وجود

... loading ...

وجود

تندرستی ہزارنعمت

پیر 21 جون 2021 تندرستی ہزارنعمت

کورونا وائرس کی وبا جب سے پھیلی توڈبلیو ایچ او نے اس بات پر زوردیا کہ اس وباسے بچنا ہے تو قوت ِ مدافعت بڑھانے کے لیے یہ بات پڑھی لکھی ہے کہ اچھی غذا سے ہی انسان تندرست رہ سکتاہے جب اپنی غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے روز مرہ کا اہتمام کرتا ہے تو اس کے جسم میں ایسی قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے جو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں معاون کر دار ادا کرتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ طبی ماہرین سبزیاں بالخصوص کچی سبزیاں زیادہ کھانے کی تجویز دیتے ہیں۔ دنیا بھر میں سبزیوں کی افادیت کے پیش نظر بے تحاشہ تحقیق کی جا رہی ہے جن سے یہ بات منظر عام پر آ گئی ہے کہ کچی یا پکائی گئی سبزیوں میں بعض ایسے قدرتی غذائی اجزا پائے جاتے ہیں جو مختلف بیماریوں سے محفوظ رکھنے میں معاون ہوتے ہیں، بعض سبزیاں ایسی بھی ہوتی ہیں جنہیں کچا کھانا زیادہ مفید ہوتا ہے اور انہیں پکانے سے قدرتی اجزا اپنی افادیت کھو دیتے ہیں جیسے ٹماٹر، گاجر، بند گوبھی، مولی، پالک وغیرہ۔ ان میں قدرت نے وہ بیشتر ضروری اجزا رکھے ہوئے ہیں جو انسانی نشوونما میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں، ان میں وٹامن، منرلز، کیلشیم، فولاد وغیرہ شامل ہیں۔
موجودہ دور میں جہاں دل کے امراض، ذیابیطس، بلڈپریشر وغیرہ منظر عام پر آئے ہیں، ایک تکلیف دہ مرض کی شرح میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ مرض ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کی خرابی کا مرض ہے جو آہستہ آہستہ انسان کو متاثر کر رہا ہے۔اس بیماری میں مبتلا افراد کے کندھوں کے اطراف میں کھچاو، گردن کے عقب میں درد اور ریڑھ کی ہڈی میں اکڑاو ٔپیدا ہوتا ہے جس سے مریض کو اٹھنے بیٹھنے، جھکنے اور چلنے پھرنے میں دشواری پیش آتی ہے۔ عموما اس مرض میں ریڑھ کی ہڈی کے مہرے ایک دوسرے میں اس طرح پیوست ہو جاتے ہیں کہ سارا وزن اور جسمانی دباؤ اعصابی جڑوں یا ریڑھ کی ہڈی کے گودے پر آن پڑتا ہے۔ اس زائد وزن کی بدولت جوڑوں کی سوزش اور ہڈیوں کے مختلف حصوں میں درد پیدا ہو جاتا ہے۔ اگرچہ اس مرض کا علاج ادویات یا سرجری سے تو ممکن ہے لیکن اس مرض کی شدت میں کمی لانے میں ہماری روزمرہ غذا اور ورزش بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ بعض غذائیں سوزش اور کمر درد کم کرنے میں کردار ادا کرتی ہیں۔ السی اور چیا سیڈز (Chia seed) سوزش میں کمی کے لیے بہت مفید ہیں بالخصوص اگر انہیں اومیگا3 والی غذاوں کے ساتھ کھایا جائے۔ اومیگا3 بعض مچھلیوں میں خاصی مقدار میں پایا جاتا ہے، ان میں سالمون، ٹونا، ٹراوٹ جیسی مچھلیاں شامل ہیں۔ یعنی سبزیوں اور مچھلی جیسی اومیگا3 والی غذاوں کا ملاپ ریڑھ کی ہڈی کے لئے انتہائی فائدہ مند ہے۔ گہرے رنگ کی سبزیوں میں سوزش کم کرنے کی صلاحیت زیادہ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ سوزش اور کمردرد کم کرنے کی استعداد سبز چائے، اولیو آئل میں بھی ہوتی ہے۔ ان میں پالک اور بروکولی بھی شامل ہیں۔
سبز رنگ والی سبزیوں میں میگنیشیم زیادہ ہوتا ہے جو ریڑھ کی ہڈی کی چوٹ سے بحالی میں معاون ہوتا ہے۔درد کم کرنے کے لیے ایوکیڈو، گری دار میوے، چکن اور دالیں بھی کردار ادا کرتی ہیں۔ کمردرد کے دوران کچھ لوگ ٹماٹر، بینگن اور آلو سے پرہیز کرتے ہیں لیکن تحقیقات اس کی تصدیق نہیں کرتیں۔ تاہم فاسٹ فوڈز، پاستا، میٹھے مشروب اور تلی ہوئی اشیا درد بڑھاتی ہیں۔طبی ماہرین کے مطابق کمر کی تکلیف میں مبتلا افراد کو کچی سبزیوں کا سلاد یا بھاپ سے تیار کی گئی سبزیوں کا سالن، پھل اور دودھ زیادہ مقدار میں استعمال کرنے چاہئیں۔ تازہ پھلوں کے جوس اور بے چھنے آٹے کی چپاتیاں، وٹامن، پروٹین، کیلشیم کی بھی مناسب مقدار استعمال کرنے سے ہڈی کے صحت مند گودے کی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ان مریضوں کو زیادہ مصالحہ دار اور مرغن یا تلی ہوئی غذائی اشیا، سنیکس، چائے، مٹھائیاں، تمباکو نوشی، اور چٹ پٹی ڈشز سے پرہیز کرنا چاہیے۔ ریڑھ کی ہڈی کے مہروں کی سوزش دور کرنے کے لیے لہسن کا روزانہ استعمال بہت مفید ہے۔ حکما کے مطابق لہسن کا تیل متاثرہ حصے پر لگانے سے بھی فائدہ ہو سکتا ہے۔ یہ تیل کم از کم تین گھنٹے تک لگائے رکھیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے غسل کر لیں۔ تقریبا 15 دن یہ عمل دہرانے سے تکلیف میں آرام ملے گا اور صحت یابی ہو گی۔ اس تیل میں لیموں کا رس ملا کر گردن، کاندھوں اور ہاتھوں پر مالش کرنے سے بھی درد میں افاقہ ہو گا۔کمردرد اور ریڑھ کی ہڈی کی تکلیف میں کیلشیم اور وٹامن ڈی کو نظر انداز بالکل نہیں کرنا چاہیے، ان کی مناسب مقدار لینا یقینی بنائیں کیونکہ یہ دونوں ہڈیوں کی نمو اور مضبوطی کے لیے کلیدی اہمیت رکھتے ہیں۔ ان سے اول تو ہڈیاں مضبوط رہتی ہیں اور چوٹ کو برداشت کرنے کی صلاحیت ان میں بڑھ جاتی ہے، دوم، اگر چوٹ لگنے سے انہیں گزند پہنچے تو بحالی بہتر انداز میں ہو سکتی ہے۔ اولین ترجیح یہ ہونی چاہیے کہ اہم ایسی غذا استعمال کریں جن سے ریڑھ کی ہڈی سمیت ہماری تمام ہڈیاں مضبوط ہوں۔ ممکن ہے نوعمری اور بچپن میں اس امر کا پتا نہ چلے لیکن جوانی کے ڈھلنے کے ساتھ، ہم نے جن غذاوں کی عادت بنا لی ہوتی ہے، وہ ہماری صحت پر اثر انداز ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ اگر کوئی فرد صحت مندانہ اور متوازن غذائیں استعمال نہیں کرتا رہا تو عمر کے بڑھنے کے ساتھ اس کے ہڈیوں کے مسائل میں مبتلا ہونے کے امکانات زیادہ ہوں گے۔سبزیوں کے علاوہ بعض مصالحہ جات بھی ریڑھ کی ہڈی کے لیے مفید ہیں اور ان میں ہلدی قابل ذکر ہے۔
ہمارے ہاں کھانے میں ہلدی کا استعمال عام ہوتا ہے لیکن جن افراد کو ریڑھ کی ہڈی کا مسئلہ ہو انہیں اس کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔ ریڑھ کی ہڈی اور کمردرد کے مسئلے کا تعلق غذا کے علاوہ ہمارے اٹھنے بیٹھنے کے انداز اور طرززندگی سے بھی ہوتا ہے۔ اگر طرززندگی سست ہو اور بیٹھنے کا انداز درست نہ ہو تو کسی بھی عمر میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔ لہذا جہاں غذا کا خیال رکھیں وہیں مناسب ورزش اور اٹھنے بیٹھنے کو یقینی بنائیں اسی لئے کہاجاتاہے کہ تندرستی ہزار نعمت ہے ۔اگر آپ صحت مند، اورتندرست رہنا چاہتے ہیں تو اپنی خوراک کو بہتر بنانے کی کوشش کریں کیو نکہ ایک صحت مند انسان میں قوت ِ مدافعت زیادہ ہوتی ہے جو ہمیں بیماریوں سے محفوظ رہنے میں مدد دیتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر