... loading ...
بھارت میں ہمالیہ کی پہاڑی ڈھلوانوں پر کاشت کی جانے والی چائے دنیا کی مہنگی ترین چائے بن گئی،بھارت میں ہمالیہ کی پہاڑی ڈھلوانوں پر کاشت کی جانے والی چائے کے دنیا کے پہلے بائیوڈائنیمک فارم کی کہانی بتائی ہے جہاں صرف چاندنی راتوں میں چائے کی پتیاں چنی جاتی ہیں اوراس کی قیمت لگ بھگ 18ہزار روپے فی کلو گرام ہے ،بھارتی ہمالیہ میں سطح سمندر سے 2200 میٹربلندی پر واقع ڈھلوانوں اور دنیا کے تیسری بلند ترین پہاڑ کی خنگچیندزوگا کے برف پوش چوٹیوں میں گھری دارجیلنگ کی یہ وادیاں انتہائی دلکش منظر پیش کرتی ہیں۔جنگلی ہاتھی اور ٹائیگر وادی میں گھومتے ہیں اور پہاڑی ڈھلوانوں میں بودھوں کی خانقاہیں لٹکتی ہوئی محسوس ہوتی ہیں، لیکن دارجیلنگ کی شناخت یہاں کاشت ہونے والی زمرد کے رنگ جیسی سبز چائے ہے جسے ’چائے کی شیمپین‘ کہا جاتا ہے، اور یہ بین الاقوامی شہرت کی حامل ہے۔مکرائبری فارم کا قیام 1859 میں عمل میں لایا گیا تھا اور کہا جاتا ہے کہ یہ دارجیلنگ کا قدیم ترین اور چائے کی کاشت کا دنیا کا پہلا بائیوڈائنیمک فارم ہے۔