... loading ...
پاکستان کے معروف سائنسدان اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس)جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری گلوبل نیٹ ورک آف ٹروپیکل نیگلیکٹیڈ ڈیزیزکی ایگزیکٹو مینجمنٹ گروپ کے رکن مقرر ہوگئے ہیں، اس ادارے کی مالی معاونت گرینڈ چیلنج ریسرچ فنڈ کے تحت ہوتی ہے جبکہ برطانیا کی ڈرہیم یونیورسٹی اس کی انتظامی امور کی ذمہ دار ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ایک سینئر آفیشل نے کہا ہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری کا تقرر جلدی مرض لیشمینیس میں ان کی گراں قدر تحقیقی خدمات کے اعتراف میں کیا گیا ہے، انھوں کہا کہ یہ نیٹ ورک برطانیہ، یوروگائے، برازیل، بھارت، ارجنٹینا اور پاکستان کے معروف سائنسدانوں پر مشتمل ہے۔ واضح رہے کہ گلوبل نیٹ ورک ایک ایسا سلسلہ ہے جو دنیا کے ایک ارب انسانوں کو متاثر کرنے والے 20 امراض کا احاطہ کرتا ہے۔واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری نے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس ضمن میں ان کی تقریبا2120سائنسی اشاعتیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہوچکی ہیں، امریکا اور یورپ میں انکی تحریرو ادارت کردہ68کتب اور کتب میں 40 چیپٹر شائع ہوچکے ہیں، بین الاقوامی سائنسی جرائد میں 1100تحقیقی اشاعتیں اور51 پیٹنٹ بھی قابل ذکر ہیں۔ مزیدبرآں ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری کیمیا سے متعلق متعدد غیرملکی کتب و جرائد کے مدیر ہیں جبکہ ان کے سائنسی کام کو23 ہزار مرتبہ بطور حوالہ پیش کیا گیا ہے ان کے زیر نگرانی93طالبعلم پی ایچ ڈی اور36 ایم فل مکمل کرچکے ہیں،بین الاقوامی اعزازات کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ پروفیسراقبال چوہدری کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغہء امتیاز، ستارہء امتیازاور ہلالِ امتیاز بھی عطا کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری وزیراعظم پاکستان کی زیرِ نگرانی قومی کمیشن برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے رکن بھی ہیں۔ شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور وزیراعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور سرپرستِ اعلی بین الاقوامی مرکز پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے پروفیسر اقبال چودھری کو انکی اس کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے اسے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ پوری قوم کے لیے اعزاز قرار دیا ہے۔