وجود

... loading ...

وجود

’’لونگ گواچہ‘‘

هفته 28 مئی 2022 ’’لونگ گواچہ‘‘

دوستو،آپ جب یہ تحریر پڑھ رہے ہوں گے اس روز سابق وزیراعظم نے لانگ مارچ کا اعلان کیا ہے لیکن جید صحافیوں اور باخبرحلقوں کا کہنا ہے کہ لانگ مارچ کی نوبت نہیں آئے گی، عمران خان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ الیکشن کا اعلان کرو، حکومت پر بھی دباؤ ہے کہ الیکشن کا اعلان کیا جائے۔ لانگ مارچ سے پہلے پہلے فیصلہ ہوجائے گا۔۔ یاتو لانگ مارچ ہوگا یا پھر ’’لونگ گواچہ‘‘ گانا چلے گا۔۔سیاست میں چونکہ آخری لمحوں تک کچھ پتہ نہیں ہوتا کہ کیا ہوجائے اس لیے فی الحال آپ سیاست کو بھول جائیں اور ہماری اوٹ پٹانگ باتوں سے لطف اندوز ہوں۔۔
بات جب حالات حاضرہ کی ہورہی ہے تو ہم آپ کو گزشتہ ہفتے کی دو دلچسپ خبریں بتاتے ہیں، ان خبروں سے ہمارا موڈ کچھ دیر کے لیے خوشگوار رہا اور باباجی کی بیٹھک میں بھی ان خبروں پر کافی دیر تک ’’چرچا‘‘ رہا۔۔پہلی خبر یہ ہے کہ بھارت میں اپنی گرل فرینڈ سے ملاقات کے لیے گاؤں کی بجلی کاٹ دینے والا نوجوان بالآخر دھر لیا گیا۔ یہ واقعہ ریاست بہار کے ضلع پورنیا میں پیش آیا جہاں نوجوان گنیش پور گاؤں کی رہائشی اپنی گرل فرینڈ سے ملنے کے لیے پورے گاؤں کی بجلی بند کر دیتا تھا۔کئی روز سے رات کو مقرر وقت پر بجلی دو تین گھنٹے کے لیے بند ہو جاتی تھی۔ گاؤں والے پریشان تھے کیونکہ اردگرد کے دیہات میں اس وقت بجلی آ رہی ہوتی تھی۔ جب انہوں نے تحقیق کی تو انہیں حقیقت کا علم ہو گیا اور انہوں نے اپنے گاؤں کی لڑکی سے ملنے کے لیے آنے والے اس عاشق کو رنگے ہاتھوں پکڑنے کی منصوبہ بندی کر لی۔گاؤں کے رہائشی مرار رام مرمو کا کہنا تھا کہ اگلی رات جب بجلی بند ہوئی تو گاؤں کے لوگ گاؤں کے سرکاری اسکول پہنچ گئے جہاں لڑکا لڑکی ملتے تھے۔ لوگوں نے نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پورے گاؤں میں گھمایا اور بعد ازاں سرپنچ کی موجودگی میں اسی لڑکی کے ساتھ اس کی شادی کردی۔۔۔دوسری خبر بھی دلچسپ ہے اور بھارت سے ہی ہے۔۔بھارتی ریاست گجرات میں ایک شخص نے اپنی بیوی پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے بچے کو زیادہ دودھ پلا پلا کر موٹا کردیا ہے، اس الزام پر شوہر نے بیوی کی پٹائی کی اور اسے گھر سے نکال دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ گاندھی نگر میں پیش آیا جہاں 37 سالہ فالگونی اسودیا نے پولیس کو شکایت درج کرائی ہے۔ خاتون کے مطابق اس کے شوہر آنند اسودیا نے اس پر الزام عائد کیا کہ وہ بچے کو زیادہ دودھ پلاتی ہے جس کی وجہ سے اس کا وزن بڑھ گیا ہے۔ اس بات پر شوہر نے اس کی پہلے تو پٹائی کی اور پھر اسے گھر سے نکال دیا۔ خاتون نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ سسرال والوں کی طرف سے اس پر جہیز کے لیے دباؤ بھی ڈالا گیا اور 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا گیا۔ پولیس واقعے کی تفتیش میں مصروف ہے۔
باباجی نے اپنی نوجوانی کا ایک دلچسپ قصہ گزشتہ رات ہمیں اپنی بیٹھک میں سنایا۔۔ کہنے لگے۔۔ میری نئی نئی شادی ہوئی تھی، عمر کوئی بیس سال کی ہوگی میری۔۔اس زمانے میں ہمارے علاقے میں بجلی نہیں آئی تھی اس لیے عشا کے بعد محلے کے بزرگ اور نوجوان گھر کے باہر چارپائیاں ڈال کر گپ شپ کرتے تھے۔۔جس میں دن بھر کا احوال ایک دوسرے سے شیئر کرتے، ایک دوسرے کی خیریت بھی پتہ چلتی، کس کے گھر میں دکھ،سکھ ہے وہ بھی سب کے علم میں آجاتا۔۔ ایک دن رات کو جب ہم اسی طرح بیٹھے تھے، میں اپنی عمر کے لڑکوںمیں بیٹھا تھا تو میری گلی میں رہنے والے ماجد نے مجھ سے سوال کیا۔۔بھائی یہ بتاؤ۔ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ میرا بھائی ہے نہ بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟میں کافی دیر سوچتا رہا۔ آخر نفی میں جواب دیا۔ سوری یار ماجد میں نہیں جانتا۔۔ماجد ہنس کر کہنے لگا۔۔۔ ارے اتنا آسان سوال نہیں بوجھ سکے۔ وہ میرا بھائی بھی نہیں اور بہن بھی نہیں تو لازمی ہے کہ وہ میں ہی ہوں۔۔مجھے بہت شرمندگی ہوئی کہ واقعی یہ تو بہت آسان سوال تھا۔ ویسے مجھے یہ سوال دلچسپ بھی لگا۔گھر آیا تو یہی سوال میں نے اپنی بیگم سے کر دیا۔ ۔کہ میرے ماں باپ کا ایک بچہ ہے۔ وہ نہ تو میرا بھائی ہے نہ ہی بہن۔ بتاؤ وہ کون ہے؟۔۔بیگم کافی دیر سوچتی رہی۔ آخر اس نے بھی ہار مان لی۔تو میں نے طنزیہ ہنسی ہنستے ہوئے کہا۔ ویسے تو تم مجھے باتوں میں پورا نہیں ہونے دیتی۔ اور اب ایک آسان سے سوال کا جواب نہیں دے سکیں۔ارے وہ کوئی اور نہیں اپنی گلی میں رہنے والا ’’ماجد‘‘ ہے۔۔بیگم مسکرا کر رہ گئی،شاید وہ اپنی خفت مٹانا چاہ رہی تھی،اس کے بعدمیں نے آہستہ سے بیگم کے کان میں سرگوشیانہ انداز میں کہا۔۔تھوڑی شرمندگی تو ہوئی ہو گی؟
حاجی صاحب ویکسین لگانے کے بعد گھر آئے اور کہا۔۔نرس نے اتنا درست انجکشن لگایا ہے کہ کہیں تکلیف نہیں ہے۔۔بیگم یہ سن کر دھاڑی اور بولی۔۔ دوسری خواتین کی سوئیاں تک نہیں چبھتیںاورمیرے الفاظ چبھتے ہیں۔۔ایک شام لندن کے نواحی علاقے میں ایک ارب پتی ’’گورا‘‘اپنے کتے کے ہمراہ واک کر رہا تھا کہ اچانک ایک پاکستانی جھاڑیوں سے برآمد ہوا اور پورے تین فائر کرکے کتے کو مار ڈالا ۔۔ گورے نے یہ منظر دیکھا تو دم بخود رہ گیا،حیرت اور صدمے سے دوچار انگریز نے اپنی پوری ہمت جمع کرکے آخر کار فائر کرنے والے پاکستانی سے ہمت کرکے پوچھ ہی لیا۔۔تم نے ایسا کیوں کیا؟؟۔۔وہ پاکستانی بولا۔۔ تمھاری وائف نے مجھے پانچ ہزار پاؤنڈ دئیے تھے اور کہا تھا۔۔ Kill this son of bitch.۔۔انگریز کی آنکھوں میں آ نسو آ گئے، پاکستانی کو گلے لگا کر بولا۔۔میں زندگی بھر تمھارے انگلش کے ٹیچر کا احسان نہیں بھولوں گا۔۔ایک تقریب میں اچانک ایک سہیلی نے دوسری سے کہا۔۔ بیوقوف تو یہاں کھڑی ہے ادھر دیکھ تیرا میاں ایک خوبصورت نوعمر لڑکی سے لہک لہک کر باتیں کر رہا ہے۔ ۔دوسری سہیلی مسکرا کرکہنے لگی۔۔ میں نے اسی وقت دیکھ لیا تھا۔ مگر میں اس کی حالت انجوائے کر رہی ہوں۔ دیکھنا چاہتی ہوں کہ یہ کتنی دیر پیٹ کو اندر کھینچ سکتا ہے۔۔شوہر حضرات کا عموما چوٹیں اور زخم آنے سے چند لمحے قبل آخری جملہ۔۔جو پانچ ہزار دئیے تھے وہ کہاں خرچ کیے؟؟
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ہر شخص اپنی سنائی ہوئی کہانی میں بے قصور، معصوم اور مخلص ہوتا ہے۔۔لانگ مارچ ہو یا لونگ گواچہ۔۔کہانی سننے کے بعد ٹھنڈے دل سے کہانی پر غورضرور کیجئے گا۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر