وجود

... loading ...

وجود

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے11 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی

جمعرات 02 دسمبر 2021 متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے11 دسمبر کو آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی

آج ہم سب یہاں ریاست کے تمام اداروں سے یہ سوال کرنے آئے ہیں کہ کیا سندھ کے شہری علاقوں کو تباہ کرنے کی کوئی قومی اتفاق رائے پائی جاتی ہے کیا مہاجروں کو دیوار سے لگانے کا کوئی ایسا ارادہ ہے کہ جس پے عملدرآمد کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادر آباد سے متصل پارک میں میڈیا نمائندگان سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ کیا 2008 میں جب پیپلز پارٹی کی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ملک کی یہی صورتحال تھی پیپلز پارٹی نے موجودہ بلدیاتی نظام بنا کر شہری سندھ کو مزید لاچار کردیا ہے جس تنظیم نے پاکستان کو دولخت کیا لگتاہے اس تنظیم کے ہاتھوں نظریہ پاکستان کو ختم کرنے کا کہہ دیا گیا ہے پاکستان پیپلز پارٹی کی کبھی بھی سندھ کے شہری علاقوں پر حکمرانی نہیں رہی سندھو دیش کے خواب کو تکمیل تک پہنچانے کی ذمہ داری پیپلز پارٹی نے لے رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے دور میں کے آئی ایچ ڈی ، کے ایم ڈی سی اور دیگر ادارے جوکے ایم سی کے بجٹ سے بنائے گئے جو کچھ ادارے بلدیاتی حکومت کے پاس رہ گئے تھے وہ بھی چھین لئے گئے ہیں کراچی کے شہری کیسے اجازت دے سکتے ہیں کہ انکے خون پسینے کی کمائی سے بنے ادارے ایک نسل پرست حکومت کو دے دیں جو شہر اپنے خون پسینے کی کمائی سے پورے ملک کو پال رہا ہے اسکے ساتھ ایسے ہی زیادتی ہوتی رہے گی؟ کراچی کی عوام کے خون پسینے کی کمائی سے بنے ادارے کرپشن کے اژدھے کے سپرد کر دیئے گئے ہیں۔ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ چیف جسٹس ان معاملات پر سو موٹو ایکشن کیوں نہیں لیتے آئین کا آرٹیکل 140 اے پر عملدرآمد کیوں نہیںکیا جارہاکیا عدالتوں کو صرف عمارتوں کو گرانے میں ہی دلچسپی ہے ہم نے ہر دروازہ کھٹکھٹا کر دیکھ لیاہمارے گھروں کو توڑ رہے ہیںآپ ہمیں بیروزگار کر رہے ہیںہمیں داخلوں سے محروم کر رہے ہیں۔سندھ ایک کثیر السانی صوبہ ہے یہاں پر یک لسانی حکومت کیوں نافذ ہے جعلی ڈومیسائل کے ذریعے سندھ کی سوا لاکھ نوکریاں صرف ایک لسانی اکائی کو دے دی گئیںکراچی حیدرآباد سکھر میرپور خاص کو عملا معطل کر دیا گیا ہے کراچی کی سڑکیں ہمارے خون سے رنگین ہوئی ہیںہم آئین و قانون کے تحت گزشتہ کئی عرصہ سے جدوجہد کر رہے ہیں لیکن اب ہم سوچ رہے ہیں کہ اپنے گھروں سے نکل کر سڑکوںپر زندگی گزاریں اب کراچی کی سڑکیں فیصلہ کریں گی دیواریںبولیں گی اور جب روڈ پر فیصلہ ہوتا ہے تو پورے پاکستان پر اس کا اثر ہوتاہے اب ہماری جنگ سڑکوں پر ہوگی اور یہ جنگ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے۔بلدیاتی اداروں کے ملازمین کا دباؤ بھی ایم کیو ایم پر بڑھ رہا ہے ملازمین اس بلدیاتی نظام کے خلاف از خود احتجاج کرنا چاہتے ہیںاور اگر یہ سلسلہ شروع ہوا تو آپ ایم کیو ایم کو اپنے ساتھ کھڑا پائیں گے اب کراچی کے احتجاج کے آگے کوئی حکمران ٹہر نہیں سکے گا پیپلز پارٹی کی راہ میں اگر کوئی رکاوٹ ہے تو وہ ہم ہیں۔11 دسمبر کو ایک آل پارٹیز کانفرنس بلوائیں گے۔پریس کانفرنس سے ڈپٹی کنوینر و سابق میئر کراچی وسیم اختر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس صاحب 2017 سے ہماری پٹیشن آپکا انتظار کر رہی ہے اٹھارہویں ترمیم کے نام پر یہ سب زیادتیاںکراچی کی عوام کے ساتھ ہورہی ہیں جب تک تھرڈ ٹیئر آف گورنمنٹ مضبوط نہیں ہوگی اس وقت تک جمہوریت مضبوط نہیں ہوگی چیف جسٹس کنویں کا گندہ پانی نکالنے کے بجائے اس عمل کو روکیں جو اس پانی کو گندہ کر رہا ہے۔وسیم اختر نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم نے پٹیشن دائر کر رکھی ہے جسکے فیصلے کا ہم انتظار کر رہے ہیں آپ جانے سے پہلے اس پر فیصلہ دیں تاکہ کراچی کی عوام آپکو ہمیشہ یاد رکھے ۔ ڈپٹی کنوینر و ممبر صوبائی اسمبلی کنور نوید جمیل نے کہا کہ پوری دنیا میں بلدیاتی حکومتیں اور میئر با اختیار ہوتے ہیں یہاں تک کہ بندرگاہیں اور پولیسنگ کا نظام بھی میئر کے ماتحت ہوتا ہے اورسندھ میں پیپلز پارٹی کی بدعنوان حکومت نے بلدیاتی اداروں کے پاس ایک ٹیکس دودھ کی فروخت پر تھاوہ ٹیکس بھی کرپٹ سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں لے لیاہے کراچی کے لوگوں نے پاکستان بنانے کے لیے قربانیاں دی ہیںآج پورے پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس کراچی دیتا ہے۔انہوںنے مزیدکہا کہ ہماری نوکریوں کے حوالے سے اوردیگر زیادتیوں پر دائر کی گئیں پٹیشنزآج بھی عدالتوں میں سسک رہی ہیں۔سینیٹر ورکن رابطہ کمیٹی فیصل سبزواری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سندھ کی بدعنوان حکومت کی دنیا گواہ ہے پچھلے 13سالوں میں 10ہزار ارب سے زیادہ ترقیاتی بجٹ کے نام پرخرچ کیئے گئے ہیں کراچی کو چھوڑ دیجئے وزیر اعلیٰ یا سابق صدر کے ہی علاقوں میں چلے جائیں اندازہ ہوجاتا ہے کہ وہ پیسے کس کی جیبوں میں گئے یہ ان پیسوں سے ہر آنے والا انتخاب خریدتے ہیں اس لئے ہمارا خدشہ یہ ہے انہوں نے اس ترمیم میں انتہائی مشکوک شکیں شامل کی ہیں کہ میئر، ڈپٹی میئر کا چیئرمین کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگااور دوسری بات کسی بھی غیر منتخب شخص کو منتخب کیا جا سکتا ہے بطور میئر اس ہی لئے ہم اس ترمیم کو مسترد کرتے ہیںیہ آئین کے آرٹیکل 140 -اے کے خلاف ہے اور یہ بل ترامیم پیش کی گئی اس پر ایم کیو ایم کو اعتراضات ہیں ہمارے ایم پی ایزہماری پارلیمانی پارٹی نے سندھ اسمبلی میں اور سندھ اسمبلی کے باہر بھی اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھااور اب جو پریس کانفرنس ہوگی اس میں بھی ہم بیان کرینگے کہ ہمارے خدشات کیا ہیں وہ سندھ کے شہریوں تک پہنچنے چاہئے ہیں۔ میئر اور چیئرمین کا انتخاب سیکرٹ بیلٹ کے ذریعے ہونا چاہئے 2013 کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ پر بھی ہمارے تحفظات تھے موجودہ نظام بھی اس ہی کا تسلسل ہے ہم اس پر عدالت میں گئے اور مقدمہ بھی جیتے کہ یہ اختیارسیکرٹ بیلٹ پر نہیں اوپن بیلٹ پر ہونا چاہئے2017سے ایم کیو ایم پاکستان کی پٹیشن سپریم کورٹ میں موجود ہیں۔آئین کے آرٹیکل -140اے میں واضح ہے کہ صوبائی حکومتیں بلدیاتی حکومتوں کے انتخاب کروائینگی بلدیاتی حکومت وہ نہیں ہوسکتی جس کے پاس ادارے نہ ہوں ۔اس موقع پر سینئر ڈپٹی کنوینر عامر خان ودیگر اراکین رابطہ کمیٹی ،سینیٹرز ،اراکین قومی وصوبائی اسمبلی و دیگر شعبہ جات کے ذمہ دارن بھی موجود تھے۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر