وجود

... loading ...

وجود

سیاسی لطیفے

هفته 21 نومبر 2020 سیاسی لطیفے

(ہن دسو)
ایک آدمی سڑک پہ جا رہا تھا ، پیچھے سے آواز آئی، رْک جا ورنہ مارا جائیگا
وہ آدمی رْک گیا دیکھتے ہی دیکھتے اس کی آنکھوں کے سامنے ہی ایک آئل ٹینکر اچانک الٹا اور اس میں آگ بھڑک اْٹھی- وہ آدمی بال بال بچ گیا-
ا گلے ہی وہی آدمی اگلے روز باغ کی سیر کر رہا تھا کہ آواز آئی رْک جا ، ورنہ مارا جائیگا- وہ آدمی اً فور جہاں تھا وہیں رْک گیا-عین سامنے ایک درخت کڑکڑاتا ہوا اس کے چند قدموں کے فاصلے پرگرا اور وہ آدمی صاف بچ گیا اس کے جسم سے پسینہ پانی بن کر بہنے لگا اس نے خداکا شکرادا کیا۔ وہی آدمی اگلے روز پچاس روپے کی دہی لینے دودھ کی دکان پہ جارہا تھا کہ آواز آئی رْک ، ورنہ مر جائے گا- وہ رْک گیا- اسی وقت سامنے والے کھمبے سے ایک تار ٹوٹ کر ایک بھینس پر گری اس نے تڑپ تڑپ کر جان دیدی ، اور وہ آدمی پھر صاف بچ گیا
چند دنوں وہی آدمی موٹر سائیکل پر اپنے دفتر سے گھرجانے کے لیے نکلا ابھی کچھ دورہی گیا ہوگا و ہی آوازگونجی ،رْک جا ورنہ مارا جائیگا ،اس نے فوراً بریک لگائی گھبرا کر وہی موٹر سائیکل کھڑا کرکے ابھی فٹ پاتھ پر چڑھا ہی تھا نہ جانے کہاں سے ایک بے قابو بس موٹر سائیکل کو روندتی ہوئی سامنے آتی جیپ سے جا ٹکرائی ،اب وہ شخص وہیں سر پکڑ کر گھٹنوں کے بل بیٹھ گیا۔اور بولا:
’’ اے میرے مددگار، تو اس وقت کہاں تھا جب میں پی ٹی آئی کو ووٹ دے رہا تھا
وہی نادیدہ آواز پھر آئی
آوازیں میں نے تب بھی بہت دی تھیں ، لیکن تیرے ڈی جے نے بیک گراؤنڈ میْوزک بہت اْونچا کر رکھا تھا اور تم
” عمران خان دے جلسے اچ ، اج میرا نچنے نوں جی کردا ” نامی گانے پر ٹھمکے مار رہے تھے.۔
۔۔۔۔۔۔
(گدھے برابر بھی نہ سمجھا)
بلدیاتی انتخابات کے دوران ایک سیاست دان ووٹ مانگنے کے لیے ایک بوڑھے آدمی کے پاس گیا اور انہیں 1000 روپئے پکڑاتے ہوئے کہا. “بابا جی. اس بار ووٹ مجھے دیں! ”
بابا جی نے کہا ‘ بیٹا مجھے پیسے نہیں چاہیئے. پر تمہیں ووٹ چاہیئے تو مجھے ایک گدھا خرید کے لا دو! تمہاراووٹ پکا۔
سیاست دان کو ووٹ چاہیئے تھا. وہ گدھا خریدنے نکلا ! مگر کہیں بھی.000 20 سے کم قیمت کوئی گدھا نہیں ملا! تو واپس آکر بابا جی سے بولا ،گدھا تو مہنگا ہی پڑا ہے کم سے کم 000 20 کا گدھا ملتا ہے اس لیے میں آپ کو گدھا تو نہیں دے سکتا پر 1000 دے سکتا ہوں !
بابا جی نے کہا. “بیٹا اور شرمندہ نا کرو ! افسوس ہے آپ نے مجھے گدھے برابر بھی نہ سمجھا “تمہاری نظر میں میری قیمت گدھے سے بھی کم ہے جب گدھا 000 20 سے کم میں نہیں بکتا تو میں 1000 میں کیسے بک سکتا ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ورنہ کاناہوجاتا)
محلے میں بچوںکی لڑائی میں جب بڑے بھی کود پڑے توبندوقیں نکل آئیں متحارب فریقین نے ایک دوسرے پر اندھا دھندفائرنگ کردی کئی زخمی ہوئے ایک شخص چہرے میں گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا لوگ لواحقین سے اظہار ِ تعزیت کرنے لگے ،ایک سیاستدان بھی وہاں موجود تھا اس نے کہا شکرکرو گولی چہرے پر لگی ہے آنکھ میں نہیں لگی ورنہ مرحوم کانا ہوجاتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(کرسی،کرسی،کرسی)
اقتدارکا حصول ہر سیاستدان کا مطمع ِ نظرہوتاہے ،شنید ہے کہ ایک چھوٹی مذہبی جماعت کے بھاری بھرکم سربراہ ایک تقریب میں موجودتھے انہوںنے ایک بڑی سی تسبیح پکڑ ی ہوئی تھی وہ وہ منہ ہی منہ میں کچھ پڑھ رہے تھے لیکن تسبیح کے منکے تیزی سے گررہے تھے ،تقریب میں شریک ایک شخص نے دوسرے سے دریافت کیا جناب یہ اپنے مولانا کس چیزکا وردکررہے ہیں؟
لگتاہے آیت الکرسی پڑھ رہے ہیں
جناب وہ تو بڑی لمبی ہوتی ہے
توپھر۔۔ اس شخص نے مسکراکر کہاتو پھرمولانا کرسی،کرسی،کرسی کا وردکررہے ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(سیاستدان سے شادی)
ایک سہیلی نے دوسری سے پوچھا ’’سناہے تم شادی کررہی ہو؟ــ
’’ہاں ۔۔مگر کیوں ایسے پوچھ رہی ہو تمہیں کیا پریشانی ہے؟
’’کیا تمہارا دولہاایک سیاستدان ہے ‘‘ اس نے سہیلی کی بات سنی ان سنی کرتے ہوئے استفسار کیا
’’ہاں۔۔۔اس نے اثبات میں سر ہلاتے ہوئے کہا یہ سچ ہے
سہیلی نے بے ساختہ کہا شہلا! میری مانو کسی سیاستدان سے شادی مت کرنا کمبخت وعدے تو بہت کرتا ہے پورا ایک بھی نہیں کرتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر