وجود

... loading ...

وجود

نوڈلز۔۔

جمعه 03 جون 2022 نوڈلز۔۔

دوستو،بھارت میں شوہر نے نوڈلز کے علاوہ کچھ اور نہ بنانے پر بیوی کو طلاق دے دی۔اس حوالے سے ایک وکیل نے ٹوئٹر پر پوسٹ شیئر کی اور اس انوکھی طلاق کی اطلاع دی۔آشوتوش دوبے نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا کہ ایک شوہر نے صرف اس لیے اپنی بیوی کو طلاق دے دی کیوں کہ وہ اسے کھانے میں صرف نوڈلز دیتی تھی کیونکہ اسے اور کچھ پکانا نہیں آتا تھا۔دوسری جانب پرنسپل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت کے جج ایم ایل رگھوناتھ نے بھارتی میڈیا کو اس طلاق کے حوالے سے بتایا کہ نوڈلز کھلانے پر طلاق کا معاملہ بلاری ڈسٹرکٹ کورٹ میں واقع ہوا۔شوہر کا کہنا تھا کہ بیوی صبح ناشتے، دوپہر کے کھانے اور رات کو بھی صرف نوڈلز ہی دیتی تھی،بیوی جب بھی شاپنگ پر جاتی کچھ بھی خریدنے کے بجائے نوڈلز خرید لیتی اور کھانے میں وہی پکاتی۔عدالت نے میاں بیوی میں صلح کی کوشش کی لیکن دونوں نے طلاق پر رضامندی کا اظہار کیا۔۔اس پر ہمیں باباجی کاایک پھٹا پرانا واقعہ یاد آگیا۔۔ شادی کے بعد جب وہ پہلی بار اپنی زوجہ ماجدہ کے گاؤں گئے تو پہلے دن ساس صاحبہ نے انہیں آلو پالک کھلایا۔۔دوسرے دن سرسوںکا ساگ، تیسرے دن میتھی آلو۔۔ چوتھے دن ساس صاحبہ نے بڑے چاؤ سے پوچھا۔۔ جوائی جی اج کی پکاواں؟؟۔۔ باباجی گڑبڑا کر بولے۔۔ قریب کے کھیت کا پتہ بتادیں میں وہیں’’چر‘‘ آؤں گا۔۔
ایک خاتون اپنے شوہر کیساتھ ہسپتال گئی۔۔شوہر کی موجودگی میں بیوی زور زور سے دعا مانگتے ہوئے۔۔ اے میرے پیارے اللہ میاں، میرے پیارے میاں کو ڈھیر سارے پیسے دیں۔۔پھر بڑبڑاتے ہوئے بولی۔۔ ایس منحوس کول میں آپے لے لیساں۔۔۔کچھ خواتین بہت تیز بھی ہوتی ہیں۔۔ایک خاتون نے فیس بک پر لکھا،میری ساس بہت بیمار ہیں، دُعا کیجیے گا۔۔اس کی ایک سہیلی نے پوسٹ پر کمنٹس کرتے ہوئے پوچھا۔۔دعا کیا کرنی ہے؟؟ ایک صاحب ڈاکٹر کے پاس گئے اور کہنے لگے۔۔ڈاکٹر صاحب مجھے عجیب سی بیماری لگ گئی ہے۔۔جب میری بیوی بولتی ہے تو مجھے کچھ سنائی نہیں دیتا۔۔ ڈاکٹر مسکرا کر کہنے لگا۔۔یہ بیماری نہیں ہے تم پر اللہ کی خاص نعمت ہے۔اپنے رب کا شکر ادا کرو۔۔شادی کے اگلے دن بیوی غصے سے دھاڑی۔۔ صبح صبح آپ نے میرے چہرے پر پانی کیوں ڈالا؟؟؟شوہر مکروہ مسکراہٹ کے ساتھ کہنے لگا۔۔ تمہارے والد نے کہا تھا کہ میری بیٹی پھول کی طرح ہے اسے مرجھانے مت دینا۔۔دوستوں کی محفل میں ایک صاحب نے بڑھک ماری۔۔دنیا کے سارے دہشت گرد اب مجھے طفل مکتب نظر آرہے ہیں۔۔کسی دوست نے سوال کردیا۔۔وہ کیوں؟؟ ۔۔ہنس کر بولے۔۔میں نے شادی جو کرلی ہے۔۔کسی نجومی سے ہمارے پیارے دوست نے جب سوال کی۔۔میری شادی کیوں نہیں ہو رہی ہے؟ ؟ ؟نجومی برجستہ کہنے لگا۔۔۔کیسے ہو گی،کنڈلی میں سکھ ہی سکھ جو لکھا ہے ۔۔ایک صاحب نے وصیت لکھی کہ۔۔میں اپنی تمام دولت و جائیداد ان چار خواتین کے نام کررہاہوں جنہوں نے مجھہ سے شادی سے انکار کردیا تھا۔۔دوست نے پوچھا۔۔لیکن تم ایسا کیوں کر رہے ہو؟؟ وہ صاحب کہنے لگے۔۔ یہ صرف انہی کی وجہ سے ممکن ہوسکا کہ میں نے ایک نہایت پرمسرت اور رنگین زندگی گزاری۔۔ایک سہیلی دوسری سے شکوہ کررہی تھی کہ۔۔پہلے میرے میاں بھاگ بھاگ کر میری ہر خواہش پوری کرتے تھے۔۔۔اب فرمائش سنتے ہی بھاگ جاتے ہیں ۔۔
ڈاکٹر نے خاتون کو اپنے کمرے میں آنے کا کہا۔۔ خاتون ڈاکٹر کے کمرے میں اکیلی گئی اور جا کر ڈاکٹر سے بولی۔۔ڈاکٹر صاحب، کیا میں اپنے شوہر کو بھی اندر بلا سکتی ہوں؟ڈاکٹر نے کہا۔۔پریشانی کی کوئی بات نہیں۔۔گھبرائیے مت۔۔میں ایک شادی شدہ انسان ہوں۔۔بال بچوں والا ہوں۔۔۔عورتوں کا احترام کرنا جانتا ہوں۔۔۔آپ مجھے اپنا بھائی سمجھ سکتی ہیں۔۔میری نظر میں آپ بڑی بہن ہیں۔۔مکمل اطمینان رکھئے۔۔پیشے کے ہاتھوں مجبور ہوں وگرنہ کسی کو آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھتا۔۔۔ایک اسپیشلسٹ ڈاکٹر ہونے کے ساتھ ساتھ شریف النفس بھی ہوں۔۔ایمانداری دوسرا نام ہے ۔۔۔وفاداری میرے خون میں شامل ہے۔۔۔ڈاکٹر صاحب بوکھلاہٹ میں نان اسٹاپ بولے چلے جا رہے تھے۔۔۔خاتون نے گھبراتے ہوئے کہا۔۔۔ نہیں، نہیں۔۔ ایسی بات نہیں ہے۔۔۔دراصل باہر ریسپشن پر خوبصورت لڑکی بیٹھی ہوئی ہے۔ میرے میاں بھی باہر ہیں وہ نا تو آپکی طرح اسپیشلسٹ ہیں۔ نا ہی شریف النفس اور نا ہی ایمانداری اور وفاداری ان کا دوسرا نام ہے۔۔ اس لیے انہیں اندر بلانا چاہتی ہوں۔
اوٹ پٹانگ باتوں کا سلسلہ خواتین سے شروع ہواتھا۔۔ پھر یہ سلسلہ رکا نہیں۔۔ایک بار میٹرک کلاس میں اردو کے پیریڈ میں ٹیچر نے اسٹوڈنٹس سے کہا۔۔ہربڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے۔ اس حوالے سے ہر اسٹوڈنٹ ایک جملہ اپنے طور پر کہے۔۔مختلف بچوں نے ایسے لکھا۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جو ہر دم اس سے آگے آنے کی کوشش کرتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، پھر بھی وہ بڑا آدمی بن جاتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جس کے پیچھے ایک چھوٹا آدمی ہوتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جس سے ہوشیار رہنا بہت ضروری ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جو بڑے آدمی کو چھوٹا بنانے کی تگ و دو میں رہتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو بڑے آدمی کی مت مارتی رہتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو اسکے بڑا بن جانے کے پیچھے کھڑی ہوتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جو اسے یاد دلاتی رہتی ہے کہ تم میرے باپ کی وجہ سے بڑے آدمی بنے ہو۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جسے یہ علم نہیں ہوتا،کہ اس کے آگے بڑا آدمی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو اس سے گھر کا خرچہ مانگ رہی ہوتی ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،اور عورت کے پیچھے چھوٹے بچے ہوتے ہیں۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے،جس کے چھوٹے قد کی وجہ سے وہ آدمی بڑا نظر آتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جس نے بڑے آدمی کو آگے لگایا ہوتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جس کا ہاتھ بڑے آدمی کی جیب میں ہوتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو دوسری عورتوں کو اس کے قریب پھٹکنے نہیں دیتی۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جس کے ہاتھ میں ڈنڈا ہوتا ہے۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے، جو اس کے کان میں کہتی رہتی ہے کہ میرے بغیر تم کچھ بھی نہیں ہو۔۔ہر بڑے آدمی کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے جو ہمیشہ پیچھے ہی رہتی ہے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔کنواروں کا خیال ہے کہ شادی شدہ افرادساتھ بیٹھ کر کوئی بہت ہی سنگین قسم کی رومانوی گفتگو کرتے ہیں، جب کہ درحقیقت ان کی گفتگو کا بیشتر حصہ۔۔ سسرال کے مظالم، نند اور سالوں کی سازشیں، پٹھوں کے کھچاؤ، اج فیر لت نوں کڑل پے گئی اور خرچہ بڑھاؤ جیسے موضوعات پر مشتمل ہوتا ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خرم پرویز کی حراست کے تین سال وجود منگل 26 نومبر 2024
خرم پرویز کی حراست کے تین سال

نامعلوم چور وجود منگل 26 نومبر 2024
نامعلوم چور

احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر