وجود

... loading ...

وجود

باباجی بیک۔۔

بدھ 03 مارچ 2021 باباجی بیک۔۔

دوستو، باباجی کی باتیں کچھ اس قسم کی ہوتی ہیں کہ نوجوان تو زیرمونچھ مسکراتے رہتے ہیں اور لڑکیاں بالیاں دوپٹہ منہ میں دباکر ’’کھی کھی‘‘ کرتی رہتی ہیں۔۔ باباجی کی باتوں میں سوزوگدازہرگز نہیں ہوتا بلکہ سوچ و مٹھاس ہوتی ہے۔۔ ہلکی پھلکی ظرافت اور لطافت بھی ہوتی ہے۔۔ کچھ باتیں تو وہ ایسی باریک کرجاتے ہیں کہ ہمیں بھی اگلے روز ہی سمجھ آتی ہیں۔۔ ہم اکثر باباجی کی باتیں آپ لوگوں سے شیئر کرتے رہتے ہیں، متعدد بار باباجی پر پورے پورے کالم بھی لکھ مارے لیکن آپ احباب کی پیاس مزید بڑھتی رہتی ہے۔۔ آپ لوگ ہر بار اصرار کرتے ہیں کہ باباجی پرکالم لکھیں ۔۔آج پھر پبلک کے بے حد اصرار پر باباجی کی واپسی ہوئی ہے۔۔ وہ بھی پورے کالم کی شکل میں۔۔ یہاں ہم باباجی کی وہ باتیں شیئر کررہے ہیں جو وہ ہمارے ساتھ روزانہ رات کو لگنے والی بیٹھک میں کرتے ہیں۔۔

باباجی فرماتے ہیں۔۔اچار کسی ایسے مرد کی ایجاد ہے جسکی بیوی انتہائی بد ذائقہ کھانا بناتی تھی۔۔باباجی کی بات میں وزن محسوس ہوتا ہے۔۔ کیوں کہ اکثر دال یا سبزی بدمزہ محسوس ہوتو اچارکے ساتھ لطف ہی آجاتا ہے۔۔خواتین کی ایک چالاکی جب کھانابالکل مزے کا نہ بنے تو ساس کو کہتی ہیں۔۔ امی جی آج میں نے سالن آپ کے طریقے سے بنایا ہے۔۔باباجی کی زوجہ ماجدہ نے ایک روز ان سے سوال کیا ، سنا ہے کہ مریخ پر کوئی زندگی نہیں۔۔ باباجی سردآہ بھر کرکہنے لگے۔۔ میری تے زمین تیوی کوئی زندگی نئیں۔۔۔باباجی کا ہی قول ہے کہ۔۔ عورت میک اپ کرکے ایسا مرد تلاش کرتی ہے جو اس کی روح سے محبت کرے۔اور جب میک اپ اترتا ہے تو مرد کی روح پرواز کر جاتی ہے۔۔باباجی کئی باربڑے معصومانہ انداز میں ہزار،پانچ سو کا نوٹ پکڑ کر ہم سے یہ سوال درجنوں بار پوچھ چکے ہیں۔۔ہمیں تو اس کا جواب نہیں پتہ شاید آپ جانتے ہوں؟؟ باباجی پوچھتے ہیں۔۔گورنربینک دولت آف پاکستان،شمشاد اخترمرد ہے یا عورت؟۔۔باباجی کی عمر تو کافی ہوگئی ہے لیکن اندر کا نوجوان ابھی تک زندہ ہے اسی لیے وہ اکثر’’ٹھرک‘‘ سے باز نہیں آتے۔۔ کہتے ہیں۔۔لڑکیاں سفید سوٹ پہن کر جب سرخی لگاتی ہیں توبالکل ایمبولینس لگتی ہیں۔۔ایک بار اندرون سندھ کے ایک طویل سفر کے بعد جب گھر واپس ہوئے اور ہم ان سے ملنے گئے تو شدید غصے میں نظر آئے۔۔ہم نے وجہ دریافت کی تو منہ سے جھاگ نکالتے ہوئے بولے۔۔شرم آنی چاہیے ان لوگوں کوجو بسوں کی سیٹوں پہ لڑکیوں کے نمبرز لکھ جاتے ہیں،میں نے کتنی بار کال کی،سب لڑکیوں کے نمبربند تھے ۔۔

ایک روزباباجی کو شدید اداس دیکھا۔۔ حیرت کا دھچکا لگا۔۔ وجہ پوچھی تو۔۔ تونم دیدہ آنکھوں کے ساتھ گھمبیر لہجے میں فرمانے لگے۔۔یار آج صبح میں چھت پر بیٹھا واٹس ایپ کال پہ لڑکی کوبتا رہا تھا کہ یہاں کینیڈا میں بہت سکون ہے بہت مزے میں ہوں۔۔اچانک گلی میں سے سبزی والے کی زوردار آواز گونجی۔۔ آلو سوروپے کے تین کلو۔۔ٹماٹر پچاس روپے کے تین کلو۔۔ بھنڈی، توری، پیاز لے لو۔۔باباجی فرماتے ہیں۔کبھی سبزی والوں کو حساب کرتے دیکھا ہے کیا۔۔کہتے ہیں، 80 تے 80 =180 تے 30،باباجی 240 دے دیو۔۔وہ مزید فرماتے ہیں کہ ۔۔ شادی شدہ مردوں کا کوئی لائف ا سٹائل نہیں ہوتا وہ صرف وائف سٹائل سے زندگی گزارتے ہیں۔۔باباجی کا ہی قول ہے کہ۔۔رن مریدی نہیں آساں بس اتنا ہی سمجھ لیجے،منہ بند کرکے بیگم کی باتیں سنتے جانا ہے۔۔وہ مزید فرماتے ہیں ۔۔شادی کے ایک سال بعد ہر شوہر کو معلوم ہو ہی جاتا ہے کہ میاں بیوی کے جتنے لطیفے اس نے سنے تھے وہ محض لطیفے نہیں تھے۔۔ہر شادی میں ایک ایسے صاحب ضرور ہوتے ہیں۔جنہیں خواتین کہتی ہیں،جاؤ بھای جاکر مردوں میں بیٹھو۔کیا ہر وقت عورتوں میں گھسے رہتے ہو۔
گزشتہ سب باباجی کی بیٹھک میں محفل جمی ہوئی تھی۔۔ چائے کا دور چل رہا تھا۔۔باباجی چائے کے درمیان سگریٹ کے سوٹے بھی لگارہے تھے اور اپنی احمقانہ باتوں سے محفل کو زاروقطار ہنسا بھی رہے تھے۔۔ اچانک انہیں کچھ یادآگیا، کہنے لگے۔۔۔کل ڈاکٹر کے پاس گیا،میری جاب اور اس سے متعلق تمام تفصیلات لینے کے بعد ڈاکٹر بولا۔۔آپ زیادہ سے زیادہ ایکسرسائز کریں۔کولڈ ڈرنکس خریدنے کے بجائے نلکے کا سادہ پانی پئیں،گھر کا بنا سادہ کھانا کھائیں ،بازار سے کھانا اور فاسٹ فوڈ بالکل نہ خریدیں۔۔جہاں بھی جائیں اپنی گاڑی یا ٹیکسی استعمال نہ کریں،پیدل جائیں یا بس میں سفر کریں۔۔گوشت نہ کھائیں سبزیاں اور دالوں کا استعمال کریں۔۔میں نے گھبرا کر اور پریشان ہو کر سر ہلا دیا اور تشویش سے دریافت کیا۔۔ڈاکٹر صاحب، یہ سب تو ٹھیک ہے۔۔مگر مجھے ہوا کیا ہے؟؟۔۔ڈاکٹر صاحب نے چشمہ اتارا اور بڑے دردناک لہجے میں۔۔بھائی! تیری تنخواہ بہت کم ہے۔۔۔باباجی کی بات سن کر شرکائے محفل نے کورس کے انداز میں قہقہہ بلند کیا۔۔ باباجی نے کانوں کو ہاتھ لگاتے ہوئے کہا۔۔یار مہنگائی آسمانوں سے باتیں کررہی ہیں۔۔موبائل فون میں 100 کے کارڈ پر 62 روپے آتے ہیں۔۔ ہو سکتا ہے سال دو سال بعد سو کا کارڈ لوڈ کرنے پر جزاک اللّہ کا میسج ہی آنے لگے۔۔

کھانے کی میز پرباباجی نے اپنی زوجہ ماجدہ سے کہا۔۔ تم اگر انڈیا میں ہوتی تو وہاں کے لوگ تمہاری پوجا کرتے۔۔ بیوی نے خوش ہوکر کہا، سچی ، کیا میں حُسن کی دیوی لگتی ہوں۔۔ باباجی نے پانی کا گھونٹ بھرتے ہوئے کہا، نہیں یار،گائے جیسی لگتی ہو۔۔بہت ہی پرانی بات ہے ، شادی شدہ آدمی سے کسی نے پوچھا کہ آپ شادی سے پہلے کیا کرتے تھے۔۔ٹھنڈا سانس لے کر مسکین نے کہا کہ۔۔جو جی چاہتا تھا۔۔ویسے شادی بیاہ کے معاملات میں جہاں خوب صورتی کو معیار بنایاجاتا ہے وہیں لڑکی کا قد کاٹھ بھی دیکھا جاتاہے، ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔۔شادی چھوٹے قد والی سے ہو یا بڑے قد والی سے۔۔ ماشااللہ دونوں کی زبان تو لمبی ہوتی ہی ہے۔۔۔ہمارے پیارے دوست کی ابھی تک شادی نہیں ہوئی۔۔ منگنی کے بعد جیسے ان کی شادی پر مکڑی کا جالا سے پڑگیا ہے۔۔ منگنی شدہ لوگوں کا حال اس گھر جیسا ہے جہاں شدید سرد موسم کے لئے گیزر تو لگاہوتا ہے لیکن اس علاقے میں پورے سال گیس نہیں آتی۔۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔سگریٹ کو اگر سلگایا نا جائے تو نقصان نہیں دیتی،یہی خصوصیت بیوی میں بھی ہے۔۔وہ مزید فرماتے ہیں۔۔مرد ساری زندگی توجہ اور محبت کے لیئے ترستا ہے،اسے مل بھی جائے تب بھی وہ ترستا ہی رہتا ہے۔۔کورونا کے حوالے سے باباجی کا کہنا ہے کہ ۔۔کورونا نے انسانیت زندہ کردی ہے۔۔ ٹیسٹ ایک بندہ کراتا ہے، دعائیں پورا محلہ کرتا ہے۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔باباجی کہتے ہیں۔۔اگر اپنا مال اپنے برے وقت کے لئے بچانے کے بجائے کسی کے برے وقت پر خرچ کریں گے تو یقین مانیں آپ پرکبھی برا وقت نہیں آئے گا۔۔ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر