وجود

... loading ...

وجود

ٹوٹ۔کے۔۔

بدھ 08 ستمبر 2021 ٹوٹ۔کے۔۔

دوستو، ٹوٹکے ہمارے ہاں زمانہ قدیم سے ہی کسی نہ کسی مقصد کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔ ان کو استعمال کرنے کا مقصد کوئی بھی ہو۔ سائیڈ ایفیکٹس کا احتمال بہرحال موجود رہتا ہے۔ آج کل ٹوٹکے بہت عام ہیں کیونکہ میڈیا کی ترقی کے ساتھ ان کی تشہیر میں بھی بے حد اضافہ ہوا ہے۔ آپ اخبار اٹھا لیں۔ ٹی وی کا کوئی چینل لگا لیں‘ سوشل میڈیا کو دیکھ لیں‘ ہر جگہ کوئی نہ کوئی ٹوٹکا آپ کے فائدے کے لیے موجود ہو گا۔ مارننگ شوز چاہے کوئی عورت کر رہی ہو یا عورت نما کوئی مرد‘ وہ بیوٹی ٹپس اور گھریلو فائدے کے کچھ ٹوٹکے آپ کو ضرور بتائے گا۔تو آج پھر آپ سے کچھ ٹوٹکے شیئر کرتے ہیں۔۔
جینز کی پینٹ کو کب دھونا چاہیے؟ یہ بھی ایک بحث ہے جو لوگوں میں چھڑی رہتی ہے کیونکہ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ جینز کی پینٹ کو زیادہ دھونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ تاہم اب ایک ماہر نے اس سوال کا حتمی جواب دے دیا ہے۔ایک امریکی اخبار کے مطابق ایک مشہور لانڈری چین کے سی ای او کا کہناہے کہ۔۔ ’’لوگ ہفتوں یا مہینوں تک اپنی جینز کی پینٹس کو نہیں دھوتے جو کہ بہت غلط عمل ہے۔ ہمیں تین بار پہننے کے بعد بہرصورت جینز کی پینٹ کو دھو لینا چاہیے۔دمتروف کا کہنا تھا کہ ’’لوگوں میں جینز کی پینٹ کے متعلق ایک عام خیال پایا جاتا ہے کہ آپ اسے 6ہفتے تک بھی دھوئے بغیر پہن سکتے ہیں۔ تاہم یہ خیال غلط ہے۔ جب آپ طویل عرصے تک پینٹ کو دھوئے بغیر پہنتے ہیں تو اس میں پسینے کی بدبو، بیکٹیریا اور مردہ جلد کے خلیات وغیرہ جمع ہو جاتے ہیں اور بدبو کا سبب بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ جلد بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتے ہیں چنانچہ جینز کی پینٹ بھی زیادہ سے زیادہ تین بار پہننے کے بعد دھو لینی چاہیے۔۔اکثر دیکھا گیا ہے کہ خواتین ہانڈی بناتے وقت تیل یا گھی کی مقدار زیادہ کردیتی ہیں،سالن میں ذائقہ لانے کے لیے استعمال ہونے والی تیل کی مقدار نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔۔اور لوگوں کو سالن میں موجود اضافی تیل نکالنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔لیکن اب ہم آپ کو جوٹوٹکا بتارہے ہیں اس کے بعد آپ کو سالن میں تیرتے تیل کو نکالنے کے لیے زیادہ پاپڑ نہیں پیلنے پڑیں گے، جس ہانڈی میں کھانا پکایاگیا ہو، اس میں تیل اوپر تیر رہا ہوگا،آپ برف کا ایک ٹکڑا لے کر اسے سالن میں ڈبودیں، سیکنڈز میں اضافی تیل اس کے نیچے چپک جائے گا،پھر آپ برف کاٹکڑا نکال لیں۔
بہتر نیند مجموعی ذہنی و جسمانی صحت کے لیے ناگزیر ہوتی ہے۔ اب ماہرین نے نیند کے معیار اور مقدار کے حوالے سے مفید باتیں لوگوں کو بتا دی ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کی مقدار یہ ہے کہ آپ کتنے گھنٹے سوتے ہیں اور نیند کا معیار یہ ہے کہ پوری رات میں آپ نیند کی ہرا سٹیج میں کتنا وقت گزارتے ہیں۔بسااوقات ایسا ہوتا ہے کہ آپ تمام رات سونے کے بعد صبح بیدار ہوتے ہیں تو آپ تھکے ماندے اور غنودگی کے عالم میں ہوتے ہیں۔اس کا سبب آپ کی نیند کا معیار بہتر نہ ہونا ہوتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنی نیند کے آخری چکر کے درمیان میں بیدار ہو گئے ہیں۔ چکر کے درمیان میں گہری نیند کا وقت ہوتا ہے، چنانچہ اس وقت بیدار ہونے سے آپ دن بھر تھکاوٹ اور سستی محسوس کرتے ہیں۔رات بھر میں نیند کے کئی چکر ہوتے ہیں۔ چکر کی ابتدا ہلکی نیند سے ہوتی ہے اور پھر گہری نیند سے ہوتے ہوئے واپس آدمی ہلکی نیند کی طرف آتا ہے۔ اگر آپ اس ہلکی نیند کے مرحلے پر بیدار ہوں تو آپ تروتازہ اٹھیں گے۔ ماہرین کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو 6سے 9گھنٹے کے درمیان نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔
آپ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ اپنی روایات کے برخلاف سنجیدہ ٹوٹکے کیوں پیش کیے جارہے ہیں، تو لیجئے جناب پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔۔کافی عرصے استعمال کے بعد جب جرابوں میں بہت ہی بھیانک بدبو آنے لگے تو اُن کو اونچی دیوار پر ٹانگ دیں، اس سے گھر میں چھپکلی، مچھر اور لال بیگ وغیرہ نہیں آتے اور مہمان بھی گیٹ سے ہی واپس چلے جاتے ہیں۔۔۔جب لڑکی گھر سے بھاگنے کی دھمکی دے تو اُسے گنجا کر دو پھر وہ پانچ ماہ تک بھاگنا تو دور کی بات گھر سے نکلنے کا بھی نہیں سوچے گی۔۔اگر آپ کو اپنے چہرے کا رنگ سفید کرنا ہے تو مچھلی کھانے کے فوری بعد دودھ پی لیں۔ رنگ سفید ہو جائے گا۔ ۔ ۔ اگر سفید نہ ہوا کم از کم ڈیزائن تو بن ہی جائے گا۔۔اگر آپ چہرے پرکیل نکلنے سے پریشان ہیں تو آپ کی پریشانی آج ختم کیے دیتے ہیں، جیسے ہی کوئی کیل چہرے پر نکلے، ایک عدد ہتھوڑی لیں اور کیل پر مار دیں، کیل واپس اندر چلی جائے گی۔۔بعض اوقات جوتے کا رنگ وقت سے بہت پہلے ہی اڑ جاتا ہے، حتیٰ کہ کسی پالش کا بھی اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا جس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ اس پر چمڑا ہی ناقص لگایا گیا ہو،یعنی کسی بوڑھے جانور کا چمڑا جس سے جوتا بھی بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے اور آپ اسے پہن کر محفلوں میں جانے کے قابل ہرگز نہیں رہتیں، جبکہ دیگر خواتین ایسی باتوں کا خاص نوٹس لیتی ہیں اور طرح طرح کی باتیں بناتی ہیں جو کہ حد درجہ ناقابل برداشت ہوتا ہے۔ اس لیے اس عمر رسیدہ جوتے پر مزید سرکھپانے کی بجائے اس پر لعنت بھیجیں اور بازار سے نیا جوتا خرید لیں۔۔اہل خانہ کی صحت کا دارومدار زیادہ تر برتنوںکی صفائی پر ہے اور اگر اس کا بطور خاص خیال نہ رکھا جائے تو اس سے کئی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔ صاف اور چمکدار برتن دیکھنے میں بھی اچھے لگتے ہیں اور انہیں دیکھ کر اشتہا بھی تیز ہوتی ہے۔ اس مقصد کے لیے جوپائوڈر اور دیگر اشیاء رائج ہو چکی ہیں،وہ تسلی بخش اور نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوتیں، جبکہ پرانا طریقہ یعنی راکھ کا استعمال زیادہ مفید رہتا ہے لیکن اس سے برتن مانجھنے سے ناخن بھی خراب ہو جاتے ہیں اور ہتھیلیاں بھی کھردری ہو جاتی ہیں۔ اس لیے اس سے احتراز کرناچاہیے، کیونکہ یہ آپ کا کام ہے ہی نہیں۔ لہٰذا یہ ڈیوٹی میاں کے ذمے لگائیے کہ وہ کس مرض کی دوا ہیں جو دفتر یا دکان سے آ کر بھی اسے سرانجام دے سکتے ہیں۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔اور سناؤ، تم سناؤ، باقی سب خیریت ہے؟ کاش اسے بھی ختم کرنے کا کوئی ٹوٹکا یا ویکسین سامنے آجائے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر