وجود

... loading ...

وجود

وزیر’’مخولیات‘‘

جمعه 26 جون 2020 وزیر’’مخولیات‘‘

دوستو،ملک میں بارشوں کا کریڈٹ بھی خاں صاحب کو دینے والی وزیرِ مملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل کو سرکاری ٹی وی پر ایک پروگرام میں مدعو کیا گیا۔اس پروگرام میں انھوں نے کہا کہ کووڈ 19 کا مطلب ہے کہ اس کے 19 نکات ہیں جو کسی بھی ملک میں کسی بھی طریقے سے لاگو ہو سکتے ہیں۔ اپنی قوت مدافعت کو وہ پیدا کریں یہ فلو ہے۔اس دوران پروگرام کے اینکر وزیر مملکت سے متفق دکھائی دیے اور اثبات میں سر ہلاتے رہے۔وزیرمملکت برائے ماحولیاتی تبدیلی اس بیان کے بعد وزیرمخولیات بن گئیں۔۔سوشل میڈیا پر ایسے ایسے تبصرے اور تجزیئے پڑھنے کو ملے کہ بقول اقبال۔۔جو روح کو تڑپا دے جو قلب کو گرما دے۔۔معاملہ چونکہ ابھی تک ٹھنڈا نہیں ہوا اس لیے ہم نے سوچا کہ کیوں نہ اس موضوع پر کچھ روایتی اوٹ پٹانگ باتیں ہوجائیں۔۔
قائدِ اعظم کے 14 نکات کے ساتھ ساتھ زرتاج گُل کے 19 نکات کو بھی مطا لعہِ پاکستان کا حصہ بنایا جائے۔یہ الفاظ ہیںٹوئیٹر پر ایک صارف کے جنھوں نے بغیر کوئی پس منظر دیے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے یہ مطالبہ کر ڈالا۔ایک اور صارف نے زرتاج گل کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے شکوہ کیا کہ۔۔یہ حکومت کیا خاک مقابلہ کرے گی کورونا وائرس کا جسکے وزیر کو یہ نہیں معلوم کہ کووڈ 19 کا کیا مطلب ہے۔۔جیسا کہ ہم نے اوپر بتایا کہ سوشل میڈیا پر وزیرمخولیات کے بیان کے مسلسل ’’لتے‘‘ لیے جارہے ہیں۔۔ایک صاحب نے فرمایا کہ۔۔این 95 ماسک کا مطلب ہے کہ یہ 95 ممالک میں دستیاب ہے۔۔ایک نوجوان نے رائے دی کہ ۔۔ شام ادریس کو دراصل شام ادریس اسی لیے کہا جاتا ہے کیوں کہ وہ شام کے وقت پیدا ہوئے۔۔ایک محترمہ نے فرمایا۔۔ پاکستان کا ڈائلنگ کوڈ 92 اس لیے ہے کیوں کہ پاکستان نے 1992 کا کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔۔۔۔ایک نے سوال کرڈالا کہ ۔۔زرتاج گل صاحبہ جواب دیں، انسٹاگرام میں کتنے گرام اور فیس بک میں کتنی بکس ہوتی ہیں؟۔۔ایک صاحب نے یہ انکشاف کیا کہ۔۔ زرتاج گل نے بل گیٹس کو فون کیا اور کہا ْ۔۔نام اپ کا گیٹس ہے اور بناتے آپ کھڑکیاں ہیں؟؟
اسی طرح سوشل میڈیا پر وزیرمخولیات کے بیان کو لے کر مزید دلچسپ تبصرے کچھ اس طرح سے تھے۔۔ علامہ اقبال کو شاعر مشرق اس لیے کہاجاتا ہے کہ انہوں نے سارے شعر مشرق کی طرف منہ کرکے لکھے تھے۔۔امانت چن، جیکی چن کا بھائی ہے اور یہ دونوں ندیم افضل چن کے رشتہ دار ہیں۔۔ہنڈا سی ڈی 70 کا مطلب یہ 70 سال تک چلتی ہے۔۔73 والا آئین کا نام اس وجہ سے ہے کہ اسے 73 لوگوں نے مل کر لکھا/بنایا تھا۔۔۔ملک شام کو اس لیے بھی شام کہتے ہیں کہ وہ شام کے وقت آزاد ہوا تھا۔۔سیون اپ 7up کو اس لیے 7up کہتے ہیں کیوں کہ اس میں سات سمندر کا پانی ہوتا ہے۔۔ ہارٹ سرجری کو ’’بائی پاس‘‘ اس لیے کہتے ہیں کہ ٹھیک ہوگیا تو ’’پاس‘‘ ورنہ پھر ’’بائی‘‘۔۔ ونڈو ٹین کو ونڈو ٹین اس لیے کہاجاتا ہے ،کیوں کہ اس میں دس کھڑکیاں ہوتی ہیں۔۔بائیو آملا دراصل جنوبی افریقین کرکٹر ہاشم آملا کی نجی کمپنی ہے، کرکٹ سے جب بھی انہیں وقفہ ملتا ہے اور کوئی سیریز یا میچز نہیں ہوتے تو ان کی ساری توجہ اپنے بزنس پر ہوتی ہے۔۔جشن آزادی چودہ اگست کو اس لیے منایاجاتا ہے کیوں کہ قائد اعظم نے چودہ نکات پیش کیے تھے۔۔۔این 95 ماسک میں 95 سوراخ ہوتے ہیں۔۔1122 کا یہ مطلب ہے کہ مریضوں کو ایک ایک یا دو دو کر کے ایمبولینس میں اسپتال لایا جائے۔۔ایف 16 میں 16 سیٹیں ہوتی ہیں۔۔گاڑیوں میں سے ڈینٹ نکالنے والوں کو ڈینٹسٹ کہتے ہیں۔ ریڈیو سننے والوں کو ریڈیالوجسٹ کہتے ہیں۔۔ڈرم بجانے والوں کو ڈرمالوجسٹ کہتے ہیں۔۔سائیکل چلانے والوںکو سائیکالوجسٹ کہتے ہیں۔۔ موبائل کے کارڈ ڈالنے والوں کو کارڈیالوجسٹ کہتے ہیں۔۔گائے کا دودھ بیچنے والوں کو گائنا لوجسٹ کہتے ہیں۔۔آئی سی یو وارڈ کا نام اس لیے پڑا کہ وہاں مریض کے اٹینڈنٹ مریض کے پاس نہیں جاسکتے، بلکہ دور سے شیشے میں سے جھانک کر اپنا مریض دیکھتے ہیں اور مسکرا کر کہتے ہیں۔۔آئی ،سی ، یو۔۔۔کووڈ 19 کا مطلب اس کے 19 دانت ہوتے ہیں جس سے یہ مریض کو کاٹتا ہے۔۔
ویسے کورونا اور لاک ڈاؤن کا بھی چولی دامن کا ساتھ ہے۔۔ پولیس کو دیکھ کر لوگ ایسے ماسک پہنتے ہیں جیسے نئی نویلی دلہن سسرکو دیکھ کر دوپٹہ اوڑھ لیتی ہے۔۔ باباجی جو کہ ماہرامورخواتین یات بھی ہیں، فرماتے ہیں کہ ۔۔دو عورتوں کی لڑائی ہو اور آپ دونوں سے اس جھگڑے کی روداد الگ الگ سنیں آپ کو دونوں سچی اور بے قصور لگیں گی۔۔ہمارے پیارے دوست کہتے ہیں۔۔ پچھلے دنوں دو تین دن پیٹرول نہیں ملاتو عوام کی چیخیں نکل گئی۔۔لیکن سلام ہے میرے کپتان کو جو 2 سال سے بغیر ڈیزل کے اسمبلی چلا رہا ہے۔۔پیارے دوست کی بات سے آپ اتفاق کریں نہ کریں لیکن ہمارا تو کہنا ہے کہ ایسی عوام کی چیخیں ضرور نکلنی چاہیئے۔۔کورونا آیا اور لاک ڈاؤن شروع ہوا تو پہلے اسی عوام نے ماسک اور سینٹائزر بلیک کیا۔۔پھر کلوروکوئین گولی کی ڈبی تین ہزار روپے کی کردی۔۔دوسوروپے میں ملنے والی سنامکی ڈھائی ہزارروپے کلو کردی۔۔پھر ایک انجکشن بارے پتا چلا کہ کوروناکے لیے مفید ہے تو اس کی قیمت 3 سے 6 لاکھ پہ پہنچ گئی۔۔پھر پلازمہ جو مفت ڈونیٹ کیا جاتا ہے اسے لاکھوں روپے میں بیچا جانے لگا۔۔پھر پتہ چلا کہ پرائیویٹ سکولز کو N95 ماسک اور ٹمپریچر گن لینا لازم ہے تو 800 والی گن مارکیٹ میں 22000 روپے میں بکنے لگی۔۔کبھی آٹا اور چینی کی زخیرہ اندوزی تو کبھی پٹرول غائب۔۔ وہ کون سی بے ایمانی ہے جو ہماری قوم نہیں کررہی؟؟ پھر ہم اسلام کے ٹھیکیدار بنے ہوئے ہیں۔۔بات بات پر کفرکے فتوے لگانے والے، اسلام کے نام پر عام لوگوں کو تکلیف پہنچانے والے۔۔اللہ کے عذاب کو سامنے دیکھ کر بھی ہم بے ایمانی اور بے غیرتی سے باز نہیں آرہے۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔نیکی ایسے کرو جیسے شادی شدہ مرد گھر کے کام کرتا ہے اور تیسرے بندے کو خبر تک نہیں ہوتی۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر