وجود

... loading ...

وجود

ملک سے غداری، وزیراعظم کا اسلام آباد میں ریڈزون کے باہر احتجاج میں شرکت کا اعلان

پیر 04 اپریل 2022 ملک سے غداری، وزیراعظم کا اسلام آباد میں ریڈزون کے باہر احتجاج میں شرکت کا اعلان

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک سے غداری ہورہی ہے اس کے خلاف آج اسلام آباد میں پرامن احتجاج کیا جائیگا جس میں میں خود بھی شریک ہوں گا۔وزیراعظم عمران خان نے عوام سے براہ راست گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک سے غداری ہورہی ہے جس کے خلاف آج اسلام آباد ریڈزون کے باہر پرامن احتجاج کرینگے، ریڈزون کے باہر ضمیر فروشوں کیخلاف پرامن احتجاج ہوگا اور میں نماز عشا کے بعد خود بھی اس احتجاج میں شریک ہونگا۔وزیراعظم نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ غداری کیخلاف یہ لازم ہے کہ آپ پر امن احتجاج کریں، کبھی تصادم کی سیاست نہ کریں، لوگوں کو پتہ ہونا چاہیے کہ باہر سے ہونیوالی غداری کا حصہ نہ بنیں کیونکہ جب تک عوام کا دبا ونہیں ہوگا یہ چیزیں ہوتی رہیں گی۔ لوگوں کو باہر نکل کر ہارس ٹریڈنگ کیخلاف احتجاج کرنا چاہیے، قوم سچائی کیساتھ ہے اور چوروں کیخلاف لڑائی لڑے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن ساڑھے3سال سے کہتی تھی کہ یہ حکومت نااہل ہے، وزیراعظم استعفی دے اور الیکشن کرائیں، اب میں نے الیکشن کا اعلان کرادیا ہے تو سوال ہے کہ اب یہ سپریم کورٹ کیوں چلے گئے۔عمران خان نے کہا کہ ہم نے اسمبلیاں تحلیل کیں، الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا لیکن یہ چاہ رہے ہیں میری حکومت دوبارہ بحال ہو، عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ یہ کیوں چاہتے ہیں کہ حکومت بحال ہو اس لیے کہ انکے خریدے ہوئے لوگ حکومت میں آئیں۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ ساڑھے3 سال سے این آراو لینے کی کوشش کر رہے ہیں یہ عدالت سے سزا یافتہ ہیں، نواز شریف اسحاق ڈار باہر بیٹھے ہیں، یہ چاہتے ہیں اقتدار میں آکر نیب ختم کرکے اپنے مقدمات ختم کریں، یہ چاہتے ہیں نیب کو مکمل طور پر ختم کیا جائے اور انھیں این آراو ٹو ملے، یہ چاہتے ہیں دوبارہ عوام کا پیسہ باہر بھیج کر اربوں کی پراپرٹی بنائیں۔عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے رہنماوں پر 90 فیصد کیسز ان دونوں کے اپنے ہی دور میں بنائے گئے ہیں، انھوں نے ساری زندگی امپائر کو ملا کر فکس میچز کھیلے ہیں، یہ الیکشن کمیشن میں اپنے لوگ لگانا چاہتے ہیں، مجھے خبر ملی ہے لاہور کے ہوٹل میں لوگوں کو خرید کر لے جایا جارہا ہے، اس خرید وفروخت کیخلاف لوگوں نے کہا ہے کہ لاہور میں ہوٹل کے باہر احتجاج کرینگے۔ایم پی ایز کی قیمت لگاتے ہیں، یہ چھانگا مانگا کی ہی سیاست ہے لوگوں کی نظر میں جمہوریت ختم ہوگئی ہے، ایم پی ایز کو خرید کر حکومت بنانا جمہوریت نہیں ہے، جو لوگ اچکن سلوا کر بیٹھے تھے وہ لوگوں کو خرید کر آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ چھانگا مانگا کی اسی سیاست کی وجہ سے ہماری جمہوریت عوام کی نظر میں وقعت کھوچکی ہے، ملک کی اخلاقیات ،جمہوریت ،انصاف کی رکھوالی قوم کرتی ہے، اچھائی اور حق کیساتھ کھڑے ہونے کا حکم قرآن میں اللہ نے ہمیں دیا، جب قوم برائی دیکھ کر چپ کرکے بیٹھ جاتی ہے تو اپنا نقصان کرتی ہے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ 5ہفتے پہلے تحریک عدم اعتماد کا ڈراما شروع ہوا، یہ بیرونی سازش بھی ہے جس کی وجہ سے اسپیکر نے رولنگ دی کیونکہ سازش کے تحت کہا گیا کہ وزیراعظم کو نہیں ہٹایا تو تعلقات خراب ہونگے۔عمران خان نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس سندھ کی حکومت تھی اور انکے پاس باہر سے بھی پیسہ آیا، میرے پاس تو 4 حکومتیں تھیں چاہتا تو ان سے زیادہ پیسہ لگا سکتا تھا لیکن ملک کیساتھ پیسے کی سیاست کا تماشا کرنے پر میرا ضمیر ہی نہیں مانتا تھا۔عمران خان نے کہا کہ کسی ملک کے عوام کیخلاف کوئی نہیں ہوتا بلکہ پالیسی کیخلاف ہوتاہے، میں امریکا مخالف نہیں بلکہ پالیسی کا مخالف ہوں، جب ایک ملک دوسرے ملک کو حکم دے جنگ لڑے، ڈومور بھی کرے، ہم سب کچھ کریں پھر بھی ہمارے ملک کی تعریف نہیں ہوتی۔ کسی کے آگے جھکنے اور غلامی سے بہتر موت ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ میں نے پاکستان کی صورتحال کوسامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیاعوام سے بات چیت کروں، ہم تو ابھی پاور میں آئے یہ تیس سال سے حکومت کر رہے ہیں، شہباز شریف بتائیں کہ تیس سال میں عوام کو بھکاری کس نے بنایا ہے۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کے پی بلدیاتی الیکشن کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا ہے، کے پی سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکل گیا ہے ہزارہ تو ن لیگ کا گڑھ ہوتا تھا،ان کا جنازہ نکل گیا۔وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کے پی بلدیاتی الیکشن کا نتیجہ سب نے دیکھ لیا ہے، کے پی سے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا جنازہ نکل گیا ہے ہزارہ تو ن لیگ کا گڑھ ہوتا تھا،ان کا جنازہ نکل گیا۔انہوں نے کہا کہ سب سے بری گورننس سندھ میں ہے، کرپشن بھی زیادہ ہے اندرون سندھ میں غربت بھی سب سے زیادہ ہے، سندھ سب سے پیچھے ہے، کراچی 80کی دہائی میں ترقی کررہاتھا، سندھ میں اگلا الیکشن ہم ہی جیتیں گے۔وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ساڑھے تین سال بہت مشکل وقت تھا، لوگ اپنے کاموں کیلیے ہمیں بلیک میل کرتے رہے لیکن اب ہم سمجھ گئے ہیں اور آئندہ صرف ان ہی لوگوں کوٹکٹ دینگے جو عوام اور ملک کے مفاد کا سوچیں گے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن میں جو غلطیاں ہوئیں ان کا حل ای وی ایم ہی ہے لیکن یہ ای وی ایم مشین کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں کیونکہ انہوں نے کبھی نیوٹرل امپائر کے ساتھ میچ نہیں کھیلا ہے۔وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج بھی برصغیر میں سب سے کم بیروزگاری پاکستان میں ہے، ٹیکسٹائل کی ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی ہے، یلتھ کارڈ بہت بڑا پروجیکٹ کا تھا جسے پہلے ہم نے کے پی میں شروع کیا، پنجاب میں نچلی سطح پر جو کام ہوا میرانہیں خیال کہ اتنا کام پہلے ہوا ہے، بزادر کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے غربت ختم کرنے کیلئے کام کیا۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر