... loading ...
لکس اسٹائل ایوارڈز نامزدگیوں پر سونیا حسین پھٹ پڑیں اور ان نامزدگیوں کو ہی مسترد کردیا۔ سونیا نے ایوارڈز نامزدگیوں کو دہرا معیار قرار دیتے ہوئے اپنے کیریئر کی بہترین پرفارمنسز بھی گنوا ڈالیں۔ انسٹاگرام اسٹوریز پر سونیا نے لکھا کہ میں یہ دیکھ کر بہت مایوس ہوئی ہوں کہ سراب جیسے پروجیکٹس میں سے بھی ایک بھی نامزدگی سامنے نہیں آئی۔ سونیا حسین نے کہا کہ ہم بامعنی مواد کی ضرورت سے متعلق بات کرتے ہیں، ایسا مواد جو عوام کو حقیقی مسائل کے بارے میں آگاہی فراہم کرے لیکن جب ایسا مواد تیار کرلیا جاتا ہے تو مشکل سے ہی کبھی اسے تسلیم کیا جاتا ہے یا اسے ایوارڈز کے لیے نامزد کیا جاتا ہے۔ کیا یہ سب دہرا معیار نہیں؟انہوں نے سوال اٹھایا کہ انہیں آج تک ان ایوارڈز کا معیار سمجھ نہیں آیا، کیا یہ بامعنی مواد سے متعلق ہوتا ہے یا پھر مشہور ہونے والے پروجیکٹس سے متعلق؟ انہوں نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ ان کے میگا بلاک بسٹر ڈرامے، جیسے ایسی ہے تنہائی (سوشل میڈیا ہراسانی پر مبنی)، نازو (بچوں سے ہراسانی پر مبنی)، عشق زہِ نصیب (دہری شخصیت کی خرابی پر مبنی)، شکوہ (بیوہ کو درپیش معاشرتی دباؤ پر مبنی) اور میری گڑیا (بچوں سے ہراسانی پر مبنی) پر کیوں کبھی ایوارڈز کے لیے غور نہیں کیا گیا؟سونیا کا کہنا تھا کہ وہ 7 سالوں سے اپنے ساتھ ہونے والے اس سلوک پر خاموش ہیں، لیکن پوچھتی ہیں کہ کیا ان کا ایک بھی ڈراما ایوارڈ کی نامزدگی کے قابل نہیں تھا؟