وجود

... loading ...

وجود

ٹارزن کی واپسی

پیر 27 دسمبر 2021 ٹارزن کی واپسی

سابق ا سپیکرسردارایازصادق نے یہ کہہ کر ملکی سیاست میں ہلچل مچادی کہ وہ لندن جارہے ہیں اور میاں نوازشریف کو وطن واپس لاکردم لیں گے ۔اس کے ساتھ ہی مسلم لیگ ن نے ایسے بیانات دیناشروع کردیے جیسے نوازشریف نہیں ٹارزن کی واپسی ہو رہی ہو اس پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر ِ اعظم عمران خان نے کہا نوازشریف کی نااہلی ختم کرانے کے لیے راستہ نکالا جارہاہے ،اس کی سزا ختم کرانی ہے تو پھر جیلیں کھول دیں دوسرے مجرموںکاکیا قصورہے؟ کیونکہ سزا یافتہ مجرم بھی پھر وزیر اعظم بننے کے خواب دیکھ رہاہے ۔
مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نا اہل قرار دیا، سزا بھی ہوئی، وہ نااہل ہوئے ہیں، ان کو چوتھی مرتبہ وزیراعظم بنوانا قانونی طور پر مجھے سمجھ نہیں آتا۔شہزاد اکبر نے کہا کہ نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ن لیگ کے رہنماؤں کے بیانات میں تضاد ہے، کوئی ثبوت نہیں کہ نوازشریف نے کوئی علاج بھی کروایا ہے۔وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گِل کاکہناہے برطانیہ میں نواز شریف کے ویزہ کی توسیع ریجکٹ ہو چکی ہے، اس وقت اپیل میں ہیں لیکن انہیں پتہ ہے ویزہ ریجیکٹ کر کے بے دخل کیا جائے گا۔ اس لیے نواز شریف کے بے دخل ہونے کو ان کا واپس آنے کا سیاسی فیصلہ بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ شوشہ چھوڑا جارہا ہے کہ نواز شریف کی ڈیل ہوگئی اور وہ وطن واپس آرہے ہیں اس کی آڑمیں منجن بیچنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ نواز شریف سیاسی وجہ سے واپس آرہے ہیں۔
فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ نئے انکشافات نے ایک بار پھر شریف فیملی کو سیسیلین مافیا ثابت کیا کہ کیسے وہ مافیا کی طرح عدالتوں اور اداروں کو بلیک میل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اب اس تناظرمیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر حکومت اور اپوزیشن میں نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ برطانیہ میں نواز شریف کے ویزہ کی توسیع کی درخواست مسترد ہو چکی ہے، برطانیہ جلد بے دخل کردیگا ۔وطن واپسی پر نوازشریف پاکستان آتے ہی جیل جائینگے کیونکہ کچھ طاقتیں عمران خان پردبائو بڑھانے کے لیے پھر میاں نوازشریف کو ان ایکشن کرنا چاہتی ہیں لیکن عمران خان کے قریبی ساتھیوں نے بھی واضح کردیاہے کہ عمران خان گردن کٹوادینگے، این آر او نہیں دینگے ۔ وطن واپسی کیلئے ڈیل کا انتظار کرنے والے ہمیشہ سیاسی بونے ہی رہیں گے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے بغض میں حکمرانوںنے ریاست کی بنیادیں ہلادیں۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے وارننگ دیتے ہوئے کہاہے کہ حکومت سے بدلہ لینے کا وقت آگیا ، ظلم کی رات کا خاتمہ قریب ہے کسی کو بھاگنے کی جگہ نہیں ملے گی، کھلاڑی نے پاکستان سے کھلواڑ کیا، انہیں کٹہرے میں لائینگے، سزا دلائینگے، کے پی میں ابھی ٹریلر چلا ہے، اگلے انتخابات میں قوم بنی گالہ والوں کو اٹھا کر سمندر میں پھینک دیگی ۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی، بیروزگاری اور ان کی نااہلی کا بدلہ لینے کا وقت ہے۔ملک کو ’’نانی ویہڑا‘‘ سمجھ رکھا ہے،کبھی ایک کو بٹھاتے ہیں کبھی دوسرے کو، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے لاہورمیں نالج پارک کا دوبارہ افتتاح گھبراہٹ پر قابو پانے کی کوشش تھی۔دوسری جانب خواجہ سعد رفیق نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کہ نواز شریف کے بغض میں انہوں نے ریاست کی چولیں ہلا دیں، لیگی قائد کی نفرت میں ملک کو نقصان پہنچایا گیا نواز شریف کی 3 مرتبہ حکومت آئی اور تینوں مرتبہ مدت مکمل نہیں ہونے دی، لوگ ووٹ ہمیں دیتے ہیں ۔اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان بنانیوالوں نے کہا تھا ایک کروڑ نوکریاں دینگے، آج لاکھوں لوگ بیروزگار ہو کر گھروں میں بیٹھے ہیں، بجلی کا بل ادا کرنے کیلئے لوگوں کے پاس پیسے نہیں، لوگوں کے پاس نئے کپڑے بنانے کیلئے پیسے نہیں، گھروں میں فاقے ہیں، والدین کے پاس بچوں کا پیٹ بھرنے کیلئے پیسے نہیں، اسپتالوں میں مریضوں کیلئے دوائیاں نہیں ہیں ۔پی ٹی آئی نے قوم سے جھوٹے وعدے کیے، ساڑھے 3 سال میں اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا گیا، نیا پاکستان بنانا دور کی بات، آپ نے پرانے کو بھی برباد کر دیا، میرے دل میں عمران نیازی کیلئے نفرت نہیں، غصہ ضرور ہے، 200 ارب ڈالر لانے کا وعدہ آج تک پورا نہیں ہوسکا، نواز شریف نے ایٹمی دھماکوں کے بدلے اربوں ڈالر کی پیشکش ٹھکرا دی تھی۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ جو لوگ وطن واپسی کیلئے ڈیل کا انتظار کریں وہ سیاست میں ہمیشہ بونے ہی رہیں گے۔
تجزیہ کاروں نے کہا کہ عمران خان کھل کربتائیں کہ کون نواز شریف کو واپس لاکر مجرم کو چوتھی بار وزیراعظم بنانے کی کوشش کررہا ہے، خبر ہے کہ کچھ غیرسیاسی شخصیات نے لندن میں نواز شریف سے ملاقات کی ہے، ن لیگ کو پنجاب میں ختم کرنے کیلئے بہت کچھ کیا گیا لیکن کامیابی نہیں ہوسکی، ن لیگ کے بغیر ان ہاؤس تبدیلی نہیں لائی جا سکتی ، اگلے سال پہلے تین مہینوں میں اندازہ ہوجائے گا کہ ملک میں کیا ہونے جارہا ہے کیونکہ ملکی سیاست میں کچھ نہ کچھ کھچڑی ضرور پک رہی ہے، ن لیگ والے جتنا بتارہے ہیں ممکن ہے اتنا نہ ہو مگر کچھ نہ کچھ تو ہے، وزیراعظم نے سوفیصد درست کہا کہ ایک مفرور مجرم جو جھوٹ بول کر باہر گیا، اسے چوتھی مرتبہ دولہا بنانے کی تیاری ہورہی ہے تو پھر ساری جیلیں کھول دیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ نواز شریف آئندہ انتخابات کا اعلان ہونے سے پہلے وطن واپس آتے نظر نہیں آ رہے، نواز شریف ایسے وقت واپس آئیں گے جب عبوری حکومت ہوگی، عمران خان کے وزیراعظم ہوتے ہوئے نواز شریف پاکستان نہیں آئیں گے،عمران خان کھل کربتائیں کہ کون نواز شریف کو واپس لاکر چوتھی بار وزیراعظم بنانے کی کوشش کررہا ہے، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں شکست کے ذمہ دار ی پر پارٹی تنظیم تحلیل کرنے کے ساتھ خیبرپختونخوا کی حکومت کو بھی تحلیل کرنا چاہئے تھا۔ وزیراعظم کو پی ٹی آئی کے مضبوط گڑھ میں شکست کے بعد خیبرپختونخوا کے حکومتی عہدیداروں سے استعفے لینے چاہئیں لیکن سچ تو یہ ہے پی ٹی آئی کی شکست کی وجہ بیڈگورننس، خراب کارکردگی، مس مینجمنٹ، مہنگائی ، بیروزگاری ، ڈوبتی معیشت اور آئی ایم ایف سے شرمناک معاہدہ ہے عمران خان اس کا کیا کریں گے۔ میاںنوازشریف آبھی جائیں تو پاکستان کو درپیش مسائل کیسے حل ہوں گے اور چیلنجزکا سامنا کیسے کیا جائے گا اس سوال کا جواب شاید کسی کے پاس نہیں ہے ان حالات میں ٹارزن کی واپسی ہوبھی جائے تو وہ کیا کرلیں گے؟


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر