وجود

... loading ...

وجود

’’ ولن۔ٹائن‘‘

جمعه 14 فروری 2020 ’’ ولن۔ٹائن‘‘

دوستو،ہرسال کی طرح اس سال بھی ’’ویلنٹائن ڈے‘‘ آرہا ہے، باباجی نے فروری شروع ہوتے ہی بڑی حیرت سے پوچھا تھا، کیا اس سال بھی ’’ولن ٹائن‘‘ چودہ فروری کو ہی آئے گا۔۔ہم نے اوپر سے نیچے گردن کی یعنی اثبات میں سرہلایا تو اس بار انہوں نے ہمیں حیرت میںیہ کہہ کرڈال دیا کہ۔۔ہم تو ولن ٹائن ڈے نہیں، جمعہ مبارک منائیں گے۔۔ہرسال 14 فروری کو دینا بھر میں ویلنٹائن ڈے منایا جاتا ہے۔ اس دن کی تاریخ کے متعلق مختلف روایات ملتی ہیں جن میں بہر حال یہ بات مشترک ہے کہ یہ دن کسی سینٹ ویلنٹائن نامی غیر مسلم کی یاد میں منایا جاتا ہے جسے ملکی قوانین کو توڑنے پر جیل کی سزا ہوئی اور بعد میں جیلر کی بیٹی سے ناجائز تعلقات رکھنے کی بناء پر، روم کے بادشاہ کلاڈیس نے 14 فروری 270 عیسوی کو موت کی سزا دی۔چنانچہ اس دور کے چند اوباش قسم کے نوجوانوں نے سینٹ ویلنٹائن کو شہیدِ محبت کا درجہ دے کر اس کی یاد میں ویلنٹائن ڈے منانے کا آغاز کیا۔ چونکہ اس دن کی بنیاد ہی گناہ اور بے حیائی پر رکھی گئی تھی چنانچہ بعد میں آنے والوں نے 14 فروری کو شرم و حیا اور شرفِ آدمیت کی دھجیاں اڑاتے ہوئے فحاشی و عریانی کی حد کر دی۔پاکستان میں بھی اس دن نوجوان لڑکے اور لڑکیاں ایک دوسرے کو گلاب کے پھول ، تحفے، ویلنٹائن کارڈ اور موبائل پر اور انٹرنیٹ پر پیغامات بھیجتے ہیں۔۔

ہمارے پیارے دوست اور معروف بلاگر ابوعلیحہ ویلنٹائن کے حوالے سے کہتے ہیں کہ۔۔ویلنٹائن ڈے منانے میں کیا حرج ہے کہ اگر اس دن والدہ کو خوبصورت سی شال لے کر دے دی جائے ، بہنوں کو اچھے سے ڈریس دلوادیئے جائیں ، بیوی کو گلاب کی کلی تھما کر اپنے شراتی دنیا جہاں کے بچوں کو کمرے میں بند کرکے باہر کسی اچھے سے ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے چلا جائے۔ لیکن یہ سب کرنے کے لیے 14 فروری ہی کیوں۔ حضور والا آج ہی گلاب کی کلی اور موتیوں کا گجرا خریدیں۔ کلی بیگم کے ہاتھ اور جوڑا ان کے بالوں میں لگایئے۔ ان کے چہرے پر مسکان لائیں تاکہ آپ کو صبح ناشتے میں دو انڈے والا آملیٹ اور گرم سلائس تو ملیں۔ ان موئے فرنگیوں کے مقررکردہ دن کا انتظار ہی کیوں۔ وہ تو سالے 14 فروری کو دس کروڑ ویلنٹائن ڈے منائے تو آبادی میں ایک لاکھ کا اضافہ نہیں ہوگا۔ ہمارے ہاں تو آبادی میں نو ماہ بعد پانچ کروڑ نفوس کا اضافہ ہوجانا ہے۔یاد رکھیں ویلنٹائن ڈے منانے میں کوئی مضائقہ نہیں اگر مساوات کی بنیاد پر ہو۔ بھاڑ میں جائے ایسی عقل دانش سمجھ و فہم کہ جو کام آپ خود کرنے کے لیے بے تاب ہوئے بیٹھے ہیں اس کی اجازت اپنی بہنا کو دینے کے واسطے تیار نہیں ۔ یاد رکھیں درمیانے صرف زنخے ہوتے ہیں یا تو فل غیرت مند بنیئے یا ٹوٹل بے غیرت بن جائیں۔غیرت شرم و حیا ساشے پیک میں نہیں ملتے ، پوری بوتل ہی خریدنا ہوگی۔۔

کہاجاتا ہے کہ ویلنٹائن ڈے۔۔ایک قدیم پنجابی رسم ہے جس کے معنی ہیں ۔۔’’ویلیاں نوں ٹائم دے‘‘۔۔۔ ہم تو ہر ویلنٹائن کو ’’ویلا۔ٹائم‘‘ ڈے کے طور پر مناتے ہیں، یعنی اس روز کوئی کام نہیں کرتے، ہم گھر سے باہر ہی نہیں نکلتے کہ مبادا چاروں طرف پھیلے پیار سے متاثرہی نہ ہو جائیں۔۔ ویلنٹائن ڈے سے ایک ہفتہ قبل ،ایک گفٹ شاپ میں ایک وکیل صاحب گئے،انہوں نے 40 خوبصورت کارڈ خریدے اور سب پر انہوں نے بھیجنے والے کی جگہ لکھا ۔۔ہیلوڈارلنگ،کیسی ہو؟ امیدہے پہچان لیا ہوگا، شام کو ملنا، آئی لویو۔۔۔دکاندار نے پوچھا ، یہ کیا معاملہ ہے؟؟ وکیل صاحب نے مکروہ مسکراہٹ کے ساتھ جواب دیا۔۔گزشتہ ویلنٹائن ڈے پر آس پاس کی کالونی میں ایسے بیس کارڈ بھیجے تھے،کچھ ہی دن میں طلاق کے چھ کیس مل گئے تھے، اس بار چالیس کارڈ بھیج رہا ہوں۔۔ دھندے میں سب جائز ہے۔۔کیونکہ امی جان کہتی تھی ۔۔کوئی بھی دھندہ چھوٹا نہیں ہوتا اور دھندے سے بڑا کوئی دھرم نہیں ہوتا۔۔کہاتو یہ بھی کسی سیانے بہت خوب کہ۔خاموش محبت کا بڑا نقصان یہ ہے کہ سب کچھ فیس بک اسٹیٹس کے ذریعے کہنا پڑتا ہے۔اور فائدہ یہ ہے کہ ایک کے لیے لکھی گئی بات چار کے دل پر لگتی ہے۔۔ایک لڑکی نے اپنے کلاس فیلو سے سوال کیا۔۔کیا تمہاری کوئی بہن ہے؟ لڑکے نے کہا ،نہیں۔لڑکی نے پھر سوال کیا۔۔۔میں تمہاری بہن بن جاؤں؟؟ لڑکے نے برجستہ کہا۔۔میری تو بیوی بھی نہیں ہے۔۔گزشتہ ویلنٹائن پر ہمارے پیارے دوست کو اس کی گرل فرینڈ نے کہا۔۔میں اندر سے ٹوٹ چکی ہوں۔۔ ہمارے پیارے دوست نے فوری اسے نسخہ بتادیا۔۔پانی میں ایلفی ملاکر پی لو۔۔ بس وہ دن آج کا دن بات چیت بند ہے۔۔

ویلنٹائن ڈے کی تاریخ کیا ہے اور یہ شروع کس نے کیا تھا۔ ہمیں تو فقط اتنا پتا ہے کہ ماڈریشن اور ترقی کے نام پر اس قوم کو اگر بتا کر بھی زہر پلایا جائے تو یہ نہ صرف خوشی سے پیئیں گے بلکہ اوروں کو بھی ترغیب دیں گے۔ افسوس کہ اس دن ہماری نوجوان نسل محبت اوردوستی کے نام پر، لڑکیاں اپنے ماں باپ کی عزت کا اور لڑکے اپنے باپ اور ماں کی تربیت کا جنازہ نکال کر انہیں زندہ درگور کر رہے ہیں۔ یوم محبت منانے والے اگر قیمتی گفٹ کسی کی بہن کو دینے کے بجائے اپنی بہن کو دیں تو عزت بھی بڑھے گی اور کپڑے استری کرانے کے لیے زیادہ مِنتیں بھی نہیں کرنی پڑے گی۔۔ایک حضرت کاا سٹیٹس دیکھا۔کہتے ہیں۔۔کسی کے پاس دو عدد گرل فرینڈ ہیں تو ایک مجھے دے کر غریبوں کو خوشیوں میں شریک کریں۔۔اب کوئی ان سے پوچھے بھائی آپ کے پاس بھی بہنیں ہیں ایک مجھے دے دو میرا بھی تو حق ہے خوشیاں منانے کا، بس پھر دیکھنا کیسے برس پڑے گا آپ پر جاہل انسان، بات کرنے کی تمیز نہیں، اوقات میں رہ کر بات کرو،بیک ورڈ، دقیانوسی خیالات کے مالک کے الزامات عائد کرے گا۔۔ ویلنٹائن ڈے منانے والی لڑکیوں کے لیے زبردست قسم کی ٹپ ہے، جب کوئی اس دن آپ کو کہے کہ میں تمہارے لیے یہ دنیا چھوڑ دوں گا سمجھ جائیں کہ وہ دنیا نہیں چھوڑے گا ،شادی کے بعد بھی اسی طرح لمبی لمبی ’’چھوڑے‘‘ گا۔۔لڑکیوں کے بعد اب لڑکے بھی ایک ٹپ لے لیں۔۔اس دن آئی لویو سے زیادہ تباہ کن اور سب سے زیادہ ایمپریس کرنے والے الفاظ۔۔پتلی لگ رہی ہو۔۔اپنی گرل فرینڈ کو بولیں پھر دیکھیں کیا زبردست فیڈبیک آتا ہے۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔۔ویلنٹائن ڈے تک اگر کوئی مل جائے تو ٹھیک ورنہ یقین کریں یہ حرام ہے۔۔ویسے یہ دن بھی شادی سے پہلے ہی منایاجاتا ہے شادی کے بعد تو بندہ بیوی کو مناتا ہے یا بچوں یا پھر سسرال والوں کو۔۔ویلنٹائن منانے کی تو نوبت ہی نہیں آتی۔۔

ویلنٹائن ڈے پر لڑکی ایک دوکان پر گئی اور دوکاندار سے پوچھا ،آپ کے پاس ایسا کارڈ ہے جس پر لکھا ہو۔۔’’میں تم سے اور صرف تم سے پیار کرتی ہوں۔‘‘۔۔دکاندار نے کہا، جی ہاں ہے۔۔لڑکی نے جلدی سے کہا، پلیز تین درجن پیک کردیں۔۔۔ہمارے پیارے دوست نے گزشتہ ویلنٹائن ڈے کا دلچسپ قصہ ہم سے شیئر کیا۔۔کہتے ہیں۔۔گزشتہ ویلنٹائن ڈے پر بیگم صاحبہ جب صبح صبح اٹھیں تو ناشتے کی میز پر بڑے لاڈ سے کہنے لگیں۔۔پتہ ہے،رات میں نے عجیب سا خواب دیکھا۔۔آپ نے مجھے ہیرے کی انگوٹھی،سونے کی بالیاں اور ڈائمنڈ کا لاکٹ دیا،اس کی تعبیر کیا ہوگی؟؟ ہمارے پیارے دوست نے اپنی زوجہ ماجدہ سے کہا، رات آفس سے واپسی پر آپ کو آپ کے خواب کی تعبیر مل جائے گی۔۔ بیگم کی بانچھیں کھل اٹھیں۔۔شام کو ہمارے پیارے دوست آفس سے گھر پہنچے تو ان کے ہاتھ میں ایک خوبصورت سا گفٹ پیک تھا، بیوی کو دے دیا۔۔جوکہ زوجہ ماجدہ نے بڑے جوش سے کھولا۔۔جس میں سے ایک کتاب نکلی۔۔۔ خوابوں کی تعبیر۔۔

اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔ سینٹ ویلنٹائن کو جو پھانسی دی گئی وہ دلیل ہے کہ اصحاب کلیسا وگرجاخود اس ویلنٹائن ڈے کے خلاف ہیں؟ذرا سوچئے۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر