وجود

... loading ...

وجود

کیا باحجاب خواتین کو ڈرانا ''مردانگی'' ہے؟ جاوید اختر پھٹ پڑے

جمعه 11 فروری 2022 کیا باحجاب خواتین کو ڈرانا ''مردانگی'' ہے؟ جاوید اختر پھٹ پڑے

بھارتی اسکرپٹ رائٹ اور شاعر جاوید اختر باحجاب بھارتی طالبہ کو ہراساں کرنے والے ہندو انتہا پسندوں پر پھٹ پڑے۔ بھارتی ریاست کرناٹک کی حکومت کی جانب سے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی کے بعد ریاست میں زبردست ہنگامہ آرائی اور احتجاجی مظاہرے دیکھنے میں آئے ہیں۔حال ہی میں ایک باحجاب طالبہ کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس میں ہندو انتہاپسندوں کا ہجوم ایک نہتی طالبہ کو ہراساں کرنے اور ڈرانے دھمکانے کی کوشش کرتا ہے۔ لیکن طالبہ ان جنونیوں سے ڈرے بغیر ان کے سامنے ڈٹ جاتی ہے اور نعرہ تکبیر بلند کرتی ہے۔طالبہ کے اس اقدام کو نہ صرف سراہا جارہا ہے بلکہ ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے طالبہ کو ہراساں کرنے کے خلاف کئی مشہور شخصیات نے آواز بھی اٹھائی ہے۔ بھارت کے معروف اسکرپٹ رائٹر اور شاعر جاوید اختر نے بھی حجاب والے معاملے پر اپنا شدید ردعمل دیا ہے اور لڑکیوں کو ڈرانے اور دھمکانے کے واقعے کی مذمت کی ہے۔جاوید اختر نے ٹوئٹر پر لکھا ”میں کبھی حجاب یا برقع کے حق میں نہیں رہا اور میں اب بھی اپنے موقف پر قائم ہوں۔ لیکن اس کے ساتھ ساتھ مجھے غنڈوں کے اس ہجوم سے نفرت ہے جو لڑکیوں کے ایک چھوٹے گروپ کو ڈرانے کی کوشش کررہے ہیں اور وہ بھی ناکام۔ کیا یہ ”مردانگی” ہے؟ نہایت افسوس کی بات ہے”۔واضح رہے کہ ریاست کرناٹک کے کالج میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف جاوید اختر کی اہلیہ اداکارہ شبانہ اعظمی، سوارا بھاسکر، پوجابھٹ اور اداکار علی گونی سمیت کئی لوگوں نے اۤواز اٹھائی ہے۔


متعلقہ خبریں


بھارت میں 500 سال قدیم مسجد پر ہندو انتہا پسندوں کا دھاوا وجود - جمعه 07 اکتوبر 2022

بابری مسجد سمیت کئی دیگر مساجد پرحملوں کے بعد ہندوتوا مہم کے تحت 500 سال قدیم مسجد بھی مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی کا نشانہ بن گئی۔ بھارت میں ہندو انتہاپسند غنڈوں نے ریاست کرناٹک میں 500 سالہ قدیم مسجد اور مدرسے پردھاوا بول دیا۔ مدرسے اور مسجد میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور ہندوں کے...

بھارت میں 500 سال قدیم مسجد پر ہندو انتہا پسندوں کا دھاوا

شبانہ اعظمی، جاوید اختر، نصیرالدین شاہ ''ٹکڑے ٹکڑے گینگ'' کا حصہ ہیں، بی جے پی وجود - اتوار 04 ستمبر 2022

بھارت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کے رہنما کا کہنا ہے کہ بالی وڈ کے لیجنڈ شبانہ اعظمی اور نصیر الدین شاہ ملک کو توڑنے والے گینگ کا حصہ ہیں۔ بی جے پی کے رہنما اور ریاست مدھیہ پردیش کے وزیرداخلہ ناروتم مشرا نے بھارتی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار شبانہ اعظمی اور نصیرالدی...

شبانہ اعظمی، جاوید اختر، نصیرالدین شاہ ''ٹکڑے ٹکڑے گینگ'' کا حصہ  ہیں، بی جے پی

گستاخانہ بیانات:چین بھی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت پر برہم ہو گیا وجود - منگل 14 جون 2022

پیغمبر اسلام ۖکے بارے میں نازیبا بیانات دینے پر چین بھی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت پر برہم ہوگیا۔ چینی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انا اور نسلی و مذہبی امتیاز کو ختم کرنا، اپنے اور دوسروں کے درمیان فرق کو سمجھنا اور تہذیبوں کے درمیان امن و مکالمت کو فروغ د...

گستاخانہ بیانات:چین بھی ہندو انتہا پسند بھارتی حکومت پر برہم ہو گیا

بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کے بعد اذان پر بھی پابندی کا فیصلہ وجود - پیر 25 اپریل 2022

بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کے بعد اب اذان پر بھی پابندی عائد کرنے کے قانون پر سختی سے عمل درآمد کرانے کا کا فیصلہ کیا گیا ہے، مسلمانوں کی کاروباری سرگرمیوں پر پہلے ہی قدغن لگائی جا چکی ہے۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں حکومتی فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے بنگلور ہائی کورٹ نے...

بھارتی ریاست کرناٹک میں حجاب کے بعد اذان پر بھی پابندی کا فیصلہ

بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ جاری وجود - پیر 18 اپریل 2022

امریکا کے محکمہ خارجہ نے بھارت کو انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کا مرتکب قرار دیتے ہوئے اپنی رپورٹ میں مسلمانوں کے خلاف بدترین انسانی حقوق کی خلاف وزریوں کی نشاندہی بھی کر دی۔ انسانی حقوق سے متعلق امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ میں بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا ماورائے عدالت ق...

بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ جاری

بھارت، واٹس ایپ پر یوم پاکستان کی مبارکباد دینے پر طالبہ گرفتار وجود - پیر 28 مارچ 2022

ریاست کرناٹک میں واٹس ایپ اسٹیٹس پر 23 مارچ کو یومِ پاکستان کی مبارکباد دینے والی طالبہ کو گرفتار کرلیا گیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 25 سالہ کتھما شیخ نے واٹس ایپ پر یومِ پاکستان کی مبارکباد دی اور اپنے اسٹیٹس پر لکھا کہ خدا ہر قوم کو امن، اتحاد اور ہم آہنگی سے نوازے۔ تاہم ک...

بھارت، واٹس ایپ پر یوم پاکستان کی مبارکباد دینے پر طالبہ گرفتار

کرناٹک میں حجاب کے بعد مسلمانوں کے کاروبار پر بھی پابندی وجود - جمعرات 24 مارچ 2022

بھارتی ریاست کرناٹک میں ہونے والے سالانہ فیسٹیول میں مسلمان دکانداروں کو اسٹالز لگانے سے روک دیا گیا ۔بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک میں مسلم طالبات کے حجاب پہن کر تعلیمی اداروں میں آنے پر پابندی کے بعد پیدا ہونے والی کشیدہ صورت حال ابھی نارمل نہیں ہوئی تھی کہ ایک اور مسئلے ن...

کرناٹک میں حجاب کے بعد مسلمانوں کے کاروبار پر بھی پابندی

حجاب پر پابندی، بھارت کے کئی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ وجود - بدھ 16 مارچ 2022

بھارت میں مسلمان خواتین اپنی آزادی اور روایات کی جنگ لڑ رہی ہیں، کرناٹک کے شہر بنگلورو اور اڈوپی سمیت کئی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔دفعہ کرناٹک ہائی کورٹ کے مسلم طالبات پر حجاب کی پابندی برقرار رکھنے کے فیصلے کے بعد لگائی گئی، جس کے بعد شہروں میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔ ...

حجاب پر پابندی، بھارت کے کئی اضلاع میں دفعہ 144 نافذ

بھارت؛ مسلم طالبہ نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا وجود - بدھ 16 مارچ 2022

بھارتی ریاست کرناٹک کی ہائی کورٹ کے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو مسلم طالبہ نبا ناز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق کرناٹک ہائی کورٹ میں پانچ مسلم طالبات نے حجاب پر پابندی کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس پر منگل کو عدالت نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ حجاب اسلام...

بھارت؛ مسلم طالبہ نے حجاب پر پابندی کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا

حجاب تنازع، ایرانی طلبا کا بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاج وجود - پیر 21 فروری 2022

بھارت حجاب تنازع کے خلاف احتجاج دنیا بھر میں پھیلنے لگا، ایرانی طلبا نے حجاب پر پابندی کے خلاف بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ میڈیارپورٹس کے مطابق طلبا نے حجاب پر پابندی کے خلاف پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ جس پر بھارت میں مسلم طالبات کو انصاف فراہم کرنے کے مطالبا...

حجاب تنازع، ایرانی طلبا کا بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاج

کرناٹک، لیکچرار کے استعفے کے بعد انتظامیہ اپنے کہے سے مکر گئی وجود - اتوار 20 فروری 2022

بھارتی ریاست کرناٹک میں انگریزی کی لیکچرار چاندنی نے بنا حجاب کالج آنے کے غیر جمہوری اقدام کی مذمت کرتے ہوئے استعفی دے دیا۔لیکچرر کے استعفے کے بعد اسکول انتظامیہ اور پرنسپل ہی اپنے کہے سے مکر گئے۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق لیکچرر چاندنی نے کہا کہ تماکورو کے جین پی یو کالج میں وہ تقری...

کرناٹک، لیکچرار کے استعفے کے بعد انتظامیہ اپنے کہے سے مکر گئی

مدھیہ پردیش میں بھی باحجاب طالبات کوہراساں کیا جانے لگا وجود - منگل 15 فروری 2022

بھارت میں ہندوانتہا پسند بے لگام ہوگئے، مدھیہ پردیش کے ایک اسکول میں باحجاب طالبات کوہراساں کرنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔ بھارتی ٹی وی کیے مطابق بھارت میں ہندوانتہاپسند غنڈوں نے تعلیمی اداروں میں باحجاب طالبات کے لئے حصول علم مشکل بنا دیا۔ مدھیہ پردیش کے ایک اسکول میں باحجاب طالبات ک...

مدھیہ پردیش میں بھی باحجاب طالبات کوہراساں کیا جانے لگا

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق

امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں وجود پیر 08 جولائی 2024
امیر المومنین، خلیفہ ثانی، پیکر عدل و انصاف، مراد نبی حضرت سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ… شخصیت و کردار کے آئینہ میں
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر