وجود

... loading ...

وجود

روزہ رکھیں فٹ رہیں

جمعه 08 اپریل 2022 روزہ رکھیں فٹ رہیں

دوستو،ماہ ِصیام کی برکتوں اور رحمتوں سے فیض یاب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ہم روزے میں بھی اپنی صحت کا خاص خیال رکھیں اور سحر وافطار میں صحت بخش خوراک کھائیں تاکہ ہماری قوت مدافعت متاثر نہ ہو اور عبادت و ریاضت میں بھی خلل نہ آئے۔ اس لیے یہاں ہم آپ کو چند ایسے مشورے دیں گے جن پر عمل کرکے آپ اس ماہ مبارک میں خود کو چکاوچوبند محسوس کریں گے۔
یاد رکھیں کہ ہماری خوارک میں شامل پروٹین زیادہ دیر تک جسم کو سیر رکھتا ہے اور بھوک نہیں لگتی کیونکہ پروٹین میں چربی کے مقابلے میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اس لیے نشاستہ دار غذا کے مقابلے میں ہضم ہونے میں زیادہ وقت لیتا ہے سو یہ ایک بہترین طریقہ ہے جو آپ کو زیادہ دیر تک سیر رکھتا ہے۔ پروٹین کے لیے انڈے، مچھلی، مرغی کا گوشت، دہی، سویابین اور دلیہ استعمال کریں یا اگر سحری کے وقت آپ زیادہ ٹھوس غذا نہیں لے سکتے تو پھر پروٹین کا شیک بھی استعمال کر سکتے ہیں۔روزے کی حالت میں پیاس کا احساس سب سے زیادہ ہوتا ہے اور اکثر اوقات جسم میں پانی کی کمی بھی ہوجاتی ہے۔ پانی کا زیادہ استعمال مفید ہے تاہم کھانے کی ایسی چیزیں جو اپنے اندر صحت مند پانی رکھتی ہیں جیسے کھیرا، ٹماٹر، پالک اور تربوزوغیرہ بھی اپنی خوراک میں شامل کریں۔افطار کے بعد وقفے وقفے سے پانی پیتے رہیں تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ آئے۔ سحری میں صحت بخش جوسز اور شیک وغیرہ پئیں لیکن ان میں چینی کا استعمال کم کریں تاکہ روزے کی حالت میں جسم کی توانائی متاثر نہ ہو۔افطار میں سموسے اور پکوڑے کھانا کولیسٹرول میں اضافے اور صحت کی خرابی کا باعث بنتے ہیں، اسی لیے رمضان میں ان کے زائد استعمال سے اجتناب کرنا چاہیئے کیونکہ تمام دن کے بعد معدے کو متوازن اور صحت مند غذا کی ضرورت ہوتی ہے۔ غذا میں چکنائی کی زیادتی خطرناک ثابت ہوتی ہے جب کہ روزے کی حالت میں اس چکنائی سے معدے میں تیزابیت بڑھ جاتی ہے جس سے نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔طبی ماہرین کے مطابق کھجور کے ساتھ پھلوں سے افطار کرنا صحت کے لیے مفید ہے کیونکہ روزے دار کو زیادہ سے زیادہ متوازن غذا کا استعمال کرنا چاہیئے۔ افطار میں ایسے پھل سبزیاں کھانا چاہیئں جن میں وٹامن سی وافر مقدار میں موجود ہو، یہ وٹامن سی قوت مدافعت کو بڑھاتا ہے۔سحری کے وقت گھی یا آئل میں تر پراٹھے کھانے سے بہتر ہے کہ چکی کے آٹے کی روٹی کھائی جائے اس سے جلد بھوک کا احساس بھی نہیں ہوتا اور وزن بڑھنے کا ڈر بھی نہیں رہتا ،اس کے ساتھ آپ بُھنا ہوا قیمہ،گوشت یا مرغی کے سالن کا استعمال بھی کرسکتے ہیں۔اپنے نظام ہضم کو درست رکھنے کے لیے اعتدال میں رہتے ہوئے سحر و افطار میں ایسی خوراک کا استعمال کرنا چاہیے جو نظام ہضم کو متاثر نہ کرے۔ سحری کرنے کے بعد آخری وقت تک پانی پیتے رہنا مناسب نہیں اور افطار کے فوراً بعد صرف پانی سے پیٹ بھرنا بھی ٹھیک نہیں، ایسی صورت میں قے (الٹی) ہوسکتی ہے، معدے اور دل پر دباؤ پڑتا ہے، جس سے نظام ہضم متاثر ہوجاتا ہے۔ لہٰذا کوشش کریں کہ سحرو افطار میں ہر چیز اعتدال میں کھائیں اور جب کھانے اور نماز سے فارغ ہوجائیں تو چند گھنٹے آرام کے لیے بستر میں چلے جائیں کیونکہ یہ آرام کیلوریز جلنے کے عمل کو کم کرسکتا ہے اور اس طرح آپ رمضان جیسے مقدس مہینے میں بیماری سے محفوظ رہتے ہوئے عبادتوں کی ادائیگی بھرپور طریقے سے کرسکتے ہیں۔
حالیہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا ہے کہ روزے کا عمل ’’لپڈ پروفائل‘‘ پراثر انداز ہوکر روزے دار کے خون میں کولیسٹرول کی سطح کو کم کرتا ہے جس سے فالج، دل کا دورہ اور دیگر امراض کا خطرہ ٹل جاتا ہے، روزے سے دماغ کی صلاحیتوں میں اضافہ ہوتا ہے، رمضان میں روزدار کے جسم سے صرف چربی ہی کم نہیں ہوتی بلکہ جسم سے زہریلے مواد بھی خارج ہوتے ہیں،احباب کو چاہیے کہ وہ افطار میں تلے ہوئے کھانوں، چکنائی، نمک اور مٹھاس کی حامل غذا سے گریز کریں۔ آغا خان یونیورسٹی کے پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر ایس ایم وسیم جعفری کا کہنا ہے کہ زیابطیس، کینسر، گردے اور جگر کے امراض میں مبتلا افراد اپنے معالج کے مشورے سے روزہ رکھیں، رمضان میں روزداروں کو بہتر طرز حیات اور صحت مند نظامِ ہاضمہ کی جانب متوجہ ہونے کا موقع ملتا ہے، روزے دار اس ماہِ مبارک میں کم کھانے کے عادی ہوجاتے ہیں جس سے صحت مند جسامت اور وزن اختیار کیا جاسکتا ہے، رمضان کے علاوہ بھی اس طرزِ حیات کو جاری رکھنے کا موقع گنوانا نہیں چاہیے۔ انھوں نے کہاکہ رمضان میں روزے رکھنے سے دماغ میں نئے خلیوں کی افزائش ہوتی ہے جس سے دماغی صحت بہتر ہوتی ہے، تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ روزہ رکھنے سے مزاج، یادداشت، سیکھنے کی صلاحیتوں میں اضافہ اور ذہنی دباو کی شدت میں کمی واقع ہوتی ہے۔ انھوں نے کہا جسم میں پانی کم ہونے کی صورت میں ہلکا سر درد اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے لیکن افطار کے بعد زیادہ پانی پی کر اس کمی کو دور کیا جاسکتا ہے، ذرا افطار سے پہلے یا افطار کے بعد کسرت کرنا بھی صحت کے لیے مناسب ہوگا۔ انھوں نے کہا رمضان میں سگریٹ نوشی سمیت دیگر بری عادات سے نجات حاصل کی جاسکتی ہے، رمضان کا مہینہ روزداروں کو بہتر طرز زندگی گزارنے کی طرف متوجہ کرتا ہے۔
رمضان المبارک میں دن بھر کھانے پینے کی ممانعت اور۔۔ افطار کے بعد سحری تک کھانے پینے کی مکمل آزادی ہوتی ہے۔۔ گوجرانوالہ کے لوگ کھانے کے اتنے شوقین ہیں کہ اس شہر میں اتنے لوگ نہیں جتنے ہوٹلز اور کھابوں کی ریڑھیاں ہیں۔۔ یہ لوگ کھانا کھاکے بھول جاتے ہیں۔۔ معصومیت سے روٹی پہ پھر روٹی کھا لیتے ہیں ۔ کوئی پوچھے گا بٹ صاحب روٹی کھا لئی جے۔ بٹ صاحب فرمائیں گے کوئی نئیں کیہڑا تیرے نال کھادی اے۔۔ کھابے رج کے کھائیں گے ،پیٹ میں گنجائش سے زیادہ ڈالیں گے اور طویل ڈکار فضا میں آزاد چھوڑ دیں گے۔ ۔لاہوریوں کا بھی یہی حال ہم نے دیکھا، چارساڑھے چار سال لاہور میں گزارے ، وہاں روٹی کھانا ایک ’’مشغلہ‘‘ ہے۔۔ کسی سے فون پر پوچھو ، کیا کررہے ہو؟ جواب ملے گا، روٹی کھارہا ہوں۔۔ جب آپ گھر جاکر پھریہی سوال کریں تو آگے سے جواب ملے گا، اچھا ہوا، آپ آگئے، روٹی کھانے ہی ہوٹل جارہا تھا۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔’’پر‘‘ پرندوں کے ہی اچھے لگتے ہیں، چیونٹیوں کے ’’پر‘‘ نکل آئے تو پھر انجام براہی ہوتا ہے۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر