وجود

... loading ...

وجود

داسو ڈیم میں کارگزارکمپنی کی بس کو حادثہ ، نو چینی شہریوں سمیت13افراد جاں بحق

جمعرات 15 جولائی 2021 داسو ڈیم میں کارگزارکمپنی کی بس کو حادثہ ، نو چینی شہریوں سمیت13افراد جاں بحق

اپرکوہستان میںداسو ڈیم میں کام کرنے والے کمپنی کی بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں13 افراد جاں بحق اور39زخمی ہوگئے ۔ چین نے حملہ آوروں کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کر دیا ہے ، تفصیلات کے مطابق اپرکوہستان میں داسو ڈیم کے ملازمین کو لانے لے جانے والی بس حادثے کا شکار ہوگئی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور39 زخمی ہوگئے ۔ڈی پی او اپرکوہستان نے بتایا کہ حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آئیں تاہم حادثے میں 13 افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی جن میں سے 9 چائنیز اور 2 مقامی مزدور بھی شامل ہیں، جب کہ ہسپتا ل انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 7 افراد کی حالت انتہائی تشویشناک ہے ۔پولیس حکام نے کہا کہ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اور پولیس کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں اور لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتا ل منتقل کردیا گیا، جب کہ جائے وقوعہ کو دیگر سکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے سیل کردیا گیا تاحال حادثے کی وجوہات سامنے نہیں آسکیں۔ ڈپٹی کمشنر عارف خان یوسفزئی نے کہا کہ حادثے میں 9 چینی باشندوں سمیت 13 افراد جاں بحق ہوئے ، جن میں دو ایف سی جوان اور 2 مقامی مزدور بھی شامل ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے پر وجوہات کا بتایا جا سکے گا، المناک واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں، تحقیقات سے قبل واقعہ کو حملہ یا دہشت گردی سے منسوب نہیں کہا جا سکتا۔داسو میں رونما ہونے والے واقعہ وزیراعلیٰ محمود خان کی ہدایت پر صوبائی حکومت کا اعلی سطح کا وفد کوہستان پہنچ گیا، وفد میں کامران بنگش، چیف سیکرٹری اور آئی جی پی خیبر پختونخوا شامل ہیں علاوہ ازیں عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ یہ دہشت گردی کا کوئی تھا یا پھر ایک حادثہ۔ اس حوالے سے متضاد خبریں موصول ہو رہی ہیں۔ صوبہ خیبر پختونخوا میں جو بس متاثر ہوئی ہے ، اس پر چینی انجینئر، سروے کرنے والے اور مکینیکل عملہ سوار تھا۔ یہ چینی ورکر داسو ڈیم کی تعمیر میں پاکستان کو مدد فراہم کر رہے تھے ۔کوہستان میں مقامی پولیس اور ریسکیو ذرائع نے جرمن ٹی وی ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ صبح ایک ٹرک میں کچھ ٹیکنیکل فالٹ ہوا اور وہ اس گاڑی سے جا ٹکرایا، جس پر درجنوں چینی شہری سوار تھے اور اس ٹکرا کے نتیجے میں کوسٹر کھائی میں جا گری۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمی چینی ورکروں کو علاج کے لیے ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد یا راولپنڈی لے جایا جائے گا۔مقامی حکام نے ان خبروں کی تردید کی کہ یہ کوئی دھماکا تھا۔ داسو پولیس اسٹیشن کے ایک مقامی افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈی ڈبلیو کو بتایا، ہماری اطلاعات کے مطابق یہ دھماکا نہیں بلکہ ایک حادثہ تھا۔ مقامی حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کے فورا بعد پورے علاقے میں سکیورٹی کو بھی بڑھا دیا گیا ہے جبکہ مقامی ہسپتال اور ہیلتھ یونٹس میں ہنگامی صورت حال ہے ۔جرمن ٹی وی کے مطابق ایک دوسرے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے ، ”یہ ایک زوردار دھماکا تھا لیکن اس کی نوعیت کے بارے میں کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔ ایک مقامی حکومتی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پرفرانسیسی نیوز ایجنسی کو بتایا ہے ، ”دھماکے سے انجن میں آگ بھڑک اٹھی، جس سے گاڑی گہرائی میں جا گری۔ اس اہلکار نے اٹھائیس دیگر چینی شہریوں کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق ہے ۔نیوز ایجنسیکے مطابق بدھ کے روز پاکستان میں چینی سفارت خانے نے ایک بیان شائع کیا، جس میں کہا گیا، ”پاکستان میں ایک چینی فرم کے ایک مخصوص منصوبے پر حملہ ہوا، جس کی وجہ سے چینی شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔ سفارت خانے نے چینی کمپنیوں پر زور دیا کہ وہ اپنے تحفظ کے طریقہ کار کو مستحکم بنائیں۔دوسری جانب چین نے بس پر مبینہ حملہ کرنے والوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کو ‘سخت سزائیں دی جائیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژا لیجیان نے اس مبینہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ”مجرموں کو سخت سزا دے اور ملک میں چینی شہریوں، تنظیموں اور منصوبوں کی حفاظت کو یقینی بنائے ۔تاہم پاکستان کے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چینی کارکنوں کو لے جانے والی ایک بس کھائی میں گرنے سے 9 چینی باشند ے اور 3 پاکستانی جاں بحق ہوئے ۔دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بس میں فنی خرابی کے باعث گیس لیکج سے دھماکا ہوا تھا ،واقعہ کی مزید تفتیش جاری ہے ۔واقعہ کی مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ چینی کارکن اور پاکستانی عملہ کام کے لئے منصوبے کی جگہ پر جارہے تھے تب یہ حادثہ رونما ہوا، مقامی حکام حادثے کے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دے رہے ہیں ۔ترجمان نے کہا کہ وزارت خارجہ چینی سفارت خانے سے قریبی رابطے میں ہے ، حکومت پاکستان اور عوام چینی اور پاکستانی ورکرز کے اہلخانہ سے تعزیت کرتے ہیں اور حادثے کے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے دعا گو ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان چینی شہریوں ، منصوبوں اور اداروں کی حفاظت کو بہت اہمیت دیتا ہے ۔علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے دوشنبے میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او)کے وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کے موقع پر چین کے اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ یی سے ملاقات کی ۔بیان میں کہا گیا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے چینی وزیر خارجہ سے کوہستان کے علاقے داسو میں ڈیم منصوبے کے قریب پیش آنے والے بس حادثے اور چین کے شہریوں کے جانی نقصان پر اظہار تعزیت کیا۔


متعلقہ خبریں


حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں وجود - پیر 25 نومبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی کال پر وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی قیادت میں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوگئے جس کے بعد تحریک انصاف نے حکمت عملی تبدیل کرلی ہے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج میںپنجاب، سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا سے قافلے...

حکومتی کوششیں ناکام، پی ٹی آئی کے قافلے پنجاب میں داخل، اٹک میں جھڑپیں

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک وجود - پیر 25 نومبر 2024

تحریک انصاف ک فیصلہ کن کال کے اعلان پر خیبر پختون خواہ ،بلوچستان اورسندھ کی طرح پنجاب میں بھی کافی ہلچل دکھائی دی۔ بلوچستان اور سندھ سے احتجاج میں شامل ہونے والے قافلوںکی خبروں میں پولیس نے لاہور میں عمرہ کرکے واپس آنے والی خواتین پر دھاوا بول دیا۔ لاہور کی نمائندگی حماد اظہر ، ...

پنجاب بھر سے تحریک انصاف کے کارکن اسلام آباد مارچ میں شریک

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور وجود - پیر 25 نومبر 2024

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی اور پنجاب حکومت جتنے بھی راستے بند کرے ہم کھولیں گے۔وزیراعلیٰ نے پشاور ٹول پلازہ پہنچنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کی رہائی کی تحریک کا آغاز ہو گیا ہے ، عوام کا سمندر دیکھ لیں۔علی امین نے کہا کہ ...

جتنے راستے بند کر لیں ہم کھولیں گے، علی امین گنڈاپور

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند وجود - پیر 25 نومبر 2024

پاکستان تحریک انصاف کے ہونے والے احتجاج کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولیس، رینجرز اور ایف سی کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ پنجاب اور کے پی سے جڑواں شہروں کو آنے والے راستے بند کر دیے گئے ہیں اور مختلف شہروں میں خندقیں کھود کر شہر سے باہر نکلنے کے راستے بند...

پی ٹی آئی کا احتجاج، حکومت کریک ڈاؤن کیلئے تیار، انٹرنیٹ اور موبائل بند

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر وجود - پیر 25 نومبر 2024

سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ہے ۔ پی ٹی آئی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ ہمیں 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں حکومتی رٹ ختم ہو چکی، ہم ملک میں امن چاہتے ہیں۔ اسد قیصر نے کہا کہ افغانستان ک...

ملک کو انارکی کی طرف دھکیلا گیا ، 26ویں آئینی ترمیم منظور نہیں، اسد قیصر

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا وجود - هفته 23 نومبر 2024

رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی دیکھنے میں آئی اور پاکستان کا ایران سے درآمدات پر انحصار مزید بڑھ گیا ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق جولائی تا اکتوبر سعودی عرب سے سالانہ بنیاد پر درآمدات میں 10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ایران سے درآمدات میں 30فیصد اضافہ ہ...

پاکستان کی سعودی عرب سے درآمدات میں کمی ،ایران پر انحصارمزید بڑھ گیا

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات وجود - هفته 23 نومبر 2024

لاہور (بیورو رپورٹ)پاکستان تحریک انصاف کے بانی چیئرمین کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے ویڈیو بیان پر ٹیلی گراف ایکٹ 1885 اور دیگر دفعات کے تحت7 مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کے خلاف پنجاب کے علاقے ڈیرہ غازی خان کے تھانہ جمال خان میں غلام یاسین ن...

وڈیو بیان، بشریٰ بی بی پر ٹیلیگراف ایکٹ دیگر دفعات کے تحت 7 مقدمات

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے وجود - هفته 23 نومبر 2024

پی آئی اے نجکاری کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے 30نومبر تک دوست ممالک سے رابطے رکھے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پی آئی اے کی نجکاری کیلئے دوست ملکوں سے رابطے کئے جارہے ہیں، گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ معاہدے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے ۔ذرائع کے مطابق30نومبر ...

پی آئی اے کی نجکاری ، حکومت کے دوست ملکوں سے رابطے

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ وجود - هفته 23 نومبر 2024

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ سندھ کے حصے کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی دو تہائی اکثریت ہے ، مسلم لیگ ن کے ساتھ تحفظات بلاول بھٹو نے تفصیل سے بتائے ، ن لیگ کے ساتھ تحفظات بات چیت سے دور کرنا چاہتے ہیں۔ہفتہ کو کراچی میں میڈیا س...

سندھ کا ایک قطرہ پانی بھی کہیں جانے نہیں دیں گے ،وزیراعلیٰ

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام وجود - جمعه 22 نومبر 2024

سابق وزیراعظم اور بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ قوم اپنی توجہ 24 نومبر کے احتجاج پر رکھے۔سعودی عرب ہر مشکل مرحلے میں ہمارے ساتھ کھڑا رہا ہے۔ بشریٰ بی بی کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔عمران خان نے اڈیالہ جیل سے جاری اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ملک میں قانون کی حکمرانی ، آئین ک...

قوم اپنی توجہ 24نومبر کے احتجاج پر رکھیں،عمران خان کا اڈیالہ جیل سے پیغام

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف وجود - جمعه 22 نومبر 2024

آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے اور قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے والے عناصر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ دیرپاامن واستحکام کے لئے فوج قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی، پاک فوج ...

فوج اداروں کے ساتھ مل کر امن دشمنوں کا پیچھا کرے گی ،آرمی چیف

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم وجود - جمعه 22 نومبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ بھائی بن کرمدد کی، سعودی عرب سے متعلق بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے ، سعودی عرب کے خلاف زہر اگلا جائے تو ہمارا بھائی کیا کہے گا؟، ان کو اندازہ نہیں اس بیان سے پاکستان کا خدانخوستہ کتنا نقصان ہوگا۔وزیراعظم نے تونس...

سعودی عرب پر بشریٰ بی بی کا بیان پاکستان سے دشمنی ہے ،وزیر اعظم

مضامین
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر