... loading ...
وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز پنجاب حکومت کے پہلے سو دنوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے لاہور میں تھے۔ اُسی روز ایچی سن کالج لاہور کے ایک سابق ممتاز معلم ’’پروفیسر مولن ‘‘کا ایک ویڈیو پیغام نشر ہوا۔ یہ پیغام کرسمس کے موقع پر جاری ہوا ہے۔ پروفیسر نے اپنے شاگرد اور پاکستان کے وزیر اعظم کے نام اس پیغام میں انہیں خاص طور ہر نصیحت کی ہے کہ استقامت کامیابی کی کنجی ہے۔’’ پروفیسر مولن ‘‘ اپنے دور میں لاہور کے ایچی سن کالج کے ایک نامور اُستاد تھے انہوں نے تعلیمی شعبے میں گراں قدر خدمات کے بدلے اپنے ہزاروں طالب علموں کے دلوں میں اپنے لیے ہمیشہ کا احترام پایا ہے۔ عمران خان کا وزارتِ عظمیٰ کے منصب پر فائز ہونا اُن کے اس اُستاد کے لیے یقیناًفخر کی بات ہے۔
عمران خان استقامت اور آگے بڑھنے اور پھر بڑھتے ہی چلے جانے پر یقین رکھتے ہیں ۔ ان کی اسی سرشت نے انہیں بہت سے لوگوں اور شعبوں کے لیے افتخار کے قابل بنادیا ہے۔ ایچی سن کالج سے فارغ التحصیل ہزاروں طالب علم ہیں جو بڑے بڑے مناصب پر فائز ہوئے۔ لیکن عمران خان کی کامیابی کو جس طرح سے ان کے اساتذہ اپنے لیے طمانیت اور سرشاری کا باعث سمجھتے ہیں ۔وہ سعادت کسی دوسرے’’ ایچی سونین ‘‘کے حصے میں نہیں آئی ۔ کپتان کرکٹ کی تاریخ میں ابھی تک اکلوتے کرکٹر ہیں جو کسی ملک کے وزیر اعظم بنے ہیں ۔اسی طرح ان کے آبائی شہر میانوالی کی تاریخ میں بھی یہ موقع پہلی اور شاید آخری بار آیا ہے۔
وزیر اعظم نے سردار عثمان بزدار کی صورت میں ایک فعال ، مستعد اور اچھی شہرت کے حامل کو وزارتِ اعلیٰ کے منصب پر فائز کیا ہے۔ تخت لاہور پر عثمان بزدار کا متمکن ہونا پنجاب کی روایتی سیاست کوابھی تک ہضم نہیں ہو رہا ہے۔ حالانکہ ان کی پہلے سو دنوں کی کارکردگی باقی تینوں صوبوں کے وزرائے اعلی ٰ سے بہتر نہیں بلکہ بہترین ہے جس کا اعتراف وزیر اعظم کئی مرتبہ کر چُکے ہیں ۔
دلچسپ امر یہ ہے کہ عثمان بزدار روایتی سیاست سے ہٹ کر عمران خان کے وژن کو سمجھنے والے ہیں ۔ انہوں نے اپنے قائد کی ہدایت کے مطابق کان بند کر کے نظریں منزل پر مرکوز کر رکھی ہیں ۔ اپنی بائیس سالہ جدوجہد کے دوران عمران خان بار بار یہ کہتے چلے آئے ہیں کہ انسان کا کام محنت کرنا ہے کامیابی اللہ کا اختیار ہے۔ اپنی حکومت کے سو دنوں کی کارکردگی کے حوالے سے تقریب میں اپنی تقریر کا اختتام وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے شاکر شُجاع آبادی کے اس شعر پر کیا تھاکہ
تُو محنت کر ، محنت دا صلہ جانے ،خُدا جانے
تُو ڈیوا بال کے رکھ چا ، ہوا جانے خُدا جانے
( سرائیکی کے اس بظاہر سادہ مگر بہت گہرے شعر کا مفہوم یہ ہے کہ ’’ انسان کا کام محنت کرنا ہے اُسے اپنی محنت کے اجر یاصلے کے لیے اُسی قادرِ مطلق سے رجوع کرنا چاہئے جو دونوں جہانوں کا پرودگار اور مالک ہے، اسی طرح جو معاشرے میں خیر کا فروغ چاہتے ہیں انہیں دیا جلا کر نتیجہ اللہ کریم کی ذات پر چھوڑ دینا چاہیے ۔ اللہ کریم ہی چراغ کی لو کو تندو تیز ہوا کے تھپیڑوں سے محفوظ رکھنے والے ہیں )
پنجاب حکومت کو پہلے سو دنوں میں سب سے زیادہ مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار بھی کئی اطراف سے تنقید کا نشانا بنے رہے ہیں ۔ لیکن جب پنجاب حکومت کی سو روزہ کارکردگی کا جائزہ لیا گیا تو معاملات بہتری کی طرف تیزی کے ساتھ گامزن پائے گئے ۔ عمران خان اپنی جدوجہد کامیابی میں بدلنے سے پہلے تین چارسال تک پنجاب کے جنگلات کی تباہی و بربادی کو نوحہ اپنی ہر تقریر میں پڑھتے ہوئے نظر آتے تھے ۔ اس کا بنیادی پس منظر یہ تھا کہ جب خیبر پختونخواہ کی سابقہ حکومت نے صوبے میں ’’ بلین ٹری سونامی منصوبے ‘‘ پر قومی اور بین الاقوامی اداروں سے پزیرائی کی سند حاصل کی تو اُس وقت کی مرکزی اور پنجاب کی صوبائی حکومت سے یہ کامیابی برداشت نہیں ہوئی تھی ۔ عمران خان نے جب پنجاب کے جنگلات کا جائزہ لیا تو گزشتہ پندرہ سالوں سے یہ محکمہ تباہی و بربادی کی ایسی راہ پر گامزن تھا کہ الحفیظ و الاماں ۔۔ یہی وجہ ہے پنجاب میں اقتدار ملنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان کی خصوصی ہدایت پر محکمہ جنگلات کا قلمدان سردار محمد سبطین خان کو سونپا گیا ۔ وزیر اعظم ہی کی ہدایت پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے اُن کی خصوصی سرپرستی کی اور اُن سے بھر پور تعاون کیا جس کے نتیجے میں پنجاب حکومت کے پہلے سو دن پورے ہونے پر سردار محمد سبطین خان سینہ تان کر بریفنگ دیتے نظر آئے انہوں نے ایک تباہ ہوتے محکمے کو اپنے پیروں پر کھڑا کر کے اس میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز کیا ہے ۔
آج جبکہ ان کی وزارت کے سو دن پورے ہوئے تو انہوں نے اپنی کامیابیوں اورآئندہ کے منصوبوں کے حوالے سے بتایا کہ بلین ٹری سونامی پروگرام کے تحت 5سالوں میں پنجاب میں55کروڑ پودے لگائے جائیں گے۔ اب تک محکمہ جنگلات کی1600ایکٹر زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی گئی ہے انشاء اللہ یہ جہاد جاری رہے گا اور محکمہ جنگلات کی اراضی سے ہر قسم کا قبضہ ختم کر والیا جائے گا ۔ صوبائی وزیر جنگلات،وائلڈ لائف و فشریز محمد سبطین خان کا مزید کہنا ہے کہ محکمہ جنگلات کی واگزار کروائی گئی زمین کے30فیصد حصے پر پلاٹیشن ہو چکی ہے اور نئے لگائے گئے پودوں کی مانیٹرنگ کے لیےGISلیب کو اپ گریڈ کیا جا رہا ہے۔محکمہ جنگلات ابتک 16لاکھ درخت لگا چکا ہے جبکہ2کروڑ نرسریاں بھی تیارکی جا رہی ہیں۔بلین ٹری سونامی پروگرام کے سلسلے میں پنجاب میں55کروڑ پودے 5سالوں میں لگائے جائیں گے جبکہ دو کروڑ پودے2019تک لگا دیے جائیں گے۔ لکڑی چوری کے واقعات کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے گئے ہیں،جس جگہ بھی لکڑی چوری ہوئی متعلقہ ڈویژنل فاریسٹ آفیسر کے خلاف سخت کارروائی ہو گی اور اس ضمن میں جرمانے 3گنا بڑھادیے گئے ہیں۔لکڑی چوری کے 35ہزار کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ ماہی پروری نے ڈینگی لاروے کو کنٹرول کرنے کیلئے اور کیج فش کلچر کو فروغ دینے کیلئے مختلف اقسام کی مچھلیوں کے بارے میں آگاہی مہم چلائی جس کے تحت ا سکولوں و کالجوں میں ورکشاپ اور لیکچر زکا اہتمام کیا گیا اور معلوماتی کتابچے عوام کو فراہم کیے گئے ہیں۔اسی طرح پنجاب میں تلاپیہ مچھلی اور جھینگا مچھلی مہیا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کر رہے ہیں۔ بہت جلد پنجاب کی عوام کو تلاپیہ مچھلی او ر جھینگا مچھلی مناسب داموں پر میسر ہو گی۔مچھلی کے گوشت کی مناسب داموں میں عوام تک رسائی سے چکن اور مٹن کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی لائی جاسکتی ہے۔ ایکوا کلچر اور کیج فیش کلچر پروموٹ کیا جا رہا ہے اور پنجاب میں مزید ہیچریز لگائی جا رہی ہیں۔ہم پنجاب کی عوام کوتازہ مچھلی فراہم کریں گے۔صوبائی وزیرجنگلات نے کہا کہ لاہور چڑیا گھر کو انٹرنیشنل لیول کا چڑیا گھر بنائیں گے جس کامقابلہ سنگاپور کے چڑیا گھر سے کیا جا سکے گا۔لاہور سفاری پارک کو بھی جدید خطوط پر استوار کیا جا رہاہے اور جلد ہی اس منصوبے کومکمل کر لیا جائے گا بعد ازاں لاہور سفاری پارک میں نائٹ سفاری بھی شروع کی جائے گی۔محکمہ جنگلی حیات نے پچھلے چار ماہ میں آٹھ فالکن، 523 نایاب نسل کے کچھوے اور 627 مختلف اقسام کے پرندے غیر قانونی طور پرا سمگل ہونے سے بچائے اورانہیں آزاد کروایا،سموگ پر قابو پانے کے لیے زیادہ سے زیادہ شجر کاری کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پورے ملک کو سر سبز و شاداب بنانا چاہتی ہے اور خاص طور پر پنجاب کے اندر شجر کاری کے پروگرام کو ایک تحریک کی شکل دینا چاہتی ہے تا کہ ملک میں درختوں کی وجہ سے ایک سبز انقلاب آئے اور بڑھتی ہوئی ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے اور گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہونے والے نقصانات سے عوام کوبچایا جا سکے۔ سردار محمد سبطین خان اور ان کے محکمہ کی کارکردگی نے پنجاب حکومت کی پہلے سو دنوں کی کارکردگی میں جو رنگ بھر ا ہے اُس پر صوبائی وزیر جنگلات اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بجا طور پر مبارکباد کے مستحق ہیں۔