وجود

... loading ...

وجود

حقیقت شناسی

اتوار 06 فروری 2022 حقیقت شناسی

کیا یہ بات تعجب خیز نہیں لگتی کہ دنیا میں ہربرائی، تمام جرائم اور ہرقسم کی دہشت گردی کو مسلمانوں کے ساتھ نتھی کردیاگیاہے اب سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ صرف مسلمانوں کے علاوہ تمام مذاہب کے لوگیا کسی بھی مذہب کو نہ ماننے والے کیاپاک ،پوتر ہیں؟۔کیا ان سے کوئی جرم سرزدنہیں ہوتا؟۔کیاان میں کوئی انتہا پسندنہیں؟آپ ذرا سرچ کریںدنیا میں برائی کی جڑ کون لو گ ہیں اور ان کا تعلق کن ممالک اور مذاہب سے ہیں یہ حقائق عالمی ضمیر کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہیںلیکن اس کے باوجود دنیا میں ہر برائی کے ذمہ دار مسلمان ہیں۔ ابتدا میں جائزہ لیتے ہیں وہ 10 ممالک جہاں جسم فروشی کی شرح سب سے زیادہ ہے بھلا کون کون سے ہیں ان میں 1۔ تھائی لینڈبدھ مت ہے 2۔ ڈنمارک3۔اٹلی 4۔جرمنی 5۔فرانس 6۔ ناروے 7۔ بیلجیم 8۔ اسپین9۔ امریکا10۔ فن لینڈسب کے سب عیسائی ہیں۔جسم فروشی کی اسلام میں سختی سے ممانعت ہے زانی کی سزا بڑی ہی خوفناک ہے اسے سنگسارکرنیکا حکم ہے ،جسم فروشی یا مرد اور عورت کے ناجائز تعلقات خاندان کے تصور کے منافی ہے، اسلام میں تو فحش گوئی کو بھی گناہ قراردیا ہے۔اب یہ بھی جائزہ لیا جائے دنیا کےTOP10ممالک کون کون سے ہیں جہاں چوری و ڈکیتی کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
1۔ ڈنمارک اور فن لینڈ 2۔ زمبابوے3۔ آسٹریلیا 4۔ کینیڈا (عیسائی) 5۔ نیوزی لینڈ 6۔جنوبی افریقہ7۔ انگلینڈ8۔ امریکا9۔ سویڈن عیسائی ممالک ہیں جبکہ 10۔ بھارت کا سرکاری دھر م ہندوہے اس کی ٹا گری میں ایک بھی مسلم ملک شامل نہیں ہے اسلام نے کسی کا مال ہتھیاناجرم قراردیاہے اور اس کے لیے ہرحربے کو ظلم،زیادتی اور حرام ڈکلیئرکیاہے آپ پکار اٹھیں گے واقعی اسلامی تعلیمات فطرت کے عین قریب ہیں جن سے بنی نوع انسانیت رہنمائی لے سکتی ہے کیونکہ اسمیں فلاح ہی فلاح سکون ہی سکون ہے ۔آپ ذرا اس بات پر بھی غورکریں کہ وہ 10 ممالک جہاں شراب نوشی کرنے والوں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ یقینا آپ کو یقین آجائے گا کہ 1۔ مالڈووا 2۔ بیلاروس3۔ لیتھوانیا4۔ روس (کیمونسٹ+عیسائی) 5۔ جمہوریہ چیک) 6۔ یوکرین 7۔ آندورا 8۔ رومانیہ 9۔ سربیا 10۔ آسٹریلیاسب کے سب عیسائی ہیںمسلمانوںمیں تو ویسے بھی شراب کو حرام قراردیاگیاہے، اسے ام الخبائص کہا جاتاہے یعنی کہ تمام برائیوںکی ماں ۔اس کا یہ بھی مطلب نہیں لیا جاسکتا کہ کچھ مسلمان شراب نہیں پیتے ،یقینا کچھ پیتے ہوں گے لیکن ان کی تعداد آٹے میں نماک کے برابربھی نہیں اور جو شراب نوشی کرتے ہیں معاشرے میں ان کو اچھی نگاہوںسے نہیں دیکھا جاتا۔ آج اپنی معلومات میں یہ بھی اضافہ کرلیں کہ وہTOP10 ممالک کون کون سے ہیں جہاں قتل ہونے والوں کی شرح سب سے زیادہ ہے۔
1۔ ہونڈوراس 2۔ وینزویلا 3۔ بیلیز4۔ ایل ساوڈور 5۔ گوئٹے مالا 6۔ جنوبی افریقہ7۔ سینٹ کٹس اینڈ نیوس 8۔ بہاماس 9۔ لیسوتھو 10۔ جمیکا ان تمام ممالک کا سرکاری مذہب عیسائی ہے جس کو یقین نہ آئے وہ گوگل پر سرچ کرکے دیکھ لے۔ آپ تو یہ بھی نہیں جانتے ہوں گے کہ دنیا میں خطرناک غنڈہ گردی کرنے والے گروپوں کے نام کیا ہیں ان TOP10 میںصرف 1۔ یاکوزہ غیر مسلم ہے باقی نو گروپ2۔ ایگبرس 3۔ واہ سنگ 4۔ جمیکا پوسی 5۔ پریمیرو 6۔ آریائی اخوان 7۔ خون ۔ 18 ویں اسٹریٹ گینگ 9۔ منگکی 10۔ مارا سالاروتھاعیسائی ہیںان گینگسٹروںسے پوری دنیا خوف کھاتی ہے یہ گروپ ہرقسم کی برائی میں لتھڑے ہوئے ہیں جو پیسوںکی خاطرکوئی جرم کرسکتے ہیں ان کے نزدیک کسی کی جان کی کوئی اہمیت نہیںفقط اپنے مفادات عزیزہیںابذکرہوجائے دنیا کے TOP10 منشیات اسمگلنگ مافیاز کا ان میں شامل ہیں جو تمام کے تمام عیسائی ہیں 1۔ پابلو اسکوبار(Pablo Escobar )-کولمبیا2۔ اماڈو کیریلو) (Amado Carrillo Fuentes)-میکسیکو3۔ کارلوس لیہڈر(Carlos Lehder) – جرمن 4۔ گریسیلڈا بلانکو(Griselda Blanco) -کولمبیا 5۔ جوکون گزمین- (Joaquín Guzmán) میکسیکو6۔ رافیل کیرو-(Rafael Caro Quintero) میکسیکو ان حقائق اور اعدادوشمارپرکسی کو یقین نہیں تو وہ گوگل پر سرچ کرکے دیکھ لیاس پر حقیقت آشکارہوجائے گی کہ اسTOP10 پروفائل میں ایک بھی مسلمان ملک شامل نہیں۔
اسلام نے تو ہرقسم کے نشے کی ممانعت کی ہے ،شراب کو حرام قراردیاہے حتیٰ کہ جنگ کے اصولوضح کئے ہیں حالت ِ جنگ میں بھی خواتین،بچوں اور بوڑھوں سے حسن ِ سلوک کرنے کا حکم ہے جنگی قیدیوں کے لیے نرمی کے لیے کہاگیا ہے اسکے باوجودمغربی اور مشرقی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسلام دنیا میں ہر طرح کی دہشت گردی کا سبب ہیانفرادی طورپردنیا میں کسی بھی ملک یا کسی بھی مذہب کا کوئی فرد یا گروپ کسی جرم میں ملوث ہوسکتاہے لیکن اس بنیادپرتمام مسلمانوں کو دہشت گرد اور پورے عالم ِاسلام کوان کاسرپرست قراردینا ظلم،ناانصافی اور حقائق کے منافی ہے بلکہ مسلمان تو مظلوم ہیں جتنا ظلم مسلمانوںپرکیاجارہاہے کائنات میں اس کی نظیرنہیں ملتی بھارت میں مسلم کش فسادات،کشمیرکی وادی میںظلم وستم، اس کے شہریوںکے بنیادی حقوق ریاستی جبر سے غصب کیے جارہے ہیں،میانمارمیں لاکھوںمسلمانوںکا قتل ِ عام ان کی جان و مال ،عزتوںکی پامالی معمول بن چکی ہے، چین میں مسلمانوںپر مذہبی پابندیاں اب کوئی لکی چھپی بات نہیں،عراق،شام،فلسطین،افغانستان اور کئی دیگر ممالک میں مسلمانوں کی نسل کشی، مظالم کے باعث ان پر عرصہ ٔ حیات تنگ ہے جس سے کروڑوں مسلمان متاثرہوگئے ہیں ان کے معاشی قتل کے منصوبے تیارکیے جارہے ہیںاسلام دشمن قوتوں کے پروپیگنڈے اور یک طرفہ میڈیا ٹرائل کی بنا ء پر بہت سارے سادہ لوح اور نادان مسلمان بھی ان بے بنیاد اور کھوکھلے دعوؤں پر یقین کرلیتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ مسلمان حقائق کے منافی پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنے کے لیے تحقیق کا سہارا لیں آپ اپنی سوچ اور عقل کا کنٹرول دوسروں کے ہاتھ میں نہ دیں اپنے مذہب اسلام پر فخر کیجئے کیونکہ اسلام خوشحالی ، سلامتی اور امن کا درس دینے والا سچا دین ہے۔ان حقائق کی روشنی میں کیا یہ باتعجیب نہیں لگتی کہ دنیا میں ہربرائی، تمام جرائم اور ہرقسم کی دہشت گردی کو مسلمانوں کے ساتھ نتھی کردیاگیاہے اب سوال یہہے کہ صرف مسلماندنیا میں ہر برائی کے ذمہ دار مسلمان ہیںدیگرمذاہب کے لوگوں سے کوئی جرم سرزدنہیں ہوتا؟۔کیاان میں کوئی انتہا پسندنہیں؟آپ ذرا سرچ کریںدنیا میں برائی کی جڑ کون لوگ ہیں اور ان کا تعلق کن ممالک اور مذاہب سے ہیں یہ حقائق عالمی ضمیر کی آنکھیں کھول دینے کے لیے کافی ہیں اگر اسلام مخالف قوتوںکانظریہ نہیں بدلتا تو ساون کے ان اندھوںکاکسی کے پاس کوئی علاج نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر