... loading ...
پچیس جنوری سے نئے چینی سال کا آغاز ہو گیا ہے ، چین میں چھٹیوں کا سیزن ہے، اس دوران بھرپور جشن منایا جاتا ہے ، لوگ کھاتے پیتے ملتے ملاتے اور خوشیاں مناتے ہیں،، چین دنیا بھر میں اپنی رنگا رنگ اور متنوع ثقافت کی وجہ سے مشہور ہے لیکن سال کی سب سے بڑی ثقافتی سرگرمی چین میں نئے سال کی آمد کا جشن ہے ۔ چین میں نئے سال کے جشن کو جشن بہار بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ موقع اپنے اہل خانہ سے ملاقات کا ہوتا ہے ۔ جشن بہار کے موقع پر چین میں چالیس روزہ تقریبات کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔پوری دنیا میں مقیم چینی نہایت جوش و خروش سے یہ تہوار مناتے ہیں۔ اس تہوار کے موقع پر گھروں ،دکانوں اور بازاروں کی سجاوٹ کے لیے سرخ رنگ کے استعمال کو ترجیح دی جاتی ہے۔ جشن بہار کے موقع پر لباس میں سرخ رنگ غالب نظر آتا ہے ۔
وقت کے ساتھ ساتھ جشن بہار منانے کے طریقہ کار میں تبدیلیاں آتی رہی ہیں تاہم چینیوں کی زندگی اور تصور میں جشن بہار کی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ اس تہوار کی تاریخ چار ہزار سال پرانی ہے ۔ آغاز میں اس تہوار کا نہ کوئی خاص نام تھا اور نہ ہی منانے کی کوئی مقرر تاریخ تھی۔ دو ہزار ایک سو سال قبل مسیح میں چینیوں نے سیارہ مشتری کی ایک مکمل گردش کے عرصے کو ایک سال کی مدت قرار دیا اور جشن بہار کو زوئی کا نام دیا یعنی سال۔ پھر ایک ہزار سال قبل مسیح کے زمانے میں چینی لوگ جشن بہار کو نیان کے نام سے پکارنے لگے نیان کا مطلب ہے عمدہ فصل کا سال۔
چین کے روایتی رسم و رواج کے مطابق جشن بہار کا موسم قمری کیلنڈر کے بارہویں یعنی آخری مہینے “لایوئے ” کی 23ویں تاریخ سے شروع ہوتا ہے اور اگلے سال کے پہلے ماہ یعنی “چنگ یوئے ” کی 15 ویں تاریخ کو لالٹین تہوار تک منایا جاتا ہے ۔ اس دوران سال گزشتہ کی آخری رات اور نئے سال کا پہلا دن سب سے اہم دن ہیں۔
چینی قمری کلینڈر میں شاؤ نیان کا مطلب ہے چھوٹا نیا سال۔ شاؤ نیان چین میں جشن بہار کی آمد کا اعلان ہوتا ہے یہ 12 ویں قمری مہینے “لایوئے ” کی 23 تاریخ کو شمالی چین اور 24 تاریخ کو جنوبی چین میں منایا جاتا ہے ۔ اس دن لوگ اپنے گھروں اور دکانوں کی صفائی ستھرائی کا کام کرتے ہیں۔ چین کے لوگ سمجھتے ہیں کہ اس روز اکثر دیوتا آسمانوں پر واپس چلے جاتے ہیں تاکہ لوگ آرام سے صفائی ستھرائی کے کام کر سکیں۔
چینی لوگوں کا ماننا ہے کہ 12 ویں قمری مہینے کی 25 تاریخ کو جید شہنشاہ جنہیں چینی زبان میں” یو ہوانگ دادی “کہا جاتا ہے زمین پر آتے ہیں اور دنیا کا معائنہ کرتے ہیں۔ وہ لوگوں کے رہن سہن، لگن اور ایمانداری کا جائزہ لیتے ہیں۔اس دن لوگ خصوصی طور پر روایتی کھانا توفو تیار کرتے ہیں۔ یہ چین میں تیار ہونے والا سب سے سستا کھانا ہے ۔ اس کی تیاری کا مقصد جید شہنشاہ کی خوشنودی حاصل کرنا ہوتاہے ۔ اس دن روایتی عبادات منعقد کی جاتی ہیں۔ چینی عقائد کے مطابق اس دن چینی لوگوں کے رزق میں اضافہ لکھا جاتا ہے ۔ اس لیے لوگ خوب دل لگا کر توفو تیار کرتے ہیں۔
اس دوران شمالی مشرقی چین میں لوگ ایک خاص قسم کا بن تیار کرتے ہیں جسے مقامی زبان میں “نیان دو باؤ” کہا جاتا ہے ۔ اس میں سرخ لوبیے کا پیسٹ بھرا ہوتا ہے اور باہر ایک کور ہوتا ہے ۔ “نیان دو باؤ” جشن بہار کے دوران کثرت سے پیش کی جانے والی ایک بنیادی ڈش ہے ۔چین میں 12 ویں قمری مہینے کی 26 تاریخ کو خصوصی طور پر گوشت پکا یا جاتا ہے ۔ ماضی میں وسائل کی کمی کی وجہ سے عام طور پر لوگ جشن بہار کے موقع پر ہی گوشت کھایا کرتے تھے تو اس وجہ سے اب خصوصی طور پر اس دن گوشت کھایا جاتا ہے ۔ یہ وہ دن ہوتا ہے جب امیر اور غریب سبھی بڑی رغبت سے گوشت سے بنے پکوان کھاتے ہیں۔چین میں 12 ویں قمری مہینے کی 27 تاریخ کو لوگ ایک خصوصی غسل کا اہتمام کرتے ہیں۔ اپنے کپڑے دھوتے ہیں۔ اس دن اس سرگرمی کا مقصد برائیوں اور گندگی کو دور بھگانا اور نئے سال میں اپنے آپ کو بیماریوں سے بچانا ہے ۔ بیجنگ اور تیانجن شہر میں لوگ اس دن خصوصی طور پر مر غ کھاتے ہیں۔ اس دن مرغی کی بجائے مرغ کا گوشت زیادہ رغبت سے کھایا جاتا ہے ۔ اس کا مقصد یہ ہوتا ہے کہ اگلا سال خوش بختی کا سال ہوگا۔
خاندانوں کے ملن میں اس قمری مہینے لایوئے کی 30 تاریخ کو خصوصی اہمیت حاصل ہے ۔ ۔ اس روز وہ نوجوان یا افراد جو اپنے گھروں اور شہروں سے تعلیم حاصل کرنے یا نوکری کی کی غرض سے باہر گئے ہوتے ہیں وہ واپس لوٹ آتے ہیں۔ اس رات لوگ اپنے اہل خانہ کے ساتھ اکھٹے ہو کر ایک بڑی ضیافت کا اہتمام کرتے ہیں۔ وہ رات دیر تک جاگتے ہیں۔ ان کی آنکھیں نئے سال کے استقبال کے لیے منتظر رہتی ہیں۔ اس رات وہ چیز جو ضرور کھائی جاتی ہے وہ ہے ڈمپلنگ۔
اس رات بزرگ بچوں کو سرخ لفافے دیتے ہیں جن میں ان کے لئے رقوم ہوتی ہیں۔ چین کے مختلف علاقوں میں جشن بہار بنانے کے طریقے بھی مختلف ہیں تاہم “شو سوئی “یعنی نئے سال کے انتظار میں رت جگے کی رسم ہر جگہ ایک جیسی ہے ۔ قمری کیلنڈر کے بارہویں مہینے کے آخری دن کی رات خاندان کے تمام لوگ اکٹھے کھانا کھاتے ہیں۔ شمالی چین میں اس موقع پر ڈمپلنگ کھائے جاتے ہیں گھر والے میز کے ارد گرد اکٹھے بیٹھ کر ڈمپلنگ بناتے ہیں، گپ شپ کرتے ہیں اور تہوار کی خوشی مناتے ہیں۔ چینی نئے سال کے پہلے دن نئے ملبوسات زیب تن کرتے ہیں نئے سال کے استقبال میں پٹاخے چھوڑے جاتے ہیں۔ آتشبازی سے آسمان سرخ ہو جاتا ہے اور پٹاخوں کی آواز سے سارا چین گونج اٹھتا ہے ۔ روایات کے مطابق ان آوازوں سے بد روحیں اور برائیاں بھاگ جاتی ہیں ۔
چینی قمری کلینڈر کے پہلے مہینے کو “چنگ یوئے ” کہا جاتا ہے ۔ اس دن لوگ اپنے دوستوں اور رشتے داروں کے گھروں میں مبارکباد دینے جاتے ہیں۔ ان کے ساتھ نئے سال کے تہنیتی پیغامات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ ایک دوسرے کے لئے نیک تمناوں کے اظہار کے لئے
خوبصورت الفاظ کا چناؤ کیا جاتا ہے ۔ یہ رسم چینی زبان میں “بائی نیان” کہلاتی ہے میزبان مہمانوں کی تواضع مٹھائیوں سے کرتے ہیں۔ چین میں نئی دلہنیں روایتی طور پر جشن بہار اپنے سسرال میں اپنے شوہر کے اہل خانہ کے ساتھ مناتی ہیں۔ جشن بہار کے دوسرے دن یعنی “چنگ یوئے ” کی دو تاریخ کو وہ اپنے آبائی گھروں کی جانب لوٹتی ہیں اور اپنے اہل خانہ کے ساتھ ملاقات کرتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔