وجود

... loading ...

وجود

حکومت ، کالعدم تحریک لبیک میں معاہدہ طے، تفصیلات خفیہ رہیں گی

اتوار 31 اکتوبر 2021 حکومت ، کالعدم تحریک لبیک میں معاہدہ طے، تفصیلات خفیہ رہیں گی

حکومت اور کالعدم تنظیم تحریک لبیک پاکستان کے درمیان معاہدہ طے پاگیا ، معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے لائی جائیں گی ، معاہدے کی نگرانی کیلئے اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کر دی گئی جس کے سربراہ وزیر مملکت علی محمد خان ہونگے ، حکومت کی جانب سے صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت ، وفاقی اور صوبائی سیکرٹری داخلہ ، تحریک لبیک کے مفتی غلام غوث بغدادی اور انجینئر حفیظ اللہ علوی رکن ہونگے۔ اتوار کو یہاں اہلسنت و الجماعت کے مرکزی رہنما مفتی منیب الرحمن اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر ، وزیرمملکت علی محمد خان و دیگر کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔ مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ ہماری مسلح افواج کے نوجوان دفاع وطن ، ہماری پولیس کے جوان اپنا فرائض منصبی ادا کرتے ہوئے اور تحریک لبیک پاکستان کے نوجوان شہید ہوئے ،اللہ تعالیٰ تمام شہداء کی مغفرت فرمائے اور آخر ت میں شفاعت سید المرسلین ۖعطا فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل اور صبر پر اجر عطا فرمائے ،اللہ تعالیٰ ریاست کو شہداء کے لواحقین کی کفالت کیلئے کوئی انتظام کر نے کی توفیق عطا فرمائے ۔ مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ امید ہے میڈیا ہمارے اور پوری قوم کے ساتھ تعاون کریگا اور تمام معاملات کو مثبت رنگ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ تحریک لبیک پاکستان کے دھرنے سے جو صورتحال پیدا ہوئی اس پروزیر اعظم نے حکومت کی جانب سے ایک انتہائی سنجیدہ اور ذمہ دار تین افراد پر مشتمل کمیٹی قائم کی ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور وزیر مملکت علی محمد خان کمیٹی میں شامل تھے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ تحریک لبیک پاکستان کی شوریٰ کی نمائندگی مفتی محمد عمیر الازہری ، علامہ غلام عباس اور حافظ محمد حفیظ نے کی اور کمیٹی پر پورا اعتماد کیا ۔ مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ حکومتی اراکین نے مسئلے کے حل کے لیے اپنا کر دارادا کیا اور اسی طرح کا تعاون تحریک لبیک کی شوریٰ سے ملا۔ مفتی منیب الرحمن نے بتایا کہ جو معاہدہ قرار پایا ہے اسے تحریک انصاف لبیک کے امیر حافظ سعد حسین رضوی کی بھی تائید حاصل ہے ۔انہوں نے کہاکہ پوری قوم سے گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں ،یہ پاکستان کی فتح ہے، یہ اسلام کی فتح ہے، یہ حب الوطنی کی فتح ہے اور انسانی جانوں کے تحفظ کی فتح ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مذاکرات کسی جبریا تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے ،سنجیدہ اور ذمہ دارانہ ماحول میں آزادانہ طورپر ہوئے اس میں سب کا تعاون اور حصہ شامل ہے اور سب پوری قوم کے شکریہ کے حق دار ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ یہ معاہدہ اس لیے ہواکہ جوش پر ہوش غالب آیا ہے اورتمام فریقین نے حکمت ، تدبیر اور بصیرت کا مظاہرہ کیا اور اس کے نتیجے میں ہم یہاں بیٹھے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان اور تحریک لبیک کے مابین اعتماد باہمی کے ماحول میں تفصیلی مذاکرات کے بعد اتفاق رائے سے معاہدہ طے پایاہے ،آئندہ ہفتے اس کے مثبت نتائج سامنے آ جائیں گے ،فریقین نے حکمت و تدبر کے ساتھ ملک و ملت کے بہترین مفاد میں معاہدہ کیا اور اللہ تعالیٰ کا کرم ہے کسی نا خوشگوار صورتحال پیش آنے سے پہلے فیصلہ ہوا، یہ پورے ملک کیلئے خیر و فلاح کی خبر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قومی میڈیا کو مثبت انداز میں پیش کر نا چاہیے اور ملک میں امن و سلامتی و عافیت کیلئے مخلصانہ جدوجہد کی گئی ہے اس میں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے انہوں نے کہاکہ تناؤ کی فضا میں جذبات کو قابو میں رکھنا نہایت خوش آئندہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ معاہدے کی تفصیلات مناسب وقت پر سامنے آجائیں گی ،آپ عملی نتائج دیکھیں گے ہم نے ملکی عافیت و سلامتی کے مفاد میں مصالحت کا کر دار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی سے مولانا محمد بشیر فاروق قادری بھی یہاں تشریف لائے ،ہم نے بارہ سے تیرہ گھنٹے مسلسل کاوش کی جس کے نتیجے میں ہم ایک اچھے اختتام کو حاصل کر نے میں کامیاب ہوئے ، اللہ تعالیٰ اس کے ملک کو بہتر ثمرات نصیب فرمائے ۔ انہوں نے بتایاکہ معاہدے کے نتیجے میں اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی گئی جو نگرانی کریگی ،وزیرمملکت علی محمد خان کمیٹی کے سربراہ ہونگے ، صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت،سیکرٹری وزارت داخلہ اور صوبائی سیکرٹری داخلہ کمیٹی کے رکن ہونگے ۔ انہوں نے بتایاکہ تحریک لبیک پاکستان کی طرف سے مفتی غلام غوث بغدادی اور انجینئر حفیظ اللہ علوی کمیٹی کے رکن ہونگے ،ان شاء اللہ کمیٹی فوری فعال ہو جائیگی۔مفتی منیب الرحمن نے زور دیا کہ یہ معاہدہ ایسا نہیں ہے کہ دوپہر کو دستخط کیے جائیں اور شام کو ٹی وی پر کہا جائے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ کے قانون سے بڑھ کر کوئی قانون ہے ؟عہد کو وفا کر وبے شک اللہ کی عدالت میں عہد کے بارے میں پوچھا جائیگا ۔انہوں نے کہاکہ اہلسنت و الجماعت پاکستان کے ملک بھر اور بیرون ملک سے لوگ رابطے میں رہے ان سب کو یقین دلاتا ہوں کہ انشاء اللہ اس سے خیر بر آمد ہوگی ۔ انہوں نے کہاکہ اسی طرح بعض دینی سیاسی جماعتوں کے سربراہان نے ٹیلیفون کیا اور کہاکہ آپ جب اور جہاں کہیں مصالحت کیلئے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے ،حکومت کی صفوں میں بھی جنہوں نے کر دارادا کیا اور جنہوں نے طاقت کے استعمال سے احتراز کا مشورہ دیا ان کا بھی مشکور ہوں انہوں نے کہاکہ حزب اختلاف اور حکومت کے اتحادیوں نے بھی طاقت کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیا ،میں ان سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ مفتی منیب نے کہا کہ تجزیہ کاروں ، کالم نگاروں نے بھی مشورہ دیا ان کا بھی شکریہ ادا کرتاہوں۔ مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ میڈیا سے گزارش کرتا ہوں کہ ایک دو دن دُکان بند ہو ،ملک و ملت کی خاطر قربانی دے دیجئے اور منفی کے بجائے مثبت پہلوؤں کو لانے کی کوشش کی جائے ،پاکستان کی سلامتی ، امن اور عافیت اور انسانی جانوں اور لوگوں کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری کے ساتھ ہماری بھی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہر ایک کومعلوم ہے حکومت کے پاس طاقت ہوتی ہے اور ادارے بھی ہوتے ہیں لیکن پاکستان کی آر ڈننس فیکٹری میں بننے والی گولیاں اور اسلحہ قوم پر چلانے کیلئے نہیں دشموں کے خلاف استعمال کر نے کیلئے بنتا ہے ،کسی بھی حکومت کیلئے طاقت کااستعمال اپنے عوام کے خلاف کوئی باعث افتخار نہیں ہے اس کو ہمیشہ زیرو آپشن پررکھنا چاہیے اور ہمیشہ مذاکرات کی طرف آنا چاہیے ،اگر 90ڈگری میں کھڑے ہو جائیں تو مسئلہ حل نہیں ہوتا ملک کی خاطر ، سلامتی اور امن کی خاطر ہر فریق کو صبر سے کام لینا چاہیے ۔ ایک سوال پر مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ ہم ماضی کو بھلا کر بیٹھے ہیں ہمیں یقین دلایا گیا ہے کہ معاہدے پر لفظ بہ لفظ عمل درآمد ہوگا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمود نے کہاکہ میں تمام علماء مشائخ و اکابرین کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ انہوں نے فہم وفراست سے کام لیتے ہوئے ملک کو ایک امتحان سے بچایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں جمعہ کو تہران سے لوٹا تو سلامتی کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا جس میں طویل مشاورت کے بعد ایک فیصلہ کیا گیاکہ ہم نے مذاکرات کو ترجیح دینی ہے اور دانش سے مسئلے کو حل کر نے کو ترجیح دی ہے اسی مینڈیٹ کو ذہن نشین کرتے ہوئے ہم بیٹھے ۔ انہوں نے کہا کہ قوم میں ایک اضطراب کی کیفیت تھی قوم نے ٹی وی پرمعصوم لوگوں کی جانوں کا ضیاع دیکھا ، لوگوں کو زخمی ہوتے دیکھا ، املاک کا نقصان دیکھا ، ہسپتالوں میں مریض نہ پہنچتے دیکھا ،اسکولوں کے بچوں کو دقت پیش آئی ، معیشت کو نقصان ہوا یا ہوسکتا تھا ان سب چیزوں کو سامنے رکھتے ہوئے ایک بہترین کا راستہ تلاش کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ تمام اہلسنت کے زعماء اور قائدین اور تحریک لبیک کی قیادت کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے بھی حصہ لیا ان کا ذکر ضروری ہے ۔ انہوں نے بتایاکہ مفتی منیب الرحمن ، مولانا بشیر فاروق قادری ،ثروت اعجاز قادری ، صاحبزادہ حامد رضا ، پیر عبد الخالق ، ڈاکٹر عبد الخیر محمد زبیر ، صاحبزادہ حامد سعید کاظمی ، پیر محمد امین ، خواجہ غلام قطب فرید ، پیر نظام سیالوی ، صاحبزادہ حافظ حامد رضا ، مفتی وزیر قادر ، میاں جمیل احمد شرقپوری ، سید علی رضا بخاری ، مخدوم عباس ، صاحبزادہ حسین رضا ، پیر حبیب عرفانی ، ضیاء نور شاہ ، پیر قاسم سیالوی اور صاحبزادہ سلطان احمد علی نے وزیر اعظم سے ملاقات کی تھی اور اپنا ارثرورسوخ اور رہنمائی سے مستفید کیا ،وزیر اعظم کی ہدایت پر ملک و ملت کو مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے مذاکرات ہوئے ۔ انہوں نے کہاکہ انتشار میں پاکستان کا فائدہ نہیں ہے ان قوتوں کوفائدہ ہوسکتا ہے جو ملک میں افراتفری دیکھنا چاہتی ہیں ، اللہ نے ہمیں سرخرور کیا ہے ۔


متعلقہ خبریں


ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے 3خواتین اور بچے سمیت 38 افراد کو قتل کردیا جب کہ حملے میں 29 زخمی ہوگئے ۔ ابتدائی طور پر بتایا گیا کہ نامعلوم مسلح افراد نے کرم کے علاقے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے...

ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر مسلح افراد کی فائرنگ 38افراد جاں بحق، 29زخمی

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتجاج کے تناظر میں بنے نئے قانون کی خلاف ورزی میں احتجاج، ریلی یا دھرنے کی اجازت نہ دینے کا حکم دے دیا، ہائی کورٹ نے وزیر داخلہ کو پی ٹی آئی کے ساتھ پُرامن اور آئین کے مطابق احتجاج کے لیے مذاکرات کی ہدایت کردی اور ہدایت دی کہ مذاکرات کامیاب نہ ہوں تو وزیر...

انتظامیہ قانون کے خلاف کسی کو احتجاج کی اجازت نہ دے، اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے ساتھ مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ، ہم سمجھتے ہیں ملک میں بالکل استحکام آنا چاہیے ، اس وقت لا اینڈ آرڈر کے چیلنجز کا سامنا ہے ۔صوابی میں میڈیا سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ 24 نومبر کے احتجاج کے لئے ہم نے حکمتِ...

علی امین گنڈاپور سے مذاکرات کے لئے رابطہ ہوا ہے ،اسد قیصر

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ وجود - جمعرات 21 نومبر 2024

وزیر اعظم کی ہدایت کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)نے غیر رجسٹرڈ امیر افراد بشمول نان فائلرز اور نیل فائلرز کے خلاف کارروائی کے لیے ایک انفورسمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق ایف بی آر نے فیلڈ فارمیشن کی سطح پر انفورسمنٹ پلان پر عمل درآمد کے لیے اپنا ہوم ورک ...

غیر رجسٹرڈ امیر لوگوں کے خلاف ایف بی آر کا گھیرا تنگ

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان وجود - بدھ 20 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا کرا کر دم لیں گے ۔پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے کہا کہ انشاء اللہ بانی چیئرمین کو رہا اور اپنے مطالبات منوا کر ہی دم لیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ہم سب کے لیے تحریک انصاف کا نعرہ’ ا...

عمران خان کو رہا کرا کر دم لیں گے، علی امین گنڈا پور کا اعلان

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے 24 نومبر کو احتجاج کے تمام امور پر نظر رکھنے کے لیے مانیٹرنگ یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ پنجاب سے قافلوں کے لیے 10 رکنی مانیٹرنگ کمیٹی بنا دی۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قیادت کو تمام قافلوں کی تفصیلات فراہم...

24نومبر احتجاج پر نظررکھنے کے لیے پی ٹی آئی کا مانیٹرنگ یونٹ قائم

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

ایڈیشنل سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی فردوس شمیم نقوی نے کمیٹیوں کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔جڑواں شہروں کیلئے 12 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے جس میں اسلام آباد اور راولپنڈی سے 6، 6 پی ٹی آئی رہنماؤں کو شامل کیا گیا ہے ۔کمیٹی میں اسلام آباد سے عامر مغل، شیر افضل مروت، شعیب ...

24نومبر کا احتجاج منظم رکھنے کے لیے آرڈینیشن کمیٹی قائم

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم وجود - بدھ 20 نومبر 2024

اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں دس دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض بانی پی ٹی آئی کی ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا۔ہائیکورٹ میں توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت بعد از گرفتاری پر سماعت ہوئی۔ایف آئی اے پر...

عمران خان کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت منظور،رہائی کا حکم

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ وجود - بدھ 20 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے شہر قائد میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ کیا اور دوست ممالک کی فعال شرکت کو سراہا ہے ۔پاک فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کراچی کے ایکسپو سینٹر میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 ...

آرمی چیف کا کراچی میں جاری دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کا دورہ

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ وجود - منگل 19 نومبر 2024

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے وفاقی دارالحکومت میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی جس کے تحت کسی بھی قسم کے مذہبی، سیاسی اجتماع پر پابندی ہوگی جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے 24 نومبر کو شہر میں احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے ۔تفصیلات کے مطابق دفعہ 144 کے تحت اسلام آباد میں 5 یا 5 سے زائد...

پی ٹی آئی کا احتجاج ، حکومت کا سخت اقدامات اُٹھانے کا فیصلہ

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت وجود - منگل 19 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت دے دی ہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے طویل ملاقات ہوئی، 24نومبر بہت اہم دن ہے ، عمران خان نے کہا کہ ...

علی امین اور بیرسٹر گوہر کو اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی اجازت

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف وجود - منگل 19 نومبر 2024

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ ملکی سیکیورٹی میں رکاوٹ بننے اور فوج کو کام سے روکنے والوں کو نتائج بھگتنا ہوں گے ۔وزیراعظم کی زیر صدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں ہر پاکستانی سپاہی ہے ، کوئی یونیفارم میں ...

سیکیورٹی فورسز شہادتوں سے گورننس کی خامیوں کو پورا کررہی ہیں، آرمی چیف

مضامین
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج وجود جمعرات 21 نومبر 2024
پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چیلنج

آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش وجود جمعرات 21 نومبر 2024
آسٹریلیا کا سکھوں کو نشانہ بنانے پر اظہار تشویش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر