وجود

... loading ...

وجود

مولانا محمد یوسف اصلاحی کا مختصر علالت کے بعد انتقال،تدفین کردی گئی

بدھ 22 دسمبر 2021 مولانا محمد یوسف اصلاحی کا مختصر علالت کے بعد انتقال،تدفین کردی گئی

معروف عالم دین ،ممتاز مسلم اسکالر، مصنف، مقرر اور متعدد تعلیمی اداروں کے بانی مولانا محمد یوسف اصلاحی مختصر علالت کے بعد 21 دسمبر 2021 کو انتقال کرگئے ، انتقال کی خبرسنتے ہی ، حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انتقال سے کئی دن قبل انھیں عارضہ قلب اور سانس کی تکلیف کی وجہ سے مرادآباد کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔ سیکرٹری شعبہ اسلامی معاشرہ، جماعت اسلامی ہند و معروف عالم دین ڈاکٹر مولانا رضی الاسلام ندوی نے مولانا یوسف اصلاحی کے انتقال کی تصدیق کی ۔ انھوں نے مولانا یوسف اصلاحی کے صاحبزادہ ڈاکٹر سلمان اسعد کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ مولانا اصلاحی کا انتقال رات کو ایک بج کر پندرہ منٹ پر ہوا۔ تدفین بعد نماز عصر 4:30 بجے مولانا کے وطن رام پور میں ہوئی۔مولانا یوسف اصلاحی کا شمار عالم اسلام کے مایہ ناز علما میں ہوتا ہے۔ آپ کی لکھی گئی کتابیں برصغیر ہند و پاک، امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک میں بڑی شوق سے پڑھی جاتی ہے۔مولانا یوسف اصلاحی جماعت اسلامی ہندکی مرکزی مجلس شورہ اور مجلس نمائندگان کے رکن تھے۔ ایک زمانے میں جماعت اسلامی نے جو تصنیفی ادارہ قائم کیا تھا، اس سے بھی مولانا وابستہ تھے۔ بعد میں وہ ادارہ جب رام پور سے علی گڑھ منتقل ہوگیا تو مولانا اس سے علیحدہ ہوگئے۔ مولانا یوسف اصلاحی رام پور سے جاری ہونے والے مشہور رسالہ ماہنامہ ذکری کے مدیر تھے۔ جو اب بھی دہلی سے شائع ہوتا ہے۔مولانا محمد یوسف اصلاحی جماعت اسلامی ہند کے مشاورتی ادارے کے رکن ہونے کے علاوہ وہ پراجیکٹ اسلام آف دی اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ کے چیف سرپرست بھی رہے۔انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم بریلی، اتر پردیش میں حاصل کی۔ ابتدائی طور پر آپ نے مظہر العلوم، ضلع سہارنپور سے علوم اسلامیہ اور اعلی تعلیم حاصل کی اور مدرس الاصلاح، سرائے میر سے فضیلت کی سند حاصل کی۔ آپ حافظ قرآن اور قاری قرآن بھی تھے۔ پھر آپ کے والد شیخ الحدیث مولانا عبدالقدیم خان نے آپ کو مزید تعلیم کے لیے مدرسہ مظاہر العلوم سہارنپور بھیجا۔ بعد ازاں مدرس الاصلاح، سرائے میر، اعظم گڑھ میں داخلہ لیا۔ انھوں نے مولانا امین احسن اصلاحی کے ماتحت چار سال گزارے اور سند فضیلت حاصل کی۔ آپ ہندوستان کے سابق صدر اور ممتاز مسلم امریکی رہنما ڈاکٹر مزمل صدیقی کے بہنوئی تھے۔مولانا 1953 میں جماعت اسلامی ہند کے رکن بنے اور اس کی مختلف سرگرمیوں کے انچارج رہے۔ان کے فرزند عدنان یوسف نے ایک پوسٹ میں کہا کہ ایک باپ اپنی اولاد کے لیے جو کچھ کر سکتا ہے وہ سب انھوں کیا۔ اپنی خوشیوں کی قربانیاں اور بہترین تربیت، ہر ضرورت کی تکمیل اور ہر مشکل وقت میں مضبوط سہارا۔ آج وہ سب کچھ ہم سے واپس لے لیا گیا۔ اے اللہ ہم تیرے فیصلے سے راضی ہیں۔ ہمیں یقین ہے کہ تو ہی بہتر فیصلہ فرمانے والا ہے۔ اے میرے رب ہمیں ہمارے باپ کی کبھی ختم نہ ہونے والی رفاقت نصیب فرما۔ ہمیں جنت میں اکٹھا کر دے جہاں نہ معاش کے جھمیلے ہوں اور نہ صحت کی فکر۔ اے اللہ ہم نے اپنے باپ کو ہمیشہ قناعت پسند، ادائیگیِ فرض کا پابند، اپنوں و غیروں ہر ایک کے ساتھ بے لوث محبت کرنے والا اور مخلص، اقربا پرور اور مہمان نواز پایا ہے۔ اے اللہ ہمارے لیے وہ نفس مطمئنہ کی جیتی جاگتی تصویر اور سادگی و بھولپن کا پیکرتھے۔ اے ہمارے رب ان کی لغزشوں، کوتاہیوں سے صرف نظر فرما کر انھیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دے، ان کی قبر کو نور سے منور فرما، ان کی نئی زندگی کے مراحل آسان فرما دے اور انھیں خوب صورت، دائمی نعمتوں بھری جنت میں داخل فرما۔آمین یا رب العالمین۔مولانا یوسف اصلاحی فارمولی ضلع اٹک میں 9 جولائی 1932 کو پیدا ہوئے۔ مولانا مرحوم مدرس الاصلاح سرائے میر اعظم گڑھ میں مولانا اختر احسن اصلاحی کے زیر تربیت بھی رہے۔مولانا یوسف اصلاحی طالبات کے مشہور مدرسہ جامع الصالحات(بانی مولانا ابوسلیم عبدالحئی) کے ناظم رہے ہیں۔ جماعت اسلامی کی رام پور میں مرکزی درس گاہ اسلامی کمیٹی کے مجلس منتظمہ کے صدر تھے۔ مولانا مرحوم کی ایک اہم کتاب آسان فقہ دو جلدوں میں ہے، جو کہ عام فہم انداز میں لکھی گئی ہے۔مولانا یوسف اصلاحی کی کتاب آداب زندگی کو تو عالمی شہرت حاصل ہے۔ جو کہ اب تک لاکھوں کی تعداد میں شائع ہوچکی ہے۔ آداب زندگی کا دنیا کی کئی بڑی زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے۔ خود مولانا یوسف اصلاحی کے الفاظ میں آداب زندگی میں اسلامی تہدیب کے اصول و آداب کو معروف تصنیفی ترتیب کے ساتھ پیش کرنے کی کوشش کی گئی ۔ کتاب اللہ، اسوہ رسول اور اسلاف کے زندہ جاوید آثار کی رہنمائی اور اسلامی ذوق و مزاج کی روشنی میں زندگی کا سلیقہ سکھانے والا مجموعہ مرتب کیا گیا ہے۔ جو پانچ اہم ابواب باب اول سلیقہ و تہذیب، باب دوم حسن زندگی، باب سوم تزین معاشرت، باب چہارم دعوت دین اور باب پنجم احساس عبدیت پر مشتمل ہے۔ ان پانچ ابواب کے تحت زندگی کے تقریبا سارے ہی پہلووں سے متعلق اسلامی آداب کو سہل اور سادہ زبان میں پیش کیا گیا ہے۔مولانا کی دیگر کتابو ں میں قرآنی تعلیمات،۔ تذکیر القرآن(تفسیری سورہ یسین)، تذکیر القرآن(تفسیر سور الصف)، درس قرآن، مطالعہ قرآن کیوں اور کس طرح؟، قرآن کو سمجھ کر پڑھئے، قرآن کیوں پڑھیں اور کیسے پڑھیں؟، تفہیم الحدیث، گلدستہ حدیث، شمع حرم، حدیث رسولۖ،۔ رسول کی تعلیم، حضرت محمد رسول اور انسان، اخلاص نیت، ہمارے حکمراں اور ان کی ذمہ داریاں، مقدمہ حشر کے تین وکیل، ہردور کے فتنوں کا علاج قرآن مجید، آسان فقہ، اول، دوم، حج اور اس کے مسائل، مختصر احکام حج، حج وعمرہ گائیڈ، داعیِ اعظم، ذکر رسولۖ، روشن ستارے، راہ حق کے دو مسافر، حضرت عبداللہ ابن مبارک، آداب زندگی، خاندانی استحکام، حسن معاشرت اور اس کی تکمیل میں خواتین کا حصہ، اسلامی معاشرہ اور اس کی تعمیر میں خواتین کا حصہ،،تعمیر معاشرہ کی بنیادیں،۔ اللہ کا پیغام(حیدرآباد میں دن)، جاپان اور پیغام حق، صحیح تصور دین، دین کیا ہے؟،شامل ہیں ۔


متعلقہ خبریں


بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج وجود - بدھ 15 جنوری 2025

آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دینے کا بیان منافقت کی کلاسیکل مثال ہے، ایک سینئر بھارتی فوجی افسر پاکستان میں دہشت گردی کرتے ہوئے پکڑا گیا بھارتی جنرل نے اس بات کو مکمل نظر انداز کردیا۔اپنے بیان میں کہا ہے کہ آئی ایس پی آر نے کہ...

بھارتی آرمی چیف کا بیان بدترین مفافقت ہے ،پاک فوج

اے پی ایس اورایئربیس حملے کے وقت ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟آئینی بینچ وجود - بدھ 15 جنوری 2025

فوجی عدالتوں میں سویلینز کے کیسز کی سماعت سے متعلق کیس میں جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا ہے کہ فوجی عدالت میں دہشت گردوں کے ٹرائل کے لیے آئین میں ترمیم کیوں کرنا پڑی؟گٹھ جوڑ اور آرمی ایکٹ ہوتے ہوئے بھی ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟فوجی عدالتوں میں سویلینز کے کیسز سے متعلق مقد...

اے پی ایس اورایئربیس حملے کے وقت ملٹری ٹرائل کیوں نہیں ہوا؟آئینی بینچ

کے الیکٹرک کا کراچی پر ٹیکسوں کا ڈاکہ،8قسم کے ٹیکسز ہڑپ وجود - بدھ 15 جنوری 2025

وزارت توانائی نے کے الیکٹرک صارفین سے 8 مختلف قسم کے ٹیکسز وصول کیے جانے کا اعتراف کر لیا۔کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی بلوں پر وصول کیے جانے والے ٹیکسز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کر دی گئیں جس میں انکشاف ہوا کہ صارفین سے 4 مختلف قسم کے جی ایس ٹی وصول کیے جاتے ہیں۔دستاویز کے مطا...

کے الیکٹرک کا کراچی پر ٹیکسوں کا ڈاکہ،8قسم کے ٹیکسز ہڑپ

وزیراعلیٰ کا احتجاج موثر،اسحاق ڈار کی سندھ کو فنڈز کے اجرا کی یقین دہانی وجود - بدھ 15 جنوری 2025

وزیراعلیٰ کا احتجاج کام کرگیا،نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے مراد علی شاہ کو فنڈز کے اجرا کی یقین دہانی کرادی۔وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقات ہوئی جس میں فنڈز کے اجرا پر گفتگو کی گئی۔مراد علی شاہ کے ہمراہ نوید قمر، وزیر منصوبہ بندی سندھ، چیف سیکرٹری سندھ ...

وزیراعلیٰ کا احتجاج موثر،اسحاق ڈار کی سندھ کو فنڈز کے اجرا کی یقین دہانی

حکومت کاگاڑیوں کو ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان وجود - بدھ 15 جنوری 2025

شہریوں کو ایندھن استعمال کرنے والی گاڑیوں سے الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرنے کے لیے حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا۔وفاقی وزیر توانائی سردار اویس احمد خان لغاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ عوام کے لیے بجلی کی قیمت کم کرنے اور ایندھن والی گاڑیوں کے مقابلے میں الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل ...

حکومت کاگاڑیوں کو ایندھن سے الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان

ڈی جی کے ڈی اے کے وارنٹ گرفتاری جاری وجود - بدھ 15 جنوری 2025

سندھ ہائی کورٹ نے ایم ڈی اے اور کے ڈی اے کے مرحوم ملازم کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف درخواست پر ڈی جی کے ڈی اے کی عدم پیشی پر قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔عدالت کا ڈی جی کے ڈی اے کو پچیس ہزار کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دے دیا۔عدالت کا ایس ایس پی شرقی کو وارنٹ کی تعمی...

ڈی جی کے ڈی اے کے وارنٹ گرفتاری جاری

عوام اور فوج کے درمیان خلیج کا جھوٹا بیانیہ ، مخصوص ایجنڈا ہے، آرمی چیف وجود - منگل 14 جنوری 2025

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ عوام اور فوج کے درمیان ایک خاص رشتہ ہے، اس رشتے میں کسی خلیج کا جھوٹا بیانیہ بنیادی طور پر بیرون ملک سے ایک مخصوص ایجنڈے کے ذریعے چلایا جاتا ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)سے جاری بیان کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم ...

عوام اور فوج کے درمیان خلیج کا جھوٹا بیانیہ ، مخصوص ایجنڈا ہے، آرمی چیف

عالمی بینک کا پاکستان کو 20 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ وجود - منگل 14 جنوری 2025

عالمی بینک نے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کے تحت پاکستان کو 20 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی مشترکہ کوششیں رنگ لانے لگیں۔عالمی بینک 20 ارب ڈالر کا تقریباً تین چوتھائی حصہ انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن (آئی ڈی اے ) کے ذریع...

عالمی بینک کا پاکستان کو 20 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ

حکومت اپوزیشن سینیٹ میں آمنے سامنے، ’اووو، اووو‘ کی گونج وجود - منگل 14 جنوری 2025

پارلیمان کے ایوان بالا (سینیٹ) میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی فضا تار تار کردی گئی۔سینیٹ اجلاس میں اپوزیشن نے وزیراعظم شہباز شریف کے بتائے طریقے سے احتجاج میں ’اووو، اووو‘ کی آوازیں گونجتی رہیں۔سینیٹ اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز اور وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایک دوسرے پ...

حکومت اپوزیشن سینیٹ میں آمنے سامنے، ’اووو، اووو‘ کی گونج

وفاقی کابینہ، 14آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری وجود - منگل 14 جنوری 2025

وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، 14آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری دے دی گئی۔ان نظر ثانی شدہ معاہدوں کی رو سے 14آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کے بعد مذکورہ آئی پی پیز کے منافع اور لاگت میں 802ارب روپے کی کمی کی تجویز منظور کی گئی ہے ...

وفاقی کابینہ، 14آئی پی پیز کے ساتھ نظر ثانی شدہ معاہدوں کی منظوری

ڈاکٹر عافیہ کیس، وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم کے خط کا جواب کیوں نہیں دیا وجود - منگل 14 جنوری 2025

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کیس کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے امریکی صدرکو لکھے گئے خط کا وائٹ ہاؤس سے جواب نہ ملنے پر وزارت خارجہ سے جواب طلب کرلیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ رہائی کیس کی سماعت کا تحریری حکم نامہ ...

ڈاکٹر عافیہ کیس، وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم کے خط کا جواب کیوں نہیں دیا

جوڈیشل کمیشن31جنوری تک نہ بنا تو مذاکرات نہیں چل سکتے،پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی وجود - پیر 13 جنوری 2025

پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے رکن صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر 31 جنوری تک غیر جانبدار جوڈیشل کمیشن نہ بنا تو مذاکرات آگے نہیں چل سکتے، اب بال حکومت کے کورٹ میں ہے ہم جتنی لچک دکھاسکتے تھے دکھا دی۔بانی پی ٹی آئی عمران خان سے اڈیالہ جیل میں ملاقات ک...

جوڈیشل کمیشن31جنوری تک نہ بنا تو مذاکرات نہیں چل سکتے،پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی

مضامین
لاس اینجلس پلک جھپکتے راکھ میں بدل گیا! وجود جمعرات 16 جنوری 2025
لاس اینجلس پلک جھپکتے راکھ میں بدل گیا!

مسائل کا بہتر حل وجود جمعرات 16 جنوری 2025
مسائل کا بہتر حل

بھارتی مذہبی اقلیتوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں وجود جمعرات 16 جنوری 2025
بھارتی مذہبی اقلیتوں کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں

عشق حقیقی وجود بدھ 15 جنوری 2025
عشق حقیقی

جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم وجود بدھ 15 جنوری 2025
جیل کی موت یا کٹھ پتلی وزیر اعظم

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر