وجود

... loading ...

وجود

بھارتی سپریم کورٹ میں شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں کی سماعت پیر تک ملتوی

هفته 08 فروری 2020 بھارتی سپریم کورٹ میں شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں کی سماعت پیر تک ملتوی

بھارتی سپریم کورٹ نے دہلی کے شاہین باغ دھرنے کے خلاف اپیلوں پر سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کردی ہے ۔ بھارتی میڈیا کے مطابق جمعے کو جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف پر مشتمل سپریم کورٹ کے بینچ نے شاہین باغ دھرنے کے خلاف ، بھارتی جنتا پارٹی کے سابق رکن اسمبلی نند کشور گرگ اور امت ساہنی کی اپیلوں پر سماعت یہ کہتے ہوئے پیر تک ملتودی کردی کہ اس دن ان اپیلوں پر زیادہ بہتر طریقے سے سماعت ہوسکے گی ۔مسٹر گرگ کے وکیل نے بینچ کے سامنے اپنی دلیل میں کہا کہ دہلی میں ہفتہ کو اسمبلی انتخابات میں پولنگ ہوگی ، اس پر جسٹس کول نے کہا کہ اسی لئے سماعت پیر تک کے لئے ملتوی کی جاتی ہے ۔قابل ذکر ہے کہ سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی کے شاہین باغ میں جاری خواتین کے دھرنے کے خلاف اپیلوں میں کہا گیا ہے کہ اس دھرنے کی وجہ سے لوگوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے اس لئے اس کو ختم کرایا جائے ۔یاد رہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف خواتین کا احتجاجی دھرنا تقریبا دو مہینے سے جاری ہے ۔اس درمیان کئی بار طاقت کا استعمال کرکے دھرنا ختم کرانے کی کوشش کی گئی مگر ناکامی ہوئی۔دھرنے کے مخالف انتہا پسندوں نے دھرنے کے قریب پہنچ ک غیر مہذب اور اشتعال انگیز نعرے لگا کے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی لیکن دھرنے پر بیٹھی خواتین اور منتظمین نے انہیں کامیاب نہیں ہونے دیا۔دہلی کے ساتھ ہی ہندوستان کی دیگر ریاستوں اور شہروں میں بھی سی اے اے ، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دھرنے ، مظاہرے اور ریلیاں جاری ہیں۔


متعلقہ خبریں


مضامین
کشمیری انصاف کے منتظر وجود اتوار 24 نومبر 2024
کشمیری انصاف کے منتظر

غموں کا پہاڑ وجود اتوار 24 نومبر 2024
غموں کا پہاڑ

منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں وجود اتوار 24 نومبر 2024
منافقت کے پردے اور مصلحت کی دُکانیں

کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟ وجود اتوار 24 نومبر 2024
کیا امریکا کے دن گزر چکے ہیں؟

33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر