وجود

... loading ...

وجود

ایک سے زیادہ حلقوں میں قسمت آزمائی کیوں؟

جمعرات 14 جون 2018 ایک سے زیادہ حلقوں میں قسمت آزمائی کیوں؟

اعلان ہوا ہے کہ تحریک انصاف کے قائد عمران خان نے چار حلقوں سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان میں بنوں، ، اسلام آباد، میانوالی، اور لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے شامل ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اتنے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑ کر وہ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ذوالفقار علی بھٹو کی تقلید کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے 1970 میں چھ حلقوں سے انتخاب لڑا تھا اور پانچ میں جیت گئے تھے۔ صرف ایک حلقہ میں مفتی محمود سے ہار گئے تھے۔ شائد عمران خان یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ وہ مقبولیت میں بھٹو سے پیچھے نہیں ہیں۔ خیر یہ تو انتخابات کے نتائج ثابت کریں گے۔لیکن بنیادی سوال یہ ہے کہ آخر سیاست دان ایک سے زیادہ حلقوں سے کیوں انتخابی قسمت آزمائی کرتے ہیں؟ کیا انہیں یقین نہیں کہ وہ کسی ایک حلقہ سے فتح مند ہو سکیں گے؟

پھر اتنے زیادہ حلقوں کے ووٹروں کو وہ کیسے یہ باور کراسکتے ہیں کہ وہ ان کے مسائل سے باخبر ہیں اور وہ جیت گئے تو یہ مسائل حل کرا سکیں گے۔ انتخابی مہم کے دوران امیدوار یہ کیسے ثابت کر سکتے ہیں کہ وہ کسی ایک حلقہ کے ووٹروں کے وفادار ہیں۔ انتخابی مہم امیدواروں کے لیے آج کل اتنی مہنگی ہوگئی ہے کہ وہ ایک سے زیادہ حلقہ کے اخراجات کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ پاکستان میں امیدواروں کو اپنے انتخابی اخراجات خود برداشت کرنے پڑتے ہیں۔ سیاسی جماعتیں امیدواروں کے اخراجات کی ذمہ دار نہیں ہوتیں۔سیاسی مبصرین کی رائے میں امیدواروں کو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی قطعی اجازت نہیں ہونی چاہئیے کیوں کہ ایک سے زیادہ حلقوں سے جیتنے کے بعد انہیں صرف ایک نشست اپنے پاس رکھنے کا حق ہوتا ہے اور باقی نشستوں پر انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات لازمی ہوتے ہیں جن پر الیکشن کمیشن کا وقت اور عوام کا بے تحاشہ پیسہ ضائع ہوتا ہے۔

ہندوستان میں انتخابی قانون کے تحت امیدواروں کو دو سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں۔ پنڈت نہرو ہمیشہ الہ آباد کے صرف ایک حلقہ، پھول پور سے انتخاب لڑتے تھے۔ البتہ سونیا گاندھی نے پچھلے عام انتخابات میں بریلی اور کرناٹک کے دو حلقوں سے انتخاب لڑا تھا۔ 2010 میں انتخابی کمیشن نے تجویز پیش کی تھی کہ ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کا سلسلہ ختم ہونا چاہئیے اور امیدواروں کو صرف ایک حلقہ سے انتخاب لڑنے کی پابندی ہونی چاہئیے۔ لیکن سیاست دانوں نے اپنے مفادات کے پیش نظر، الیکشن کمیشن کی یہ تجویز مسترد کردی۔برطانیہ میں جس کے ویسٹ منسٹر طرز کے پارلیمانی نظام کی عام طور پر تقلید کی جاتی ہے، امیدواروں کو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے کی اجازت نہیں۔ اول تو ایک سے زیادہ حلقوں سے انتخاب لڑنے سے امیدوار پر اخراجات کا بہت زیادہ بوجھ پڑتا ہے۔ ایک امیدوارکو اپنے انتخاب پر 600 پونڈ سے زیادہ خرچ کرنے کی اجازت نہیں۔ ویسے بیشتر اخراجات سیاسی جماعتیں برداشت کرتی ہیں۔ دوم برطانیہ میں ہر امیدوار کا جسے پارٹی ایک حلقہ کے لیے نامزد کرتی ہے، یہ فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے حلقہ انتخاب کی ایک پھل دار درخت کی طرح نگہداشت کرے اور اس حلقہ کے تمام ووٹروں سے خاندان کے افراد کی طرح روابط برقرار رکھے۔

امیدوار انتخاب جیتے یا ہارے اس کی اس حلقہ انتخاب سے وفاداری تا حیات وابستہ رہتی ہے۔ یہ ایک طرح سے سیاسی نکاح ہوتا ہے۔ ہارنے کے بعد بھی امیدوار اس حلقہ میں اپنی سرجری (حلقہ کے ووٹروں سے ملاقات کا دفتر) برقرار رکھتا ہے اور بلا تفریق حلقے کے تمام ووٹروں کے مسائل کے حل میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہے حقیقی جمہوریت کی اساس۔


متعلقہ خبریں


یمن پر اسرائیلی حملہ، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بال بال بچ گئے وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

یمن پر اسرائیلی فوج کے فضائی حملے میں ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ڈاکٹر تیدروس اذہانوم بال بال بچ گئے ۔اسرائیلی طیاروں نے یمن میں حوثیوں کے علاقوں پر بمباری کرتے ہوئے دارالحکومت صنعا کے ایئرپورٹ اور حدیدہ شہر میں تیل اور بجلی کی تنصیبات کو نشانہ بنایا، جس میں ...

یمن پر اسرائیلی حملہ، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ بال بال بچ گئے

کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی، پاکستان وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ افغان حکام کے ساتھ رابطے میں ہیں، چاہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ سیکیورٹی، تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھائیں۔ ترجمان نے رچرڈ گرنیل کے بیان پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سفارت کاری کے لیے 2024 ایک...

کسی ایک شخص کے بیان پر رائے نہیں دی جاسکتی، پاکستان

9مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا،آئی ایس پی آر وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے 9 مئی سے جڑے منصوبہ سازوں کو سزاں تک انصاف نہیں ہوگا، انصاف کا سلسلہ 9 مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچانے تک جاری رہے گا۔ طویل پریس کانفرنس کے آغاز پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں ...

9مئی کے منصوبہ سازوں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا،آئی ایس پی آر

پیپلزپارٹی سلیکٹڈ ہے نہ فارم 47والی، بلاول بھٹو کی ن لیگ پر شدید تنقید وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی سلیکٹڈ ہے،نہ فارم 47والی ہے،کٹھ پتلیاں ایٹمی اثاثوں کے سودے کیلئے بھی تیار ہیں۔شہید بے نظیر کی 17ویں برسی پر گڑھی خدا بخش میں خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زداری کا کہنا تھا کہ بے نظیر بھٹو غریب کی لیڈر تھیں، انہیں عالمی سط...

پیپلزپارٹی سلیکٹڈ ہے نہ فارم 47والی، بلاول بھٹو کی ن لیگ پر شدید تنقید

افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی بنانا ہوگی، وزیراعظم وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی اپنانا ہوگی، دو عملی نہیں چلے گی۔وفاقی کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں دہشت گردی کے خلاف پوری طرح صف آرا ہیں اور سب نے دیکھا...

افغان حکومت کو ٹی ٹی پی کیخلاف ٹھوس پالیسی بنانا ہوگی، وزیراعظم

پروا نہ کریں، میں سب کو دیکھ لوں گا، صدر مملکت وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

صدرمملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اگر کوئی سپرپاور ہے تو اللہ تعالی ہی سپرپاور ہے، مشکلات ہیں مگر میرے لیے نئی نہیں ہیں، مشکلات سے پاکستان کونکالیں گے۔گڑھی خدابخش میں بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے صدرمملکت آصف علی زرداری نے حاضرین سے مخاطب ہوت...

پروا نہ کریں، میں سب کو دیکھ لوں گا، صدر مملکت

وزیراعظم کی سربراہی میں8رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے اہم فیصلوں سے متعلق 8رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دے دی، کمیٹی کی سربراہی وزیراعظم خود کریں گے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیر اعظم کی جانب سے اہم فیصلوں کے حوالے سے قائم کی گئی کمیٹی میں نائب وزیر اعظم اسحق ڈار، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ...

وزیراعظم کی سربراہی میں8رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل

سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت وجود - جمعه 27 دسمبر 2024

ملکی معیشت کیلئے ایک اور اچھی خبر، پاکستان پیڑولیم لمیٹڈ نے تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت کرلیے۔سندھ کے علاقے سجاول میں شاہ بندر بلاک سے قدرتی گیس اور ہلکے تیل کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں، پاکستان پیڑولیم لمیٹڈ کی انتظامیہ نے قدرتی ذخائر کی دریافت سے متعلق معلومات پاکستان اسٹاک ایکس...

سندھ میں تیل و گیس کے نئے ذخائر دریافت

قازقستان میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، 41مسافر ہلاک وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

قازقستان کے شہر اکتا میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا جس میں 41افراد ہلاک اور31زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق طیارے میں عملے کے 5 افراد سمیت 72 مسافر سوار تھے۔حادثے کا شکار طیارہ آذربائیجان کے دارالحکومت باکو سے روس کے زیر تسلط ریاست جمہوریہ چیچن کے دارال...

قازقستان میں آذربائیجان کا مسافر طیارہ گر کر تباہ، 41مسافر ہلاک

9مئی مقدمات، فوجی عدالتوں سے حسا ن نیازی سمیت 60ملزمان کو سزائیں وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

فوجی عدالتوں نے سانحہ 9 مئی 2023 میں ملوث سابق وزیر اعظم عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو سزائیں سنا دیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سانحہ 9 مئی میں ملوث مزید 60مجرمان کو فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے سزائی...

9مئی مقدمات، فوجی عدالتوں سے حسا ن نیازی سمیت 60ملزمان کو سزائیں

افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، عمران خان وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، اس طرح کی کارروائی سے انتشار پھیلے گا۔عمران خان کا یہ پیغام علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پیش کیا۔ علیمہ خان نے بتایا کہ عمران خان نے واضح کیا ہے ملکی معیشت کا بڑا سہارا اوورسیز پاکستانیوں...

افغانستان میں ایئرفورس کی بمباری پر دکھ ہوا، عمران خان

بانی پی ٹی آئی مظالم بھلا کر سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں، مذاکراتی کمیٹی وجود - جمعرات 26 دسمبر 2024

پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ عمران خان کی اوورسیز پاکستانیوں کو زرمبادلہ وطن نہ بھیجنے کی کال جاری رہے گی، عمران خان نے سب مظالم معاف کرنے کی ہامی بھری ہے ۔پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی ممبران کے ہمراہ اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے...

بانی پی ٹی آئی مظالم بھلا کر سب کو معاف کرنے کے لیے تیار ہیں، مذاکراتی کمیٹی

مضامین
دنیا میں اچھا پیغام جائے گا! وجود هفته 28 دسمبر 2024
دنیا میں اچھا پیغام جائے گا!

قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت وجود هفته 28 دسمبر 2024
قائد اعظم کو مقبوضہ وادی میں شاندار خراج عقیدت

راہل گاندھی ۔۔ ایک رشتہ درد کا ہے میرے اُس کے درمیاں وجود هفته 28 دسمبر 2024
راہل گاندھی ۔۔ ایک رشتہ درد کا ہے میرے اُس کے درمیاں

چکر اور گھن چکر وجود هفته 28 دسمبر 2024
چکر اور گھن چکر

پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ وجود جمعه 27 دسمبر 2024
پاکستان و بنگلہ دیش میں باہمی تعلقات کا فروغ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر