وجود

... loading ...

وجود

اسٹیبلشمنٹ نے عدم اعتماد، استعفیٰ یا قبل از وقت انتخابات کے آپشنز دیے، عمران خان

هفته 02 اپریل 2022 اسٹیبلشمنٹ نے عدم اعتماد، استعفیٰ یا قبل از وقت انتخابات کے آپشنز دیے، عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ان کی جان کو خطرہ لا حق ہے۔27 مارچ کے جلسے کے وقت بھی ان کو دھمکیاں مل رہی تھیں اور اب بھی مل رہی ہیں۔ جان کو خطرہ ہے مگر وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں انہوں نے دھمکی آمیز خط سے متعلق بتایا کہ اس ملک نے کہا جب تک عمران خان موجود ہیں ہم آگے نہیں بڑھیں گے، کہا گیا عمران خان کو ہٹانے کے بعد تعلقات سے متعلق دیکھا جائیگا۔ان کا کہنا تھا کہ کہا گیا دورہ روس سے متعلق فیصلہ عمران خان کا ذاتی فیصلہ ہے، یہ ایک بہت بڑی بین الاقوامی سازش ہے،نہیں چاہتا کہ کسی بھی پوائنٹ پر ہماری افواج کو متنازعہ بنایا جائے، کبھی بھی ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس سے فوج کو متنازعہ کہا جائے۔عمران خان نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی اجلاس میں بھی خط کا معاملہ اٹھایا، میں نے صحیح فورم پر صحیح وقت پر معاملہ اٹھایا۔ میرے خلاف ہونے والی سازش کا گزشتہ اگست سے معلوم ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ تمام اداروں سے اکثریتی فیصلے میرے خلاف آتے ہیں، کسی بھی ادارے میں کبھی کوئی مداخلت نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ کپتان کبھی بھی اپنی اسٹریٹجی شیئر نہیں کرتا، اتوار کے دن سرپرائز دیں گے۔وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میرے پاس ساری رپورٹس ہے کونسا سیاست دان، کونسا صحافی سفارتخانوں میں جاتا تھا، مجھے ساری سازش کی مسلسل رپورٹ آرہی تھی، بیرون ملک میں کوئی تصور نہیں کر سکتا، سفیروں سے کوئی سیاست دان ملے، یہ ان سے ملاقات ہی کیوں کرتے ہیں، آفیشل میٹنگ میں اس طرح کی دھمکی کی کوئی مثال نہیں ہے، ابھی اپوزیشن نے عدم اعتماد نہیں کی تھی اس سے پانچ ماہ پہلے پلاننگ ہو رہی تھی، اس سے زیادہ ملک کے معاملات میں مداخلت کیا ہو گی۔ کھلی دھمکی دی گئی کہا گیا رجیم چینج نہیں کریں گے تو یہ کریں گے، کوئی سوچ سکتا ہے کوئی ہندوستان میں اس طرح کی دھمکی دے، ابھی بتارہا ہوں یہ سازشی میرے خلاف کردار کشی کریں گے، میری اہلیہ کے خلاف بے بنیاد مہم چلائی گئی، سب کے سامنے کہہ رہا ہوں میری جان کو خطرہ ہے، یہ سارے ملے ہوئے ہیں، ان کوپتا ہے عمران خان چپ کر کے نہیں بیٹھنے والا، تین ماہ پہلے ایک اینکرنے کہا ان پرپیسے چل رہے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے مجھے تین آپشنز دی تھیں، عدم اعتماد، استعفی یا الیکشن کرالیں، ہم نے کہا استعفی نہیں دونگا، الیکشن سب سے بہترین طریقہ ہے، چاہتا ہوں عدم اعتماد والے دن غداروں کی عوام شکلیں دیکھیں، عدم اعتماد ناکام ہوتا ہے تو الیکشن ہوں گے، الیکشن میں دودھ کا دودھ اورپانی کا پانی ہو جائے گا۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کے ساتھ تین سال کام کیا، کہہ رہا تھا سردیوں کا وقت ہمارے لیے مشکل ہے، ملک کی اکانومی کو تسلسل چاہیے تھا، میں یہ کہہ رہا تھا کہ سردیوں تک مشکل وقت تک پالیسی کو برقرار رکھنا چاہیے، فوج کا اپنا ایک ویو تھا، میرے تو کبھی ذہن میں بھی ایسی بات نہیں آئی، پاکستان کوایک مضبوط فوج کی بہت ضرورت ہے، فوج نہ ہو تو ملک ٹوٹ جائے۔عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن بہترین طریقہ ہے استعفے کا سوچ بھی نہیں سکتا، عدم اعتماد پر تو کہوں گا میں تو مقابلے والا ہوں آخری گیند تک لڑونگا، چھانگا، مانگا کے دن چلے گئے، اب سوشل میڈیا کا زمانہ ہے، کرسی دینے والا اللہ ہے، وہی واپس لینے والا ہے، مجھے کوئی فکر نہیں، میں تو اپنے گھر میں رہتا ہوں، سوائے سیکیورٹی کے اپنے تمام اخراجات خود کرتا ہوں، بدقسمتی سے انہوں نے اپنے کیسز کو مکمل نہیں ہونے دیا، کبھی کمر درد کا بہانہ بنایا۔ واضح ہے سازش باہر سے ہے، قوم کو ضمیر بیچنے والوں کی شکلیں دکھانا چاہتا ہوں۔انٹرویو کے دوران سوال پوچھا گیا کہ ووٹنگ والے دن اپنی اسٹرٹیجی مکمل کرلی ہے، اس پر جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کپتان ہمیشہ اپنی پلاننگ پوری کرتا ہے،اپوزیشن پرایسے کیسز بچ نہیں سکتے لیکن ڈیلے کر کے بچایا گیا، کیسز کو لمبا کھینچا گیا سارا پتا تھا لیکن ہم بے بس بیٹھے ہوئے تھے، عوام سے کہوں گا مجھے بھاری اکثریت دو ملک کو ٹھیک کریں گے، اکثریت سے آکرسارا گند صاف کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میری پارٹی غیر مقبول ہو تو کیا خیبرپختونخوا میں لوکل گورنمنٹ الیکشن جیتتے، پوری دنیا میں مہنگائی کا مسئلہ ہے، کہتے ہیں نااہل ہیں لیکن دنیا میری کورونا کی پالیسی کی تعریف کر رہی ہے، دنیا میں پٹرول کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، شہبازشریف آ کر کیسے پٹرول کی قیمتیں کم کرے گا؟ لیگی صدر کے پاس پٹرول سستا کرنے کا کیا حل ہے، ہم نے پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا۔ زندگی کا تجربہ ہے، ہم نے آخری گیند تک لڑنا ہے، ضمیر بیچنے والے 20،20 کروڑ لینے والے بیرونی سازش کا حصہ بن رہے ہیں، شہبازشریف نیشنل سکیورٹی کی میٹنگ میں نہیں آیا کیونکہ اس سازش کا حصہ ہے، ہمارے پاس شواہد ہیں، شہبازشریف آ کر کیوں نہیں چیک کرتے، بیرونی سازش کا حصہ بننے والے قوم کے غدار ہیں۔ پاکستان کی آزاد فارن پالیسی کے لیے کھڑا ہوں، اگر میرا پیسہ باہر پڑا ہو تو کیا، آزاد فارن پالیسی کے لیے بول سکتا ہوں، اگرہم عدم اعتماد جیت جاتے ہیں توبڑا اچھا ہے قبل از وقت الیکشن کی طرف چلے جائیں۔ عمران خان نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد میں اگر ہم کامیاب ہوتے ہیں تو پھر یہ اچھا آئیڈیا ہے کہ فوری الیکشن میں جائیں۔ میرے خلاف ہونے والی سازش کا گزشتہ سال اگست سے مجھے علم ہے، عمران خان نے کہا کہ فوجی آمر جنرل پرویز مشرف نے سیاستدانوں کو این آر او اپنی حکومت بچانے کے لیے دیا تھا، مجھے کوئی ضرورت نہیں کہ میں اپنی حکومت بچاوں ، مشرف نے سب سے بڑی غداری مارشل لا لگا کر نہیں بلکہ این آر او دے کر کی۔انھوں نے کہا کہ مشرف کے ہاتھ میں پورے ملک کے ادارے تھے تب بھی انھوں نے ان لوگوں کو معاف کر دیا جو کہ سب سے بڑا ظلم ہے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ کبھی فوج کے خلاف بات نہیں کریں گے کیونکہ پاکستان کو مضبوط فوج کی بہت ضرورت ہے۔اے آر وائی نیوز کے اینکر پرسن ارشد شریف کو انٹرویو دیتے ہو ئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ہمیں ایسا کچھ نہیں کرنا چاہیے جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔سابق وزیرِ اعظم نواز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ لوگ آئے فوج کی مدد سے تھے اور کسی نے پاکستان کو اتنا نقصان نہیں پہنچایا جتنا انہوںنے پہنچایا۔انھوں نے کہا کہ اور پھر آصف زرداری کے آنے کے بعد سے ان تینوں کے باعث پاکستان خطے میں سب سے پیچھے رہ گیا۔عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی مریم نواز پاکستانی فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول کے اعلان میں مزید تاخیر کا امکان بڑھنے لگا۔میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ اگلے 24گھنٹے میں میگا ایونٹ کے شیڈول کا اعلان مشکل ہے تاہم اسٹیک ہولڈرز نے لچک دکھائی تو پھر 1، 2 روز میں شیڈول منظر عام پرآسکتا ہے ۔دورہ پاکستان سے بھارتی ا...

چیمپئینز ٹرافی،بھارت کی ہائبرڈ ماڈل یا پھر میزبانی ہتھیا نے کی سازشیںتیز

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر