وجود

... loading ...

وجود

باپ رے باپ

اتوار 20 دسمبر 2020 باپ رے باپ

دوستو،ونس اپان اے ٹائم،ایک بچہ اپنے والد سے پوچھتا ہے، باباآدمی کس طرح وجود میں آیا؟؟ باپ نے اسے سمجھایا، بیٹا پہلے انسان بندرتھا،بعد میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی دُم غائب اور چہرے بدل گئے تو وہ انسان بن گیا۔۔بچے کو کچھ سمجھ نہ آیا تو اپنی ماں سے پوچھا، مما،آدمی کس طرح وجود میں آیا؟؟ ماں نے اسے بتایا کہ، خدانے انسان کا جسم بنایا اور اس میں اپنی روح پھونکی اور آدمی وجود میں آیا۔۔بچے نے کہا،لیکن بابا تو کہہ رہے تھے کہ انسان پہلے بندرتھا۔۔ماں نے بچے کو گھورتے ہوئے کہا، او کے، بابا نے تجھے اپنی فیملی کے متعلق بتایا اور میں نے اپنی فیملی کے متعلق۔۔۔

یہ واقعہ سنانے کا مطلب باپ کی ’’بزتی‘‘ کرنا ہرگز نہیں تھا۔۔ بس ایویں ہی دماغ میں یہ واقعہ کلبلارہا تھا تو لکھ مارا۔۔ ایک اور واقعہ سنیں۔۔وہ یونیورسٹی کی ا سٹوڈنٹ تھی اور ایسے ہی ہار ماننے والی نہیں تھی – اسے پتہ چلا تھا کہ اس کے کلاس فیلو کو اپنے ابا جی سے پھینٹی پڑی ہے کیونکہ لاک ڈائون کے دوران اس کے گھر والوں کو ان کے تعلق کا پتہ چل گیا تھا۔۔ اس نے ڈرتے ڈرتے وہی مانوس سا نمبر ڈائل کیا۔ آگے سے بھاری اور اجنبی آواز میں ہیلو کہا گیا ۔۔ اس نے اپنی ہمت جمع کی اور دو ٹوک انداز میں بات کرنے کا فیصلہ کیا۔ ۔السلام علیکم انکل۔

مجھے آپ سے ہی بات کرنی ہے۔ انکل میں وہی لڑکی بول رہی ہوں جس کے ساتھ تعلق پر کل آپ نے اپنے اکلوتے بیٹے کی درگت بنائی ہے۔ انکل وہ آپ کا اکلوتا بیٹا ہے، آپ کو اس کی پسند کا خیال کرنا چاہیے۔ انکل ہم ایک دوسرے کو پسند کرتے ہیں اور بہت اچھی زندگی ساتھ میں گزار سکتے ہیں۔ انکل پلیز ایک بار اپنے فیصلے پر نظر ثانی کریں۔۔ایک ہی سانس میں اس نے ساری بات کہہ دی۔ دوسری طرف تھوڑی دیر خاموشی چھائی رہی۔ پھر جواب آیا۔۔۔جی نتاشا بیٹا، آپ صحیح کہہ رہی ہیں۔ مجھے بھی اپنی غلطی کا احساس ہوگیا ہے۔ جلد ہی ہم آپ کے گھر رشتہ لے کر آئیں گے۔۔ دھیمے لہجے میں جواب آیا، جس کی وہ بالکل توقع نہیں کر رہی تھی۔۔جی انکل شکریہ، لیکن میرا نام نتاشا نہیں، حنا ہے۔ ۔۔اسی دھیمے لہجے نے پھر فون پر بولنا شروع کیا۔۔ لیکن میرے بیٹے کا تعلق تو نتاشا سے ہے۔ اس نے خود بھی یہی نام بتایا ہے، جو چیٹ پڑھی تھی اس میں بھی یہی نام تھا۔ اور جو مری والی ویڈیو آپ نے بھیجی ہوئی تھی اس میں بھی تو یہ بار بار یہی کہہ رہاتھا کہ نتاشا برف نہ پھینکو، کیمرے میں پانی چلا جائے گا۔ ۔ دوسری طرف سے گہری خاموشی چھا گئی۔وہ سوچ رہی تھی کہ وہ تو کبھی اس کے ساتھ مری نہیں گئی۔ ایسی کوئی ویڈیو بھی نہیں بنائی۔یہی سوچتے ہوئے اس نے کال کاٹ دی کہ اس کمبخت کا کسی اور سے بھی تعلق ہے۔۔کال کٹتے ہی اس لڑکے کے ابا جی زیر لب مسکرائے اور یہ کہتے ہوئے موبائل رکھ دیا کہ۔۔ ابا، ابا ہی ہندا اے۔میرے پتر!تیری اصل پھینٹی تے ہن ادھوں لگنی اے جدوں توں یونیورسٹی جاویں گا۔ فیر لکھ صفائیاں دیندا پھریں کہ اے نتاشا کون اے ۔۔

باپ بننے کے لیے اولاد کا ہونا ضروری تو نہیں۔۔لڑکا لائبریری گیا اور میز پر اکیلی بیٹھی لڑکی سے پوچھا،کیا میں یہاں بیٹھ سکتا ہوں؟لڑکی نے سر اٹھا کر اسے دیکھا اور پھر چیخ کر کہا۔۔تمہاری یہ جرات تم مجھے اپنے ساتھ چلنے کا کہو۔۔لڑکا ہکابکا رے گیا،ساری لائبریری اسے دیکھ رہی تھی، بے چارا کھسیا کر دوسری ٹیبل پر بیٹھ گیا۔۔کچھ دیر بعد وہ لڑکی کام سمیٹ کر مسکراتی ہوئی اس لڑکے کے پاس آئی اسے آہستہ سے کہا۔۔ میں نفسیات کی طالبہ ہوں مجھے احساس ہے تم اس وقت کیسا محسوس کر رہے ہوگے بس میں ایک تجربہ کر رہی تھی۔۔لڑکے نے اچانک چیخ کر کہا۔۔بے شرم کچھ دیر باہر جانے کے لیے اتنے زیادہ پیسے مانگ رہی ہو؟۔ ۔ پوری لائبریری آنکھیں پھاڑ کر لڑکی کو دیکھنے لگی۔۔لڑکا سرگوشیانہ لہجے میں بولا۔۔میں قانون کا طالب علم ہوں،مجھے پتہ ہے کسی کو ملزم کیسے ثابت کیا جا سکتا ہے،یہ تو ویسے ہی آپ سے مذاق کر رہا تھا۔۔

شادی کے دن نئی نویلی دلہن نے ایک بھاری بھرکم اٹیچی کیس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے شوہر سے وعدہ لیا کہ وہ اس کی زندگی میں اس اٹیچی کیس کو کبھی نہیں کھولے گا۔ شوہر نے وعدہ کر لیا۔شادی کے پچاسویں سال بیوی جب بسترمرگ پر پڑ گئی تو خاوند نے اسے اٹیچی کیس یاد دلایا۔بیوی بولی۔۔اب یہ وقت ہے اس اٹیچی کیس کے راز کو افشا کرنے کا۔ اب آپ اس اٹیچی کیس کو کھول سکتے ہیں۔۔خاوند نے اٹیچی کیس کھولا تو اس میں سے دو گڑیاں اورڈھیر سارے روپے نکلے جو گنے تو ایک کروڑ بنے۔۔خاوند کے پوچھنے پر بیوی بولی۔۔میری ماں نے مجھے اپنی کامیاب شادی کا راز بتاتے ہوئے نصیحت کی تھی کہ غصہ پی جانا بہت ہی اچھا ہے۔ اس لیے میری ماں نے مجھے طریقہ بتایا تھا کہ جب بھی تمہارا خاوند تمہیں دھوکا دے، بدتمیزی کرے، بکواس کرے، غلطی ماننے سے انکار کردے تو اپنے خاوند کی کسی غلط بات پر غصہ آئے تو تم بجائے خاوند پر غصہ نکالنے کی بجائے بس ایک گڑیا سی لیا کرنا۔تو مجھے جب بھی آپ کی کسی غلط بات پر غصہ آیا میں نے گڑیا سی لی.اس طرح غصہ ٹھنڈا کر لیا کرتی تھی۔۔خاوند دو گڑیاں دیکھ کر بہت خوش ہوا کہ اس نے اپنی بیوی کو کتنا خوش رکھا ہوا ہے کیونکہ بیوی نے پچاس سال کی کامیاب ازدواجی زندگی میں صرف دو گڑیاں ہی سی تھیں۔خاوند نے تجسس سے اٹیچی میں موجود ایک کروڑ روپوں کے بارے میں پوچھا تو بیوی قدرے شرما کر بولی۔۔یہ پیسے میں نے گڑیاں بیچ بیچ کر اکٹھے کیے ہیں۔۔۔واقعہ کی دُم: شوہر اگر باپ بننے کی کوشش کرتاتوایسی صبروالی چار ہوتیں اور چار کروڑ ہوتے پھر اس کے پاس۔۔

کسی زمانے میں روزانہ رات کو باقاعدگی سے ابو کی ٹانگیں دباتا اور سر کی مالش کرتا تھا پھر لیپ ٹاپ اور انڈرائڈ موبائل آیا اور اس فریضے کو گویا بھول ہی گیا۔پچھلے دنوں ابا جی ایک لمبے سفر سے لوٹے تو تھکن کی وجہ سے چال میں کچھ لنگراہٹ سی محسوس ہوئی۔نہ جانے کیوں دل میں خیال آیا اور ابا کی ٹانگیں دبانے بیٹھ گیا ابا نے بس ایک سوال پوچھا۔۔۔بیٹا موبائل تو ٹھیک ہے نا؟؟سردیاں شدت اختیار کرتی جارہی ہیں۔۔باباجی فرماتے ہیں۔۔بندہ کتنا ہی شریف کیوں نہ ہو، نہاتے وقت ٹھنڈا اوپر پڑنے سے دو،چار ٹھمکے ازخود نکل جاتے ہیں۔۔باباجی مزید فرماتے ہیں۔۔ مورخ اگر کورونا سے بچ گیا تو لکھے گا ایک قوم صرف ایک جملے کی وجہ سے تباہ ہوئی۔۔یار یہ کورونا ،ورونا کچھ نہیں ہوتا، موت برحق ہے جب لکھی ہوگی آجائے گی۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔بچے لڑتے ہوئے اتنا شورنہیں کرتے جتنا انہیں چپ کراتے ہوئے ان کی ماں کرتی ہے۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ وجود پیر 25 نومبر 2024
احتجاج اور مذاکرات کا نتیجہ

اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟ وجود پیر 25 نومبر 2024
اسلحہ کی نمائش کتنی کامیاب رہی؟

کشمیری غربت کا شکار وجود پیر 25 نومبر 2024
کشمیری غربت کا شکار

کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر