وجود

... loading ...

وجود

علاج کے بعد بھی ایبولا وائرس دماغ میں چھپا رہتا ہے،سائنس دان

اتوار 13 فروری 2022 علاج کے بعد بھی ایبولا وائرس دماغ میں چھپا رہتا ہے،سائنس دان

ایک تحقیق میں یہ خوفناک انکشاف ہوا ہے کہ جان لیوا ایبولا وائرس علاج کے بعد بھی دماغ کے اندر چھپا رہتا ہے اور دوسری جانب کئی برس بعد دوبارہ حملہ آور ہوسکتا ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سائنسدانوں نے کہا کہ مونوکلونل اینٹی باڈیز سے اس ایبولا انفیکشن کا علاج کیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں بندروں پر تجربات کیے گئے ہیں جن کی تفصیلات سائنس ٹرانسلیشنل میڈیسن میں شائع ہوئی ۔یو ایس آرمی میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ آف انفیکشس ڈیزیز کے سائنسدانوں نے اپنی تحقیق میں بطورِ خاص افریقہ کے کئی مریضوں کا حوالہ دیا ہے جو کئی برس قبل ایبولا کے مرض سے شفایاب ہوچکے تھے لیکن اب دوبارہ اس مرض کی جکڑ میں آگئے ۔اگرچہ ماہرین کا خدشہ تھا کہ ایبولا وائرس بدن میں بہت چالاکی سے چھپ کر رہ سکتا ہے۔ لیکن لاکھ کوششوں کے باوجود اس کی درست نشاندہی نہیں ہو پا رہی تھی۔ اس کے جواب کیلیے ایک طویل تحقیق کی گئی جس میں بندروں کو ایبولا سے متاثر کرکے انہیں مریض بنایا گیا۔ ان کا علاج کیا گیا اور شفا پانے کے بعد بھی ان کا جائزہ لیا جاتا رہا۔ اس طرح یہ پہلی تحقیق ہے جس میں ثابت ہوا ہے کہ ایبولا وائرس مرض ختم ہونے کے بعد بھی دماغ کے اندر موجود رہتا ہے اور دوبارہ بیمار کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ دماغ کے ویٹریکیولر سسٹم میں یہ رہتا ہے اور دماغی مائعات تک میں سرایت کرجاتا ہے۔ جبکہ دوسری جانب بدن کے دیگرحصے اس سے بالکل پاک رہتے ہیں۔برطانوی نرس میں بھی ایبولا کا دوبارہ حملہ دیکھا گیا جو 2013 سے 2016 کے درمیان مغربی افریقہ میں خدمت پر مامور تھیں اور نو ماہ کے علاج سے تندرست ہوگئی تھیں۔ تاہم کئی برس بعد وہ برطانیہ میں ہی ایبولا کا دوبارہ ہدف بنیں جہاں ایبولا کا نام و نشان تک نہیں۔ اس لیے ماہرین کا خیال ہے کہ ایبولا جسم میں موجود ہوتا ہے۔ اب بندروں پر تحقیق سے اس کی تصدیق ہوچکی ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر