وجود

... loading ...

وجود

لاہور ہائیکورٹ کاسربراہ تحریک لبیک سعد رضوی کی رہائی کا حکم

جمعه 09 جولائی 2021 لاہور ہائیکورٹ کاسربراہ تحریک لبیک سعد رضوی کی رہائی کا حکم

لاہور ہائی کورٹ کے نظرثانی بورڈ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان(ٹی ایل پی) کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری سے متعلق تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ وہ کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں ہوں تو فوری طور پر رہا کردیا جائے ۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد کی سربراہی میں تین رکنی نظر ثانی بورڈ نے تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سرکاری وکیل کے مطابق حافظ سعد رضوی عوام کو ہراساں کرنے اور حکومت کے خلاف اقدامات میں ملوث ہیں۔سرکاری وکیل کے حوالے سے فیصلے میں کہا گیا کہ امن عامہ برقرار رکھنے کے لیے ڈسٹرکٹ انٹیلی جنس برانچ کی ہدایت پر سعد رضوی کو نظر بند کیا گیا اور جس دن ان کو حراست میں لیا گیا، اسے پہلے نہ کوئی پولیس اہلکار شہید اور نہ ہی زخمی ہوا تھا۔عدالت کے نظر ثانی بورڈ نے کہا کہ سعد رضوی حراست کے دوران اپنے کارکنوں سے رابطے میں نہیں تھے جبکہ ان کو حراست میں لینے سے قبل حالات بھی خراب نہیں تھے ۔فیصلے کے مطابق حکومت پنجاب نے کیس کے حوالے سے حقائق چھپائے کیونکہ پولیس اہلکاروں کے جاں بحق یا زخمی ہونے کی بات کی گئی لیکن ان دنوں میں ٹی ایل پی کے کارکنوں یا جاں بحق شہریوں کی تعداد کا حوالہ نہیں دیا گیا۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت نے حالات خراب ہونے کی ایک طرف کی تصویر پیش کی ہے ، جس سے حکومت کی بدنیتی عیاں ہے ۔عدالت نے کہا کہ ماضی میں پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی اور حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف نے بھی دھرنے دیے لیکن ان پابندی نہیں لگی اور نہ ہی ان کے سربراہان کو نظر بند کیا گیا۔تفصیلی فیصلے میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ ماضی میں پی ٹی آئی کے سربراہ اور اراکین نے 120 دن دھرنا دیا، کیا ان کی نظر بندی ہوئی لیکن حکومت کے وکیل نظر بندی کے حوالے سے کوئی دستاویز پیش نہیں کر سکے ۔فیصلے میں کہا گیا کہ نظر ثانی بورڈ سمجھنے سے قاصر ہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے ساتھ امتیازی سلوک کیوں کیا جا رہا ہے حالانکہ سرکاری وکیل کے مطابق سعد رضوی نے فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا اور حکومت کو ڈکٹیٹ نہیں کیا جا سکتا۔لاہور ہائی کورٹ کے نظر ثانی بورڈ نے کہا کہ یہی مطالبہ کئی اراکین اسمبلی نے بھی کیا لیکن ان کے خلاف تو کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔بورڈ نے مزید کہا کہ حافظ سعد رضوی دو ماہ 20 دن سے نظر بند ہیں اور ان کے خلاف 9 مقدمات درج کیے گئے ہیں، مقدمات میں گرفتاری نہ ڈالنا پولیس کی بدنیتی کو ثابت کرتا ہے ۔تفصیلی فیصلے میں کہا گیا کہ حکومت صرف خدشات کی بنیاد پر نظر بندی میں توسیع چاہتی ہے ، اس مقصد کے لیے مواد فراہم نہیں کیا گیا۔لاہور ہائی کورٹ کے تین رکنی نظر ثانی بورڈ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں واضح کیا کہ حکومتی استدعا مسترد کی جاتی ہے اور اگر سعد رضوی کسی اور کیس میں مطلوب نہیں ہیں انہیں رہا کر دیا جائے ۔یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں لاہور ہائی کورٹ کے جائزہ بورڈ نے پنجاب کے محکمہ داخلہ کی جانب سے کالعدم ٹی ایل پی کے سربراہ سعد حسین رضوی کی نظربندی میں توسیع کی درخواست مسترد کردی تھی، جس کے بعد ان کی رہائی کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ملک شہزاد احمد خان، جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس صداقت علی خان پر مشتمل صوبائی جائزہ بورڈ نے ایک بند کمرہ کی سماعت کی تھی جہاں محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے ٹی ایل پی سربراہ کی نظربندی میں توسیع کی درخواست پر سماعت کی گئی۔واضح رہے کہ سعد حسین رضوی کو 12 اپریل کو گرفتار کیا گیا تھا، ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنے حامیوں کو قانون ہاتھ میں لینے کے لیے اکسایا تھا کیونکہ ان کے بقول حکومت فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کے اپنے وعدے سے پیچھے ہٹ چکی ہے ۔اس سے قبل فرانس میں حضور نبی اکرم کے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد تحریک لبیک پاکستان حکومت پر فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کرنے کے لیے دبا ڈال رہی تھی کیونکہ فرانسیسی صدر کی طرف سے ان گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی حمایت کی گئی تھی۔گزشتہ سال نومبر میں ٹی ایل پی اور حکومت کے مابین طے پانے والے معاہدے کو مدنظر رکھتے ہوئے اپریل میں قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس طلب کیا گیا تھا تاکہ اس معاملے کو تین ماہ میں طے کرنے کے لیے پارلیمنٹ کی رائے لی جا سکے ۔


متعلقہ خبریں


دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک وجود - هفته 21 دسمبر 2024

خیبر پختونخوا کے ضلع جنوبی وزیرستان میں خوارج نے چیک پوسٹ پر حملے کی کوشش کی جہاں 16 جوان شہید ہوگئے ۔ شدید فائرنگ کے تبادلے میں 8 خوارج کو ہلاک کردیا گیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق خوارج کے گروپ نے جنوبی وزیرستان کے علاقے مکین میں سیکیورٹی چیک پوسٹ پر ...

دہشت گردوں کاچیک پوسٹ پر حملہ، 16جوان شہید،8 دہشت گرد ہلاک

فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں وجود - هفته 21 دسمبر 2024

سانحہ 9مئی میں ملوث مجرمان کو سزائیں سنا دی گئیں'مجموعی طور پر 25ملزمان کو سزائیں سنائی گئی ہیں جن میں سے 14ملزمان کو10سال قید بامشقت جبکہ دیگر 11ملزمان کو مختلف مدت کی قید بامشقت کی سزائیں دی گئی ہیں۔آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق ان ملزمان کو جرائم ثابت ہونے پر ...

فوجی عدالتوں نے 9مئی کے 25ملزمان کو سزائیں سنا دیں

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان وجود - هفته 21 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے اپنی ہمشیرہ علیمہ خانم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو ججز پاکستان میں انصاف دینے کی کوشش کر رہے تھے ان کو یہ او ایس ڈی بنا رہے ہیں، جو ججز پاکستان میں ناجائز، غیرآئینی اورغیرقانونی فیصلے دے رہے تھے ان کو اب یہ ترقی دے رہے ہیں۔ علیمہ خانم کے مطابق اگر...

ظلم کے نظام کے خلاف جہاد سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا وجود - هفته 21 دسمبر 2024

پی ٹی آئی کے وکلا سلمان اکرم راجا اور لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ مذاکرات کے لیے عمران خان کی آج تک کی ڈیڈ لائن ہے اس کے بعد عمران خان کی ہدایت پر عمل ہوگا۔یہ بات انہوں نے سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہم قوم کو اعتماد میں لینا چا...

ڈیڈ لائن ختم، عمران خان کی ترسیلات زر والی ہدایت پر عمل ہوگا، سلمان اکرم راجا

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی وجود - هفته 21 دسمبر 2024

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان کیا گیا ہے ، اس حوالے سے تاریخ بھی سامنے آ گئی۔پارٹی کے بہادر آباد مرکز پر منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے 24 دسمبر کو گورنر ہاؤس میں مہاجر کلچر ڈے منانے کا ...

ایم کیو ایم کا مہاجر کلچر ڈے منانے کا اعلان، تاریخ سامنے آگئی

فوجی عدالتوں سے سویلین کو سزا،پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان وجود - هفته 21 دسمبر 2024

تحریک انصاف نے فوجی عدالتوں سے عام شہریوں کی سزاؤں کو مسترد کردیا،عمر ایوب نے کہا فوجی عدالتیں سویلین کو سزا نہیں سناسکتیں، اسد قیصر نے کہا ہے کہ فیصلے کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے ۔اپنے ٹویٹ میں عمر ایوب نے کہا کہ سویلینز کے خلاف ملٹری کورٹس کی سزاؤں کا فیصلہ مسترد کرتے ہیں، فوجی...

فوجی عدالتوں سے سویلین کو سزا،پی ٹی آئی کا فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان

حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

حکومت اور جے یو آئی کے درمیان مدارس بل پر مذاکرات کامیاب ہوگئے اور نوٹی فکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق کیا گیا، وزیراعظم نے وزارت قانون کو آئین اور قانون کے مطابق نوٹی فکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرادی۔مدارس بل کے معاملے پر وزیراعظم ہائوس میں بڑی بیٹھک ہوئی، سربراہ جے یو آئی مو...

حکومت اور جے یو آئی میں مذاکرات کامیاب،مدارس بل پر نوٹیفکیشن جلد جاری ہونے پر اتفاق

کی سرکاری قیادت کے ساتھ وفاقی حکومت پر عدم اعتماد وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) سے تعلق رکھنے والے صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلیٰ نے صوبوں کے ساتھ کی جانے والی وفاقی حکومت کی یقین دہانیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں بلاول ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جس میں پنجاب کے گ...

کی سرکاری قیادت کے ساتھ وفاقی حکومت پر عدم اعتماد

جوڈیشل کمیشن اجلاس،سپریم کورٹ آئینی بینچ کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

سپریم جوڈیشل کمیشن کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا، جس میں آئینی بینچ کی توسیع کا معاملہ بھی شامل کرلیا گیا ہے ۔سپریم کورٹ کی جانب سے 21 دسمبر کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کا ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کے آئینی بینچ کی مدت میں توسیع بھی ایجنڈے کا ح...

جوڈیشل کمیشن اجلاس،سپریم کورٹ آئینی بینچ کا معاملہ ایجنڈے کا حصہ

عافیہ صدیقی کیس،عدالت کی سفارتی سطح پر معاملہ اُٹھانے کی ہدایت وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی سے متعلق کیس کے دوران امریکا میں سزا معافی کی درخواست دائر ہونے کے بعد سے اب تک وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے دنیا بھر کے دوروں کی تفصیلات طلب کرلیں۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی اور وطن واپ...

عافیہ صدیقی کیس،عدالت کی سفارتی سطح پر معاملہ اُٹھانے کی ہدایت

انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کو پوری دنیا میں پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام کے لیے متعلقہ اداروں کو موثر رابطہ کاری پر زور دیا۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت انسانی اسمگلنگ کی روک تھام سے متعلق اہم اجلاس ہوا جہاں انہوں نے کہا کہ انسانی اسم...

انسانی اسمگلروں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم

جی ایچ کیو حملہ میں فرد جرم کے خلاف،عمران خان سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد وجود - جمعه 20 دسمبر 2024

9مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے خلاف عدالت نے عمران خان، شاہ محمود اور وزیر اعلیٰ کے پی سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد کردیں۔ جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد ہونے کے خلاف عمران خان اور دیگر رہنماؤں نے درخواستیں دائر کیں جس پر انسداد دہشت گردی عدالت کے ...

جی ایچ کیو حملہ میں فرد جرم کے خلاف،عمران خان سمیت 13رہنماؤں کی درخواستیں مسترد

مضامین
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں! وجود اتوار 22 دسمبر 2024
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں!

عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق وجود اتوار 22 دسمبر 2024
عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق

پاکستانی لانگ رینج میزائل کس کے لیے خطرہ ہیں؟ وجود اتوار 22 دسمبر 2024
پاکستانی لانگ رینج میزائل کس کے لیے خطرہ ہیں؟

مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں وجود اتوار 22 دسمبر 2024
مقبوضہ کشمیر میں حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں

بھارت بنگلہ دیش چپقلش وجود هفته 21 دسمبر 2024
بھارت بنگلہ دیش چپقلش

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر