وجود

... loading ...

وجود

نفس ۔۔۔۔یاتی

اتوار 23 مئی 2021 نفس ۔۔۔۔یاتی

دوستو،عام طور پر کہاجاتا ہے کہ انسان کا سب سے بڑا دشمن شیطان ہے، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ انسان کا سب سے بڑا دشمن خود اس کا ’’نفس‘‘ ہے۔۔ کیوں کہ شیطان تو رمضان المبارک میں بند ہوجاتا ہے، پھر ملاوٹ، منافع خوری، چوری، ڈکیتی، لوٹ مار، اور دیگر غلط کام کون کراتا ہے؟جس طرح آپ کے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور موبائل فونز میں پہلے سے پروگرامنگ موجود ہوتی ہے، اسی طرح ہر انسان میں قدرتی پروگرامنگ فٹ ہوتی ہے۔۔ جیسا کہ غصہ، بے زاری، محبت، رحم دلی، کینہ، بغض،حسد،سخاوت، بہادری وغیرہ یہ سب پروگرامنگ کی اقسام ہیں۔۔باباجی فرماتے ہیں کہ جو انسان نفس کا غلام ہوتا ہے، اسے ’’نفس یاتی‘‘ کہنا زیادہ مناسب ہوگا۔۔توآج کی اوٹ پٹانگ باتیں،نفس یاتی لوگوں کے نام کرتے ہیں۔۔
مردوخواتین شریک حیات میں کیا خواص پسند کرتے ہیں؟ اس حوالے سے ایک تحقیقاتی سروے میں ماہرین نے حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔ اس سروے میں آسٹریلوی ماہرین نے مختلف ڈیٹنگ ایپلی کیشنز کے 7ہزار 325صارفین سے سوالات پوچھے۔ جوابات میں خواتین نے اپنے ممکنہ پارٹنر میں عمر،ذہانت، آمدنی اوراعتمادکو سب سے زیادہ ترجیح دی۔آسٹریلیا کی کوئنزلینڈ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے ماہرین کی طرف سے کیے گئے اس سروے میں خواتین کے برعکس مردوں کی اکثریت نے اپنی ممکنہ شریک حیات میں ظاہری خوبصورتی اور جسمانی خدوخال کو ترجیح دی۔ تحقیقاتی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر اسٹیفن وائٹ کا کہنا تھا کہ ’’ہم نے مردوخواتین کے سامنے ممکنہ شریک حیات کے خواص کی ایک فہرست رکھی اور انہیں ہر خصوصیت کو0سے 100کے درمیان نمبر دینے کو کہا۔ خواتین نے سب سے زیادہ نمبر عمر کو دیئے جبکہ مردوں نے سب سے زیادہ نمبر خواتین کی خوبصورتی کو دیئے۔۔یہ بات بھی اپنی جگہ سوفیصد حقیقت ہے کہ ہمارا تعلق ایسے معاشرے سے ہے جہاں ٹائم پاس کرنے کے لیے فیشن ایبل معشوقہ اور نکاح کرنے کے لیے دین دار لڑکی چاہیے۔۔ایک مراثی کا پانچواں نکاح تھا،مولوی نے پوچھا قبول ہے؟۔۔مراثی مکروہ مسکراہٹ کے ساتھ بولا۔۔مولوی اگے تینوں کدی نا کیتی اے۔۔؟؟
پروفیسر صاحب اپنی کلاس میں اختر شیرانی کی ایک نظم پڑھا رہے تھے۔۔جس میں شاعر نے کہا تھا کہ اس کی محبوبہ کی بھیگی ہوئی زلفوں سے ٹپکنے والی پانی کی ایک بوند میں اتنا نشہ ہے کہ اگر کوئی اسے پی لے تو زندگی بھر مدہوش رہے۔۔ایک شاگرد نے اٹھ کر کہا کہ۔۔سر! اگر پانی کی اس بوند کے ساتھ جوئیں بھی آ گئیں تو۔۔؟پروفیسر صاحب نے برجستہ کہا۔۔بات آپ کی محبوبہ کی نہیں،اختر شیرانی کی محبوبہ کی ہے۔۔کسی صاحب کی محبوبہ کی شادی ہو گئی،ایک دن غصے میں جا کر کہنے لگا۔۔میرے خط مینوں واپس کر دے۔۔وہ نیک بخت کمرے میں گئی ایک بڑا سا بیگ اٹھا کر لائی اور مظلوم کے سامنے الٹ دیا اور یہ گولڈن ورڈز کہے۔۔ ایناں وچوں اپنے لبھ لے میں باقیاں دے وی واپس کرنے نیں۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔ایک عورت ہی مرد کو کروڑ پتی بنا سکتی ہے،مگر شرط ہے کہ مرد ارب پتی ہو ۔۔وہ مزید کہتے ہیں کہ۔۔اگر بیوی خوش ہو تو شوہر بھی خوش ہوتا ہے لیکن اگر شوہر خوش ہو تو بیوی سوچتی ہے ضرور دال میں کچھ کالا ہے۔۔شادی شدہ مرد بیگم کو مصیبت کہنے کے باوجود دوسری مصیبت کو بھی لانے کے لیے مر رہے ہوتے ہیں۔۔ ۔ عورتیں شادی ہو یا عید یا کوئی ایونٹ۔۔ دو بہترین سوٹ نکال کر شوہر سے پوچھتی ہیں کہ کونسا پہنوں ؟؟تو شوہر جس کو پہننے کا کہہ دے وہ تو کبھی نہیں پہنتی ۔۔ کیوں کہ ان کو پتا ہوتا ہے کہ شوہر نہیں چاہتا کہ ان کی بیوی زیادہ اچھی لگے اور لوگوں کی نظروں میں آئے۔۔باباجی کا فرمان عالی شان ہے کہ ۔۔ عورت ’’ہار‘‘ تب قبول کرتی ہے جب ہار سونے کا ہو۔۔وہ مزید کہتے ہیں کہ ۔۔قبرستان ایسے لوگوں سے بھرے پڑے ہیں جو کہتے تھے کہ وہ بیوی سے نہیں ڈرتے۔۔باباجی بتارہے تھے کہ لاک ڈاؤن کے دوران وہ ایک بار گھر میں ’’ٹاکی‘‘ لگارہے تھے، اچانک بیگم نے گیلے فرش پر پیر رکھ دیا، باباجی نے اپنی اہلیہ کو کھری کھری سنادی ، ہمیں بتانے لگے۔۔ دب کے رہنے والوں میں سے نہیں ہوں میں۔۔باباجی کی زوجہ ماجدہ کی طبیعت کافی دنوں سے ناساز تھی، ہمیں اچانک عید کی طرح اچانک یاد آگیا، باباجی سے ان کی اہلیہ کی صحت کے بارے دریافت کیا تو کہنے لگے۔۔بہتر ہورہی ہے، صبح لڑی بھی تھی۔۔
کسی جگہ جوا ہورہا تھا، پولیس نے چھاپہ مارا اور جواریوں کو پکڑ کر تھانے لے آئی۔۔ملزمان کوایس ایچ او کے سامنے پیش کیا گیا۔۔ایس ایچ او نے ملزمان کو دیکھتے ہی سب کو دس،دس چھتر مارنے کا حکم جاری کردیا۔۔ چھترول کا سن کر ایک جواری رونے لگااور بولا۔۔ سرجی، میں ملنگ ہوں، داتا کے مزارپر رہتاہوں، کچھ رحم کریں۔۔ ایس ایچ او نے حکم دیا، اسے صرف پانچ لتر مارو۔۔ یہ دیکھ کر ایک اور جواری نے رونا شروع کردیا، اس نے بھی داتا کے ملنگ ہونا کا دعوی اور رحم کی اپیل کی۔۔ ایس ایچ او نے اسے بھی پانچ لترمارنے کا حکم دیا۔۔اس طرح باری باری یہی چلتا رہا۔۔ جب آخری والے کا نمبر آیا تو وہ جواری بالکل خاموش کھڑا تھا۔۔ہاں جی، تُو بھی بتادے کس کا مرید ہے تاکہ تجھے بھی سزا میں رعایت مل جائے۔۔اس نے ڈرتے ڈرتے کہا۔۔سرجی میں تو ’’رن مرید‘‘ ہوں۔۔ یہ سن کر ایس ایچ او خوش ہوگیا،منشی کو آواز دے کر جلدی سے چائے لانے کا کہا۔۔منشی نے حیرت سے چائے لانے کی وجہ پوچھی۔۔ایس ایچ اوبولا۔۔یہ میرا ’’پیربھائی ‘‘ ہے۔۔۔اگر آپ شادی شدہ ہیں اور اپنی بیوی کی قدر و قیمت معلوم کرنا چاہتے ہیں تو فقط ایک ماہ کے لیے اپنی بیوی کو میکے بھیج دیں۔۔پھرکھانا پکانے کے لیے ایک باورچن رکھ لیں۔۔ کپڑے دھونے اور استری کے لیے ایک دھوبی رکھیں۔۔بچوں کی نگہداشت کے لیے ایک آیا کی خدمات حاصل کریں۔۔گھریلو سامان کی حفاظت کے لیے ایک چوکیدار بھی رکھ لیں۔۔اگر بچے ہیں،اور وہ سکول بھی جاتے ہوں تو ایک ٹیوٹر بھی ضروری ہے۔۔آپ یقین جانئی،کہ ان ملازمین کے ہوتے ہوئے بھی گھر کا نظام ایسے نہیں چلے گا،جیسے ایک بیوی چلاتی ہے۔۔ لہذا اپنی اپنی بیویوں کی دل سے قدر کیجئے۔۔حکومت نے تیس سال کے لوگوں کے لیے کورونا ویکسین رجسٹریشن شروع کردی، تب سے گھروں میں لڑائیاں شروع ہوگئی ہیں۔۔بندے کہتے ہیں رجسٹریشن کرالو۔۔بیویاں کہتی ہیں۔۔ابھی ہم تیس سال کی نہیں ہوئیں۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔عورت کے جنازے میں گھر کے افراد کہتے ہیں کہ میت کا منہ ڈھانپ دیں، غیر محرم نہ دیکھیں، یقین جانیئے زندہ عورت کے لیے بھی یہی حکم ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر