وجود

... loading ...

وجود

ٹرو،مرو، سڑو۔۔

بدھ 19 مئی 2021 ٹرو،مرو، سڑو۔۔

دوستو،خدا خدا کرکے عید اور عید کے چاند کا ’’لفڑا‘‘ختم ہوا۔۔اور کراچی والوں کا دھیان سمندری طوفان کی جانب منتقل ہوگیا۔۔ باباجی کی پیدائش چک جھمرا کی ہے، اور غصے میں پنجابی بولنے لگ جاتے ہیں، لیکن عمرعزیز کراچی میں کٹی ہے اور مزید کاٹ بھی رہے ہیں، ہم نے ایک روز باباجی سے پوچھا۔۔ باباجی، باسی عید کوپنجابی میں ٹرو ، تباسی عید کو ’’مرو‘‘ کہتے ہیں تو پھر عید کے چوتھے روز کو پنجابی میں کیا کہتے ہیں؟؟ باباجی نے برجستہ کہا۔۔’’سڑو‘‘۔۔یہ سن کر ہم نے چھت شگاف قہقہہ بلند کیا ، جس میں باباجی کی ہنسی بھی نمایاں تھی۔۔باباجی جس قسم کی باغ وبہار شخصیت ہیں، ان کے ساتھ گزرا ایک ایک لمحہ یادگار ہوتا ہے، ہر لمحے باباجی سے ہنسی مذاق میں کچھ نہ کچھ سیکھنے کو ملتا ہے۔
باباجی فرماتے ہیں۔۔ بچپن سے ایک بات نوٹ کرتا آیا ہوں۔۔جب بھی رمضان ختم ہوتے ہیں، عید آجاتی ہے۔۔باباجی کا کہناہے کہ۔۔ اس بار عید سے قبل اتنا شدید لاک ڈاؤن لگا کہ ۔۔بیگم کی زبان کے سوا سب کچھ بند تھا۔۔انہوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ۔۔رات بارہ بجے پہلی کے چاند دیکھنے کی ٹیکنالوجی امریکی خلائی ادارے ناسا نے پاکستان سے مانگ لی۔۔ جواب میں ناسا کو نسوار کی پڑیا بھیج دی گئی۔۔پھر ہنستے ہوئے کہنے لگے۔۔اس بار عید کا چاند نارمل نہیں ،وڈے آپریشن سے ہوا۔۔ پس ثابت ہوا کہ پاکستانی کسی وقت بھی چن چڑھا سکدے نیں۔۔۔ہمارے پیارے دوست جو ہمیشہ محفل میں چوکس موجود رہتے ہیں،کہنے لگے۔۔اس بار عید پر کچھ لڑکیوں نے لباس کے ساتھ میچنگ کے فیس ماسک پہن رکھے تھے، ان لڑکیوں کے لیے عرض ہے کہ کورونا کو پھنسانا نہیں بھگانا ہے۔۔ہمارے پیارے دوست کی ہی یہ تحقیق بھی ہے کہ ۔۔۔موبائل کی چارجنگ اور لڑکیوں کی شاپنگ کبھی پوری نہیں ہوتی ۔۔انہوں نے سوال کیا کہ۔۔وہ لوگ کدھر ہیں جو کہتے تھے کہ ۔۔عورت صرف پیسے پہ مرتی ہے۔۔ظالمو بل گیٹس توں پوچھو۔۔سنا ہے کہ اس بار سی این این سمیت کئی امریکی نیوزچینلز نے یہ بریکنگ چلائی کہ۔۔ستائیس سال بعد بل گیٹس نے آزادی کے ساتھ عید منائی۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ۔۔ چلو ،بل گیٹس کی تو عید پر سسرال جانے اور سالیوں کو عیدی دینے سے جان چھوٹی۔۔پھر اچانک ہمارے پیارے دوست کو کچھ یاد آیا، اس نے اداکارہ شبنم کی طرح ایک گہری سسکی لی، پھر ہچکی لیتے ہوئے کہنے لگے۔۔اس عید پر میں تیار ہو کر سسرال جانے لگا ،پھر گھر والوں نے مجھے بتایا کہ تیری تو ابھی شادی نہیں ہوئی۔۔باباجی نے دوران گفتگو اچانک سوال داغا۔۔کوئی بتائے گا کہ یہ جو دل کی گہرائیوں سے عید مبارک کے مسیجز آتے ہیں ان کی گہرائی کیسے ناپتے ہیں؟
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا اور یہ تجربہ خود بھی کیا ہوگا کہ جب آپ کوئی پھل خریدتے ہیں تو فروٹ والے سے لازمی پوچھتے ہیں، بھائی جی یہ میٹھا توہے؟ وہ آگے سے پھل کے میٹھا ہونے کی سوفیصد نہ صرف گارنٹی اور وارنٹی دیتا ہے بلکہ آپ کو ٹیسٹ کرانے کی آفر بھی کرتا ہے، لیکن ہماری قوم دنیا کی شاید واحد قوم ہے جو امرود خریدتے وقت پوچھتے ہیں کہ میٹھے ہیں یا نہیں اور بعد میں نمک لگالگاکرکھاتے ہیں۔۔لوجی، پھلوں کا ذکر آیا ہے تو چونکہ گرمیوں کی آمد ہورہی ہے اور اس موسم میں پھلوں کے بادشاہ کو ہم سب مل کر خوش’’آم۔دید‘‘ کہتے ہیں تو اسی حوالے سے ہمارے پیارے دوست نے کیا خوب کہا ہے کہ ، عام آدمی بھی ’’آم‘‘ کی طرح ہوتا ہے، کوئی آکر چوس لیتا ہے تو کوئی کاٹ لیتا ہے۔۔جہاں پیارے دوست کا ذکر آجائے اور باباجی کی بات نہ ہو،ایسا ہم ہونے نہیں دیں گے، باباجی فرماتے ہیں،انسان اگر چاہے تو ایک ایک کرکے ہر مسئلے سے نمٹ سکتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ مسائل ایک قطار میں نہیں آتے۔۔باباجی کا مزید فرمانا ہے۔۔اگر آپ کا کہیں ’’جی‘‘ نہیں لگ رہا تو آپ میرے نام کے ساتھ جی لگاسکتے ہیں۔۔باباجی کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔زندگی ہمیشہ عجیب و غریب سبق دیتی ہے جن میں سے اکثر میں بھول جاتا ہوں۔۔آپ لوگوں نے نوٹ کیا ہوگا کہ پہلے ڈاکٹرز کی پرچی پہ ’’اللہ ھوالشافی‘‘ لکھا ہوتا تھا اور آج کل کے ڈاکٹرز کی پرچی پہ ’’کْلّْ نَفسٍ ذَائقۃ المَوتِ ‘‘لکھا ہوتا ہے۔۔
میاں بیوی کے رشتے میں الزام تراشی نہیں ہوتی،بیوی کی غلطی شوہر کی غلطی ہوتی ہے اور شوہر کی غلطی تو شوہر کی ہی غلطی ہوتی ہے۔۔باباجی فرماتے ہیں کہ۔۔مجھ میں اور اس میں فرق بس چھوٹی بڑی ’’ے‘‘ کا تھا،میں پری کہتا رہا اور وہ پرے کہتی رہی۔۔باباجی نے اپنی پرانی یادوں کو کریدتے ہوئے بتایا کہ ایک بار انہوں نے اپنی محبوبہ کوصاف کہہ دیا کہ۔۔آخر کیوں نہ کہوں کہ تم بے وفا ہو،تمہارے بالوں کے بھی دو دو منہ ہیں۔۔باباجی کہتے ہیں کہ ۔۔آج زوجہ ماجدہ ہفتہ واری کپڑوں کو دھورہی تھیں، میں نے واشنگ مشین میں کپڑوںکا چکر دیکھ کر ایک بات سوچی کہ جو چکروں میں پڑتا ہے اس کی دھلای لازمی ہوتی ہے۔ زوجہ ماجدہ کا ذکر آنے پر ایک اور واقعہ سنانے لگے۔۔ بولے، اس بار عید کے دوسرے روز جب کہ ملک بھر میں ’’یوم سسرائیل ‘‘منایاجاتا ہے،زوجہ ماجدہ نے کہا۔۔یہ سوٹ سب نے دیکھا ہوا اس لیے میں یہ پہن کر نہیں جاسکتی مجھے نیا سوٹ چاہیے۔۔باباجی نے ایک نظر زوجہ ماجدہ کو دیکھا اور بے ساختہ بولے۔۔بیگم تمہیں بھی تو سب نے دیکھا ہوا ہے تو کیا میں بھی نئی بیوی کا مطالبہ کروں؟؟یہ واقعہ سنانے کے بعد باباجی فرمانے لگے کہ ۔۔جب تک خواتین سمجھتی رہے گی کہ لان کے سوٹ کو پہن کر میں بالکل اسی ماڈل کی طرح لگوں گی،یقین مانیے کپڑوں کی انڈسٹری کا بالکل زوال نہیں آئے گا۔۔بیویوں کی شان میں باباجی کا یہ قول بھی اقوال ذریں سے کم نہیں کہ۔۔ہاتھ کی کمائی کو ہاتھ کی صفائی سے اپنے پرس میں منتقل کرنے والی مخلوق کو بیوی کہتے ہیں۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ہرچیز کاصدقہ ہوتا ہے، عقل کا صدقہ یہ ہے کہ بیوی سے بحث نہ کی جائے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر