وجود

... loading ...

وجود

کیاروس سپرپاوربن جائے گا

جمعرات 03 مارچ 2022 کیاروس سپرپاوربن جائے گا

روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا کمال حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کی پیش گو ئی برسوں پہلے بلغاریہ کی نابینا عالمی شہرت یافتہ پامسٹ بابا وینگا نے کرتے ہوئے کہا تھا کہ’’ روس کو کوئی نہیں روک پائے گا اس کااظہارانہوں نے 1979ء میں مصنف ولنگٹن اڈراک سے کرتے ہوئے کہاتھا ایک دن روس دنیاکارب بن جائے گا جبکہ یورپ بنجرزمین میں بدل جائے گا سب برف کی طرح پگھل جائے گا لیکن بلادمیرکی طاقت اور روس کی شان و شوکت برقراررہے گی ،کوئی بھی ملک روس کو نہیں روک سکے گا اور اس طرح روس دنیاکا مالک بن جائے گا ،امریکا اور یورپ روس کی غلامی پر مجبور ہوجائیں گے شنیدہے کہ باباوینگاکی بیشترپیش گوئیاں پوری ہوچکی ہیں ہالی ووڈ اداکارہ اور اقوام متحدہ کی خصوصی سفیر انجلینا جولی کا کہنا ہے کہ روسی حملے کی نتیجہ میں یوکرین سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ سے تجاوزکرچکی ہے۔ ر‘وس یوکرین کشیدگی کے باعث عالمی سطح پر کئی ممالک کی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچاہے جس کے باعث تیل اور اجناس کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہو گیا ہے۔ عالمی منڈی میں برینٹ خام تیل کی قیمت 102 ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گندم ، مکئی،پٹرولیم مصنوعات او ر اشیائے ضرورت کی قیمت میں اضافہ ہوا سونے کی قیمت بھی 27 ڈالر اضافے سے 1914 ڈالر فی اونس ہو گئی ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر پابندیوں کے باعث روسی کرنسی روبیل کریش کر گئی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روسی کرنسی میں 30 فیصد کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ دنیا کی بڑی فوجی طاقت روس اور اس کے پڑوس میں واقع چھوٹے سے ملک یوکرین کے درمیان جنگ کا آغازہوچکا ہے مگر فریقین کی فوجی طاقت کا موازنہ کیا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ یوکرین اس کے آگے کچھ بھی نہیں حالانکہ وہ بھی ایٹمی قوت کا حامل ہے ،آپ تصورکی آنکھ سے دیکھ کر اندازہ لگائیں کہ ایک طرف کھڑی ہے دْنیا کی دوسری بڑی قوت روس اور دوسری طرف چھوٹا سا ملک یوکرین جس کا 10 بڑی طاقتوں میں بھی شمار نہیں ہوتا، دنیا کی دوسری بڑی عالمی فوجی طاقت کا مقابلہ عسکری طاقتوں میں 22 ویں نمبر پر موجود ملک سے ہے۔ا س وقت روسی فوج کی تعداد 29 لاکھ ہے جبکہ یوکرین کی فوجی طاقت صرف 11 لاکھ پر مشتمل ہے۔ فضائی قوت میں بھی یوکرین روس کے سامنے نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ روس کے پاس 15 سو سے زائد جنگی طیارے اور 544 ہیلی کاپٹرز ہیں، یوکرین کو صرف 98 جنگی طیاروں اور 34 ہیلی کاپٹرز کی مدد حاصل ہے۔
اگر دونوں متحارب ممالک کے ٹینک، بکتر بند گاڑیوں اور توپ خانے کا جائزہ لیا جائے تو بخوبی اندازہ ہوسکتاہے کہ عسکری گاڑیوں کے معاملے میں بھی دونوں ممالک میں زمین آسمان کا فرق ہے، روس کے پاس 12 ہزار 240 ٹینک جبکہ 30 ہزار سے زیادہ بکتر بند گاڑیاں ہیں، یوکرین صرف 2596 ٹینک اور 12 ہزار 303 بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے، روس کے پاس اس وقت 7 ہزار سے زائد توپیں ہیں جبکہ مخالف یوکرین صرف 2040 توپوں سے مقابلے میں ہے۔ جبکہ جوہری ہتھیاروں میںسب سے اہم بات یہ ہے روس ایک ایٹمی طاقت اور اس کے پاس 6 ہزار سے زیادہ مختلف جوہری ہتھیار موجود ہیں۔اگراس جنگ میں کچھ اور ممالک کودپڑے تو یہ تیسری عالمگیر جنگ کاپیش خیمہ بھی بن سکتا ہے شاید اسی لیے امریکا نے روس سے جنگ نہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی افواج یوکرین میں روس سے جنگ میں حصہ نہیں لے گی جبکہ امریکی اور اتحادی اپنی سرحدوں کی حفاظت پوری طاقت کے ساتھ کریں گے، امریکی صدر جوبائیڈن نے روسی صدر پیوٹن کو روسی آمر قرار دے دیا۔ امریکی صدر بائیڈن نے اپنے پہلے اسٹیٹ آف دا یونین خطاب میں کہا کہ پیوٹن دنیا میں تنہا ہوچکے ہیں، آمر جب سبق نہیں سیکھتے تو وہ مزید افراتفری پھیلاتے ہیں، ہم نے اپنی تاریخ سے یہی سبق سیکھا ہے۔انہوںنے روسی پروازوں کے لیے امریکی فضائی حدود بند کرنے کا بھی اعلان کیا، صدر بائیڈن نے اپنی تقریر ں نیٹو اتحاد کی تعریف کی اور کہاکہ پیوٹن کا یوکرین پر حملہ کرنیکا منصوبہ سوچا سمجھا اور بلااشتعال تھا۔ امریکی صدر نے کہاکہ پیوٹن نے سفارتی کوشش کو مسترد کیا،وہ سمجھتے ہیں کہ مغرب اور نیٹو اس پر ردعمل نہیں دیں گے،پیوٹن یہ بھی سمجھتے ہیں کہ وہ ہماری صفوں میں تفریق پیدا کرسکتے ہیں۔ امریکا یوکرینی عوام کے ساتھ کھڑا ہے، روسی اسٹاک مارکیٹ میں 40 فیصد تک گراوٹ آچکی ہے، ہم یوکرین کو سپورٹ کرتے رہیں گے جب تک وہ اپنے دفاع کے لیے کھڑا ہے ہم نے روس کے جھوٹ کا مقابلہ سچ کے ساتھ کیا، کانگریس یوکرین کے لیے مزید اسلحہ اورامداد کی منظوری دے، امریکا اسٹریٹجک ذخائر سے 30 ملین بیرل تیل جاری کرے گا۔ عالمی شہرت یافتہ پامسٹ بابا وینگا کی پیش گوئیوں کے تناظرمیں دیکھا جائے تو یہ صورت ِ حال امریکہ اور ان کے اتحادیوںکے لیے خطرے کی گھنٹی ہے روس اپنے مقاصدمیں کامیاب ہوا تو اس کا یہ بھی مطلب ہے کہ دنیا کی آئندہ سپرپاور روس ہوگا چونکہ پاکستان کو امریکہ سے بڑے تحفظات ہیں وزیر ِ اعظم عمران خان کا کہناہے کہ پاکستان کے لیے ہر ملک کی آزادی،خودمختاری اور سا لمیت انتہائی مقدم ہے اس پر کوئی کمپرومائزنہیں ہوسکتا اس کے باوجود عمران خان کا حالیہ دورہ ٔ روس بڑی اہمیت کا حامل ہے جو مستقبل میںنئے بلاک کی تشکیل میں اہم کردار اداکرسکتاہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
بھارت غیر قانونی منشیات سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ملک وجود جمعرات 10 اپریل 2025
بھارت غیر قانونی منشیات سپلائی کرنے والا سب سے بڑا ملک

امن کا درس وجود جمعرات 10 اپریل 2025
امن کا درس

ہندوستان کا نیا وقف قانون: مسلمانوں کے حقوق پر شب خون وجود جمعرات 10 اپریل 2025
ہندوستان کا نیا وقف قانون: مسلمانوں کے حقوق پر شب خون

ٹرمپ ٹیرف کے اثرات وجود بدھ 09 اپریل 2025
ٹرمپ ٹیرف کے اثرات

کشمیری قیادت نظر بند وجود بدھ 09 اپریل 2025
کشمیری قیادت نظر بند

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر