وجود

... loading ...

وجود

کورونا کی نقشہ بازی۔۔

جمعه 02 اپریل 2021 کورونا کی نقشہ بازی۔۔

دوستو،لوگ معمول کے مطابق دفاترمیں زیادہ کام کرتے ہیں یا لاک ڈاؤن کے دوران گھر بیٹھ کر زیادہ گھنٹے تک کام کرتے رہے؟ ماہرین نے اس سوال کا حیران کن جواب دے دیا ہے۔ایک برطانوی اخبار کے مطابق ۔۔ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک سروس‘ مہیا کرنے والی کمپنی کے ماہرین کی ایک ٹیم نے اس حوالے سے کئی ممالک کے اعدادوشمار کا تجزیہ کرنے کے بعد بتایا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دوران لوگ گھر بیٹھ کر دفاتر کی نسبت کہیں زیادہ کام کرتے رہے۔ ہر ملازم نے گھر بیٹھ کر اوسطاً10گھنٹے فی ہفتہ سے زیادہ کام کیا۔رپورٹ کے مطابق ماہرین کی ٹیم کی طرف سے جاری کیے گئے اعدادوشمار میں بتایا گیا ہے کہ برطانیا میں گھر بیٹھ کر کام کرنے کے دنوں میں ملازمین نے اوسطاً25فیصد زیادہ کام کیا۔ آسٹریا، کینیڈا اور امریکا میں بھی لاک ڈاؤن کے دنوں میں ملازمین گھر بیٹھ کر روزانہ اوسطاًاڑھائی گھنٹے زیادہ کام کرتے رہے۔ مذکورہ ممالک میں لاک ڈاؤن کے بعد دفاتر جانے پر بھی کام کے دورانیے میں اضافہ دیکھنے میں آیا اور لوگ لاک ڈاؤن سے پہلے کے معمول کی نسبت دفاتر میں بھی زیادہ دیر تک کام کررہے ہیں۔تاہم بیلجیم، ڈنمارک، فرانس اور سپین سمیت کئی ممالک میں لوگوں نے لاک ڈاؤن کے دوران تو زیادہ کام کیا لیکن لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد دوبارہ دفاتر جانے پر ان کا کام کرنے کا اوسط دورانیہ لاک ڈاؤن سے پہلے کے معمول پر آ گیا۔

ایک تو زندگی کورونا کے آنے کے بعد عجیب سی ہوگئی ہے۔۔ ہر شخص ڈرا،ڈرا اور سہماسہما سے نظرآتا ہے۔۔ جسے کورونا کا خوف نہیں تو اسے معاشی خوف لے بیٹھاہے۔۔ زندگی آزمائش میں گزر رہی ہے یا عذاب میں ؟ کچھ سمجھ نہیں آرہا۔۔ عربی سے ترجمہ شدہ ایک تحریر ہمارے پیارے دوست نے ہمیں واٹس ایپ کی ہے۔۔ جس میں بتایاگیا ہے کہ زندگی کا نقشہ کیسا ہے؟؟۔تحریر کچھ یوں ہے کہ۔۔گدھے سے کہا گیا،تم بلا تکان صبح سے شام تک بھاری بھرکم بوجھ اٹھاتے رہو گے جو تمہاری خوراک ہوگی۔ تمہارے پاس کوئی عقل نہ ہوگی اور پچاس سال جیو گے۔گدھا بولا۔۔ٹھیک ہے میں گدھا ہوں گا لیکن پچاس سال بہت زیادہ ہیں مجھے بس بیس سال دے دو چنانچہ اس کی مراد پوری ہوگئی۔۔کتے سے کہا گیا،تم انسانوں کے گھروں کی حفاظت کرو گے۔ انسان کے سب سے اچھے دوست ہوگے اور انسان سے بچی ہوئی چیزیں کھاؤ گے اور تمہاری زندگی تیس سال ہوگی۔۔کتے نے کہا۔۔تیس سال بہت ہیں، مجھے پندرہ سال درکار ہیں چنانچہ اس کی مراد پوری ہوگئی۔۔بندر سے کہا گیا،تم ایک شاخ سے دوسری شاخ پر چھلانگیں لگاتے اور دوسروں کو ہنسانے کے لیے طرح طرح کے کرتب دکھاتے رہو گے اور تمہاری زندگی بیس سال ہوگی۔۔بندر بولا۔۔بیس سال زیادہ ہیں، میں صرف دس سال جینا چاہتا ہوں چنانچہ اس کی مراد بھی بھر آئی۔۔انسان سے کہا گیا،تم روئے زمین پر سب ذہین مخلوق ہو اور تم اپنی عقل کو دوسری مخلوقات کا سردار بننے، زندگی کو خوبصورت بنانے اور زمین کو آباد کرنے کے لیے کام میں لاؤ گے،تمہاری زندگی بیس سال ہوگی۔۔انسان نے جواب دیا۔۔میں صرف بیس سال جینے کے لیے انسان بنوں گا؟ یہ عمر بہت کم ہے!! مجھے وہ تیس سال درکار ہیں جو گدھے کو نہیں چاہئیں، وہ پندرہ سال بھی جنکی کتے کو ضرورت نہیں اور وہ دس سال بھی جن سے بندر نے انکار کیا۔ پس اس کی بھی مراد بھر آئی!۔۔بس اسی زمانے سے انسان بیس سال انسان کی طرح گزارتا ہے۔ اس کے بعد اس کی شادی ہو جاتی ہے۔ پھر تیس سال گدھے کی طرح جیتا ہے۔طلوع آفتاب سے غروب آفتاب تک پسینہ بہاتا اور کام کرتا ہے، اپنی پیٹھ پر بوجھ اٹھاتا ہے اور اسکے بعد جب اسکے بچے بڑے ہو جاتے ہیں تو پندرہ سال کتے کی طرح گزارتا ہے۔ گھر کی حفاظت کرتا، دروازے اور بجلی بند کرتا رہتا ہے اور بچوں کا بچا ہوا کھانا کھاتا ہے۔۔اسکے بعد جب بوڑھا اور ریٹائرڈ ہو جاتا ہے، تو دس سال بندر کی طرح گزارتا ہے۔ ایک گھر سے دوسرے گھر اور ایک بیٹے کے پاس سے دوسرے بیٹے اور ایک بیٹی کے ہاں سے دوسری کے ہاں جاتا رہتا ہے اور اپنے پوتے پوتیوں کو ہنسانے کے لیے عجیب عجیب کرتب دکھاتا اور کہانیاں سناتا رہتا ہے!!

آج جمعہ مبارک ہے، آج کے دن غسل کرنا ’’سنت‘‘ میں شمار ہوتا ہے۔۔ چنانچہ آج اگر آپ نہانے سے پہلے یہ چند لائنیں پڑھ لیں تو برسوں کی جانے والی اپنی غلطی درست کرسکتے ہیں۔۔بالوں کو شیمپو کرتے ہوئے ہم میں سے اکثر لوگ ایک غلطی کرتے ہیں جو ایک امریکی ہیئرڈریسر نے اپنی ایک ٹک ٹاک ویڈیو کے ذریعے دنیا کو بتا دی ہے۔ اس ہیئر ڈریسر نے اپنے ٹک ٹاک اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو میں بتایا ہے کہ ہم میں سے اکثر لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ بال دھوتے ہوئے صرف ایک بار شیمپو لگاتے ہیں، حالانکہ ہمیں دو بار شیمپو استعمال کرنا چاہیے۔ہیئرڈریسر کا کہنا تھا کہ ’’جب ہم پہلی بار شیمپو استعمال کرتے ہیں تو یہ بالوں اور سر کی جلد پر لگے تیل اور دیگر میل وغیرہ کو صاف کرتا ہے اور جب دوسری بار استعمال کرتے ہیں تو شیمپو وہ کام کرتا ہے، جس کام کے لیے اسے بنایا گیا ہے۔‘‘۔۔ ہیئرڈریسر نے ویڈیو میں یہ بھی بتایا کہ ہمیں ہفتے میں 2سے 3بار بال شیمپو کرنے چاہئیں۔ اس کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ بار بال شیمپو کرنے سے بالوں کو الٹا نقصان پہنچتا ہے۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔۔تو پھر اگر دْنیا کے غموں نے تمہیں تھکا دیا ہے تو کوئی غم نہ کریں، ہو سکتا ہے اللہ تمہاری دعاؤں کی آواز سننے کا خواہاں ہو۔ تو پھر رکھیئے سر کو سجدے میں اور کہہ دیجیئے جو کچھ دل میں ہے۔ اور بھول جائیے سب غموں اور مصیبتوں کو کہ وہ اللہ تمہیں کبھی بھی نہیں بھلاتا۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ وجود پیر 23 دسمبر 2024
مہذب دنیا کا بد صورت اور مکروہ چہرہ

کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی وجود پیر 23 دسمبر 2024
کشمیری حریت پسند جماعتوں پر پابندی

عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات وجود پیر 23 دسمبر 2024
عبادتگاہوں کا قانون اورچیف جسٹس سے توقعات

خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں! وجود اتوار 22 دسمبر 2024
خطہ پنجاب تاریخ کے آئینے میں!

عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق وجود اتوار 22 دسمبر 2024
عمران خان اور امریکی مداخلت:حقیقت اور پروپیگنڈے کا فرق

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر