وجود

... loading ...

وجود

پاکستانی سائنسدان کے لیے بین الاقوامی اعزاز

جمعرات 17 اکتوبر 2019 پاکستانی سائنسدان کے لیے بین الاقوامی اعزاز

پاکستان کے معروف سائنسدان اور بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم(آئی سی سی بی ایس)جامعہ کراچی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری گلوبل نیٹ ورک آف ٹروپیکل نیگلیکٹیڈ ڈیزیزکی ایگزیکٹو مینجمنٹ گروپ کے رکن مقرر ہوگئے ہیں، اس ادارے کی مالی معاونت گرینڈ چیلنج ریسرچ فنڈ کے تحت ہوتی ہے جبکہ برطانیا کی ڈرہیم یونیورسٹی اس کی انتظامی امور کی ذمہ دار ہے۔ آئی سی سی بی ایس جامعہ کراچی کے ایک سینئر آفیشل نے کہا ہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری کا تقرر جلدی مرض لیشمینیس میں ان کی گراں قدر تحقیقی خدمات کے اعتراف میں کیا گیا ہے، انھوں کہا کہ یہ نیٹ ورک برطانیہ، یوروگائے، برازیل، بھارت، ارجنٹینا اور پاکستان کے معروف سائنسدانوں پر مشتمل ہے۔ واضح رہے کہ گلوبل نیٹ ورک ایک ایسا سلسلہ ہے جو دنیا کے ایک ارب انسانوں کو متاثر کرنے والے 20 امراض کا احاطہ کرتا ہے۔واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری نے نیچرل پروڈکٹ کیمسٹری کے شعبے میں گراں قدر خدمات انجام دی ہیں اس ضمن میں ان کی تقریبا2120سائنسی اشاعتیں بین الاقوامی سطح پر شائع ہوچکی ہیں، امریکا اور یورپ میں انکی تحریرو ادارت کردہ68کتب اور کتب میں 40 چیپٹر شائع ہوچکے ہیں، بین الاقوامی سائنسی جرائد میں 1100تحقیقی اشاعتیں اور51 پیٹنٹ بھی قابل ذکر ہیں۔ مزیدبرآں ڈاکٹرمحمد اقبال چوھدری کیمیا سے متعلق متعدد غیرملکی کتب و جرائد کے مدیر ہیں جبکہ ان کے سائنسی کام کو23 ہزار مرتبہ بطور حوالہ پیش کیا گیا ہے ان کے زیر نگرانی93طالبعلم پی ایچ ڈی اور36 ایم فل مکمل کرچکے ہیں،بین الاقوامی اعزازات کے حامل ہونے کے ساتھ ساتھ پروفیسراقبال چوہدری کو حکومتِ پاکستان کی جانب سے تمغہء امتیاز، ستارہء امتیازاور ہلالِ امتیاز بھی عطا کیا جاچکا ہے۔ واضح رہے کہ پروفیسر اقبال چوہدری وزیراعظم پاکستان کی زیرِ نگرانی قومی کمیشن برائے سائینس اور ٹیکنالوجی کے رکن بھی ہیں۔ شیخ الجامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی اور وزیراعظم پاکستان کی قائم کردہ ٹاسک فورس برائے سائنس اور ٹیکنالوجی کے چیئرمین اور سرپرستِ اعلی بین الاقوامی مرکز پروفیسر ڈاکٹر عطا الرحمن نے پروفیسر اقبال چودھری کو انکی اس کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے اسے نہ صرف جامعہ کراچی بلکہ پوری قوم کے لیے اعزاز قرار دیا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت وجود هفته 23 نومبر 2024
33سالوں میں909 کشمیری بچوں کی شہادت

بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ وجود هفته 23 نومبر 2024
بلوچستان میں جامع آپریشن کافیصلہ

روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن وجود جمعه 22 نومبر 2024
روداد: پاکستان میں گزرے تیس دن

بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون وجود جمعه 22 نومبر 2024
بھارتی مسلمانوں کے گھر گرانے کا عمل ماورائے قانون

ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟ وجود جمعه 22 نومبر 2024
ٹرمپ اور مشرق وسطیٰ: جنگ، امن یا حل؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر