... loading ...
کورونا وائرس نے بھارت کے سب سے بڑے شہر ممبئی کا طبی نظام ہلا دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق مردہ خانوں میں جگہ ختم ہونے کے بعد وارڈز میں لاشیں، ایک بستر پر کئی مریض اور طبی عملے کی بھاگ دوڑ، بھارتی شہر ممبئی میں کورونا وائرس کے خلاف جنگ نے طبی نظام کو منہدم ہونے کے قریب پہنچادیا ہے ۔26 سالہ روی کو اپنی والدہ کا ڈائیپر خود بدلنا پڑے ، جو اس وقت لوک مانیا تلک میونسپل جنرل المعروف سیون ہسپتال میں بیماری کے نتیجے میں قریب المرگ ہیں۔روی (اصلی نام نہیں) نے غیر ملکی میڈیا کو بتایا کہ وہ ہمیں بس ادویات دیتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔انہوںنے کہاکہ 13 سو بستروں کے اس ہسپتال کے عملے کو بہت زیادہ کام اور تھکاوٹ کا سامنا ہے اور کئی بار ایک بستر پر 3 مریض ہوتے ہیں۔روی خود وائرس کا شکار ہوکر ایک اور ہسپتال میں زیرعلاج ہے ، مگر اس سے قبل 4 طبی مراکز نے اسے داخل کرنے سے انکار کیا۔اس کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس بیماری کے لیے انفراسٹرکچر نہیں۔ریاست کے زیرانتظام سیون ہسپتال اس وبا کی روک تھام کے حوالے سے ممبئی کی حیران کن ناکامی کی مثال بن چکا ہے ۔گزشتہ دنوں ایک ویڈیو سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر گردش کرتی رہی جس میں دکھایا گیا تھا کہ سیاہ پلاسٹک میں بند لاشیں ایک وارڈ میں رکھی ہیں جہاں مریضوں کا علاج بھی ہورہا ہے ۔حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس فوٹیج کی تحقیقات کررہے ہیں۔ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جگہ کی کمی اور رشتے داروں کا بہت زیادہ خوف یا خود قرنطینہ میں ہونے کے باعث لاشوں کو لے کر جانے میں ناکامی کے نتیجے میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی آخری رسومات آسان نہیں رہیں مگر بیمار افراد سے نمٹنا اس سے بھی زیادہ مشکل ہے ۔سیون ہسپتال میں نائٹ شفٹ میں کام کرنے والے ایک جونیئر ڈاکٹر آدتیہ برجی نے بتایاک ہ ہمارے پاس اتنے زیادہ کیسز کے لیے بستر ہی نہیں، ایمرجنسی کا حصہ گھنٹوں میں بھرجاتا ہے ،یہ ہسپتال بھارت کی سب سے بڑی کچی بستی دھاروی کے قریب ہے جو اسے کورونا وائرس کی وبا سے لڑائی کے لیے اہم میدان جنگ بناتا ہے ۔25 سالہ ڈاکٹر آدتیہ نے کہا کہ مارچ میں روزانہ ایک یا 2 مشتبہ کیسز آتے تھے ، ایسا لگتا تھا کہ سب کچھ قابو میں ہے مگر پھر صورتحال میں ڈرامائی تبدیلی آئی۔اپریل کے آخر تک ڈاکٹر آدتیہ اور ان کے ساتھی پر بوجھ بہت زیادہ بڑھ چکا تھا ہم روزانہ 50 سے 100 مریض دیکھتے ، جن میں سے 80 فیصد میں وائرس کی تصدیق ہوجاتی اور متعدد کو آکسیجن کی بھی ضرورت پڑتی۔بھارت کے بیشتر سرکاری ہسپتالوں کی طرح آدتیہ کو بھی ماہانہ 700 ڈالرز ملتے ہیں مگر مارچ کے آخر میں لاک ڈاؤن کے بعد سے تنخواہ نہیں مل سکی، درحقیقت 2 ماہ سے تو ایک چھٹی بھی نہیں مل سکی ہے ۔اسی طرح ڈاکٹر کے میڈیکل اسکول کے ایک تہائی سے زائد ساتھیوں میں اس ہسپتال میں وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے تو کام پر جانے سے خوفزدہ ہے ‘اگر کچھ ہوجاتا ہے تو میرا خیال کون رکھے گا؟سیون ہسپتال ہی ممبئی کا واحد ہسپتال نہیں، درحقیقت اس شہر کے میڈیکل اسٹوڈنٹس سے لے کر ڈاکٹروں کو جدوجہد کا سامنا ہے ۔رپورٹ کے مطابق آئی سی یو کے ماہر دیپک بید، شمالی ممبئی میں ایک نجی ہسپتال چلاتے ہیں، نے رضاکارانہ طور پر ریاست کے زیرانتظام راجاوادی ہسپتال کو اپنی خدمات پیش کی ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اگرچہ یہ ہسپتال صرف معتدل علامات والے مریضوں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتا ہے ، مگر ڈاکٹروں کو اکثر بہت زیادہ بیمار کا علاج کرنا پڑتا ہے ۔اسی طرح مریضوں کا دباؤ اتنا زیادہ ہے کہ مختلف شعبوں جیسے ڈرماٹولوجی یا ہڈیوں کے ماہرین کو بھی انہیں دیکھنا پڑرہا ہے ۔دیپک بید نے کہا کہ ہم مریضوں کو زیادہ بہتر ہسپتالوں میں نہیں بھیج سکتے کیونکہ وہاں بستر نہیں، تو جو ہوسکتا ہے ہم کرتے ہیں، طبی نظام پر بہت زیادہ دباؤ ہے اور یہ پھٹنے کے قریب ہے ۔ایک اور ڈاکٹر نے بتایا کہ ناقص حفاظتی آلات کے باعث صفائی کرنے والے عملے کو کورونا وائرس کے مریضوں کے زیراستعمال بستروں کی چادر بدلنے جیسے کام کے دوران خوف کا سامنا ہوتا ہے ۔شہری انتظامیہ کی ایک سنیئر طبی عہدیدار ڈشکا شاہ کے مطابق ممبئی میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے ساڑھے 4 ہزار بستر ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہم گنجائش کو مسلسل بڑھا رہے ہیں، جس کے لیے شہر میں ایک ہزار بستروں کا فیلڈ ہسپتال قائم کیا گیا ہے ۔انتظامیہ کی جانب سے اسکولوں کے اندر بھی انتہائی نگہداشت کے یونٹس قائم کیے جارہے ہیں، مگر ممبئی میں کورونا کیسز کی تعداد 18 ہزار تک پہنچ چکی ہے ، جو کہ 2 کروڑ کے قریب آبادی میں نہ ہونے کے برابر ہے ، ایسے خدشات بڑھ رہے ہیں کہ اس وبا سے بھارت میں سب سے زیادہ متاثر شہر ممکنہ اضافے کے لیے تیار نہیں۔بھارت کی جانب سے جی ڈی پی کا 2 فیصد سے بھی کم حصہ طبی خدمات پر خرچ کیا جاتا ہے ۔عالمی بینک کے 2017 کے اعدادوشمار کے مطابق بھارت میں ہر ایک ہزار افراد کے لیے 0.8 ڈاکٹر ہیں، یعنی عراق کے برابر، چین میں یہ شرح 1.8 اور امریکا میں 2.6 ہے ۔ودیا بھامرا نے بتایا کہ اس وبا کے دوران سامنے آنے والے بیشتر مسائل کافی عرصے سے موجود تھے ، یعنی سپلائیز کی کمی جیسے صابن اور عملے پر بہت زیادہ دباؤ۔انہوں نے کہا کہ میں نے 1994 میں گریجویشن کی تھی اور حکومتی ہسپتال جب بھی نظرانداز کیے جاتے تھے ، آخر کوئی وبا ہی لوگوں کو خواب غفلت سے کیوں جگاتی ہے ؟
ہم نے امریکی سفارتخانے کی طرف مارچ کا کہا تھا، حکمرانوںنے اسلام آباد بند کیا ہے ، ہم کسی بندوق اور گولی سے ڈرنے والے نہیں ، یہ ہمارا راستہ نہیں روک سکتے تھے مگر ہم پولیس والوں کے ساتھ تصادم نہیں کرنا چاہتے حکمران سوئے ہوئے ہیں مگر امت سوئی ہوئی نہیں ہے ، اسرائیلی وح...
پانی کی تقسیم ارسا طے کرتا ہے ، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے ، اسے تکنیکی بنیاد پر ہی دیکھنا چاہیے ، نئی نہریں نکالی جائیں گی تو اس کے لیے پانی کہاں سے آئے گا ، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں(پیپلزپارٹی) ارسا میں پانی کی تقسیم کا معاملہ طے ہے جس پر سب کا اتفاق ہے ،...
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس کا جی میل اور مائیکروسافٹ 365پر 2ایف اے بائی پاس حملے کا الرٹ رواں سال 2025میں ایس وی جی فشنگ حملوں میں 1800فیصد اضافہ ، حساس ڈیٹا لیک کا خدشہ جعلی لاگ ان صفحات کے ذریعے صارفین کی تفصیلات اور او ٹی پی چوری کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔نیشنل ک...
خالص آمدنی میں سے سود کی مد میں 8 ہزار 106 ارب روپے کی ادائیگی کرنا ہوگی وفاقی حکومت کی مجموعی آمدن کا تخمینہ 19 ہزار 111 ارب روپے لگایا گیا ، ذرائع وزارت خزانہ نے یکم جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال 26-2025 کے لیے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7 ہزار 222 ارب...
حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک جامع اور مربوط حکمت عملی پر عمل پیرا ہے وزیراعظم نے بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر 7روزہ انسداد پولیو کا آغاز کر دیا وزیراعظم شہباز شریف نے ملک سے پولیو کے مکمل خاتمے کے عزم کااظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت پولیو کے انسداد کے لیے ایک...
سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں بلایا گیا پاکستان میں استحکام نہیں ،قانون کی حکمرانی نہیں تو ہارڈ اسٹیٹ کیسے بنے گی؟عمرایوب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے حکومتی اتحاد پر...
پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے ، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے ، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہیے ، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرن...
وزیر خارجہ کے دورہ افغانستان میںدونوں ممالک میں تاریخی رشتوں کو مزید مضبوط بنانے پر تبادلہ خیال ، مشترکہ امن و ترقی کے عزم کا اظہار ،دو طرفہ مسائل کے حل کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر بھی اتفاق افغان مہاجرین کو مکمل احترام کے ساتھ واپس بھیجا جائے گا، افغان مہاجرین کو ا...
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان ، شاہ محمود کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات ،پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں جس کے بعد عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کے لیے تاریخ مق...
واپس جانے والے افراد کو خوراک اور صحت کی معیاری سہولتیں فراہم کی گئی ہیں 9 لاکھ 70 ہزار غیر قانونی افغان شہری پاکستان چھوڑ کر افغانستان جا چکے ہیں پاکستان میں مقیم غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ حکومت پاکستان کی جانب سے دی گئ...
حملہ کرنے والوں کے ہاتھ میں پارٹی جھنڈے تھے وہ کینالوں کے خلاف نعرے لگا رہے تھے ٹھٹہ سے سجاول کے درمیان ایک قوم پرست جماعت کے کارکنان نے اچانک حملہ کیا، وزیر وزیر مملکت برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کھیئل داس کوہستانی کی گاڑی پر ٹھٹہ کے قریب نامعلوم افراد کی جانب سے...
کان کنی اور معدنیات کے شعبوں میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کا بہترین موقع ہے غیرملکی سرمایہ کاروں کو کاروبار دوست ماحول اور تمام سہولتیں فراہم کریں گے ، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے 60 ممالک کو معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی دعوت دے دی۔وزیراعظم شہباز شریف نے لاہور میں ...