وجود

... loading ...

وجود

بھڑکیلا کالم

بدھ 06 جولائی 2022 بھڑکیلا کالم

دوستو،کبھی آپ لوگوںکے ساتھ ایسا ضرور ہوا ہوگا کہ آپ اچھے خاصے موڈ میں ہوں اور آپ کے آس پاس یا سامنے والا کوئی ایسی بات کردے جس سے آپ اچانک ’’بھڑک‘‘ اٹھتے ہیں۔۔ جی ہاں، ہر وہ بات جو آپ کی مرضی، خواہشات یا مزاج کے خلاف ہو، انسانی فطرت ہے کہ اس پر غصہ ضرور آتا ہے۔۔ ۔جیسے باباجی نے نوجوانوں کو ایک مشورہ دیا ہے۔اس مشورے کو پڑھ کر کئی لوگوں کو آگ لگ جائے گی، اور ان کا پارہ ہائی ہوجائے گا۔۔ باباجی نوجوانوں کو مشورہ دیتے ہوئے کہتے ہیں۔۔۔اسٹوڈنٹو پڑھائی نہ چھڈنا ریڑھی 70000 دی ہو گئی اے ،تے کھوتے لبھدے نیں پئے۔۔کجھ لہوری کھا گئے نیں، تے جیہڑے باقی سی حکومت اچ آ گئے نیں۔۔(ترجمہ: طالب علموں پڑھائی نہ چھوڑنا، ریڑھی ستر ہزار کی ہوگئی ہے، اور گدھے مل نہیں رہے، کچھ لاہور کھاگئے اور جو بچے تھے وہ حکومت میں آگئے)۔۔ اس جملے سے ہمارے لاہور ی احباب اور پی ڈی ایم سے تعلق رکھنے والے دوستو، کو لازمی غصہ آیا ہوگا۔ وہ بھڑک گئے ہوں گے۔۔اسی لئے آج ہم ’’بھڑکیلا ‘‘ کالم لکھ رہے ہیں۔۔ تاکہ کچھ لوگ بھڑک سکیں۔۔
ناکے پہ میراثی کی کسی بات سے مشتعل ہوکر پولیس والوں نے خوب پھینٹی لگائی۔۔میراثی لنگڑاتا ہوا گھر کو چل دیا ۔۔راستے میں کسی نے پوچھا ۔۔میاں تمہیں کیا ہوا ہے؟۔۔میراثی اکڑ کر بولا۔۔کج نئیں، ذرا پلس مقابلہ ہوگیا سی۔۔۔واقعہ کی دُم: ہم آئی ایم ایف سے برابری کی سطح پر مذاکرات کررہے ہیں۔۔ایک خاتون نے وڈیرے کے خلاف ’’زیادتی ‘‘ کا پرچہ کرادیا۔۔وڈیرے کے وکیل نے عدالت میں دلائل سے ثابت کردیا کہ معاملہ ’’بالجبر‘‘ نہیں بلکہ ’’بالرضا‘‘ کا ہے۔۔چنانچہ عدالت نے خاتون سے پوچھا کہ ۔۔آپ کو کب معلوم ہوا کہ آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے؟؟ خاتون بڑی معصومیت سے کہنے لگی۔۔ جب انہوں نے پیسے دینے سے انکار کردیا تھا۔۔واقعہ کی دُم: اس لطیفے کا ایم کیو ایم اور پی پی معاہدے سے کوئی تعلق نہیں۔ ۔باباجی فرماتے ہیں کہ ۔۔ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ 80فیصد سفید داڑھی والے بوڑھوں کے ساتھ کوئی ہم عصر خاتون 2 دن ہنس کر بات کرے تو تیسرے دن وہ داڑھی کو کالا کرو الیتے ہیں۔۔ہم نے باباجی کو لقمہ دیا۔۔منہ کالا کرنے سے بہتر ہے داڑھی کالی کرالیتے ہیں، اس میں کیا برائی ہے؟ یہ سن کر باباجی نے ہمارے چہرے کی جانب سے غور سے دیکھا اور نجانے کیا سوچ کر مسکرائے مگر کچھ بولے نہیں۔۔
ایک عورت کو چوتھی طلاق ہوئی اور اس نے 5ویں شادی کرلی۔،۔ لیکن ایک لمبے عرصے تک 5ویں طلاق نہ ہوئی تو، اڑوس پڑوس والوں اور سہیلیوں کو بڑی حیرانگی ہوئی،انھوں نے وجہ جاننے کی کوشش میں خاتون سے سوال کیا۔۔بہن کیا،وجہ بنی کہ آپ کو 4 طلاقیں تو جلدی جلدی ہو گئیں لیکن اب پانچویں بارایک لمبا عرصہ گزر گیا آپ نے کوئی طلاق نہیں لی۔۔خاتون نے تسلی سے بات سنی اور اپنی کلائیوں میں سونے کی چوڑیوں کو گھماتے ہوئی بولی۔۔ پہلا شوہر ہر بات پر ٹوکتا تھا، میرا گزارا نہیں ہوا اور میں نے پہلی طلاق لے کر دوسری شادی کر لی۔ دوسرا شوہر ٹوکنے کے ساتھ ساتھ گالم گلوچ بھی کرتا تھا، میرا گزارا نہ ہوا تو میں نے دوسری طلاق لے لی، تیسری شادی کے بعد شوہر ایسا ملا کہ جو ٹوکتا بھی تھا، گالم گلوچ بھی کرتا اور مارتا بھی تھا، لہذا میں تنگ آگئی اور تیسری طلاق ہوگئی لیکن مجھے چوتھی شادی بھی راس نہ آئی کیونکہ چوتھا شوہر ٹوکتا بھی تھا گالم گلوچ بھی کرتا، مارتا بھی اور گھر سے بھی نکال دیتا تھا، میں نے اس سے جان چھڑائی اور چوتھی طلاق لے لی، پھر گھر والوں نے میری پانچویں شادی کردی، اب یہ ٹوکتا بھی ہے، گالم گلوچ بھی کرتا ہے، مارتا بھی ہے اور کبھی کبھی غصے میں گھر سے نکال بھی دیتا ہے اور کھانے کو بھی نہیں دیتا لیکن میں اس سے راضی ہوں اور طلاق نہیں لوں گی۔۔خاتون کی یہ درد بھری کہانی سن کر سب حیران اور پریشان ہوگئے ، کچھ نے تو دانتوں میں انگلیاں دبالیں۔پھر سب کے منہ سے ایک ساتھ نکلا۔۔اب کیوں طلاق نہیں لو گی؟۔۔خاتون نے جواب دیا، پہلے سب تجربوں سے معلوم ہوا کہ ہر بار پہلے سے زیادہ ذلالت، تکلیف اور دکھ ملے ہیں، اب اسی پر صبر کر لوں گی، یہ نہ ہو کہ اس کے بعد اس سے بھی برا شوہر ملے۔۔واقعہ کی دُم: اس واقعہ کا حکومتوں کے بننے اور ٹوٹنے یا توڑنے سے کوئی تعلق نہیں، کوئی بھی مماثلت محض اتفاقیہ ہو گی۔۔
شدید مالی بحران کے باعث جب حکومت نے کچھ ’’ امپورٹڈ اشیا‘‘ پر پابندی لگائی تو ہم نے خدا کا شکر ادا کیا، لیکن ابھی گنتی کے چند روز ہی گزرے تھے کہ پتہ چلا کتے اور بلیوں کے کھانے کے بسکٹس پرعائد پابندی اٹھا لی گئی۔۔ ہمیں شدید حیرت ہوئی۔۔ آپ تمام احباب حلفیہ بتائیں کیا کوئی غریب یا مڈل کلاسیہ کتے اور بلی پالتا ہے؟؟ اگرچلو پال بھی لیتا ہے تو کیا انہیں غیرملکی مہنگے بسکٹ کھلاتا ہے؟؟یہ سب امیروں کے چونچلے ہیں، انہیں جو قانون اپنے خلاف لگتا ہے اس میں فوری ترمیم کردیتے ہیں۔۔ سب سے بڑی مثال نیب کے قوانین ہیں۔۔ جس حکومت کا وزیراعظم ضمانت پر ہو، جس وفاقی کابینہ کے چونتیس سے زائد وزرا اور مشیر ضمانتوں پر ہوں، پھر تو واقعی نیب قوانین میں ترمیم بنتی ہے۔۔ خیریہ لمبی بحث ہوجائے گی۔بات ہورہی تھی کتے کے بسکٹوں کی۔۔رات ایک انگریز کی آنکھ کھلی تو اسے بہت بھوک لگی ہوئی تھی۔ وہ فریج کی طرف گیا لیکن وہاں کچھ دستیاب نہ ہوا۔ آخر کچن کے ایک دراز سے اسے کچھ بسکٹ مل گئے جو اس نے خوب مزے لے لے کر کھائے۔ صبح اس نے اپنی بیوی سے ان بسکٹوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ بیکری سے ایسے بسکٹ اور لے آیا کرے، جس پر بیوی نے بتایا کہ وہ تو کتے کے بسکٹ تھے لیکن موصوف نے کہا کہ بہرحال مجھے پسند ہیں تم لے آیا کرو۔ چنانچہ جب اس نے ان بسکٹوں کی خریداری میں اضافہ کردیا تو ایک دن بیکر نے اس سے کہا۔۔ معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے ایک اور کتا رکھ لیا ہے۔۔ جس پر اس خاتون نے اسے ساری بات بتادی۔ تاہم بیکر نے اسے بتایا کہ یہ بسکٹ انسانوں کے لیے خطرناک ہوسکتے ہیں، لیکن خاتون نے بتایا کہ وہ نہیں مانتے۔۔۔ کوئی سال چھ ماہ کے بعد جب بسکٹوں کی خریداری معمول پر آگئی تو بیکر کے پوچھنے پر خاتون نے بتایا کہ۔۔ میرے میاں تو فوت ہوگئے ہیں! بیکر نے افسوس والا منہ بناتے ہوئے کہا۔۔میں نے آپ سے کہا تھا نا کہ یہ بسکٹ ان کو نہ کھانے دیں!۔۔خاتون نے بیکر کی بات سن کر جواب دیا۔۔۔ وہ بسکٹ کھانے سے فوت نہیں ہوئے۔۔ وہ تو گاڑیوں کے پیچھے بھاگ کر مرے ہیں!۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔سنا تھا نفسا نفسی کا دور آئے گا،شاید آگیا،جان سے عزیز دوست کو ایک جگہ جانے کا کہا،ظالم نے کہا پیٹرول ڈلوادو۔۔پی آئی اے کی ائرہوسٹس نے ترانوے ہزار فٹ کی بلندی سے ایک وفاقی وزیرکوفون کرکے پوچھا۔۔ سر مسافر چائے کا دوسرا کپ مانگ رہا ہے۔ کیا کروں؟لگتا ہے حکومت جلد نوٹی فیکیشن جاری کرنے والی ہے۔۔ہوٹل ریسٹورنٹ یا اپنے اردگرد کہیں کوئی چائے پیتا نظر آئے قریبی پولیس سٹیشن میں اطلاع کریں۔۔باباجی کافرمان عالی شان ہے۔۔ایک کلو امرود سے ایک آدھ امرود کانا تو نکل سکتا ہے ،مگر ۔۔ایک ہزار پٹواریوں میں ایک بھی سیانا نہیں نکل سکتا اور یہ بات پتھر پہ لکیر ہے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔مہنگائی نے یہ حال کردیا ہے کہ ، پاکستان میں رہنے کے لئے پیسے ہیں، نہ پاکستان سے نکلنے کے لئے پیسے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر