وجود

... loading ...

وجود

وزیراعظم کی وزراء کو کالعدم تحریک لبیک سے مذاکرات کی ہدایت

هفته 23 اکتوبر 2021 وزیراعظم کی وزراء کو کالعدم تحریک لبیک سے مذاکرات کی ہدایت

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزرا کو کالعدم تحریک لبیک سے مذاکرات کی ہدایت کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پیر نورالحق قادری سے ٹیلفونک رابطہ کرکے موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، اور کالعدم تحریک لبیک کے احتجاج کے حوالے سے بات کی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری اور وزیرداخلہ شیخ رشید کو لاہور پہنچنے کی ہدایت کردی۔ذرائع نے بتایا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ڈاکٹر پیر نور الحق قادری کراچی سے لاہور پہنچ گئے ہیں اور وزیراعظم کی ہدایت پر حکومتی ٹیم لاہور میں ٹی ایل پی سے مذاکرات کرے گی، حکومتی ٹیم میں پیر نورالحق قادری، شیخ رشید احمد اور راجہ بشارت شامل ہوں گے۔دوسری جانب وفاقی پیر نورالحق قادری نے موجودہ صورتحال کے حوالے سے علمائے کرام سے ٹیلفونک رابطے کئے ہیں، وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ حکومت مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کرنے پر یقین رکھتی ہے، عوام کی مال و جان کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔دوسری طرف وزارت داخلہ نے کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج سے نمٹنے کے لئے پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر سے پولیس فورس مانگ لی ہے۔ وزارت داخلہ نے پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر کے چیف سیکرٹریوں کو اسلام آباد کی سیکورٹی کے لئے اینٹی رائٹ فورس دستے بھجوانے کے لئے مراسلے بھیج دیئے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا اور آزاد کشمیر 10،10 ہزار نفری پر مشتمل پولیس دستے اسلام آباد بھیجیں ،ادھرلاہور میں کالعدم تنظیم تحریک لبیک اور پولیس کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے متعدد افراد زخمی ہیں۔راولپنڈی میں دوسرے روز بھی کرفیو جیسی صورتحال سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے، مری روڈ سمیت رابطہ سڑکیں بند ہیں، میٹرو بس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند ہے۔ٹی ایل پی کے دھرنے کو روکنے کے لیے راولپنڈی میں دوسرے روز بھی مری روڈ سمیت اہم شاہراہیں مکمل سیل ہیں ۔ میٹروبس سروس اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہے۔مری روڈ پر قائم نجی و سرکاری تعلیمی ادارے اور تمام کاروباری مراکز بھی بند ہیں، میٹرو ٹریک کا کنٹرول رینجرز نے سنبھال رکھا ہے۔ مری روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے ۔ مری روڈ مریڑھ چوک سے فیض آباد انٹرچینج تک بند ہے، جہاں جگہ جگہ کنٹینر کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔ اہم شاہراہیں سیل ہونے سے شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے،رکاوٹوں کی وجہ سے مریضوں کی اسپتالوں تک رسائی بھی مشکل ہو گئی ہے۔لاہور میں کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنان اور پولیس آمنے سامنے ہیں۔ بتی چوک پر سیکیورٹی اہلکار ٹی ایل پی کے کارکنوں کو منتشر کرنے کیلیے شیلنگ کررہے ہیں جبکہ دوسری طرف سے پولیس پر پتھرا وکا سلسلہ جاری ہے جس کے نتیجے میں میڈیا رپورٹس کے مطابق اب تک 2 پولیس اہلکار اور ٹی ایل پی کے 2 کارکن جاں بحق ہوچکے ہیں۔ درجنوں پولیس اہلکار اور ٹی ایل پی کے مظاہرین بھی زخمی ہیں۔کالعدم ٹی ایل پی کی ریلی میں رکاوٹیں ہٹانے اور رستے کھلوانے کے لیے کرین بھی موجود ہے۔ راوی روڈ ، شفیق آباد ، شاہدرہ اور شاہدرہ ٹان سمیت کئی علاقوں میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ بند ہے،علاوہ ازیں اسلام آباد پولیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کالعدم جماعت کے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کے باعث راولپنڈی اسلام آباد میٹرو بس آئی جے پی روڈ تا پاک سیکریٹریٹ چلتی رہے گی۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق راولپنڈی میں میٹرو بس سروس بند رہے گی۔اسلام آباد پولیس کے ترجمان نے یہ بھی بتایا ہے کہ میٹرو بس صدر راولپنڈی سے آئی جے پی روڈ تک معطل رہے گی،اسلام آباد میں کالعدم جماعت کے لانگ مارچ پر پولیس نے شہر کا ٹریفک پلان جاری کردیا۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق شہری ریڈ زون میں داخلے اور باہر نکلنے کے لیے نادرا چوک اور ایوب چوک استعمال کرسکتے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ مری روڈ فیض آباد سے پہلے اور راول ڈیم چوک سے فیض آباد تک ٹریفک کے لیے بند ہے، پارک روڈ، ترامڑی چوک اورلہترار روڈکو اسلام آباد ہائی وے تک پہنچنے کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ترجمان کے مطابق سری نگر ہائی وے، نائنتھ ایونیو اور آئی جے پی روڈ راولپنڈی پہنچنے کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔


متعلقہ خبریں


پی ٹی آئی مرکزی قیادت کے خلاف وائٹ پیپرکی تیاری، عمران خان کوبھیجنے کا فیصلہ وجود - منگل 03 دسمبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے مرکزی قیادت کے خلاف وائٹ پیپر تیار کر کے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔پی ٹی آئی رہنماؤں نے پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر، سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ سمیت مرکزی قیادت پر الزامات عائد کیے ہیں، پارٹی قائدین کا کہنا ہے کہ...

پی ٹی آئی مرکزی قیادت کے خلاف وائٹ پیپرکی تیاری، عمران خان کوبھیجنے کا فیصلہ

وفاقی کابینہ اجلاس، انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے قومی پالیسی بنانے کی منظوری وجود - منگل 03 دسمبر 2024

وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر پُرتشدد انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے قومی پالیسی 2024 کی منظوری دے دی۔ وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے موصول اعلامیے کے مطابق وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ جس پر مختلف منصوبوں اور سفارشات کی منظ...

وفاقی کابینہ اجلاس، انتہا پسندی کی روک تھام کے لیے قومی پالیسی بنانے کی منظوری

جامشورو، تھل ، ساہیوال کے پاور پلانٹس تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ وجود - منگل 03 دسمبر 2024

حکومت نے جامشورو، تھل اور ساہیوال کے کول پاور پلانٹس کو تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت 28واں تھرکول اینڈ انرجی بورڈ کا اجلاس ہوا۔اجلاس میں صوبائی وزیر توانائی ناصر حسین شاہ، رکن قومی اسمبلی شازیہ مری، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، وزی...

جامشورو، تھل ، ساہیوال کے پاور پلانٹس تھرکول پر شفٹ کرنے کا فیصلہ

وفاقی حکومت پر تحفظات کے حوالے سے حکمت عملی پر غور ، بلاول زرداری کے زیر صدارت اجلاس وجود - منگل 03 دسمبر 2024

پاکستان پیپلز پارٹی کی رابطہ کمیٹی کا اجلاس پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت بلاول ہائوس میں ہوا، جس کا مقصد موجودہ سیاسی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی پر غور و خوض کرنا تھا۔ اجلاس میں سینٹرل پنجاب، جنوبی پنجاب، بلوچستان اور سندھ سمیت وفاقی سطح پر سیاسی، پالیسی...

وفاقی حکومت پر تحفظات کے حوالے سے حکمت عملی پر غور ، بلاول زرداری کے زیر صدارت اجلاس

پاک فوج کا پی ٹی آئی مظاہرین سے کوئی ٹکرائو نہیں ہوا،وزارت داخلہ وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج میں پاک فوج کا پرتشدد ہجوم سے براہ راست کوئی ٹکرا نہیں ہوا اور نہ ہی وہ اس کام کیلئے تعینات تھی۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے پرتشدد احتجاج میں تربیت یافتہ شر پسند اور غیر قانونی افغان شہری بھی شام...

پاک فوج کا پی ٹی آئی مظاہرین سے کوئی ٹکرائو نہیں ہوا،وزارت داخلہ

عمران خان جیل سے منتقل نہیں کیے گئے، ذرائع اڈیالہ جیل وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان اڈیالہ جیل میں ہی ہیں اور ان کی صحت بالکل ٹھیک ہے، ان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔یہ خبر ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب عمران خان کی صحت کے حوالے سے تشویش ناک دعوے کیے جا رہے تھے اور یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ اُنہیں کسی نامعلوم ...

عمران خان جیل سے منتقل نہیں کیے گئے، ذرائع اڈیالہ جیل

حکومتی مطالبے پر مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکارہوئے،لطیف کھوسہ وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

مرکزی رہنما تحریک انصاف سردارلطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ حکومتی مطالبے پر مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکارہوئے۔ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سردارلطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی احتجاج میں بشری بی بی کی موجودگی سے کارکنان میں جوش وجذبہ پیدا ہوا، علی امین گنڈا پور چاہتے تھے بشری بی بی ...

حکومتی مطالبے پر مذاکرات ڈیڈ لاک کا شکارہوئے،لطیف کھوسہ

دھرنے سے قبل اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں رابطوں کا انکشاف وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

اسلام آباد میں 24 نومبر کے دھرنے سے قبل اسٹیبلشمنٹ اور تحریک انصاف کے درمیان رابطوں کا انکشاف ہوا ہے۔تحریک انصاف کے پارلیمانی پارٹی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے اجلاس کے ارکان کو 24 نومبر سے قبل اور بعد کی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔احتجاج کی ...

دھرنے سے قبل اسٹیبلشمنٹ اور پی ٹی آئی میں رابطوں کا انکشاف

ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی،علی امین گنڈا پور وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہترہوئی۔ پشاور میں کاؤنٹر ٹیرر ازم ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈکوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ اپیکس کمیٹی میں وزیراعظم نے کہا تھا خیبرپختونخوا میں سی ٹ...

ہماری حکومت میں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی،علی امین گنڈا پور

یکم جنوری 2028سے سود کا نظام ختم ہوجانا چاہیے، فضل الرحمان وجود - اتوار 01 دسمبر 2024

جمعیت علما ئے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ یکم جنوری 2028 سے ملک سے سود کا نظام ختم ہوجانا چاہیے۔لودھراں میں باب العلوم کے طلبا سے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمان نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر آج تک قانون سازی نہیں ہوسکی۔فضل الرحمان نے کہا کہ وفاقی ش...

یکم جنوری 2028سے سود کا نظام ختم ہوجانا چاہیے، فضل الرحمان

گورنر راج اور کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں،بلاول بھٹو وجود - هفته 30 نومبر 2024

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ کسی صوبے میں گورنر راج اور سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں، گزشتہ دنوں اسلام آباد میں جو کچھ ہوا وہ سیاست میں نہیں آتا، سیاسی استحکام قائم کرنے کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ اپوزیشن ہے ۔پاکستان پیپلز پارٹی کے 57 ویں یوم تاسیس ...

گورنر راج اور کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حامی نہیں،بلاول بھٹو

خواجہ آصف نے پختونخواہ کی علیحدگی کا سنگین الزام پی ٹی آئی پر عائد کر دیا وجود - هفته 30 نومبر 2024

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغانستان سے حملہ آور سرحد عبور کرکے پاکستان میں آکر حملے کر رہے ہیں، یہ سب خیبرپختونخوا کو پاکستان سے الگ کرنے کی ملک دشمنوں کی سازش ہے ، سازش کی سیاسی سہولت کارپی ٹی آئی ہے،لشکروں کے ذریعے کسی کو اقتدار نہیں دیا جائے گا،پاراچنار میں فرقہ وارانہ ...

خواجہ آصف نے پختونخواہ کی علیحدگی کا سنگین الزام پی ٹی آئی پر عائد کر دیا

مضامین
کشمیریوں کی شخصی آزادی بھی چھن گئی وجود منگل 03 دسمبر 2024
کشمیریوں کی شخصی آزادی بھی چھن گئی

دنیا ہماری انگلیوں پر وجود منگل 03 دسمبر 2024
دنیا ہماری انگلیوں پر

مودانی :ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے وجود پیر 02 دسمبر 2024
مودانی :ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے

بھارت میں اقلیتوں کے خلاف پائی جانے والی انتہا پسندی وجود پیر 02 دسمبر 2024
بھارت میں اقلیتوں کے خلاف پائی جانے والی انتہا پسندی

انا کی موت،زندگی کی حقیقت وجود پیر 02 دسمبر 2024
انا کی موت،زندگی کی حقیقت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر