڈ وپیار کی یاد یں تڑپانے کو آدھمکتیں تو اُس کی پلکیں بھیگ جاتیں لیکن وہ دعا کرنے کے سوا کر بھی کیا سکتا تھا اسی لیے کسی سے غم کا زکر کرنے کی بجائے خود تک ہی محدود رکھتا۔
سچی بات تو یہ ہے کہ رحمت اُس کے لیے واقعی رحمت ثابت ہوئی دونوں سارا دن مشقت کرتے اور پھر رات کو جب دنیا سہانے خوابوں میں کھو جاتی تووہ اپنی شریکِ حیات کے ساتھ گھروندے کی تعمیر میں جُت جاتاپُختہ اینٹیں کیسے خریدتے مستری و مزدور کو اُجرت دینے کی استطاعت تک نہ تھی اسی لیے ایک مٹی کے ڈھیلے سلیقے سے رکھتا جاتا تو دوسرا گارا فراہم کرنے کی زمہ داری اُٹھا لیتا وقت یونہی گزرتا رہا گھر کی تعمیر کے ساتھ کُنبے کی تعداد بڑھتی گئی ایک بار کسی نے بتایا دونوںملکوں میں جنگ لگ گئی ہے تو وہ سوچنے لگاکہ ہجرت کے دوران قتل و غارت سے کیا دل نہیں بھراجو پھر جنگ لڑ کر ایک دوسرے کا خون بہانے لگے ہیں کیسے عجب لوگ ہیں مدد کرنے کی بجائے بے گھر کرنے میں لُطف محسوس کرتے ہیں کبھی تنہائی کا احساس دوچند ہوجاتاتو وہ اپنے ملک کے معاشی مسائل حل کرنے کی اللہ سے دعاکرنے لگتا رمضان میں سائرن بجتا توتو ہر طرف افطاری کا شور مچ جاتا طرح طرح کے پکوانوں کی اشتہا انگیز خوشبو اُس کے نتھنوں سے ٹکراتی مگرملک کے معاشی مسائل بارے سنی باتوں کی وجہ سے وہ کسی سرکاری اہلکار کے آگے دامن پھیلانے کی ہمت نہ کر سکا بچے بڑے ہوئے تو سب کی شادیاں رچادیں بھرے پُرے کنبے کو دیکھ کر جیسے اُ س کے دل کو قرار سا آگیا اور پھر ہجرت کے تلخ ایام جیسے بھولنے سے لگے۔
2008 میںگھر کے فرد کام پر جانے کی تیاریوں میں تھے اور بڑھاپے کے باوجودرحمت صبح کا کھانے بنانے میں بیٹیوں کا ہاتھ بٹارہی تھی کہ اچانک زمین لرزنے سے ہر طرف چیخ و پکار ہونے لگی لرزتے گھر کی وجہ سے سب صحن میں آگئے تو رحمت نے مٹی کا گھروندہ زیادہ مضبوط نہ جانتے ہوئے بھاگ بھاگ کر اندر سے اشیا باہر لانے لگی سب نے منع بھی کیا مگر بڑھاپے کی کمزوری کے باوجود گھر کی اشیا کو محفوظ کرنے میں مصروف رہی آٹا،برتن اور سامان نکال نکال کر صحن میں ڈھیر کر تی جارہی تھی کہ ایک زور دار جھٹکے سے کچا گھر زمین بوس ہو گیا وہی رحمت جس نے برسوں محنت مزدوری میںساتھ دیا گھر کی تعمیر میں برابر کی شریک رہی وہ ملبے تلے دب کر دم توڑ گئی جس پر اُسے محسوس ہواکہ ہجرت کی آزمائش ابھی ختم نہیں ہوئی کسمپرسی کی وجہ سے تجہیز و تکفین کی سوچیں پریشان کرنے لگیں دل سے ایک ہی آواز آتی کہ جس نے ہر مشکل ساتھ دیکر ہمیشہ ڈھارس بندھائی اُس کی آخری ہجرت کچھ بہتر ہونی چاہیے انھی سوچوں میں کب شام ڈھلی اور پھرکب دن طلوع ہوا پتہ ہی نہ چلا اور پھرسوٹ بوٹ پہنے کچھ سرکاری بابو آئے اور افسوس کرنے کے ساتھ کچھ رقم تھماتے ہوئے تصاویربنوا کر چلے گئے کچھ رقم رحمت کی تجہیز و تکفین میں اُٹھ گئی واقعی وہ رحمت تھی زندگی بھر دکھوں سے بچاتے بچاتے آخری ہجرت پر بھی پریشانی نہ ہونے دی اُس کے جانے کے بعد کمزوری اور تنہائی کا احساس فزوں تر ہو گیاکچھ دن گزرے تو کسی نے اخبارمیں شائع ہونے والی تصویرکا بتایا تو جیسے دل چھلنی سا ہو گیا جس ملک پر پورا خاندان قربان کر دیا وہ معمولی سی رقم دینے کی تشہیرکرنے اور ایک غریب کو رسواکرنے کا سامان کر گئے ۔
پانی اللہ کی رحمت ہے یہ مردہ زمین کو زندہ کرتا اور ہرابھرا کرتا ہے وہی گارے اور مٹی کا بنا گھر جو زلزلے کی تباہ کاریوں کی نذر ہو گیا تھا ایک بار پھر جیسے تیسے بنا لیا تھا کہ 2010 کواچانک خبر آئی امسال چھاجوں بارش برسنے سے سیلاب آگیا ہے جس کی وجہ سے دریائوںو ندی نالوں میں طغیانی ہے اِن خبروں سے دل دھڑکنے لگا کہ جانے اب کسے ہجرت کا سامنا کرناپڑے گامعاشی مسائل میں گھرے ملک کے حکمرانوں نے انجلینا جولی کی خدمت میں دیدہ دل فرش راہ کردیے لیکن ہم وطنوں کومعاشی مسائل کارونا روکر ٹرخادیاپھر ایک شام سائرن بجنے لگے ایسے ہی سائرن رمضان میں افطاری کے وقت بھی بجائے جاتے ہیں لیکن اب کہ سائرن میں کچھ اور قسم کی ہی شدت محسوس ہوئی یہ ایک بارپھر بڑے سیلاب کے خطرے کا سائرن تھا کوئی پیدل اور کوئی سواری پر سوار جان بچانے کے لیے گھر بار چھوڑکر بھاگتا نظر آیا دیکھتے ہی دیکھتے لمحوں میں ساراگائوں ویران ہو گیااُس کے پاس کنبے کے چند افراد کے سوا کچھ تھا ہی نہیں کمزور سی جان چلنے سے قاصر تھی اسی لیے اہلِ خانہ کو نمناک آنکھوں سے جلدی جلدی رخصت کیابندھے جانوروں کو آزاد کر دیا اور بیٹھ کر یہ انتظار کرنے لگا کہ دیکھیں یہ سیلاب کِس کی ہجرت کا پیغام لاتا ہے ؟
پانی کے شور سے ایک بار تو خوفزدہ ہو گیا مگر ہمت کرتے ہوئے کسی نہ کسی طرح چھت پر پہنچ گیا لیکن مٹی کا گھروندہ کب تک ثابت قدم رہتاپانی کابہائو اُسے بھی ریت کی مانند بہا لے گیا اسی لیے چھت پر ہونے کا بھی کوئی فائدہ نہ ہوا 2008کے زلزلے نے اُس کی شریکِ حیات رحمت کوچھین کر آخرت کی طرف ہجرت کرائی یہ سیلاب اُسے ہجرت کا پیغام دیتا محسوس ہوا ناتواں وجود بچانے کی ہر ممکن کوشش کی مگرکوئی تدبیرکامیاب نہ ہوئی ہرکوشش ناکام ہوتی گئی دیکھتے ہی دیکھے سال بھر کے لیے گھر میں جمع گندم پانی کا حصہ بن گئی پھر گھر کا سامان پانی میں بہتا دکھائی دینے لگا گھر گرنے کے بعد وہ خود بھی منہ زورپانی میں غوطے کھانے لگا لیکن دورو نزدیک کوئی بچانے والا نظر نہ آیا وہی لاٹھی جس کے سہارے چند قدم چل لیتا تھا پانی نے وہ بھی چھین لی اِن لمحات نے اُسے یقین دلا دیا کہ یہ سیلاب رحمت نہیں زحمت ہے یہ مردہ زمین کو زندہ کرنے کی بجائے تباہی پھیلائے گا سیلاب سے اُسے آخری ہجرت یقینی نظر آنے لگی حکمران تو ملک کی معاشی حالت کی خرابی کا رونا روتے ہوئے باور کراتے رہتے ہیں کہ وہ عوام کی مد د سے قاصر ہیں اُس نے بھی یقینی موت دیکھ کر خود کو پانی کی بے رحم لہروں کے سپرد کر دیا ڈوبنے اُبھرنے میں چندلمحے ہی لگے اور پھر دن کی روشنی کے باوجود اندھیراسا محسوس ہونے لگاپانی کا شور بھی جیسے کم ہونے لگااُس نے خودکوخاصا ہلکا پھلکا محسوس کیا ڈوبنے کی بجائے اب وہ پانی پر تیرنے لگا بھوک تک کا احساس بھی ختم ہو گیا اِس سیلاب نے جیسے زندگی کی تمام مشکلیں آسان کر دیں اب کوئی حکومت، سیاسی و سماجی رہنما مدد کرتا ہے یا نہیں ملک کی 75 برس بعد بھی جیسی معاشی حالت ہے اُس نے اسلام کے قلعے میں رہائش پذیربائیس کروڑ پاکستانیوں کو خداحافظ کہہ دیا ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر